لاہور (خصوسی ر پورٹر) شہرمیں کرونا وائرس کے باعث لگنے والے جزوی لاک ڈاو¿ن میں نرمی کر دی گئی ،تمام ناکوں سے رکاوٹیں ہٹا کر سڑکوں کو کھول دیا گیا۔ ایک روز قبل چھٹی کا دن تھا جس کی وجہ سے لاک ڈاو¿ن میں سختی کر دی گئی تھی۔تفصیلا ت کے مطا بق شہر میں کرورونا وائرس کے باعث لگنے والے جزوی لاک ڈاو¿ن میں اتوار کے روز جہا ں سختی کردی گئی تھی،وہی گزشتہ روزنر می کردی گئی اور مختلف مقاما ت پر نا کہ پر صرف ٹریفک پو لیس کی جا نب سے ڈبل سواری اورکار میں دو سے زائد سوار ہونے پرکارروائیاں بھی جاری ہیں، سختی کرنے کا مقصد شہریوں کی نقل وحرکت کو محدود کرنا ہے،۔پو لیس کے مطا بق صبح 9 بجے سے لے کر رات 9 بجے تک لاک ڈاو¿ن میں سختی رہے گی،نو بجے بعد رکاوٹیں ختم کر کے لاک ڈاو¿ن میں نرمی کردی جائے گی۔قبل ازیں کرونا وائرس کے خوف کے باوجود زندگی کا پہیہ رواں دواں ہونے کی وجہ سے پنجاب حکومت نے لاک ڈاون میں سختی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ کرونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لئے شہر میں لگائے گئے جزوی لاک ڈاون میں معمول کے مطابق ٹریفک کی روانی معمول کے مطابق جاری تھی۔ناکوں پر تعینات پولیس اہلکاروں کی جانب سےسختی کی جارہی ہے،غیر ضروری باہر نکلنے والوں کے خلاف پولیس کی جانب سے کارروائیاں بھی جاری ہیں۔ڈبل سواروں کے خلاف بھی کاروائیاں مزید سخت کردیں گئیں ہیں۔ڈبل سواروں کو جرمانے کیے جارہے ہیں ، پولیس کی جانب سے غیر ضروری باہر نکلنے والوں کو وارننگ اور چلان کیے جارہے ہیں، سرکاری و نجی اداروں نے کم سے کم افراد کے ساتھ کام بھی جاری رکھے ہوئے ہیں، ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت نے شہر میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظرجزوی لاک ڈاون میں توسیع کے ساتھ مزید سختی کردی ہے۔ کرونا وائرس کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر شہر میں جاری جزوی لاک ڈاو¿ن کے دوران شہریوں کی جانب سے غیر سنجیدہ طرز عمل دیکھتے ہی لاہور پولیس نے حفاظتی اقدامات مزید سخت کر دیئے۔ پولیس اہلکار غیر ضروری طور پر نقل و حرکت کرنے والے شہریوں کو ناکوں پر روک کر باہر آنے کی وجہ پوچھتے رہے۔شہر بھر کے ناکہ جات پر پولیس لوگوں کو غیر ضروری سفر سے روکتی رہی اور شہریوں کو سماجی فاصلے کی ایس او پیز اختیار کرنے کی آگاہی دیتی ر ہی۔ تفصیلات کے مطابق قانون شکن عناصر کے خلاف لاہور کے مختلف تھانوں میں مجموعی طور پرابتک2106مقدمات درج کئے جا چکے ہیں۔شہر کے مختلف مقامات پر لگائے گئے ناکوں پرمجموعی طور پر01 لاکھ98 ہزار200سے زائد افرادکو روک کرنقل و حرکت کی وجوہات دریافت کی گئیں جبکہ غیر ضروری طورپرسڑکوں پر آنیوالے01 لاکھ87ہزار473 شہریوں اور گاڑی مالکان کو وارننگ جاری کر کے گھروں کو واپس بھیجا گیا۔ غیر ضروری طور پر باہر آنے والے4372شہریوں سے دوبارہ باہر نہ نکلنے بارے شورٹی بانڈزبھی لئے گئے۔شہر میں سڑکوں پر آنے والی چھوٹی بڑی01 لاکھ75 ہزار919 وہیکلزکو چیک کیا گیا۔مجموعی طور پر99575موٹر سائیکلوں،25962 رکشوں،5094 ٹیکسیوں،36029 کاروں اور9259بڑی گاڑیوں کوبھی روک کرمالکان سے شہر میں گھومنے پھرنے کی وجہ پوچھی گئی جبکہ خلاف ورزی کرنے والی7143موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کو مختلف تھانوں میں بند کیا گیا۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور رائے بابر سعید نے کہا ہے کہ شہریوں کی زندگی کی حفاظت اولین ترجیحی ہے۔”گھر رہیں محفوظ رہیں ” کی پالیسی اپنا کر ہم خود کی اور اپنے پیاروں کی حفاظت کر سکتے ہیں۔ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ کرونا کیسز میں خطر ناک حد تک اضافہ کے پیش نظر شہریوں کا گھروں میں محدود رہنا ضروری ہے۔شہریوں کا لاک ڈاو¿ن پر عمل درآمد نہ کرنا کرونا وائرس کے پھیلاو¿ کا سبب بن سکتا ہے۔رائے بابر سعید نے کہا کہ گھروں سے غیر ضروری طور پر نکلنے والوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔
