لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ نہ نواز شریف کو میری ضرورت ہے، نہ مجھے ان کی ،ہم دونوں کی اپنی پارٹیاں ہیں،ہمیشہ میرے دوستوں کو پکڑا جاتا ہے ، ایک دوست کو فصل کی حالت معلوم کرنے کے لئے کال کی تھی پتہ چلا کہ اسے بھی اٹھا لیا گیا ہ۔تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہناتھا کہ آج کے دن کشمیریوں کی بات نہ ہو درست نہیں ہوگا،ہم عدلیہ کے خلاف نہیں جبکہ حکومت کو بیل آو¿ٹ پیکیج ملنے پرمیں خوش ہوں،سعودی عرب نے ہمیشہ ہماری مددکی ہے اگر عوام سے بوجھ کم ہوگا تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے ، چین بھی پاکستان کا پرانا دوست ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھی اتنے ہی محب وطن ہیں جتنے آپ،شاید آپ سے زیادہ محب وطن ہیں،ہم نے خیبرپختونخوا کو نام دیا پہنچان دی ،اگر ہم نے خیبرپختونخوا کو شناخت دی ہے تو اس کی ضرورت تھی ، ہر طرف سے مجھ پر حملے کیوں کیے جارہے ہیں؟ الیکشن سے اب تک مجھ پر حملے کئے جا رہے ہیں۔ مجھے اب سمجھ آ رہی ہے کہ 18 ویں ترمیم کا جھگڑا ہے،کوشش کروں گا سارے پاکستان کو ان شکنجوں سے بچا سکوں ،ہم نے ہر کام سوچ سمجھ کر کیا۔آصف زرداری کا کہناتھا کہ ان کو اصل مسئلہ میرے دوستوں سے ہے ،ایک دوست کو میں نے صرف اس لیے فون کیا کہ معلوم کروں فصل کیسی ہوئی ہے؟یہ ہمیشہ میرے دوستوں کوپکڑتے ہیں اور جس دوست کو میں نے فون کیا اس کو بھی اٹھا لیا گیا ہے۔ میں نے تومشرف سے بھی این آر اونہیں مانگا،میں نے ویسے ہی کیس جیتے،ہمیں این آر او کی ضرورت نہیں تھی مشرف کو ضرورت تھی،پرویز مشرف کے دور میں 5سال جیل میں گزارے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ آمریت کے دور کی ایکٹنگ کر رہے ہیں وہ بہت برے اداکار ہیں ،دیکھتے ہیں مولانا فضل الرحمان 31 اکتوبرکواے پی سی کراتے ہیں یا نہیں؟ اور میں حکومت سے این آر او کیوں مانگوں؟۔ہم نہیں چاہتے ہیں کہ حکومت گراکر ان کی ناکامیاں اپنے گلے ڈالیں بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ یہ حکومت اپنی مدت پوری کرے،ہم چاہتے ہیں کہ یہ حکومت کریں اور تھکیں۔اسرائیلی طیارے کی پاکستان میں لینڈنگ کی چلنے والی خبروں سے متعلق سوال پر سابق صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی طیارے کی آمد کی میرے پاس کوئی اطلاع نہیں ، مگر یہ نا ممکن نہیں ، میرے پاس کوئی ایسی معلومات نہیں کہ کوئی اسرائیلی طیارہ پاکستان میں اترا ہو۔ٹریڈنگ اکاو¿نٹس کو جعلی اکاو¿نٹس کہا گیا، یہ اصل میں 18 ویں ترمیم کا جھگڑا ہے جبکہ مجھے گرفتار کرلیاگیا تو اس میں کوئی نئی بات تو نہیں ہوگی اور اگر آپ صبح اخبار میں پڑھ لیں کہ مجھے گرفتار کرلیا گیا تو کیا یہ کوئی نئی بات نہیں ہوگی۔
