تازہ تر ین

صائمہ نور کا ’میں منٹو نہیں ہوں‘ ڈرامے میں اپنی فلم کے گانے پر رقص

اداکارہ صائمہ نور کی جانب سے مقبول ڈرامے ’میں منٹو نہیں ہوں‘ کی اٹھارہویں قسط میں اپنی ہی پرانی پنجابی فلم کے گانے پر رقص کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔

’میں منٹو نہیں ہوں‘ کو  نشر کیا جا رہا ہے اور اس کی کہانی اور کرداروں کی وجہ سے اسے خوب پسند بھی کیا جا رہا ہے۔

حال ہی میں ڈرامے کی اٹھارہویں قسط نشر کی گئی، جس میں سجل علی کی شادیوں کی تیاریوں کو بھی دکھایا گیا۔

سجل علی کی شادیوں کی تقریبات کے ہی سلسلے میں ڈرامے میں ان کی پھوپھو کا کردار ادا کرنے والی صائمہ نور کو ایک تقریب میں ڈانس کرتے بھی دکھایا گیا۔

ڈرامے میں صائمہ نور کو اپنی 1990 کی دہائی کی مقبول پنجابی فلم ’مجاجن‘ کے پنجابی گانے پر رقص کرتے دکھایا گیا۔

ڈرامے میں فلمی اداکارہ کے فلمی انداز کے رقص کو شامل کرنے پر ڈراما شائقین بھی حیران دکھائی دیے اور انہوں نے ڈرامے کو منفرد انداز میں پیش کرنے پر دلچسپ رد عمل بھی دیا۔

مذکورہ منظر میں صائمہ نور کے ساتھ دوسری خواتین بھی رقص کرتی دکھائی دیں جب کہ صبا فیصل نے بھی چند لمحوں کےلیے ڈانس میں ان کا ساتھ دیا۔

صائمہ نور کی جانب سے چھوٹی اسکرین پر بڑے پردے کی طرح رقص کرنے پر شائقین نے ان کی تعریفیں بھی کیں۔

’میں منٹو نہیں ہوں‘ کو جہاں شائقین کی جانب سے پسند کیا جا رہا ہے، وہیں بعض مداح انہیں کچھ مناظر اور کرداروں کو غلط انداز میں دکھانے پر تنقید بھی کرتے دکھائی دیے۔

ڈرامے میں ہمایوں سعید نے یونیورسٹی استاد جب کہ سجل علی نے یونیورسٹی طالبہ کا کردار ادا کیا ہے اور ان کے درمیان رومانوی مناظر بھی دکھائے گئے ہیں۔

اسی طرح ڈرامے میں صنم سعید نے بھی یونیورسٹی کی استاد کا کردار ادا کیا ہے جب کہ اذان سمیع خان منفی کردار میں نظر آتے ہیں۔

ڈرامے میں آصف رضا میر یعنی سجل علی کے والد اور بابر علی یعنی اذان سمیع خان کے خاندانوں کے درمیان پرانی دشمنی بھی دکھائی گئی ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain