تازہ تر ین

بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں تعینات کرپٹ افسران کی فہرست تیار کی جائے، وزیراعظم

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم نے پاور ڈویژن کو کابینہ کے آئندہ اجلاس میں ڈسکوز میں انتہائی ضروری اسٹاف کی خالی آسامیوں کی جامع رپورٹ پیش کرنے اور بھرتی کے عمل کو شفاف اور بین الاقوامی سطح پر رائج بیسٹ پریکٹسز کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی ہدایت کردیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی کابینہ کو پاور ڈویژن کی طرف سے بجلی کی چوری، لائن لاسسز اور اِن نقصانات کو کم کرنے کے لیے ایک جامع حکمتِ عملی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز)میں بجلی کی چوری، لائن لاسسز، بلزاور ریکوری کے حوالے سے اعدادو شمار سے بھی آگاہ کیا گیا، اس کے علاوہ سب سے زیادہ خسارہ کرنے والے فیڈرز اور ان سے ریکوری کی راہ میں رکاوٹوں پر بریفنگ کے ساتھ ساتھ ان مسائل کے سدّباب کے طریقہ کار و تجاویز کے بارے میں بھی بتایا گیا۔
وزیراعظم نے پاور ڈویژن کو ہدایت کی کہ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں ڈسکوز میں انتہائی ضروری اسٹاف کی خالی آسامیوں کی جامع رپورٹ پیش کرے اور اس بات پر زور دیا کہ بھرتی کے عمل کو شفاف اور بین الاقوامی سطح پر رائج بیسٹ پریکٹسز کے ساتھ ہم آہنگ کرے۔
بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ان کمپنیوں میں کرپٹ افسران کی فہرست مرتب کی جائے اور ساتھ ساتھ اچھی شہرت کے حامل افسران کو اہم عہدوں پر لگایا جائے تاکہ ان کمپنیوں کی کارکردگی بہتر ہوسکے، خسارہ کم ہو اور عوام کو بہتر خدمات فراہم کی جاسکیں۔
اُنہوں نے ہدایت کی کہ ایسے افسران کی نہ صرف پذیرائی کی جائے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اِن کو اچھی کارکردگی پر انعامات سے بھی نوازا جائے۔
وفاقی کابینہ نے لائن لاسسز کو کم کرنے کے لیے اسلام آباد میں جاری ایڈوانس میٹرز کی تنصیب کے منصوبے کو ملک کے دیگر حصوں تک توسیع دینے اور ساتھ ہی ٹرانسفارمرز پر ایڈوانس میٹرز کی تنصیب کی بھی اصولی منظوری دے دی۔
وزیراعظم نے 7 فیصد لائن لاسسز کی اوسط کو غیر تسّلی بخش قرار دیتے ہوئے فوری طور پر بین الاقوامی سطح پر رائج لائن لاسسز کی شرح کے مطابق ان میں مرحلہ وار کمی کے جامع پلان اور بجلی کی تقسیمِ کار کمپنیوں میں اصلاحاتی اقدامات کی سفارشات مرتب کرنے کے لیے وزیر دفاع خواجہ آصف کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کردی۔
رپورٹ کے مطابق اس کمیٹی میں وفاقی وزیر تجارت و پیداوار سید نوید قمر، وزیر بجلی انجنئیر خرم دستگیر خان، وفاقی وزیر تخفیف غربت و سماجی تحفظ شازیہ مری، وزیر مملکت برائے پٹرولیم ڈاکٹرمصدق ملک، وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ، وزیر برائے ہاؤسنگ مولانا عبدالواسع، مشیر وزیراعظم انجینئر امیر مقام اور سیکرٹری پاور شامل ہوں گے۔
کمیٹی دو ہفتوں کے دوران مشاورت سے جامع لائحہ عمل مرتب کرکے کابینہ کو پیش کرے گی، وفاقی کابینہ نے پاور ڈویژن کی سفارش پر ملک بھر میں کم لاگت شمسی توانائی کو مہنگے درآمدی ایندھن کے متبادل کے طور پر استعمال کے فروغ کے اقدامات کی منظوری دی، ان اقدامات میں موجودہ بجلی گھروں کو مہنگے درآمدی ایندھن کی بجائے دن کے اوقاتِ کار میں شمسی توانائی سے چلانے، دیہی علاقوں میں کے وی ٹوفیڈرز پر چھوٹے پیمانے کے مقامی نجی سرمایہ کاروں کو چھوٹے شمسی بجلی گھر لگانے کی اجازت اور حکومتی عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنا شامل ہے۔
وفاقی کابینہ نے کابینہ ڈویژن کی سفارش پر اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 17 اکتوبر کو کیے گئے مندرجہ ذیل فیصلوں کی توثیق کی، مالی سال 2022-23 کے کے لیے 17 ارب روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ حالیہ تباہ کن سیلاب سے لاکھوں ایکڑ پر تیار فصلوں کی تباہی کو مدنظر رکھتے ہوئے اور مقامی بیج کی ممکنہ قلت کے پیشِ نظر وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ صوبوں کے ساتھ مل کر کسانوں کو آئندہ گندم کی فصل کے لیے بیج کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی، اس کے لیے صوبے اور وفاقی حکومت 50 فیصد کی شراکت سے فنڈز کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔
اس حوالے سے ECC نےاین ڈی ایم اے کے لیے 3.2 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ، گندم کے بیج کی خریداری اور صوبوں کی طرف سے نشاندہی کیے گئے اضلاع میں تقسیم کی مَد میں، منظور کی، جس کی کابینہ نے توثیق کردی وفاقی حکومت نے آئندہ گندم کی فصل کی بوائی کے لیے سیلاب زدہ علاقوں کے لیے بیج کی خریداری این ڈی ایم اے کو سونپ دی جو آئندہ فصل کی بوائی سے پہلے اِس عمل کی تکمیل کو یقینی بنائے گی۔وفاقی کابینہ نے حالیہ مردم شماری کے عمل کو کسی بھی صورت روکے بغیر جاری رکھنے کی بھی ہدایت جاری کی۔.


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain