میونخ: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے لیے آنے والے مہینوں میں اپنے عرب پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا ایک “غیر معمولی موقع” ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے میونخ میں ہونے والی سالانہ سیکیورٹی کانفرنس کے دوران پینل ڈسکشن میں کہا کہ عرب ممالک کی قیادت میں فلسطینی اتھارٹی کے احیاء کے لیے حقیقی کوششیں ہو رہی ہیں تاکہ فلسطینیوں کی نمائندگی مزید مؤثر ہوسکے۔امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایک فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ عملی طور پر ہر عرب ملک اب سیکیورٹی کے وعدوں اور یقین دہانیوں پر اسرائیل کی موجودگی کو تسلیم کرنا چاہتا ہے تاکہ تعلقات کو معمول پر لایا جا سکے۔انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ میرے خیال میں اب فلسطینی ریاست کے قیام اور تعلقات کی بحالی پہلے کے مقابلے میں بہت زیادہ ضروری ہے اور یہ خود اسرائیل کی سلامتی کے لیے بھی ضروری ہے۔یاد رہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کے لیے امریکا کی تمام کوششیں ناکام نظر آرہی ہیں کیوں کہ سعودی عرب آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل سے تعلقات کی بحالی سے صاف انکار کرچکا ہے۔جس کے بعد امریکا بھی اسرائیل کو فلسطینی ریاست کے قیام پر راضی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ یورپی ممالک سمیت قطر، اردن اور مصر بھی اس کی حمایت کر رہے ہیں لیکن اسرائیل ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔