لاہور : (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی معاشی عدم استحکام ، پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں پر کریک ڈاؤن کے خلاف ’ جیل بھرو تحریک ‘ آج لاہور سے شروع ہو گی، پہلے مرحلے میں پارٹی کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی، اسد عمر ،سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ، سینیٹر ولید اقبال ، سابق صوبائی وزیر مراد راس سمیت 200 کارکنان گرفتاری دیں گے۔
اگر حکومت نے گرفتاریوں سے انکار کیا تو پی ٹی آئی رہنما اور کارکنان مال روڈ چیئرنگ کراس پر دھرنا دیں گے۔
گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف سنٹرل پنجاب ونگ کی گورننگ باڈی کے اجلاس میں ’ جیل بھرو تحریک ‘ پر تفصیلی غور کیا گیا جبکہ صدر لاہور شیخ امتیاز محمود کی جانب سے شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دی گئی اور تحریک کو کامیاب بنانے کے لیے حکمت عملی طے کی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحریک کے آغاز کے موقع پر گرفتاریاں دینے والے سینئر رہنماؤں اور کارکنوں کے اعزاز میں پارٹی دفتر میں تقریب منعقد ہوگی، ڈاکٹر یاسمین راشد گرفتاریاں دینے والے رہنماؤں اور کارکنوں کے ہمراہ چیئرنگ کراس پہنچیں گی۔
دوسری جانب پنجاب میں نگران حکومت نے جیل بھرو تحریک کے حوالے سے حکمت عملی طے کر لی ہے جس کے تحت صوبائی دارالحکومت میں سات دن کے لئے دفعہ 144 نافذ، اہم شاہراہوں پر احتجاج اور دھرنوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
علاوہ ازیں لاہور کی جیلوں میں گنجائش نہ ہونے کے باعث گرفتاری دینے والے کارکنوں کو میانوالی اور ڈیرہ غازی خان کی جیلوں میں منتقل کیا جائے گا اور ان کا کرمنل ریکارڈ بھی چیک کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے 17 فروری کو ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کے دوران 22 فروری کو لاہور سے جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔