تازہ تر ین

اٹاری سروبا 7، ٹاﺅن شپ میں ایک ہی گھر کے 10افراد کو کرونا، ملک بھر میں مزید8جاں بحق

لاہور، کراچی، پشاور، اسلام آباد (نمائندگان خبریں) میو ہسپتال میں کورونا کے مزید 2 تصدیق شدہ مریض جاں بحق ، سی ای او میو اسپتال ڈاکٹر اسد اسلم کے مطابق میو ہسپتال میں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 21 ہو گئی ، جاں بحق ہونے والوں میں 53
سالہ خاتون اور 80 سالہ شخص شامل ہیں ۔کورونا کے دونوں مریض 19 اور 20 کو جاں بحق ہوئے جن کو مثبت رپورٹ موصول ہوئی ،۔دونوں افراد کو محکمہ صحت کی ایس اوپی کے مطابق تدفین کی ۔ دوسری جانب صوبائی دارلحکومت میں کورونا کیسزز کی تعداد میں مزید اضافہ ،ضلعی انتظامیہ نے گزشتہ روز بھی لاہور کے دو علاقوں کے مختلف حصوں کو سیل کردیا ۔ٹاو¿ن شپ کے سیکٹر ڈی ون کے ایک گھر سے دس کورونا مریضوں کی تصدیق ہوئی ، خواتین مریض میو ہسپتال جبکہ مرد حضرات ایکسپو سینٹر منتقل کیا گیا ۔ دس کیسز کی تصدیق ہونے کے باعث علاقہ سیل کردیا گیا، لاہور کے علاقے اٹاری سروبہ میں ایک ہی گھر کے سات افراد کورونا وائرس میں مبتلا پائے گئے ، ضلعی انتظامیہ نے اٹاری سروبہ کی متاثرہ گلی کو سیل کردیا۔اٹاری سروبہ کے متاثرہ افراد کو اسپتال منتقل کرنے کے انتظامات کیے جارہے ہیں۔ ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق پنجاب سے کورونا وائرس کے مزید 116 کیس، تعداد 4706 ہو گئی۔768 زائرین سنٹرز، 1915 رائے ونڈ سے منسلک افراد، 86 قیدیوں، 1937 عام شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق۔ کیمپ جیل لاہور 59، سیالکوٹ 3، گوجرانوالہ 7، ڈی جی خان 9،جہلم میں 3، بھکر 2، فیصل آباد، قصور اور حافظ آباد میں ایک ایک قیدی میں کورونا وائرس کی تصدیق۔ ملک میں کرونا سے مزید 8 اموات، ہلاکتیں 228 اور کیسز 10811 تک پہنچ گئے۔آج ملک میں اب تک کرونا کے مزید 308 کیسز اور 8 ہلاکتیں سامنے آئی ہیں۔پاکستان میں کرونا وائرس سے جمعرات تک مزید 8 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ملک میں مہلک وبا سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 228 ہو گئی جب کہ مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مصدقہ مریضوں کی تعداد 10811 تک پہنچ گئی ہے۔228 ہلاکتوں میں سے اب تک سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں سامنے آئی ہیں جہاں کرونا سے 83 افراد انتقال کرچکے ہیں۔اس کے علاوہ سندھ میں 73، پنجاب میں 58، بلوچستان میں8 جب کہ گلگت بلتستان اوراسلام آباد میں تین، تین افراد اس مہلک وائرس کے باعث ہلاک ہوئے۔ بروز جمعرات اب تک ملک بھر سے کرونا وائرس کے 308 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور 8 ہلاکتیں بھی سامنے آئی ہیں جن میں سے سندھ میں 298 کیسز اور 4 ہلاکتیں، اسلام آباد میں 10 کیسز، پنجاب اور بلوچستان میں 2،2 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔سندھ میں آج اب تک کرونا کے مزید 298 کیسز سامنے آئے اور 4 ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں جس کی تصدیق وزیراعلی سندھ نے کی۔ فیصل آباد دبئی سے آنےوالے 4افراد کی رپورٹ میں کرونا وائر س کی تصدیق، اے سی سٹی کی سر براہی میں ریسکیو عملے نے متاثرہ مریضوں کو مقامی ہوٹل سے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ تفصیل کے مطابق چند روز قبل دبئی سے واپس پاکستان آنےوالے لاہور کے رہائشی 43سالہ رضوان، چکوال کے 31سالہ باسط اسلام آباد کے 40سالہ نیبل جاوید اور لاہور کے رہائشی 37سالہ نوید اکرم کو پیپلز کالونی کے مقامی نجی ہوٹل میں قرنطینہ کیا گیا تھا محکمہ صحت کے مطابق گزشتہ روز آنےوالی میڈیکل رپورٹ میں چاروں افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد اے سی سٹی کی سر براہی میں چاروں متاثرہ مریضوں کو ریسکیو 1122نے نجی ہوٹل سے جنرل ہسپتال غلام محمد آباد کے آئسولیشن وارڈ میں منتقل کر دیا ہے۔ لاڑکانہ میں کرونا وائرس سے لوکل ٹرانسمیشن کے کیسز میں اضافے کے بعد مزید 4 محلے سیل کر دیئے گئے، لاڑکانہ میں سیل ہونے والے علاقوں کی تعداد 7 ہوگئی۔لاڑکانہ میں سیل ہونے والے علاقوں میں علی گوہر آباد، سمیع آباد، سامٹیہ روڈ اور قافلہ سرائے کے علاقے شامل ہیں، لاڑکانہ کے علاقے نواں تک، دڑی محلہ اور باقرانی روڈ 5 روز سے سیل ہیں۔خیال رہے ملک بھر میں کرونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 10 ہزار 513 تک پہنچ گئی جبکہ ایک دن میں 15 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد اموات کی تعداد 224 ہوگئی۔ اب تک 2 ہزار 337 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔ پی آئی اے کی ایک اور ایئرہوسٹس کرونا وائرس کا شکار ہو گئی، جس کے بعد فضائی میزبان کو مزید علاج کے لئے سی ایم ایچ میں منتقل کر دیا، وہ دبئی سے آنے والی خصوصی پرواز میں ڈیوٹی پر تھی۔سکھر میں بھی خطرے کی گھنٹی بج گئی، کرونا کے کیسز سامنے آنے لگے، 43 ٹیسٹس میں سے 27 کی رپورٹس پازیٹو آگئے، تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی طرح اب سکھر میں بھی کرونا کی خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے اور سکھر میں اب مقامی سطح پر بھی کیسز ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں ذرائع کے مطابق سکھر انتظامیہ نے سکھر شہر کی مختلف فیملیز اور مختلف محکموں کے ملازمین کے کرونا ٹیسٹ کرائے ہیں جس میں تبلیغی مرکز سکھر کے 12 افراد میں سے 6، روینیو کے 3 میں سے 2،جی ایم سی کالج کے 7میں سے 5 ملازمین کے ٹیسٹ پازیٹو آئے ہیں اسی طرح کرونا سے متاثر شفیق احمد کی فیملی کے چار افراد میں سے چاروں، محمد روشن کی فیملی کے 8 افراد میں سے 5،اور غلام رسول کی فیملی کے 6 میں سے پانچ افراد کے بھی ٹیسٹ پازیٹو آئے ہیں اس طرح کرائے گئے 43 ٹیسٹ میں سے 27 کے ٹیسٹ پازیٹو آئے ہیں اور متاثرین کو سکھر اور کراچی کے قرنطینہ سینٹروں میں منتقل کردیا گیا ہے۔ شعبہ تحقیق سے منسلک ملک کے نامور ڈاکٹر ذ یشان قیصر نے خبر دار کیا ہے کہ اگر حکومت نے لاک ڈاﺅن پر مکمل طور پر عمل درآ مد نہ کرایا تو مئی تک کورونا وائرس کے مر یضوں کی تعداد 2 لاکھ سے تجاوز کر جائے گی ، وفاق اور سندھ حکومت بہتر کام کر ر ہی ہے تاہم عوام احتیاطی تدابیر اپنا نے سے گریزاں ہےں، عوام گھروں سے باہر نہ نکلیں، اگر عوام نے گھروں سے باہر نکلنا بند کیا تو بڑی عید پر سنت ابراہمی کی ادائیگی کوکرنا بھی مشکل ہو جائے گا، حکومت لاک ڈاﺅن پر ہر صورت مکمل طور پر عمل کرائے،دوسری صورت میں کر فیو کا سہارا لینا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزصحافیوں کے ایک وفد سے غیر ر سمی گفتگو کرتے ہو ئے کیا۔ڈاکٹر ذ یشان قیصر کا مزید کہنا تھا کہ عوام کو یہ بات سمجھنی ہو گی کہ کورونا وائرس ایک اچھوت مر ض ہے جو کہ ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہوتا ہے لہٰذا احتیاط کر نے کے علاوہ ہمارے پاس دوسرا کو ئی اپشان نہیں ہے،الگ تلگ رہ کر ہی ہم سب کی زندگیوں کو محفوظ بنا سکتے ہیں، عوام کو یہ بات سمجھنی ہو گی کہ وہ خود باہر نکل کر صرف اپنی ہی نہیں بلکہ دوسروں کی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈال ر ہے ہیں۔ڈاکٹر ذ یشان قیصر نے مزید کہا کہ کسی بھی وائرس کی عمر 90سے 120 روز ہوتی ہے لہٰذا کورونا وائرس بھی 90سے 120 روز پورے لے گا،یہاں یہ بات حکومت ، عوام ، ہم سب کو سمجھنی ہو گی کہ اگر کورونا وائرس کا خاتمہ چاہتے ہیں تو پھر مکمل طور پر10سے 15روز کے لیے سختی کے ساتھ لاک ڈاﺅن یا کر فیو لگا د یا جائے کیوں کہ اگر آج کسی انسان میں کورونا وائرس کی تصد یق ہوتی ہے تو اس کے 90یا120 روز آج ہی سے شروع ہوں گے، اسی لیے دنیا کے کئی ممالک نے سخت ترین لاک ڈاﺅن کیا تاکہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے لیکن ہمارے یہاں لاک ڈاﺅن تو کیا گیا جو پرقرار ہے مگر عمل حکومت عمل درآ مد کرانے میں ناکام نظر آ تی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر ذ یشان قیصر کا کہنا تھا کہ گرمی کی شدت میں اضافہ ہو ا ہے جس کا نقصان کورونا وائرس اور فائدہ عوام کو ہوگا، گر می کی شدت کے باعث کورونا وائرس کے پھیلنے میں کمی واقع ہو گی لیکن عوام کو پھر بھی گھروں میں ر ہنا ہوگا۔ ڈاکٹر ذ یشان قیصر نے عوام سے اپیل کی کہ کپڑے کے بجائے ڈسپوزیبل ماسک کا استعمال کر یں۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain