All posts by Daily Khabrain

بھارتی جارحیت ….پاکستان کا بھارت کو انتباہی پیغام

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بھارتی جارحیت کے نتیجے میں پاکستان نے سفارتی تعلقات ختم یا محدود کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔پاکستان نے بھارتی فورسزکی جانب سے لائن آف کنٹرول اورورکنگ باونڈری پرفائرنگ کے بعدمودی حکومت کو پس پردہ انتباہی (وارننگ)سفارتی پیغام میں واضح کردیا ہے کہ اگر بھارت نے ایل اوسی اور ورکنگ باونڈری پرسیزفائرمعاہدے کی پاسداری نہ کی اور آئندہ بلااشتعال فائرنگ کاسلسلہ جاری رکھا تو پاکستان اپنے دفاع میں لامحدود پیمانے پر بھارت کے خلاف واضح جنگی آپشنز کے تحت کارروائیاں کرسکتا ہے۔پیغام میں متنبہ کیاگیا ہے کہ پاکستان ضروری سمجھے گا توبھارت سے تجارتی، سفری اور سفارتی تعلقات محدود یا مکمل طور پر ختم کیے جاسکتے ہیں۔

امریکا میں مسلمانوں کے خلاف حملوں میں اضافہ ہوا

واشنگٹن (نیوز ڈیسک)امریکا میں مسلمانوں کے خلاف حملوں میں سڑسٹھ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ دو ہزار پندرہ میں مجموعی طور پر اقلیتوں کے خلاف نفرت میں سات فیصد اضافہ ہوا۔ایف بی آئی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکا میں مسلمانوں کے خلاف حملوں میں سڑسٹھ فیصد، جبکہ دوہزار پندرہ میں مجموعی طور پر اقلیتوں کے خلاف نفرت میں سات فیصد اضافہ ہوا ہے ۔امریکی ٹی وی کے مطابق ایف بی آئی نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف حملوں اور نفرت میں حیرت انگیز اضافہ ہوا۔اعداد و شمار کے مطابق دو ہزار چودہ میں مسلمانوں کے خلاف ایک سو چون حملے ہوئے،جبکہ دوہزار پندرہ میں ان حملوں کی تعداد بڑھ کر دو سو ستاون ہوگئی۔رپورٹ میں مزید کہاگیا کہ سال دوہزار پندرہ میں اقلیتوں کے خلاف نفرت اور حملوں میں چھ اعشاریہ آٹھ فیصد کا اضافہ ہوا۔

اذان پر پابندی ….مذہبی جنگ کا خطرہ

مقبوضہ بیت المقدس(نیوز ڈیسک)اسرائیلی کابینہ نے مقبوضہ غرب اردن کے علاقے میں تعمیر کی گئی ایک غیر قانونی سکیورٹی چوکی کو بھی قانونی شکل دینے کے بل کے مسودے کو منظور کر لیا ہے۔فلسطینی حکومت کے ایک سینیئر اہلکار کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت اسرائیل کی جانب سے مجوزہ اشتعال انگیز اقدامات کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ کا سہارا لےگی۔فلسطینی صدر محمود عباس کے ترجمان نبیل ابو رودینا کے مطابق غیر قانونی یہودی بستیوں کو قانونی شکل دینے اور نماز کے لیے ہونے والی اذان پر پابندی لگانے جیسے اسرائیلی منصوبوں سے ‘علاقے میں تباہی پھیلے گی۔تین روز قبل اسرائیل کے وزرا نے ان دو بلوں کی حمایت کی تھی جس کے تحت مغربی کنارے پر تعمیرکی گئی غیر قانونی بستیوں کے انہدام کو روکنا ہے اور دوسرے بل کے تحت مسلمانوں کی مساجد میں ہونے والی اذان پر پابندی عائد کرنا ہے۔شور محدود کرنے کے قانون کا اطلاق تمام مذاہب پر ہو گا لیکن اس کا زیادہ اثر مسلمانوں کی جانب سے مساجد سے دی جانے والی اذانوں پر پڑے گا۔اسرائیلی میں تقریبا 20 فیصد عرب بستے ہیں اور ان کی اکثریت مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ اگر اسرائیل کی حکومت نے اس بل کو منظور کر لیا تو اس کا سب سے زیادہ اثر مسلمانوں پر پڑےگا۔اس سے متعلق کابینہ کے اجلاس میں وزیرِ اعظم نتن یاہو نے یواین پی سے کہا تھاکہ ‘میں بتا نہیں سکتا کہ مجھ سے کتنی بار اسرائیل کے طول و عرض اور تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے شہریوں نے مذہبی مقامات پر نصب لاڈ سپیکروں سے نشر ہونے والے شور کی شکایت کی ہے۔’انھوں نے کہا ہے کہ ‘اسرائیل ہر کسی کو شور سے بچانے کے لیے پرعزم ہے۔

حکومت پنجاب نے سکولوں پر نئی پابندی عائد کر دی

ملتان (نیوز ڈیسک) حکومت پنجاب نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر سکول اسمبلی پر پابندی عائد کردی ہے محکمہ تعلیم کے ذرائع کے مطابق سکیورٹی خدشات کے پیش نظر محکمہ تعلیم نے صبح کے اوقات میں اسمبلی نا کروانے کی ہدایت جاری کی ہے اسمبلی کلاس کی سطح پر کروانے کے احکامات بھی جاری کئے گئے ہیں۔یوا ین پی کے مطابق حکومت کو اطلاعات ملی ہیں کہ ملک دشمن عناصر اسمبلی کے دوران کوئی واردات کرسکتے ہیں جس کے پیش نظر تمام سرکاری و پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے سربراہوں کو کہا گیا ہے کہ وہ کلاس کی سطح پر اسمبلی کروائیں نہ کہ کھلے میدان میں اسمبلی کا اہتمام کریں ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ پابندی کچھ عرصہ کےلئے حالات معمول پر آتے ہی اسمبلیوں کا سابقہ طریقہ کار بحال کردیا جائیگا۔

بھٹو خاندان سے تعلق رکھنے والے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما کو حراست میں لے لیا گیا

کراچی (نیوز ڈیسک)کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکارپیپلز پارٹی کے سینئر رہنما مشتاق بھٹوکو اپنے ہمراہ لے گئے،مشتاق بھٹو شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے کزن بھی ہیں۔زرائع کے مطابق گزشتہ روز گلستان جوہر چورنگی کے قریب واقع رہائشی عمارت میں گزشتہ شام قانون نافذ کرنے والے ادارے نے کارروائی کی ،اس کارروائی میں سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں نے مشتاق بھٹو نامی شخص کو حراست میں لیکر تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔پولیس زرائع کے مطابق مشتاق بھٹو کو کرپشن سمیت دیگر معاملات پر تفتیش کے لئے حراست میں لیا گیا ہے۔ واقعے کے خلاف مشتاق بھٹو کے اہلخانہ شہراہ فیصل تھانے میں درخواست جمع کرادی ہے۔مشتاق بھٹو کا پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماﺅ ں میں شمار ہوتا ہے، بے نظیر بھٹو کے وہ ایڈوائزر بھی رہ چکے ہیں،لندن میں میثاق جمہوریت کے وقت وہ محترمہ کے ہمراہ تھے جبکہ وہ بے نظیر بھٹو کے کزن بھی ہیں۔

مخدوم جاوید ہاشمی کی مسلم لیگ (ن) میں شمولیت….موخر….اہم وجہ سامنے آگئی

جہانیاں (نیوز ڈیسک )مخدوم جاوید ہاشمی کے مسلم لیگ ن میں شمولیت میںتاخیر،معاملہ دسمبر کے آخر تک جانے کا امکان۔باوثوق ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سینئر سیاست دان مخدوم جاوید ہاشمی کی مسلم لیگ ن میں شمولیت کا معاملہ دسمبر کے آخر تک جا سکتا ہے۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ توقع کی جا رہی ہے کہ ملتان میں میٹرو بس منصوبے کی افتتاحی تقریب میں جاوید ہاشمی مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت کی موجودگی میں شمولیت کا اعلان کریں گے یہ تقریب دسمبر کے آخر تک متوقع ہے۔

لاہور والوں کیلئے بڑ ی خوشخبری….بڑ ے منصوبے کی منظور ی

لاہور (نیوز ڈیسک)وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے موٹر بائیکس ایمبولینس سروس کے اجرا ءکی منظوری دے دی ۔علاج معالجے کی سہولتوں کی فراہمی کیلئے اصلاحاتی پروگرام کے بارے میں تجاویز کا جائزہ لینے کے لیے لاہور میں منگل کو اجلاس وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت ہوا ۔ اس موقع پر موٹر بائیکس ایمبولینس سروس کے اجرا کی منظوری دی گئی ۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ترک وزارت صحت کے ماہرین کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا اور نرسوں کی تربیت بارے ترک وزارت صحت کا تعاون خوش آئند ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نرسوں کو تربیت کیلئے جلد ترکی بھیجا جائے گا۔

علم اور تعلیم کے دشمنوں کا ایک اور وار ….پروفیسر فائرنگ سے جاں بحق

لاہور (نیوز ڈیسک)لاہور میں سائنس کالج کے پروفیسر را الطاف کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔پولیس کے مطابق منگل کو سائنس کالج کے پروفیسر را الطاف اپنے بیٹے کو اسکول چھوڑ کرگھر جارہے تھے کہ اقبال ٹاﺅن کے علاقے میں موٹر سائیکل سوار نامعلوم ملزمان نے ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔فائرنگ کے نتیجے میں پروفیسر راﺅ الطاف موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے، جن کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے لیے میو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔پولیس کے مطابق واقعے کی تفتیش کا آغاز کردیا گیا جبکہ شاہدین کے بیانات بھی قلمبند کیے جائیں گے ۔دوسری جانب علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔علم اور تعلیم کے دشمن اکثر و بیشتر ملک میں اساتذہ کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔رواں برس 8 جون کوکوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے لا کالج کے پرنسپل بیرسٹر امان اللہ خان ہلاک ہوگئے تھے۔اس سے قبل اپریل 2015 میں ملک کے سب سے بڑے شہرکراچی میں جامعہ کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسرکو ٹارگٹ کر کے قتل کر دیاگیا تھا۔جامعہ کراچی کے شعبہ ابلاغ عامہ کے استادوحید الرحمن کی کار پر فیڈرل بی ایریا (ایف بی ایریا)میں اس وقت فائرنگ کی گئی، جب وہ یونیورسٹی جارہے تھے۔قبل ازیں 18 ستمبر 2014 کو جامعہ کراچی کے شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے سربراہ شکیل اوج کو بھی گلشن اقبال کے علاقے میں فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا۔

بھارتی جنگی جنون ….وزیر اعظم نواز شریف کے بیان نے بھارت کی آنکھیں کھول دیں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر جان بوجھ کر حالات کو خراب کرنا خطے کے امن اور سکیورٹی کے لئے خطرہ ہے۔ پاکستان بھارتی جارحیت کا ہر طرح سے دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ پاکستان بھارتی جارحیت پر زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کر رہا ہے جسے ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ پاکستان کو ایسے اقدامات سے دھمکایا نہیں جا سکتا۔ پاکستان کسی بھی جارحیت سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ پاکستانی فوج کبھی بھی فائرنگ کرنے میں پہل نہیں کرتی۔ تاہم وہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گی۔ پاکستان نومنتخب امریکی حکومت کے ساتھ خطہ اور پوری دنیا میں امن، سکیورٹی اور خوشحالی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی زیرصدارت لائن آف کنٹرول کی صورتحال پر اجلاس ہوا۔ اجلاس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور مشیر برائے قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ نے بھی شرکت کی جبکہ معاون خصوصی سید طارق فاطمی اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ سرتاج عزیز نے ایل او سی پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ اور جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر بریفنگ دی۔ سرتاج عزیز کا کہناتھا کہ بھارت کی جانب حالیہ سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزی کے نتیجے میں 26 پاکستانی عام شہری شہید اور 107 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ اس پر وزیراعظم کاکہنا تھا کہ پاکستان بھارتی جارحیت کا ہر طرح سے دفاع کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے لیکن پاکستان اب تک صبر و تحمل سے کام لے رہا ہے لیکن اسے پاکستان کی کمزوری ہرگز نہ سمجھا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت جو ایل او سی پر کشیدگی بڑھا رہا ہے اس کے ذریعے وہ نہ صرف خطہ کے امن اور سکیورٹی کو دا¶ پر لگا رہا ہے بلکہ اس کی بھرپور کوشش ہے کہ وہ اس طرح کے ناکام حربوں سے مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم اور بربریت سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے لیکن اس کی یہ کوششیں کسی صورت میں بھی کامیاب نہیں ہوں گی۔ وزیراعظم نے اس حوالے سے پاکستان کی آئندہ کی حکمت عملی کے حوالے سے ہدایات بھی جاری کی ہیں اور اس حوالے سے مشاورت بھی کی گئی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان پرامن ملک ہے اور وہ کسی کے خلاف بھی جارحانہ عزائم نہیں رکھتا۔ تاہم پاکستان اپنے دفاع کے لئے پوری طرح تیار ہے اور پاک فوج اس سلسلہ میں مکمل طور پر تیار ہے اور پاکستان کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ ان کا کہناتھا کہ پاکستان بھارتی جارحیت پر زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کر رہا ہے جسے ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایسے اقدامات سے دھمکایا نہیں جا سکتا کیونکہ پاکستان کسی بھی جارحیت سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ وزیراعظم نے شہداءکے لواحقین سے اظہار تعزیت بھی کیا۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ سے ایل او سی پر سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزیوں اور دونوں ملکوں کے درمیان پیدا ہونے والے تنا¶ کا نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری افواج کی جانب سے فائرنگ میں پہل نہیں کی جاتی تاہم وہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گی۔ وزیراعظم کو حال ہی میں امریکہ میں منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات کے تناظر میں پاک امریکہ تعلقات پر بریفنگ بھی دی گئی۔ وزیراعظم نے امریکہ کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان گذشتہ 70 سال سے مضبوط اور اسٹریٹجک شراکت داری پر مبنی تعلقات قائم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نومنتخب امریکی حکومت کے ساتھ خطہ اور پوری دنیا میں امن، سکیورٹی اور خوشحالی کے خواب کو شرمندہ تعبیر بنانے کے لئے مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔

لندن فلیٹ کہاں سے خریدے ؟انرونی کہانی سامنے آگئی

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے پاناما کیس میں سماعت 17نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیس پر اتنی درخواستیں آرہی ہیں شاید الگ سے سیل کھولنا پڑے،ہم بار بار کہہ رہے ہیں سپریم کورٹ تفتیشی ادارہ نہیں ہے ،ہم صرف لندن میں خریدے گئے فلیٹس پر فوکس کریں گے ۔

سماعت کے آغاز پر درخواست گزار طارق اسد ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ کی گزشتہ سماعت کا حکم پڑھا۔ طارق اسد ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ آف شور کمپنیوں کے مالک تمام ارکان پارلیمنٹ کے خلاف تحقیقات کی جائے، یہ بہت اہم کیس ہے ، مقدمہ تیزرفتاری سے چلانے میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوں گے۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایسا لگتا ہے آپ درخواست گزار نہیں نواز شریف کے وکیل ہیں، آپ کے جواب سے لگتا ہے کہ آپ مقدمے کا فیصلہ نہیں چاہتے، یہ ہمارا کام ہے ، انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے، اگر 800 افراد کی تحقیقات شروع کی تو 20 سال لگ جائیں گے، پاناما لیکس پر اتنی درخواستیں آرہی ہیں شاید الگ سے سیل کھولنا پڑے، ایک درخواست میں 1947 سے احتساب کی استدعا کی گئی ہے، 700 صفحات ایک طرف سے جب کہ دوسری جانب سے 1600 صفحات جمع کرائے گئے ہیں۔ ہم کوئی کمپیوٹر تو نہیں ایک منٹ میں صفحات کو اسکین کرلیں۔

وزیر اعظم کے بچوں کے وکیل اکرم شیخ نے عدالت کو بتایا کہ حسن اور حسین نواز پاکستان میں مقیم نہیں، مریم نواز کی جانب سے دستاویزات جمع کروا دی ہیں، وہ اپنے موکلین کی ایک دستاویز کے علاوہ تمام دستاویزات جمع کرارہے ہیں۔ اکرم شیخ نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ پاکستان سے کوئی پیسہ باہر نہیں گیا ، میاں شریف کے70کی دہائی میں صنعتی 6 یونٹ تھے، جن میں سے 5 یونٹ قومیالیے گئے ، گلف اسٹیل دبئی کے امیر راشد المکتوم کی مدد سے لگائی گئی، 1980 میں پہلے 75 فیصد پھر 25 فیصد حصص بیچے گئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور طارق اسد ایڈووکیٹ کی درخواستوں پرچیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں قائم5رکنی لارجر بینچ سماعت کی۔

جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 6سو سے زائد صفحات کی دستاویزات جمع کرائیں جن کا کیس سے کوئی تعلق ہی نہیں ، درخواست گزار نے سچ کو خود ہی دفن کردیا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ 700صفحات ایک طرف سے 1600دوسری طرف سے جمع کرائے گئے ، ہم کوئی کمپیوٹر تو نہیں ایک منٹ میں صفحات کو اسکین کرلیں۔

جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ چیئرمین نیب خود ساختہ جلاوطنی میں چین چلے گئے ہیں، ہم کیا کریں؟ نعیم بخاری نے جو کاغذات جمع کرائے ان کی ضرورت نہیں تھی، اخبارات کے تراشے کوئی ثبوت نہیں ہوتا۔

وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ وزیراعظم کے بچوں کی دستاویزات جمع کرارہاہوں، جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ کل جمع کرادیتے ہم دیکھ تو لیتے، حامد خان نےکہا کہ انہوں نےدستاویزات پہلے جمع کرانی تھی نا ۔

اس پر جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ حامد خان صاحب آپ نے اخباری تراشے جمع کرادیے ہیں، اخباری تراشے الف لیلی کی کہانیاں ہیں،الف لیلی کی کہانیوں پر ہمارا وقت کیوں ضائع کیا؟ کیا کسی اخبار کی خبر پر کسی کو پھانسی ہو سکتی ہے؟ اخبار میں خبر آجائے کہ اللہ دتہ نے اللہ رکھا کو قتل کردیا ہے تو پھانسی دیدیں گے؟ اخبار ایک دن خبر ہوتا ہے اگلے روز اس میں پکوڑے فروخت ہوتے ہیں۔

جسٹس عظمت نے کہا کہ پہلے آپ نے 4 فلیٹس کا کہا اب 1982ء سے لے کر اب تک کی دستاویزات جمع کرادیں،ان دستاویزات کا کوئی سر ہے نہ پیر، سارا مواد ریکارڈ پر ہے، اس کو کمیشن تسلیم نہیں کرتا تو کہیں گے سارا ریکارڈ نہیں دیکھا ، اگر سارے ریکارڈ کا جائزہ لیا تو 6 ماہ میں بھی رپورٹ نہیں آئے گی، وہ دستاویزات دیں، جن سے معاملات کو آگے بڑھایا جا سکے، اخباری خبر کی بنیاد پر فیصلے نہیں کئے جاسکتے۔

حامدخان نے کہا کہ جو دستاویزات جمع کرائی گئی ہیں انہیں دیکھنے کے لیے 48گھنٹے کا وقت دیا جائے ۔اکرم شیخ نے کہا کہ مریم نواز شریف کا اضافی بیان جمع کرارہاہوں ۔ قطر کے شہزادے حماد بن جاسم کی جانب سے دستاویزات پیش کرنے کی اجازت دی جائے جو صرف عدالت کے ملاحظے کے لیے ہے ۔

عدالت نے کہا کہ آپ جس شخصیت کا نام لے رہے تو کیا بطور گواہ بلوانے پر وہ پیش ہوںگے؟ جسٹس آصف سعید نے کہا کہ شیخ صاحب کیا آپ کو اس دستاویز کی حساسیت کا پتہ ہے ؟ آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ غیر ملکی سربراہ نے آپ کو تحفہ دیا ہے۔

اکرم شیخ نے کہا کہ میاں شریف کے 70کی دہائی میں 6یونٹ تھے، ان میں سے 5یونٹ قومیا لیے گئے ۔ گلف اسٹیل دبئی کے امیر کی مدد سے لگائی گئی ، یہ دستاویزات عدالت میں پیش کردی گئی ہیں۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ جو دستاویزات آپ نے دی ہیں وہ وزیراعظم کے پارلیمنٹ میں دیے گئے بیان کے برعکس ہیں۔

اکرم شیخ نے کہا کہ میں وزیر اعظم کے بچوں کا وکیل ہوں وزیر اعظم کا نہیں ، وزیر اعظم کا جواب سلمان اسلم بٹ دیںگے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہماری کوشش تھی اتنا مواد آئے کہ 2،3روز میں جائزہ لیکر خود فیصلہ کریں ، ہمارا تاثردرست ثابت نہیں ہوا، بہت زیادہ دستاویزات آگئیں کہ اصل اور نقل کا پتہ ہی نہ چل سکے، اس طرح تو اس کیس کا فیصلہ 6ماہ بھی ممکن نہیں ہے۔کیس کی سماعت 17نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔