(سپیشل رپورٹ: عبدالستار خان)
ٹاس جیتنا‘ ہارنا کرکٹ میچز میں ٹاس جیتنے کو اہمیت حاصل رہی ہے۔ ٹاس جیتنے والے کپتان کے پاس یہ اختیار ہوتا ہے کہ وہ موسم کی صورتحال‘ پچ کی صورتحال اور مخالف ٹیم کی کمزوری اور مضبوطی کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کرتا ہے کہ اس کی ٹیم کو پہلے کھیلنا چاہئے یا بعد میں۔ اس معاملے میں لاہور قلندر قدرت کے سامنے مجبور تھی۔ 2016ءسے 2019ءکے دوران ہونے والی پی ایس ایل سیریز میں لاہور قلندر کی قسمت ٹاس جیتنے کے حوالے سے بہت کمزور رہی۔ 2016 ءسے 2019ءکے چار پی ایس ایل سیریز کے 36 میچوں میں صرف 12 میچوں میں ٹاس جیت سکی۔ جبکہ 24 میچوں میں ٹاس ہار گئی تھی۔ ٹاس جیتنے کے حوالے سے لاہور قلندر کی قسمت پہلے کی نسبت بہت بہتر ہوئی جب 2020 ءاور 2022ءموجودہ سیریز کے دوران لاہور قلندر 33 میچوں میں 20 میچوں میں ٹاس جیتی جبکہ 13 میچوں میں ٹاس ہاری۔ 2016 ءسے 2019ءکے پی ایس ایل کی چار سیریز میں ہر سال کے الگ الگ اعداد و شمار کی جانچ پڑتال سے پتہ چلتا ہے کہ 2016 ءکی پی ایس ایل سیریز کے آٹھ میچوں میں لاہور قلندر صرف ایک ہی میچ میں ٹاس جیت سکی جبکہ سات میچوں میں ٹاس ہار گئی۔2017ءکی پی ایس ایل سیریز کے آٹھ میچوں میں لاہور قلندر صرف تین میچوں میں ٹاس جیتی۔ جبکہ پانچ میچوں میں ٹاس ہار گئی۔ 2018ءکے دس میچوں میں پانچ میں ٹاس جیتی اور پانچ میں ہار گئی۔ 2019ءکے دس میچوں میں صرف تین میچوں میں ٹاس جیتی جبکہ سات میچوں میں ٹاس ہار گئی۔ 2020ءسے موجودہ 2022ءکی پی ایس ایل کی تین سیریز میں ہر ایک سال کی اعداد و شمار کی جانچ پڑتال بتاتی ہے۔ 2020ءمیں تیرہ میچوں میں لاہور قلندر نے آٹھ میچوں میں ٹاس جیتا جبکہ تین میچوں میں ٹاس ہارا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہوجاتی ہے کہ 2020ءکی پی ایس ایل سیریز کرونا کی وجہ سے معطل رہی۔ پی ایس ایل کے حوالے سے espncricinfo.com میں موجود ڈیٹا اور ریکارڈ کو دیکھا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ 2020ءکی سیریز پندرہ مارچ کو کرونا کی وجہ سے تعطل کا شکار ہوگئی تھی پھر چودہ نومبر 2020ءسے سترہ نومبر 2020ءتک میچز ہوئے۔ 2021ءکے دس میچوں میں لاہور قلندر چھ میچوں میں ٹاس جیتی اور چار میچوں میں ہار گئی۔ 2021ءکی پی ایس ایل کی سیریز بھی تعطل کا شکار رہی۔espncricinfo.com کے اعداد و شمار کے مطابق سیریز 21 فروری 2021 ءسے 28 فروری 2021ءتک رہی جبکہ دوسری قسط 9 جون 2021ءسے 18 جون 2021ءتک رہی۔
2022ءکی موجودہ پی ایس ایل سیریز کے 29 جنوری 2022 ءسے 21 فروری 2022 ءکے دوران ہونے والے 9 میچوں میں لاہور قلندر صرف تین میچوں میں ٹاس جیت سکی جبکہ 6 میچوں میں ٹاس ہار گئی۔ ٹاس جیتنے یا ہارنے کے بعد پہلے بیٹنگ کرنا یا پہلے باﺅلنگ کرنا بھی میچ کی ہار جیت میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق پی ایس ایل کی سیریز کے 162 میچوں میں پی ایس ایل کی ٹیموں کے کپتانوں نے 139 میچوں میں پہلے باﺅلنگ کا فیصلہ کیا۔ جب کہ 23 میچوں میں پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ پہلے باﺅلنگ کرنے کے فیصلے کے حوالے سے 80 فیصد کامیابی ملی۔ اس معاملے میں بھی لاہور قلندر بڑی حد تک بدقسمت ثابت ہوئی۔ اس معاملے میں بھی پی ایس ایل سیریز کو دو حصوں میں بانٹنا پڑے گا۔ پی ایس ایل کی 2016 ءسے 2019ءکی چار سیریز میں لاہور قلندر کو 34 مرتبہ پہلے باﺅلنگ کرنا پڑی لیکن صرف چھ میچ جیت سکی اور 28 میچ ہار گئی۔ اسی طرح سے لاہور قلندر کو 16 مرتبہ پہلے بیٹنگ کرنا پڑی۔ جس میں لاہور قلندر آٹھ مرتبہ جیتی اور آٹھ مرتبہ ہار گئی 2016 ءسے 2019 ءکی پی ایس ایل کی چار سیریز کے اعداد و شمار کی جانچ پڑتال بتائی ہے کہ 2016 ءمیں لاہور قلندر کو سات مرتبہ پہلے بیٹنگ کرنا پڑی۔ بدقسمتی سے صرف 2 میں جیت سکی پانچ میں ہار گئی۔ اسی طرح سے صرف ایک ہی میچ میں پہلے باﺅلنگ کرنا پڑی اور وہ میچ بھی لاہور قلندر ہار گئی۔ 2017ءمیں لاہور قلندر کو 8 میچوں میں 4 میچوں میں پہلے بیٹنگ کی۔ لاہور قلندر صرف ایک میچ جیت سکی جبکہ تین میچوں میں لاہور قلندر کو شکست ہوئی لاہور قلندر کو چار میچوں میں دوسری اننگز میں بیٹنگ کرنا پڑی۔ دو میچ جیت سکی دو ہار گئی۔ 2019ءمیں چھ میچ کھیلے۔ تین میچوں میں پہلی اننگز بیٹنگ کی صرف ایک جیت سکی۔ دو ہار گئی تین میچوں میں پہلے باﺅلگ کی اور تینوں میچ ہار گئی۔ 2020 ءسے موجودہ 2022ءسیریز کے دوران ہونے والے میچوں میں لاہور قلندر کی پوزیشن پہلے کی نسبت بہتر رہی چاہے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے یا پھر پہلے باﺅلنگ کرتے ہوئے یا پھر پہلے باﺅلنگ کرتے ہوئے 2020ءسے موجودہ سیریز 2022ءکے اعداد و شمار کی جانچ پڑتال سے یہ بات سامنے آئی ہے