تل ابیب: اسرائیل نے روایتی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی عدالتِ انصاف میں فلسطین کے تنازع پر ہونے والی سماعت کی قانونی حیثیت کو تسلیم نہیں کرتے۔
بین الااقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی عدالتِ انصاف میں گزشتہ روز فلسطین پر اسرائیل کے ناجائز قبضے پر اقوام متحدہ کی ہدایت پر سماعت کا آغاز ہوا ہے جو ایک ہفتے تک جاری رہے گی۔
اس سماعت میں 52 ممالک اور 3 عالمی تنظیمیں اپنے بیانات قلم بند اور شواہد پیش کریں گے جس کی روشنی میں قانونی نتائج مرتب کیے جائیں گے تاکہ اسرائیلی قبضے کے غیرقانونی ہونے کا تعین کیا جا سکے۔
عالمی عدالتِ انصاف میں ہونے والی سماعت پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں سماعت کی قانونی حیثیت کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عالمی عدالتِ انصاف کی سماعت کا مقصد اسرائیل کے حقِ دفاع کو نقصان پہنچانا ہے۔
عالمی عدالتِ انصاف کی یہ سماعت 26 فروری تک جاری رہے گی اور پاکستان 23 فروری کو اپنے دلائل دے گا۔