واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکا کے ڈیفالٹ ہونے کے خدشات بڑھنے لگے ہیں جس کے پیشِ نظر مہنگائی بڑھنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
امریکی مرکزی بینک نے شرحِ سود میں مزید 0.25 فیصد اضافہ کر دیا ہے جس کے بعد امریکا میں شرحِ سود بڑھ کر 5.25 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
مرکزی بینک امریکا نے شرح سود 16 سال میں بلند ترین سطح پر پہنچا دی ہے جس کی وجہ سے تین امریکی بینک دیوالیہ ہو چکے ہیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ شرح سود میں آئندہ کچھ عرصے تک مزید اضافہ نہیں کیا جائے گا۔
شرح سود میں اضا فے کے بعد امریکی منڈیا ں گر گئیں، ڈاؤ جونز ،ایس اینڈ پی اور نیسڈیک میں مندی دیکھی گئی۔
گزشتہ دنوں امریکی وزیر خزانہ نے خبردار کیا تھا کہ اگر قرض کی حد نہ بڑھائی گئی تو یکم جون تک امریکا دیوالیہ ہوجائے گا، کانگریس قرض کی حد بڑھائے یا حد کو معطل کر دے۔
واضح رہے کہ امریکا کے ڈیفالٹ ہونے کے خدشات پر آئل مارکیٹ پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں جس کے باعث خام تیل کی قیمتوں میں چار ڈالر تک کی بڑی کمی ہوئی ہے۔