بھارتی کسان مودی سرکار کی کسان کش پالیسیوں کے خلاف 21 ویں روز بھی اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔ کسانوں نے10 مارچ کو ملک بھر میں ریل روکو تحریک کی کال دے دی ہے۔
دہلی چلو مارچ کے 21 ویں روز بھی ہریانہ پولیس نے کسان مظاہرین پر تشدد کیا۔
سمیوکت کسان مورچہ نے بی جے پی اور اتحادی جماعتوں کی مخالفت سمیت کچھ شرائط رکھ دیں۔
کسان مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہم تب تک احتجاج جاری رکھیں گے جب تک ہمارے مطالبات نہیں پورے ہوتے۔
کسان رہنماؤں نے کہا کہ پنجاب کی پنچایتوں کو کسانوں کے مطالبات کی حمایت میں قرارداد پاس کرنی چاہیے، بھارتی حکومت دہلی چلو مارچ کو روکنے کے لیے تمام حربے استعمال کر رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ 6 مارچ کو ملک بھر سے کسان ٹرین، بس اور ہوائی جہاز سے دہلی آئیں گے۔
یاد رہے کہ ہریانہ پولیس نے احتجاج کرنے والے کسانوں کے ویزے بھی منسوخ کر دیے ہیں۔ جس کے رد عمل میں پنجاب سے باہر بھی کسان یونینز نے احتجاج کو وسیع کرنے کی کال دے دی۔