کراچی (ویب ڈیسک ) پیپلز پارٹی کے اہم رہنماءمیر ہزار خان بجاراتی اور ان کی اہلیہ فریحہ رزاق کی ڈیفنس میں واقعہ رہائش گاہ سے لاشیں برآمد ہوئیں تو انکشاف ہوا کہ ان کے جسم پر گولیوں کے نشان ہیں جس سے واضح ہوتا ہے کہ انہیں گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔نجی ٹی وی دنے دعویٰ کیا ہے کہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ دونوں کو قتل نہیں کیا گیا بلکہ میر ہزار خان بجارانی نے خودکشی کی ہے کیونکہ گولیاں ان کے سر میں لگی ہیں۔ انہوں نے پہلے اپنی اہلیہ کو قتل کیا اور پھر خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی۔ پولیس نے جائے وقوعہ نے اسلحہ اور گولیوں کے خول بھی برآمد کر لئے ہیں۔دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے اور اصل حقائق کا علم پوسٹ مارٹم کے بعد ہی ہو گا۔ اگر تو یہ قتل کا واقعہ ہے تو پھر ڈیفنس کی رہائش گاہ میں موجود نوکروں اور دیگر افراد سے بھی تفتیش کی جائے گی جبکہ اہل علاقہ سے پوچھ گچھ کے علاوہ سی سی ٹی فوٹیج بھی حاصل کی جائے گی۔
ڈیفنس کے علاقے میں گھر سے صوبائی وزیر اور پیپلز پارٹی کے رہنما میر ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ کی لاشیں ملی ہیںجس کے بارے کہاجارہاہے کہ واقعہ صبح ساڑھے چھ بجے کے قریب پیش آیا اور اس وقت ملازمین بھی گھر پر نہیں تھے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پیپلزپارٹی کے سابق صوبائی وزیر میر ہزار خان بجارانی اوران کی اہلیہ کی لاشیں ڈیفنس فیز ٹو میں موجود ان کے گھر میں پائی گئی ہیں ،رپورٹس کے مطابق میر ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا،واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق جس وقت واقعہ پیش آیا اس وقت ملازمین گھر پر موجود نہیں تھے اور یہ واقعہ صبح ساڑھے چھ بجے کے قریب پیش آیا ،دونوں کے سر میں ایک ایک گولی لگی جبکہ ایک گولی کا نشان دیوار پر بھی موجو دتھا اور مس ہونے والی تین گوالیاں چیمبر میں موجود ہیں ۔ میر ہزار خان بجارانی کی لاش صوفے پر پڑی تھی جبکہ اہلیہ کی لاش فرش پر تھی ۔