ڈاکٹر نوشین عمران
مسوڑھے دانتوں کے گرد قمیض کے کالر کی طرح ہوتے ہیں اور جبڑے کی ہڈی کو ڈھانپ لیتے ہیں۔ ہر دانت مسوڑھوں کے نیچے موجود ہڈی سے جڑا ہوتا ہے۔ دانت اور ہڈی کے جوڑ پر باریک ریشے دانت کو مضبوطی سے جوڑے رکھتے ہیں۔ صحت مند مسوڑھے ریشوں کو اصلی حالت میں رکھتے ہوئے دانتوں کی مضبوطی بڑھاتے ہیں۔ عموماً آپ دیکھیں گے کہ بوڑھے افراد کے دانت لمبے نظر آتے ہیں۔ اس کی وجہ عمر کے ساتھ مسوڑھوں کا سکڑ جانا اور اوپر کی جانب کھنچنا ہے جس وجہ سے دانت پہلے سے لمبے نظر آتے ہیں البتہ ضروری نہیں کہ عمر کے ساتھ مسوڑھے کمزور ہوں۔
مسوڑھوں کی بیماری اور کمزور ہوجانے کی ایک وجہ ”پلاک“ ہے۔ پلاک سفید رنگ کا مادہ ہے جو دانت کے گرد جمع ہوجاتا ہے پلاک میں بیکٹیریا یا جراثیم جمع ہوسکتے ہیں اس سے ایسے کیمیکل بنتے ہیں جو مسوڑھوں کو کمزور کردیتے ہیں۔ ان میں سوزش پیدا کرتے ہیں اور درد کا باعث بھی بنتے ہیں۔ وقت کے ساتھ مسوڑھے کمزور ہوجاتے ہیں اور اپنی جگہ چھوڑ دیتے ہیں جن سے پیدا ہونے والی خالی جگہ پر مزید پلاک اکٹھا ہونے لگتا ہے اور یوں مرض بڑھتا جاتا ہے۔ تارتارپاکیلکولس ایسا پلاک ہے جس میں تھوک یا خوراک سے معدنیات مل کر اسے سخت کردیں۔ مسوڑھوں کو تیزی سے کمزور کرتا ہے۔ اس کی موجودگی میں دانتوں کی صفائی مشکل ہوجاتی ہے۔
مسوڑھوں میں ہونے والی بیماریاں دو طرح کی ہیں۔ ”جنجی وائٹس “ جو مسوڑھے پر براہ راست اثر کرتی ہے اور مسوڑھے کے کالر کو خراب کرتی ہے۔ جیسا کہ نام سے ظاہر ہے۔ یہ مسوڑھوں کی سوزش کا نام ہے۔ مسوڑھے سوج جاتے ہیں ‘سرخ رہتے ہیں‘ درد کرتے ہیں‘ ان سے اکثر خون بہتا ہے‘ ہر بار برش کرنے پر تکلیف کم ہونے کے بجائے بڑھ جاتی ہے‘ کھانے اور چبانے میں بھی مشکل ہوتی ہے۔ دوسری بیماری پیریو ڈونائٹس ہے جو مسوڑھوں کی سوزش کے ساتھ اس کے نیچے موجود ریشوں پر بھی اثر کرتی ہے۔ ریشوں کے بعد اگلی باری ہڈی کے کمزور پڑنے اور گھلنے کی ہوتی ہے جس سے دانت ڈھیلے ہوکر گر پڑتے ہیں۔ اس میں مسوڑھے درد کرتے ہیں‘ کھانا یا چبانا مشکل ہوجاتا ہے۔ دانت ہلنے لگتے ہیں‘ مسوڑھوں سے ریشہ یا پیپ آنے لگتا ہے‘ سانس اور منہ سے بو آتی ہے‘ دانت ڈھیلے ہونے سے منہ کی شکل بھی بدلی بدلی نظر آتی ہے۔
اکثر برش کرنا مزید درد کا باعث بنتا ہے اس لئے لوگ برش کرنا چھوڑ دیتے ہیں لیکن برش کرتے رہنے سے ہی جما ہوا پلاک صاف ہوگا اور مسوڑھے اصلی حالت میں آئیں گے۔ اگر پلاک نظر نہ آئے لیکن مسوڑھے سوزش کی علامات ہوں تو بہتر ہے ماﺅتھ واش کا استعمال دن میں تین چار بار کریں۔ اس کے لئے اینزی کلور‘ لسئرین‘ کولگیٹ‘ پروٹیکٹ یا نیفلیسم ماﺅتھ واش استعمال کریں۔ اگر یہ دستیاب نہ ہو تو پانی میں ڈسپرین کی گولی ڈال کر اسے ماﺅتھ واش کے طور پر استعمال کریں۔
٭٭٭