تازہ تر ین

امریکی الیکشن میں 3 روز باقی …. خانہ جنگی کا خطرہ

نیویارک (سپیشل رپورٹر سے‘ چینل ۵) چینل ۵ کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی اور سینئر تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ ہلیری کلنٹن کو پاکستان کا دوست سمجھنے والے بیوقوف ہیں۔ ہلیری ہو یا ٹرمپ کوئی بھی پاکستان کا دوست نہیں ہو سکتا۔ ڈونلڈ ٹرمپ ایک بیوقوف شخص ہے جبکہ ہلیری سب سے زیادہ اسرائیل کو سپورٹ کرنے والی رہنما ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی خوش فہمی میں نہ رہیں ہلیری جیتے یا ٹرمپ ہر امریکی صدر پاکستان کے بجائے بھارت کو اہمیت دے گا۔ نمائندہ خبریں نیویارک محسن ظہیر نے کہا ہے کہ امریکی صدارتی الیکشن فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ اس وقت ہلیری کو ٹرمپ سے ایک پوائنٹ کی برتری حاصل ہے‘ لیکن ابھی کسی کی حتمی کامیابی بارے نہیں بتایا جا سکتا۔ امریکہ میں الیکٹورل کالج میں یہ فیصلہ ہوتا ہے اور ہر ریاست کے مخصوص ووٹ مقرر ہوتے ہیں جو امیدوار کو ملتے ہیں۔ الیکٹورل کالج کے ووٹوں کی تعداد 538 ہے جبکہ صدر بننے کیلئے 270 ووٹ لینا ضروری ہے۔ جیت کا زیادہ چانس ہلیری کا ہی بتایا جا رہا ہے۔ امریکہ میں حصہ بقدر جثہ والی سیاست ہے۔ آخر وہ وقت آ گیا ہے جس کا بہت سے لوگوں کو شدت سے انتظار تھا کیونکہ امریکہ میں خانہ جنگی کی تیاری عروج پر پہنچ چکی ہے اور لوگوں نے اسلحہ جمع کرنا شروع کر دیا ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست جارجیا کے دیہی علاقے تھری پرسنٹ سکیورٹی فورس نامی ملیشیا کے جنگجو اسلحہ چلانے اور دست بدست لڑائی کی تربیت حاصل کر رہے ہیں اور امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں کسی بھی وقت ریلی نکالنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس ملیشیا کو ”ٹرمپ آرمی“ کا نام دیا جا رہا ہے۔ یہ جنگجو گروپ امریکی صدارتی انتخابات پر بدامنی پھیلانے کی پوری طرح تیاری کرنے میں مصروف ہے۔ اس گروپ کا نام اس جنگجو گروپ کی مناسبت سے رکھا گیا ہے جو برطانیہ کے خلاف امریکہ کی آزادی کی جنگ لڑتا رہا تھا۔ اس گروپ کی تعداد بھی پوری امریکی آبادی کا تین فیصد تھی۔ امریکی صدارتی الیکشن کے انعقاد سے تین دن پہلے ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ سمیت دیگر ریپبلکن قائدین کی جانب سے عندیہ دیا جا رہا ہے کہ اگر ہیلری کلنٹن جیت بھی گئیں تو وہ ان کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے بلکہ ان کے خلاف مواخذے کی تحریک شروع کریں گے ۔ امریکی انتخابی مہم جو کہ اپنی آخری اور فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گئی ہے ، میں امیدواران نے ایک دوسرے پر سیاسی مخالفانہ حملے تیز کر نے کے ساتھ ساتھ ووٹرز کو بھی باور کروانا شروع کر دیا ہے کہ وہ جو بھی فیصلہ کریں ، سوچ سمجھ کر کریں ۔ریپبلکن پارٹی کے رہنما و سابق مئیر نیویارک سٹی روڈی جولیانی کا کہنا ہے کہ فرض کر لیں کہ ہیلری کلنٹن صدر بن بھی جاتی ہیں تو وہ ایک سال کے اندر اندر ای میل سکینڈل کی تحقیقات کے نتیجے میں مواخذہ کی تحریک کا سامنا کریں گی اور ان پر فردجرم عائد ہو جائے گی۔ مزیدبراں رائے عامہ کے جائزوں میں الیکشن سے تین دن پہلے تک ہیلری کلنٹن کی ڈونلڈ ٹرمپ پر برتری حاصل ہے جس میں آخری دو ہفتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اگرچہ امریکہ کی تمام پچاس ریاستوں میںصدارتی الیکشن ہو رہے ہیں لیکن فلوریڈ ا، یوٹا، ایری زونا، اوہائیو، آئیوا، ورجینا، نارتھ کیرولینا اور پنسلوینیا کو فیصلہ کن ریاستیں قرار دیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ جس امیدوار کی طرف ان ریاستوں کا جھکاو¿ ہوا، اس کا پلڑا بھاری ہو جائیگا اور وہی ہی امریکہ کا آئندہ صدر ہوگا۔ امریکی محکمہ خارجہ نےہیلری کلنٹن کی نئی ای میلز جاری کر دیں، نئے سروے میںہیلری کو ٹرمپ پر تین پوائنٹس کی سبقت حاصل ہو گئی،دوسری جانب ایف بی آئی اور انٹیلی جنس اداروں نے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کے خلاف جعلی دستاویزات کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے ہیلری کے ڈیلیٹ کیے گئے ای میلز کے 1250 پیجز جاری کیے ہیں جن میں زیادہ تر ای میلز ہلیری اور ان کی مشیر ہما عابدین کے درمیان کی گئیں ہیں۔ ادھر نئے عوامی جائزے کے مطابق ہلیری کلنٹن کو ری پبلکن حریف ٹرمپ پر 3 پوائنٹس کی برتری حاصل ہو گئی۔ ڈیمو کریٹ امیدوار ہلیری کلنٹن 45 فیصد ووٹروں میں مقبول ہے جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کو 42 فیصد ووٹروں کی حمایت حاصل ہے۔ امریکہ کے صدارتی انتخاب میں تین روز باقی ہیں جبکہ دونوں امیدواروں کے درمیان سخت مقابلے کے جائزوں کے ساتھ ہی ہلیری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں ایک دوسرے کے خلاف حملے تیز کر دیے ہیں۔ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار ہلیری کلنٹن، جن کی حالیہ دنوں میں سبقت کم ہوتی دیکھی گئی ہے، نے ایک بار پھر سے اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ کے مزاج اور خواتین کے ساتھ ان کے سلوک کے حوالے سے ان پر سخت تنقید کی ہے۔جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ہیلری کلٹن کی ای میلز اور ایف بی ائی کی تفتیش کے حوالے سے ان پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ صدر بن جاتی ہیں تو وائٹ ہاو¿س پہنچتے ہی ان کے خلاف جرائم کی تفتیش شروع ہو جائے گی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا میں انتخابی مہم سے اپنے خطاب میں کہا کہ ‘ایک بار پھر سے کلنٹنز کا سامنا ہے، آپ کو مواخذے اور اس سے ہونی والی پریشانی یاد ہے۔ دوستو ہمیں اپنے ملک میں اس کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمیں وہ شخص چاہیے جو کام پر جانے کے لیے تیار ہو۔پھر رات کے وقت نارتھ کیرولائنا میں ایک دوسری ریلی سے خطاب کے دوران ٹرمپ نے دفاعی امور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہلیری کلنٹن کے کمانڈر ان چیف کی حیثیت سے وہ تصور بھی نہیں کر سکتے۔دوسری جانب ہلیری کلنٹن نے اپنی مہم میں ٹرمپ کے کردار پر توجہ مرکوز کی اور نارتھ کیرولائنا میں ایک ریلی سے خطاب میں کہا وہ اپنی پوری انتخابی مہم کے دوران اپنے نفرت انگیز حامیوں سے مبہم انداز کی باتیں کرتے رہے ہیں۔ اس سے پہلے کبھی بھی کسی بڑی پارٹی کے امیدوار نے اس طرح کا رویہ اختیار نہیں کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا اگر ان انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت ہوتی ہے تو پھر ایک شخص کمانڈر ان چیف ہوگا جس میں گہرائی اور گیرائی نام کی چیز نہیں ہے اور جس کے خیالات بہت خطرناک ہیں۔ امریکہ میں ایف بی آئی اور انٹیلی جنس اداروں نے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کے خلاف جعلی دستاویزات کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق ہلیری کلنٹن کے خلاف ایسی جعلی دستاویزات زیر گردش تھیں جن میں مختلف افراد سے منسوب خطوط میں ہلیری کے بارے غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ ان میں ڈیموکریٹک سینیٹر ٹام کار سے منسوب ایک خط بھی شامل ہے جس میں ہلیری کو لکھا گیا ہے کہ وہ کسی صورت اس الیکشن کو ہارنا نہیں چاہتے۔ سینیٹر ٹام نے اسے جعل سازی قرار دیا ہے۔ جعلی دستاویز کچھ عرصے قبل ایف بی آئی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے حوالے کردی گئی تھیں جس کی تحقیقات جاری ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain