تازہ تر ین

Lead -20

واشنگٹن، لندن، اسلام آباد (نیٹ نیور) امریکہ میں خام تیل کی مارکیٹ کریش کرگئی اور امریکی تاریخ میں پہلی بار خام تیل کی فی بیرل (158 لیٹر) قیمت صفر سے بھی کم ہوکر منفی میں چلی گئی۔کورونا وائرس کے باعث جہاں دنیا بھر کی معیشتیں بدحالی کا شکار ہورہی ہیں وہیں عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو شدید جھٹکا لگا ہے، امریکی خام تیل کی قیمت چند گھنٹوں میں مسلسل کم ہوتی رہی اور 1 اعشاریہ 25 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی جو امریکی تاریخ میں چار دہائیوں کی کم ترین سطح ہے بعدازاں یہ کم قیمت مزید کم ہوئی اور بعدازاں صفر سے بھی کم ہوکر منفی میں چلی گئی اور ڈبلیو ٹی آئی خام تیل کی 0.05 ڈالر ہوگئی۔ تیل کی قیمتوں میں اس بدترین مندی کے بعد امریکا میں تیل کی خریداری کے لیے ہونے والے مئی کے معاہدے بند ہوگئے اور امریکی تیل کمپنیاں بند ہونے کے قریب پہنچ گئیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خام تیل ذخیرہ کرنے کی گنجائش تیزی سے ختم ہورہی ہے جس کے باعث امریکا میں خام تیل کی قیمت 4 دہائیوں کی کم ترین سطح پر آگئی ہے اور پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان ہے، اگر ایسا ہوتا ہے تو رمضان میں پھل، سبزیاں اور دیگر اجناس کی قیمتیں کم ہوسکتی ہیں کیوں کہ ان پر ٹرانسپورٹیشن کی لاگت کم ہوجائے گی۔عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 15 ڈالر فی بیرل سے بھی نیچے تک گر گئی ، جس کے بعد امریکی خام تیل کی قیمت 21 سال کی کم ترین سطح پر آگئی۔تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی معاشی صورتحال کے بعد تیل کی قیمتوں میں گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں ہوشرباکمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد امریکی خام تیل کو 21 سال کی کم ترین سطح پرٹریڈ ہوتے دیکھاگیا۔امریکی خام تیل کی فی بیرل قیمت 14 ڈالر 47 سینٹ فی بیرل ہوگئی جبکہ برینٹ خام تیل کی قیمت 4.2 فیصد کی کمی ریکارڈکی گئی اور برینٹ خام تیل کی قیمت 26 ڈالر 91 سینٹ فی بیرل تک گرگئی۔عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ طلب میں کمی ہےجبکہ امریکی خام تیل کےذخائرکی اسٹوریج کپیسٹی کم پڑنے لگی۔خیال رہے گذشتہ ہفتے سعودی عرب اور روس کے درمیان تیل کی یومیہ پیداوار کم کرنے کا معاہدہ ہوا تاکہ تیل کی طلب میں بہتری اور قیمتیں مستحکم کی جا سکیں۔ اس پابندی کا اطلاق تمام تیل پیدا کرنے والے ممالک پر ہوتا ہے تاہم اس فیصلے کے باوجود تیل کی قیمتوںمیں مسلسل کمی ریکارڈ کی جارہی ہے۔ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر تیل کی طلب میں اسی طرح کمی ہوتی رہی تو قیمتیں مستحکم نہیں ہو سکیں گی۔

نیو یارک (نیٹ نیوز)عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں مفت سے بھی کم یعنی منفی تک گرچکی ہیں لیکن یہ تیل خریدا نہیں جاسکتا۔ کینیڈین تیل کی قیمت منفی
صفر اعشاریہ 15 ڈالر تک گرگئی جبکہ امریکن ڈبلیو ٹی آئی کروڈ آئل ڈیڑھ ڈالر فی بیرل ہوگیا تھا لیکن یہ تیل خریدا نہیں جاسکے گا۔ اس کی وجہ بھی انتہائی دلچسپ سامنے آئی ہے۔بی بی سی مڈل ایسٹ کے نمائندے کے مطابق تیل کی قیمتوں میں کمی مئی کے مہینے کیلئے ہوئی ہے۔ یعنی جو تیل خریدا جائے گا وہ مئی میں سپلائی کیا جائے گا لیکن تیل کی کھپت کم ہونے کی وجہ سے کوئی بھی ملک یا کمپنی معاہدوں میں تجدید نہیں کر رہی۔ پیر کا روز وہ آخری دن تھا جو مئی میں تیل کی سپلائی کے نئے معاہدے یا معاہدوں کی تجدید کیلئے آخری دن تھا۔جن ممالک نے مئی کے مہینے کیلئے تیل خریدنا تھا انہوں نے پہلے ہی آرڈر بک کرادیے ہیں اور کسی نے بھی معاہدوں کی تجدید نہیں کی جس کی وجہ سے تیل کی قیمتیں منفی میں چلی گئیں۔ اگر کوئی ملک یا ادارہ جون کے مہینے کیلئے ڈبلیو ٹی آئی کروڈ آئل خریدنے کا معاہدہ کرے گا تو اس کیلئے یہ قیمت 20 ڈالر فی بیرل ہوگی۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain