تازہ تر ین

کرونا سے نمٹنا سب کی ذ مہ داری،عوام کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر نیا لائحہ عمل تشکیل دیا جائے،عمران خان

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماضی میں اشرافیہ کی ضروریات اور مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے پالیسیاں تشکیل دی جاتی تھیں، کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کے دوران ہم نے ملک کے تمام تر طبقوں خصوصا غریب اور کمزور طبقوں کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر حکمت عملی تشکیل دینی ہے،ماہ رمضان کے آنے والے دنوں میں حالات اور عوام کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر لائحہ عمل تشکیل دیا جائے، ان خیالات کا اظہاروزیرِ اعظم نے اپنی زیر صدارت کوویڈ -19کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اجلاس میں وفاقی وزرا حماد اظہر، اسد عمر، مخدوم خسرو بختیار، سید فخر امام، عمر ایوب خان ، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، ڈاکٹر معید یوسف، چیئرمین این ڈی ایم اے و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے،معاون خصوصی برائے صحت نے اجلاس کو کورونا وائرس کی موجود صورتحال ، سامنے آنے والے کیسز، شرح صحت یابی و شرح اموات کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ بیرونی دنیا کی نسبت پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد اور شرح اموات قدرے کم ہیں ۔ وفاقی وزیر برائے صنعت حماد اظہر نے اجلاس کو تعمیرات کے شعبے میں طے شدہ لائحہ عمل کے مطابق دوسرے مرحلے میں اسٹیل سمیت دیگر کھولی جانے والی صنعتوں کے بارے میں آگا ہ کیا۔وفاقی وزیر برائے صنعت حماد اظہر نے محنت کشوں اور مزدوروں کے لئے ترتیب دیے جانے والے75ارب روپے کے پیکیج کی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔وزیرِ اعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے ِ حماد اظہر نے کہا کہ وزارتِ صنعت اور احساس پروگرام کی معاونت سے 40سے 60 لاکھ افراد اس پیکیج سے مستفید ہوں گے،وفاقی وزیرِ حماد اظہر نے کہا کہ چھوٹے کاروبار کےلئے تین ماہ کا بجلی کا بل حکومت ادا کرے گی۔چیئرمین این ڈی ایم اے نے اجلاس کو ٹیسٹنگ کٹس ، حفاظتی سامان ، این -95ماسک، وینٹی لیٹرز و دیگر سامان کے بارے میں تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔وزیرِ اعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں اشرافیہ کی ضروریات اور مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے پالیسیاں تشکیل دی جاتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کے دوران ہم نے ملک کے تمام تر طبقوں خصوصا غریب اور کمزور طبقوں کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر حکمت عملی تشکیل دینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے بچاﺅ اور معاشی عمل کی روانی میں توازن رکھنا ہے۔ مساجد کے حوالے سے لائحہ عمل علمائے کرام کی مشاورت سے طے کیا گیا اور اس پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ذمہ داری علمائے کرام نے خود اپنے ذمہ لی۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے سماجی فاصلہ( سوشل ڈسٹنسنگ)کو یقینی بنانا معاشرے کے ہر فرد کی مشترکہ ذمہ داری ہے ۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ماہ رمضان کے آنے والے دنوں میں حالات اور عوام کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر لائحہ عمل تشکیل دیا جائے۔وزیراعظم عمران خان نے اوررسیز پاکستانیوں کیلئے قرنطینہ پالیسی پر عملدرآمد نہ کیے جانے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے گائیڈ لائنز پر عمل کی ہدایت کر دی ہے۔ وزیراعظم کی زیر صدارت کورونا وائرس کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا جس میں اوورسیز پاکستانیوں سے متعلق قرنطینہ پالیسی پر بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ قومی رابطہ کمیٹی اجلاس میں اوورسیز پاکستانیوں کو قرنطینہ کیلئے 48گھنٹے کا وقت مختص کیا گیا تھا لیکن انھیں 7 دن تک رکھا جا رہا ہے۔اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی پہلے ہی بہت سی پریشانیوں کا سامنا کر کے پاکستان پہنچے ہیں، انھیں قرنطینہ کے نام پر مزید پریشان نہ کیا جائے۔وزیراعظم نے سختی سے ہدایت کی کہ 48گھنٹے تک قرنطینہ میں رکھے جانے کی پالیسی ہر سختی سے عملدرآمد کیا جائے، ٹیسٹ نیگیٹو آنے پر اس سے زائد عرصہ قرنطینہ میں نہ رکھا جائے، تاہم ٹیسٹ مثبت آنے پر دی گئی حکومتی گائیڈ لائیز پر عملدرآمد کریں۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain