All posts by Daily Khabrain

اگر یہ نہ ہوا تو …. 2017 الیکشن کا سال ہو گا

رحیم یار خان، ڈہرکی (نمائندگان خبریں، مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر وزیر اعظم نواز شریف نے ان کے چار فوری طور پر منظور نہ کیے تو پھر عام انتخابات 2018ءکی بجائے 2017ءمیں ہونگے اور ان انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی ایک بار پھر ملک گیر کامیابی حاصل کرے گی۔گزشتہ روز جمالدین والی میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو ان کے چار مطالبات ہر صورت ماننا پڑیں گے کیونکہ یہ ایک جمہوری مطالبہ ہے اور ہم جمہوری احتساب چاہتے ہیں اور شیر کو کبھی بھی احتساب سے بھاگنے کا موقع نہیں دینگے۔ انہوں نے کہا کہ جو ہونا تھا ہو چکا اب بی بی شہید کا بیٹا میدان میں آ گیا ہے اور وہ کسی کو نا انصافی نہیں کرنے دیے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ نواز شریف کو جمہوری احتساب کے ساتھ ساتھ معاشی احتساب بھی کریں گے کیونکہ نواز شریف حکومت نے اپنے ساڑھے تین سالہ دور حکومت میں اتنے قرضے حاصل کر لیے ہیں جو پوری پاکستانی تاریخ میں حاصل کیے گئے قرضوں سے زائد ہیں۔ سندھ میں تبدیلی کی ہوا چل پڑی ہے جس کے اثرات اب پنجاب،کے پی کے اور بلوچستان پر بھی مرتب ہونگے اور عوام بہت جلد یہاں بھی تبدیلی محسوس کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان دنیا کا اس لحاظ سے ایک انوکھا ملک ہے جو بغیر وزیر خارجہ کے ساڑھے تین سال سے چل رہا ہے حالانکہ بیرونی دنیا میں پاکستان کو کئی محاذوں کا سامنا ہے۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان دفاعی لحاظ سے بھٹو خاندان کی وجہ سے مضبوط ہے کیونکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو ایٹم بم جبکہ شہید بینظیر بھٹو نے پاکستان کو مزائل ٹیکنالوجی کا تحفہ دیا جس کی وجہ سے آج پاکستان دنیا بھر میں دفاعی لحاظ سے ایک مضبوط ترین ملک سمجھا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہی پاکستان کو 1973ءکا آئین دیا تھا اور اس آئین کی اصل شکل میں بحالی کا سہرا بھی پی پی پی کو ہی جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری پاکستان کے مستقبل کے وزیر اعظم ہیں اور بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ہی پاکستان میں ایک بار پھر عوامی خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ پیپرز کا سکینڈل پارلیمنٹ میں حل ہونا چاہیے تھا جس سے پالیمنٹ کے مضبوط ہونے کا تاثر ابھرتا لیکن بعض ناتجربہ کار سیاستدان اسے عدالت میں لے گئے ہیں تاہم عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی پاکستان پیپلز پارٹی کو قبول ہو گا۔ بعد ازاں پیپلز پارٹی کی جانب سے پاور شو کے جاری سلسلے میں ڈہرکی کے نواحی گاﺅں راہڑکی کے دربار کے گادی نشیں ہندوﺅں کے روحانی پیشوا سائیں ساد رام کے ہاں ایک عظیم الشان جلسہ کا انعقادکیا گیاجلسہ گاہ میں بڑے پیمانے پر آنے والی عوام کے لئے کرسیاںلگائیں گئیں شروع میں آگے فرنٹ فیز میں عورتوں کا انتظام کیا گیا تھا جہاں پر پارٹی کار کن عورتیں موجود تھیں جو پارٹی کے چلائے گئے نغموں پر جھوم رہی تھیں اور بلاول بھٹوں زرداری کے لئے ایک بڑے اسٹیج کا انتظام کیا گیا تھا فول پروف انتظامات کے سلسلے میں بہت بڑی تعداد پولیس کی تعینات کی گئی تھی جو دوسرے ضلعوں سے منگوائی گئی تھی جن کی نگرانی خود آئی جی فیروز شاہ کررہے تھے جبکہ انتظامات کا جائزہ خود وزیر اَعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے لیا اُدھرپولیس نے جگہ سیکورٹی گیٹ بنائے تھے جہاں سے عوام کو گزر کر جانا پڑتا تھا اور پولیس چیک کرکے جانے دے رہی تھی اسکے علاوہ جلسہ گاہ کو خاردار تاروں سے بند کیا گیا تھا اسکے علاوہ جلسے میں ضلع گھوٹکی کے علاوہ سندھ کابینہ کی اچھی خاصی تعداد بھی موجود تھی وزیر اَعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے علاوہ خورشیدشاہ ،صوبائی وزیر جام مھتاب ،پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑوں ،قائم علی شاہ بہت سے رہنماﺅں نے شرکت کی جو اسٹیج پر اپنے رہنما اور لیڈر کا انتظا ر اور تقاریر بھی کرتے رہے ساڑھے چار بجے کے قریب بلاول بھٹو زرداری ہیلی کاپٹر کے ذریعے جلسہ گاہ پہنچے جہا ں پر سب سے پہلے اُن کو خوش آمدید کرنے کے لئے سائیں سادرام موجود تھے بلاول بھٹوکو راہڑکی دربا ر لے جایا گیا اسکے بعد اسکے بلاول بھٹو زرادری نے اسٹیج پر آکر ایک پر جوش خطاب کیا جس میں وہ خودجذباتی نعرے بھی لگواتے رہے اُنھوں کہ میں پارٹی تبدیلی لا رہا ہوں جس میں مجھے آپ لوگوں کا ساتھ چاہیے اور اُنھوں کہا کہ آپ لوگوں کا ساتھ ہوا تو انشاءاللہ پورے ملک میں تبدیلی آئے گی اُنھوں یہ بھی کہا کہ اب شیر کی قربانی کے بغیر جمہوریت نہیں چل سکتی ،اُنھوں نے مزید کہا کہ پانامہ لیکس دُنیا کا بڑا اسکینڈل ہے اس پر آپ کو جواب دینا ہوگا اُنھوں نے کہا کہ اگر اعتزاز احسن کا پانالیکس کا بل منظور نہ کیا تو حکومت چلنا مشکل ہوجائے گا انھوں نے آپ کی خارجی پالیسی بھی ناکام ہے کیوں تین سال سے ملک بغیر وزیر خارجہ کے چل رہا ہے اُنھوں کہا اگر ہمارے مطالبات نہ تسلیم کئے تو لگ پتہ جائے گا کہ جمہوریت بہترین انتقام کیسے ہوتی ہے اُنھوں نے عمران خان کو چاچا کہہ کر پکارا اور کہا اب بہت ہوگیا جھوٹے الزامات بہت لگاتے ہیں بلاول بھٹو کا دھواں دار خطاب تھا وہ وقفے وقفے سے جذباتی نعرے بھی لگواتے تھے جس عوام میں ایک نئی روح بھر جاتی تھی اور پرجوش ہوجاتے تھے اگر دیکھا جائے بلاول بھٹو کا خظاب پر جوش بھی تھا جامع بھی تھا۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر ہماری جانب سے کیے جانے والے چار مطالبات نہ مانے گئے تو نقصان میاں صاحب کا ہی ہوگا۔ اس حکومت میں قوم کو دہشتگردی کے خلاف اکٹھا کرنے کی اہلیت ہی نہیں ہے بلکہ یہ تو ابھی تک اچھے اور برے کی پالیسی سے ہی باہر نہیں نکل سکی۔ ہم قومی سلامتی کمیٹی کی تنظیم نو کرنا چاہتے ہیں تاکہ وزیر داخلہ کا احتساب ہوسکے۔ میاں صاحب کی بدترین حکومتی پالیسی نے قوم کو منتشر کردیا ہے۔کشمیر میں جاری مظالم پرمیاں صاحب عالمی حمایت سمیٹنے میں ناکام رہے اورپاکستان عالمی سطح پر تنہا ہوتا جا رہا ہے۔میاں صاحب یہ ملک ہے کاروبار نہیں، یہ عوام ہے بیچنے اور خریدنے کا مال نہیں۔ چچا عمران اگر آپ مائنس ون کا مطالبہ کریں گے تو میں بھی مائنس ون کا مطالبہ کروں گا اور پھر تحریک انصاف کا سربراہ شیخ رشید ہوگا ، جمہوریت کو بچانے کیلئے شیر کی قربانی دینا ہی ہوگی۔ اگر پاناما لیکس پر احتساب بل منظور نہ کیا گیا تو جوڈیشل کمیشن اور حکومت نہیں چلے گی۔ڈہرکی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کوئٹہ سب سے زیادہ دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے جہاں کے قانون دانوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا،دوسری دفعہ پولیس سنٹر پر حملہ کرکے قانون نافذ کرنے والوں کو شہید کیا گیا۔ دہشتگرد ہمارے بھائیوں، بہنوں ، ماو¿ں اور بچوں کو شہید کر رہے ہیں۔ لیکن ہمارے حکمران صرف ایک بیان دینے کے بعد خاموشی اختیار کرلیتے ہیں۔اس حکومت میں قوم کو دہشتگردی کے خلاف اکٹھا کرنے کی اہلیت ہی نہیں ہے بلکہ یہ تو ابھی تک اچھے اور برے کی پالیسی سے باہر نہیں نکل سکی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم قومی سلامتی کمیٹی کی تنظیم نو کرنا چاہتے ہیں تاکہ وزیر داخلہ کا احتساب ہوسکے اور قوم کو پتا چلے کہ کیا ہو رہا ہے۔اس وقت قومی یکجہتی کی ضرورت ہے لیکن میاں صاحب کی بدترین حکومتی پالیسی نے قوم کو منتشر کردیا ہے، افسوس ہے کہ آپ اپنی ناک سے آگے نہیں دیکھتے۔ میاں صاحب یہ ملک ہے کاروبار نہیں، یہ عوام ہے بیچنے اور خریدنے کا مال نہیں۔ آپ وزیر اعظم ہیں بادشاہ نہیں، یہ جمہوریت ہے تخت رائیونڈ کی بادشاہت نہیں۔ میں اور میرا چچا عمران یہ الزام نہیں لگارہے بلکہ یہ تو پاناما پیپرز میں کہا گیا ہے۔ یہ چھوٹا موٹا سکینڈل نہیں بلکہ دنیا کا سب سے بڑا کرپشن سکینڈل ہے۔ آپ نے خود کہا تھا کہ احتساب آپ سے شروع ہونا چاہیے لیکن حدیبیہ پیپر مل ، پیلی ٹیکسی، سستی روٹی، پاناما پیپرز ، ماڈل ٹاو¿ن کا قتل عام سمیت کوئی بھی سکینڈل ہو لیکن آپ نے کبھی بھی جواب نہیں دیا لیکن اب آپ کو جواب دینا ہوگا۔پاناما پیپرز پر آپ کو احتساب بل پاس کرنا پڑے گا ورنہ جوڈیشل کمیشن نہیں چلے گا، اگر جوڈیشل کمیشن نہ چلا تو پھر آپ کی حکومت بھی نہیں چلے گی۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اگرمیاں صاحب ایک علاقے کو ترقی دیں گے اور دوسرے علاقوں کو نظر انداز کریں گے تو وفاق کمزور ہوگا اور ملک کا اتحاد ختم ہوجائے گا۔ میں مودی کی سازش کو ناکام بنا کر ملک کو بچانا چاہتا ہوں۔جس منصوبے کو اتحاد کی علامت ہونا چاہیے تھا اس کو آپ نے متنازعہ بنادیا ہے صدر زرداری نے سی پیک پر قومی اتحاد پیدا کیا تھا اس لیے ان کی اے پی سی پر عمل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ آج سرحدوں پر گولہ باری کرکے عورتوں اور بچوں کو شہید کیا جا رہا ہے، مغربی اور مشرقی بارڈرز گرم ہوتے جا رہے ہیں۔کشمیر میں جاری مظالم پر آپ عالمی حمایت سمیٹنے میں ناکام رہے اور آپ کی وجہ سے پاکستان عالمی سطح پر تنہا ہوتا جا رہا ہے۔ مودی پاکستان کے خلاف سازش کر رہا ہے لیکن ہمارا وزیر اعظم چپ ہے عالمی برادری کو بتائیں کہ پنجاب کے کھلے علاقے میں در اندازی ہو ہی نہیں سکتی۔ میاں صاحب مودی کی یاری میں آپ کو کیا فائدہ ملا، لیکن آپ کی یاری کے بعد مودی اسلامی ممالک میں جلسہ بھی کرتا ہے اور اسے بڑے بڑے اعزازات سے بھی نوازا جاتا ہے یہ سب کچھ صرف آپ کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ فوری طور پر وزیر خارجہ لگایا جائے۔بلاول بھٹو نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چچا عمران اب بہت ہوچکا ،آپ روزانہ سٹیج پر کھڑے ہو کر جھوٹے الزام لگاتے ہو، آپ نے میری ماں پر بھی الزامات لگائے تھے۔آپ میرے والد کی تو بات کرتے ہو لیکن ذرا لوگوں کو اپنے باپ اکرام اللہ نیازی کا بھی تعارف کراو¿۔ لوگوں کو بتائیں کہ استاد حمید گل اور آپ نے بینظیر بھٹو کے خلاف سازش کرائی تھی چچایہ بھی بتائیں کہ انکل پاشا نے آپ کی کتنی مدد کی تھی۔میری زبان نہ کھلوائیں ، اپوزیشن کو ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔ اگر آپ مائنس ون کا مطالبہ کریں گے تو میں بھی مائنس ون کا مطالبہ کروں گا اور پھر تحریک انصاف کا سربراہ شیخ رشید ہوگا لیکن وہ آپ سے بہتر کام کرے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ سب اقتدار کے لالچ میں اندھے ہوچکے ہیں میں اس اقتدار کی اندھی لڑائی میں نہیں پڑنا چاہتا کیونکہ سیاستدانوں کا کام ملک کو بحرانوں سے نکالنا ہوتا ہے اس لیے پیپلز پارٹی نے چار مطالبات کیے۔ میاں صاحب ہمارے چار مطالبات مان لیں ورنہ جو بھی نقصان ہوگا وہ آپ کا ہی ہوگا۔آپ کی ضد نے ملک کو اس حال میں پہنچایا ہے جمہوریت کو بچانے کیلئے شیر کی قربانی دینا ہی ہوگی اگر نواز شریف نے پاناما بل پاس نہ کیا تو سب کو لگ پتا جائے گاکہ جمہوریت بہترین انتقام کیوں ہے۔

پانامہ لیکس پر سپریم کورٹ کا حکم سر آنکھوں پر …. عمران خان کا بڑا فیصلہ

اسلام آباد ( این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ پانامہ لیکس معاملے پر سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کریں گے‘ میرے سارے اثاثے ڈکلیئر اور میرے نام ہیں‘ عدالت نے مجھے نااہل قراردیاتوبھی فیصلے تسلیم کرلونگا‘ سپریم کورٹ کے ریمارکس سے مطمئن ہوں، نوازشریف کے کاغذات اداروںنے تبدیل کئے ہیں ، کارروائی ہونی چاہیے ۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ میرے سارے اثاثے ڈکلیئراور وہ میرے نام پرہیں، لندن میں فلیٹ میری لیگل جائیدادہے ،میں اپنے تمام اثاثوں کاایک ایک پیسے کاحساب دے سکتاہوں ،نوازشریف کاجس ٹی او آر پراحتساب ہو اسی پرمیرابھی احتساب کریں، پانامہ کیس میں نوازشریف کے خاندان کی کمپنیوں کے انکشافات ہوئے ہیں، 2006ءمیں مریم نوازکمپنی کی مالک ہیں، مریم نوازکے پانامہ کیس میں اربوں روپے کی جائیداد نکلی، حسین نوازنے تصدیق کردی ہے، آئی سی آئی میں جن لوگوں کے نام آئے ہیں سب نے ہی تسلیم کر لیا ہے، آف شورکمپنیوں سے متعلق دنیا بھرکے لوگوں کے نام آئے ہیں۔ پانامہ کیس کامعاملہ صرف پاکستان کا نہیں پوری دنیاکاہے ،پانامہ کیس میں شریف خاندان کے اثاثوں کاذکرآیاہے اس پرمیرااعتراض یہ ہے کہ انہوں نے پیسہ غلط طریقے سے باہربھیجاہے، سپریم کورٹ میں صرف دوباتیں ثابت کرنی ہیں کہ مریم نوازکونوازشریف کی زیرکفالت ثابت کراناہے‘ انہوں نے کہاکہ اس مقدمے میں اداروں کا بھی ٹرائل ہوگا،نیب ،ایف بی آر،ایف آئی اے نے لوگوں کے کاغذات تبدیل کردیئے،دوسری جانب نوازشریف کے خاندان کے سارے بیانات میں تضادات ہیں ،اب تک نوازشریف کے صاحبزادوں کے بیانات جمع نہیں کرائے ،اس کاکیامطلب ہے کہ معاملے کوٹالناچاہتے ہیں ؟۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں کسی طاقت ورکوآج تک سزانہیں ہوئی ہمارا کلچر ہے کہ کمزور اور طاقتورکیلئے الگ الگ قانون ہوتے ہیں۔ ماضی میں بہت سے سکینڈل گزرے ہیں لوگ بھول گئے ہیں، نوازشریف کے درباری انہیں یقین دلاتے ہیں کہ فکرنہ کریں میاں صاحب کچھ عرصے بعدلوگ یہ بھول جائیں گے، تاہم سپریم کورٹ نے جو ریمارکس دیئے ہیں اس سے میں بہت مطمئن ہوں ،نوازشریف کے کاغذات جن اداروں کے لوگوں نے تبدیل کئے ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہئے۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ڈان لیکس انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے اس معاملے میں جو ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا، متنازع خبر کے ذریعے فوج کو براہ راست نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی اور وہی بیان دیا گیا جو بھارتی اور اسرائیل کی لابی دیتی ہے، میرا خیال ہے کہ اس معاملے میں شاہی خاندان ملوث ہے، ایسی خبریں جاری کروا کے اپنی کرپشن بچانے والے قوم کے غدار ہیں۔مریم نواز کے زیر کفالت ہونے کا سچ ثابت ہو گیا تو نواز شریف نا اہل ہوں گے ان خیالات کا اظہار عمران خان نے ایک نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔عمران خان نے کہا کہ بھارت کے اخبارات نے اس متنازع خبر کو فرنٹ پیج پر شائع کیا، میرا خیال ہے کہ ڈان لیکس کے معاملے میں شاہی فیملی ملوث ہے اگر تحقیقات ہوئیں تو ان کو یہ ڈر ہے کہ بات شاہی خاندان کی طرف جائے گی۔ عمران خان نے کہا ہے کہ مودی اور نواز شریف میں ذاتی دوستی ہے، مودی پاکستان کو اندر سے کمزور کرنا چاہتا ہے، صوبوں کو آپس میں لڑانا بھی دشمن کا ایجنڈا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں ڈان لیکس میں نواز شاہی فیملی ملوث ہے،ڈان لیکس میں وہ باتیں کی گئیں جو مودی، اسرائیلی لابی کرتی ہے۔بھارت نے متنازعہ خبر کو اخبار کے فرنٹ پیج پر چھپوایا،یسی خبریں لیک کرواکر اپنی کرپشن بچانے والے غدار ہیں۔حکومت کو ڈر ہے کہ اگرڈان لیکس کے معاملے میں ایکشن لیا گیا تو کڑی نواز فیملی کی طرف جائے گی ۔ عمران خان نے کہا ہے کہ غلط خبر لیک ہونے پر ایکشن لینا چاہئے، آج پاکستان کو سب سے زیادہ فوج کی ضرورت ہے، باقی تمام ادارے تباہ ہوچکے ہیں، مشرف نے نواز شریف کے ساتھ این آر او کیا اور اسے کہا کہ آپ آرام سے باہر دس سال گزار آئیں، عمران نے کہا حکومت کو ڈر ہے کہ غلط خبر لیک کی تحقیقات ہوئیں تو آخر میں بات شاہی خاندان تک پہنچ جائے گی، ڈکٹیٹروں کا بھی قصور ہے۔

بلاول سے کہتا ہوں، برخوردار چارپائی کے نیچے بھی دیکھو

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ سندھ کے نئے رہنماسے کہتاہوں کہ برخوردارچارپائی سے نیچے بھی دیکھو، سندھ کاکوئی شہر ایسا نہیں جو شہر کے معیار پر پورا اترتا ہو، کراچی کوآپ نے کھنڈر بنا دیا، آپ نے کراچی کوکچرے کاڈھیربنادیا، آپ کے لئے مشورہ ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کواختیارات دیں،پنجاب پیپلزپارٹی کاسندھ سے بڑاگڑھ تھا،پی پی کابلوچستان،گلگت بلتستان سے صفایاہوگیا،ایسانہ ہوکہ ملک کے دیگرحصوں کی طرح سندھ سے بھی پی پی کاصفایاہوجائے،اب اعتزازاحسن کوڈھائی سوووٹ ملتے ہیں تواس میں میری پارٹی کاقصورنہیں،پورے شہرمیں پارٹی کے پرچم لگے ہیں،شرم بھی نہیں آتی،اوپرپارٹی پرچم لگے ہیں،نیچے کوڑااورسڑک ٹوٹی ہوئی ہے،لمبی باتیں کرتاہے اورچارپائی کے نیچے بھی نہیں دیکھتا،پی پی کی جمہوریت کے لئے جدوجہدکوعزت سے دیکھتے ہیں مگرڈاکٹرنذیراورخواجہ رفیق کاخون بہنابھی یادہے، آپ کے پیچھے بہت بڑابیگیج ہے، بات کووہاںتک نہ لے جائیں، آپ جتنے بڑے حاجی ہیں وہ ہم بھی جانتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری نے کہا ہے کہ بلاول نے غلط اعداد وشمار یا ہیڈ لائن کی وجہ سے ایسی تقریر کی اگر چچا بھتیجا 2018میں اکٹھے بھی ہو جائیں تو بھی ہم سے نہیں جیت سکتے ۔ وہ جمعہ کو بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردعمل دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن نہ چلنے کی دھمکی ہمیں نہیں کسی اور دی گئی ، دہشت گردی کے خاتمے کے لئے تمام صوبوں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے ، ہم نے کبھی پوائنٹس سکورنگ نہیں کی ، 85فیصد دہشت گردی کم ہوئی ، پوری دنیا مانتی ہے کہ پاکستان تنہائی اور اندھیروں سے نکل آیا ہے ۔طلال چوہدری نے کہا کہ بلاول کو مس گائیڈ کیا جاتا ہے۔

امریکی الیکشن میں 3 روز باقی …. خانہ جنگی کا خطرہ

نیویارک (سپیشل رپورٹر سے‘ چینل ۵) چینل ۵ کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی اور سینئر تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ ہلیری کلنٹن کو پاکستان کا دوست سمجھنے والے بیوقوف ہیں۔ ہلیری ہو یا ٹرمپ کوئی بھی پاکستان کا دوست نہیں ہو سکتا۔ ڈونلڈ ٹرمپ ایک بیوقوف شخص ہے جبکہ ہلیری سب سے زیادہ اسرائیل کو سپورٹ کرنے والی رہنما ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی خوش فہمی میں نہ رہیں ہلیری جیتے یا ٹرمپ ہر امریکی صدر پاکستان کے بجائے بھارت کو اہمیت دے گا۔ نمائندہ خبریں نیویارک محسن ظہیر نے کہا ہے کہ امریکی صدارتی الیکشن فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ اس وقت ہلیری کو ٹرمپ سے ایک پوائنٹ کی برتری حاصل ہے‘ لیکن ابھی کسی کی حتمی کامیابی بارے نہیں بتایا جا سکتا۔ امریکہ میں الیکٹورل کالج میں یہ فیصلہ ہوتا ہے اور ہر ریاست کے مخصوص ووٹ مقرر ہوتے ہیں جو امیدوار کو ملتے ہیں۔ الیکٹورل کالج کے ووٹوں کی تعداد 538 ہے جبکہ صدر بننے کیلئے 270 ووٹ لینا ضروری ہے۔ جیت کا زیادہ چانس ہلیری کا ہی بتایا جا رہا ہے۔ امریکہ میں حصہ بقدر جثہ والی سیاست ہے۔ آخر وہ وقت آ گیا ہے جس کا بہت سے لوگوں کو شدت سے انتظار تھا کیونکہ امریکہ میں خانہ جنگی کی تیاری عروج پر پہنچ چکی ہے اور لوگوں نے اسلحہ جمع کرنا شروع کر دیا ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست جارجیا کے دیہی علاقے تھری پرسنٹ سکیورٹی فورس نامی ملیشیا کے جنگجو اسلحہ چلانے اور دست بدست لڑائی کی تربیت حاصل کر رہے ہیں اور امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں کسی بھی وقت ریلی نکالنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس ملیشیا کو ”ٹرمپ آرمی“ کا نام دیا جا رہا ہے۔ یہ جنگجو گروپ امریکی صدارتی انتخابات پر بدامنی پھیلانے کی پوری طرح تیاری کرنے میں مصروف ہے۔ اس گروپ کا نام اس جنگجو گروپ کی مناسبت سے رکھا گیا ہے جو برطانیہ کے خلاف امریکہ کی آزادی کی جنگ لڑتا رہا تھا۔ اس گروپ کی تعداد بھی پوری امریکی آبادی کا تین فیصد تھی۔ امریکی صدارتی الیکشن کے انعقاد سے تین دن پہلے ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ سمیت دیگر ریپبلکن قائدین کی جانب سے عندیہ دیا جا رہا ہے کہ اگر ہیلری کلنٹن جیت بھی گئیں تو وہ ان کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے بلکہ ان کے خلاف مواخذے کی تحریک شروع کریں گے ۔ امریکی انتخابی مہم جو کہ اپنی آخری اور فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گئی ہے ، میں امیدواران نے ایک دوسرے پر سیاسی مخالفانہ حملے تیز کر نے کے ساتھ ساتھ ووٹرز کو بھی باور کروانا شروع کر دیا ہے کہ وہ جو بھی فیصلہ کریں ، سوچ سمجھ کر کریں ۔ریپبلکن پارٹی کے رہنما و سابق مئیر نیویارک سٹی روڈی جولیانی کا کہنا ہے کہ فرض کر لیں کہ ہیلری کلنٹن صدر بن بھی جاتی ہیں تو وہ ایک سال کے اندر اندر ای میل سکینڈل کی تحقیقات کے نتیجے میں مواخذہ کی تحریک کا سامنا کریں گی اور ان پر فردجرم عائد ہو جائے گی۔ مزیدبراں رائے عامہ کے جائزوں میں الیکشن سے تین دن پہلے تک ہیلری کلنٹن کی ڈونلڈ ٹرمپ پر برتری حاصل ہے جس میں آخری دو ہفتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اگرچہ امریکہ کی تمام پچاس ریاستوں میںصدارتی الیکشن ہو رہے ہیں لیکن فلوریڈ ا، یوٹا، ایری زونا، اوہائیو، آئیوا، ورجینا، نارتھ کیرولینا اور پنسلوینیا کو فیصلہ کن ریاستیں قرار دیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ جس امیدوار کی طرف ان ریاستوں کا جھکاو¿ ہوا، اس کا پلڑا بھاری ہو جائیگا اور وہی ہی امریکہ کا آئندہ صدر ہوگا۔ امریکی محکمہ خارجہ نےہیلری کلنٹن کی نئی ای میلز جاری کر دیں، نئے سروے میںہیلری کو ٹرمپ پر تین پوائنٹس کی سبقت حاصل ہو گئی،دوسری جانب ایف بی آئی اور انٹیلی جنس اداروں نے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کے خلاف جعلی دستاویزات کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے ہیلری کے ڈیلیٹ کیے گئے ای میلز کے 1250 پیجز جاری کیے ہیں جن میں زیادہ تر ای میلز ہلیری اور ان کی مشیر ہما عابدین کے درمیان کی گئیں ہیں۔ ادھر نئے عوامی جائزے کے مطابق ہلیری کلنٹن کو ری پبلکن حریف ٹرمپ پر 3 پوائنٹس کی برتری حاصل ہو گئی۔ ڈیمو کریٹ امیدوار ہلیری کلنٹن 45 فیصد ووٹروں میں مقبول ہے جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کو 42 فیصد ووٹروں کی حمایت حاصل ہے۔ امریکہ کے صدارتی انتخاب میں تین روز باقی ہیں جبکہ دونوں امیدواروں کے درمیان سخت مقابلے کے جائزوں کے ساتھ ہی ہلیری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں ایک دوسرے کے خلاف حملے تیز کر دیے ہیں۔ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار ہلیری کلنٹن، جن کی حالیہ دنوں میں سبقت کم ہوتی دیکھی گئی ہے، نے ایک بار پھر سے اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ کے مزاج اور خواتین کے ساتھ ان کے سلوک کے حوالے سے ان پر سخت تنقید کی ہے۔جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ہیلری کلٹن کی ای میلز اور ایف بی ائی کی تفتیش کے حوالے سے ان پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ صدر بن جاتی ہیں تو وائٹ ہاو¿س پہنچتے ہی ان کے خلاف جرائم کی تفتیش شروع ہو جائے گی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا میں انتخابی مہم سے اپنے خطاب میں کہا کہ ‘ایک بار پھر سے کلنٹنز کا سامنا ہے، آپ کو مواخذے اور اس سے ہونی والی پریشانی یاد ہے۔ دوستو ہمیں اپنے ملک میں اس کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمیں وہ شخص چاہیے جو کام پر جانے کے لیے تیار ہو۔پھر رات کے وقت نارتھ کیرولائنا میں ایک دوسری ریلی سے خطاب کے دوران ٹرمپ نے دفاعی امور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہلیری کلنٹن کے کمانڈر ان چیف کی حیثیت سے وہ تصور بھی نہیں کر سکتے۔دوسری جانب ہلیری کلنٹن نے اپنی مہم میں ٹرمپ کے کردار پر توجہ مرکوز کی اور نارتھ کیرولائنا میں ایک ریلی سے خطاب میں کہا وہ اپنی پوری انتخابی مہم کے دوران اپنے نفرت انگیز حامیوں سے مبہم انداز کی باتیں کرتے رہے ہیں۔ اس سے پہلے کبھی بھی کسی بڑی پارٹی کے امیدوار نے اس طرح کا رویہ اختیار نہیں کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا اگر ان انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت ہوتی ہے تو پھر ایک شخص کمانڈر ان چیف ہوگا جس میں گہرائی اور گیرائی نام کی چیز نہیں ہے اور جس کے خیالات بہت خطرناک ہیں۔ امریکہ میں ایف بی آئی اور انٹیلی جنس اداروں نے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کے خلاف جعلی دستاویزات کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق ہلیری کلنٹن کے خلاف ایسی جعلی دستاویزات زیر گردش تھیں جن میں مختلف افراد سے منسوب خطوط میں ہلیری کے بارے غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ ان میں ڈیموکریٹک سینیٹر ٹام کار سے منسوب ایک خط بھی شامل ہے جس میں ہلیری کو لکھا گیا ہے کہ وہ کسی صورت اس الیکشن کو ہارنا نہیں چاہتے۔ سینیٹر ٹام نے اسے جعل سازی قرار دیا ہے۔ جعلی دستاویز کچھ عرصے قبل ایف بی آئی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے حوالے کردی گئی تھیں جس کی تحقیقات جاری ہیں۔

اسماء عباس خطرناک بیماری میں مبتلا

کراچی(شوبز ڈیسک)پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ اسماء عباس کینسر میں مبتلا ہوگئی ہیں ۔مقامی جریدے کے مطابق اداکارہ بشریٰ انصاری کی بہن اور باصلاحیت اداکارہ اسماء عباس کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا ہوگئی ہیں۔ذرائع کے مطابق اسماء ان دنوں کینسر سے لڑ رہی ہیں اور ان کی حالت کافی نازک ہے،ان کی بیماری کے بارے میں معروف اداکار فیصل قریشی نے اپنے مارننگ شو میں بتایا۔پاکستان کے نجی چینل سے نشر ہونے والے مارننگ شو میں فیصل نے اسماء کی حالت کے بارے میں بتاتے ہوئے لوگوں سے ان کی صحت یابی کیلئے دعا کرنے کی درخواست کی ہے۔

مصباح الیون نے کیویز کے دیس اڑان بھر لی

دبئی (نیوزایجنسیاں)پاکستان کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ کےخلاف 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلنے کےلئے متحدہ عرب امارات سے نیوزی لینڈ کےلئے روانہ ہوگئی،پہلا ٹیسٹ 17نومبر کو کرائسٹ چرچ جبکہ دوسرا 25 نومبر سے ہملٹن میں کھیلا جائےگا۔ٹیسٹ میچز سے قبل دو وارم میچز بھی کھیلے جائیں گے۔تفصیلات کے مطابق ویسٹ انڈیز کے خلاف تین ٹیسٹ میچز کی سیریز دو ایک سے جیتنے کے بعدپاکستان ٹیم کی اگلی منزل نیوزی لینڈ ہے جس کے لئے پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کپتان مصباح الحق کی قیادت میں جمعہ کو دبئی سے کیویز کے دیس روانہ ہوئی۔نیوزی لینڈ کے مختصر دورے میں پاکستان کرکٹ ٹیم کو دو ٹیسٹ کھیلنا ہیں۔ پہلا ٹیسٹ 17نومبر کو کرائسٹ چرچ جبکہ دوسرا 25 نومبر سے ہملٹن میں کھیلا جائےگا۔ٹیسٹ میچز سے قبل دو وارم میچز بھی کھیلے جائیں گے، ٹیسٹ سیریز سے پہلے پاکستان ٹیم نیوزی لینڈ اے کے خلاف نیلسن میں تین روزہ فرسٹ کلاس میچ کھیلے گی۔کرکٹ نیوزی لینڈ نے میچ کےلئے اے ٹیم کا اعلان کر دیا ہے، ہنری نکولس ٹیم کی قیادت کریں گے۔نیوزی لینڈ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد پاکستان ٹیم مکمل سیریز کے لئے آسٹریلیا روانہ ہوجائے گی۔ قومی کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ شارجہ ٹیسٹ ہار جانے کے باوجود پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ دورے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ کیویزکنڈیشنز میںباﺅلرزکاکردارانتہائی اہم ہوگا اوربلے بازوں کو بھی انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کرناہوگا۔16رکنی سکواڈمیںمیں کپتان مصباح الحق، یونس خان، اظہر علی، سمیع اسلم ، شرجیل خان، اسد شفیق، بابر اعظم، سرفراز احمد، محمد رضوان، یاسر شاہ، محمد نواز ، محمد عامر، وہا ب ریاض، راحت علی، سہیل خان، عمران خان سینئر شامل ہیں۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے مابین اب تک ہونے والے ٹیسٹ میچز میں جیت کے حوالے سے پاکستان ٹیم کا پلڑا بھاری ہے ،دونوں ٹیموں کے مابین 1955سے لے کر 2014تک 53ٹیسٹ میچز کھیلے گئے جس میں پاکستان کی ٹیم نے 24ٹیسٹ میچز میں کامیابی حاصل کی، 8میں شکست ہوئی اور 21میچز ڈرا ہوئے ،نیوزی لینڈ کی سر زمین پر بھی دونوں ٹیموں کے مابین ہونے والے ٹیسٹ میچز میں جیت کے حوالے سے پاکستان کی ٹیم کا پلڑ ا بھاری ہے ، پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے مابین نیوزی لینڈ کی سر زمین پر 29ٹیسٹ میچز کھیلے گئے جس میں سے پاکستان کی ٹیم نے 10میچز جیتے ،پانچ ہارے اور 14میچز ڈرا ہوئے۔ ،نیوزی لینڈ کےخلاف ہونے والے ٹیسٹ میچز میں عمران خان کامیاب کپتان رہے اور ان کی کپتانی میں قومی ٹیسٹ ٹیم نے کوئی میچ نہیں ہارا ۔

اہم ترین کالعدم تنظیم کا (نعوذباللہ)خانہ کعبہ کو خون میں نہلا دینے کا اعلان …. مسلمانوں میں شدید تشویش

دمشق(ویب ڈیسک)شام و عراق میں برسرپیکار شدت پسند تنظیم داعش کی طرف سے مغربی ممالک پر حملوں کی دھمکیاں تو آتی رہتی تھیں لیکن اب تنظیم کے سربراہ ابوبکر البغدادی نے اپنے کارکنوں کو ایسے ممالک پر حملوں کا حکم دے دیا ہے کہ سن کر آپ دنگ رہ جائیں گے۔فارن ڈیسک نیوز کی رپورٹ کے مطابق ابوبکر البغدادی کی طرف سے جاری آڈیو بیان میں اپنے شدت پسندوں کو ترکی اور سعودی عرب پر حملوں کا حکم دے دیا ہے اور کہا ہے کہ ”سعودی عرب اور ترکی کو خون میں نہلا دو۔“بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ”سعودی عرب کے مسلمان، مسلمانوں کے بھائی نہیں، شیطان کے بھائی ہیں۔ وہ ہمارے غدار ہیں کیونکہ وہ یہودونصاریٰ کے ساتھ مل کر داعش کے خلاف لڑی جانے والی جنگ کی قیادت کر رہے ہیں۔“بیان میں بغدادی نے عراق کے سنی مسلمانوں کو بھی وارننگ دی کہ دشمن عراق پر قبضہ کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے فضائی بمباری میں ہلاک ہونے والے داعش کی پراپیگنڈہ ٹیم کے سربراہ ابو محمد العدنی کا بھی ذکر کیا اورکہا کہ وہ ”خلافت“کے بانیوں میں سے تھے۔