واشنگٹن (نیٹ نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر چین کورونا وائرس کا ذمہ دار نکلا تو اسے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا وائٹ ہاوس میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ کورونا وائرس کو چین میں ہی روکا جا سکتا تھا لیکن ایسا نہیں کیا گیا اور اب پوری دنیا کو اس کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے چین کی جانب سے کورونا متاثرین کے جاری کردہ اعدادوشمار پر بھی شکوک کا اظہار کیا۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اگر چینی حکام کو علم نہیں تھا تو یہ ایک غلطی تھی لیکن اگر انہیں معلوم تھا تو وہ ذمہ دار ہیں اور ان کو نتائج کا سامنا کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیا یہ ایک غلطی سے بے قابو ہوا یا ایسا جان بوجھ کر کیا گیا؟ ان دونوں باتوں کے درمیان بہت فرق ہے۔ دونوں صورتوں میں انہیں ہمیں اجازت دینی چاہیے تھی۔ ہم نے پہلے بھی اجازت مانگی تھی لیکن انہوں نے ہمیں اجازت نہیں دی۔ میرا خیال ہے وہ جانتے تھے کہ یہ ایک خراب صورت حال ہے اور وہ شرمندہ تھے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کو خبردار کیا ہے کہ اگر کورونا وائرس کا پھیلاو¿ جان بوجھ کر کیا گیا ہے تو چین کو اس کے نتائج کا سامنا ضرور کرنا پڑے گا۔وائٹ ہاو¿س میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کورونا وائرس کا پھیلاو¿ اگر غلطی تھی تو غلطی، غلطی ہوتی ہے، لیکن چین جانتے بوجھتے ہوئے ذمے دار ہے تو پھر یقینی طور پر ا±س کے نتائج بھگتنے کے لیے اسے تیار رہنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ 1917 کے بعد ایسی حالت کسی نے نہیں دیکھی، چین کی یہ غلطی تھی جو کنٹرول سے باہر ہو گئی یا جان بوجھ کر کیا گیا؟ دونوں باتوں میں بڑا فرق ہے۔ اس متعلق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاو¿ پر چینی حکومت کو صاف اور جوابدہ ہونا چاہیے۔مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ چین کویہ بتانا چاہیےکہ کیا ہوا تھا، ایساکیوں ہے کہ معلومات کو زیادہ وسیع پیمانے پر دستیاب نہیں کیا گیا؟واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ نے وائرس کے پھیلاو¿ کی مکمل تحقیقات کا اعلان کیا تھا۔ ان کا کہنا تھاکہ کورونا وائرس کہاں سے آیا اس پر چینی حکام نے خود غور کیا، بین الاقوامی سائنسدانوں کو لیبارٹری میں جانےکی اجازت نہیں دی۔دوسری جانب امریکا کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی چین نے تردید کر دی ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے سے امریکا کورونا کیسز اور اس سے ہونے والی اموات کی تعداد میں دنیا بھر میں سرفہرست ہے جہاں اب تک ساڑھے7 لاکھ سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں جب کہ 39 ہزار سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
