لاس اینجلس: (ویب ڈیسک) گلوکار عطا اللہ عیسیٰ خیلوی کی بیٹی پاکستانی ویژول آرٹسٹ لاریب عطا اور ان کی ٹیم نے آسکر اور بافٹا ایوارڈ 2022 کے لیے نامزدگی حاصل کی ہے۔
جیمز بانڈ سیریز کی حالیہ فلم ’’نوٹائم ٹوڈائے‘‘ نے 94 ویں اکیڈمی ایوارڈ کے لیے ’’بہترین اوریجنل سونگ‘‘، ’’بہترین سونگ‘‘ اور ’’بہترین ویژول ایفیکٹس‘‘ سمیت تین نامزدگیاں حاصل کی ہیں۔ فلم کی ویژول ٹیم میں پاکستان کی نوجوان آرٹسٹ لاریب عطا بھی شامل ہیں جو فلم کی ڈیجیٹل کمپوزیٹر ہیں۔
اس کے علاوہ اس ٹیم نے بافٹا 2022 میں ’’بہترین اسپیشل ویژول ایفیکٹس‘‘ کی نامزدگی بھی حاصل کی ہے۔
لاریب عطا نے ان کی ٹیم کی آسکر اور بافٹا ایوارڈ میں نامزدگیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا میں ان تمام پیغامات اور تعاون کے لیے آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گی جو مجھے آسکر اور بافٹا میں’’نوٹائم ٹوڈائے‘‘ کی نامزدگی کے لیے مل رہے ہیں۔
لاریب عطا نے مزید کہا ایک اچھی ٹیم کے ساتھ کام کرنا ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اپنی والدہ اور بھائی کا بھی شکریہ ادا کیا۔ یاد رہے آسکر اور بافٹا ایوارڈ کی تقریبات مارچ 2022 میں منعقد ہوں گی۔
عطااللہ عیسیٰ خیلوی نے بیٹی کی آسکر میں نامزدگی پر ردعمل دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر کہا تھا ’’لاریب بیٹا ایک بار پھر تم نے میرا نام فخر سے بلند کیا سلامت رہو‘‘۔
لاریب عطا کا تعلق پنجاب کے علاقے عیسیٰ خیل سے ہے اور وہ پاکستان کے لیجنڈری گلوکار عطا اللہ خان عیسیٰ خیلوی کی بیٹی ہیں۔ وہ دنیا کی نوجوان فی میل وی ایف ایکس (ویژول ایفیکٹس) آرٹسٹ میں سے ایک ہیں جو کہ ہالی ووڈ کے چند بڑے پراجیکٹس میں کام کرچکی ہیں جن میں ’’گوڈزیلا‘‘، ’’ایکس مین‘‘ اور ’’مشن امپاسبل ؛ فال آؤٹ‘‘ شامل ہیں۔