All posts by Daily Khabrain

کیمبریئن پٹرول مشقوں میں گولڈ میڈل لینے والی ٹیم کی آرمی چیف سے ملاقات

راولپنڈی (ویب ڈیسک) آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کیمبریئن پٹرول مشقوں میں دنیا بھر سے 122 ٹیموں نے حصہ لیا۔ کیمبریئن پٹرول سخت ترین فوجی مشقیں تصور ہوتی ہیں۔ مشقوں میں پاک فوج کی ٹیم نے گولڈ میڈل حاصل کیا۔ آرمی چیف نے ٹیم سے ملاقات کے دوران اس کی کارکردگی کو سراہا۔

نیند کی گولیاں کھا لیں….

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان گرفتار ہو جاتے تو وہ دس نفل پڑھتے لیکن ان کے پاس دھرنا ختم کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے پاس کوئی آپشن نہیں تھا، پی ٹی آئی کے سارے انجن بنی گالا میں بیٹھے تھے مگر ڈبے پٹ رہے تھے۔ شیخ رشید تبدیلی کے لئے اب بھی پرامید ہیں، کہتے ہیں اگلے دو ماہ بہت اہم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی بھی اس مہینے کو بہت اہم سمجھتا ہوں، اسی سال کچھ ہو گا، سپریم کورٹ سے فیصلے کی امید رکھتا ہوں۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ان کی حکمت عملی چلتی تو طاہر القادری کو بھی لے آتے۔ شیخ رشید نے یہ بھی بتایا کہ انہیں عمران خان سے کوئی احتلاف ہو تو وہ ان سے اس کا ذکر تنہائی میں کر لیتے ہیں۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ عمران خان ضرورت سے زیادہ جمہوری شخص ہیں۔ میں نے سوچا تھا کہ 2 نومبر سے پہلے معاملات طے ہو جائیں گے۔ سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کے حوالے سے وقت کا تعین کل ہو جائے گا۔ مجھے یقین ہے ہمیں سپریم کورٹ سے انصاف ملے گا۔ کارکنان کے خلاف پنجاب میں کریک ڈاﺅن بہت بھرپور تھا۔ عمران کو جیل بھیجا جاتا تو پورا اسلام آباد سڑکوں پر آ جاتا۔ حکومت نے کمیشنز کھانے کے لئے پراجیکٹس کا میلہ لگا دیا۔ میرا خیال تھا پانامہ لیکس کے حوالے سے میرا کیس سپریم کورٹ میں بالکل کلیئر ہے۔ حکمرانوں نے میرے ترقیاتی پراجیکٹس خاک میں ملا دیئے۔ کل دوپہر تک میں بہت مایوس تھا۔ جہانگیر ترین ملے تو کہا کہ یوم تشکر میں نہیں آﺅں گا۔ دھرنا ختم کرنے کی بات مجھے ایک دوست سے معلوم ہوئی۔ نوازشریف نے میرے 20 ہزار روپے واپس کرنے ہیں۔ میں نے عمران خان سے کہا کہ دھرنا ختم کرنے کی بات آپ نے مجھ سے نہیں کی۔ جہانگیر ترین بہت محنتی ہیں۔ بہت متاثر ہوا ہوں۔ کنٹینرز سے عوام کو بہت پریشانی ہوئی۔ دھرنا ختم ہونے کا سنا تو بالٹی گوشت لیا دو گولیاں کھائیں اور سو گیا۔ عمران خان نے جو فیصلہ بدلا اُس کے پیچھے کچھ نہ کچھ ضرور ہے۔ خبر لیکس پر قربانی دینے کے حوالے سے حکومت پریشان تھی۔ میں عمران کی طرح یہ نہیں کر سکتا آج لڑائی کروں اور کل صلح۔ عمران میری غلط بات بھی سن لیتے ہیں۔ اسی لئے اچھے لگتے ہیں۔ ممکن ہے۔ نوازشریف نے پانامہ لیکس کے کاغذات بدل لئے ہوں۔ نوازشریف کی وزارت عظمیٰ کا ہر دور پریشانیوں والا دور ہے۔ دفتر خارجہ میں نوازشریف کی نہںی چلتی۔ نوازشریف کا منگل بدھ بھاری ہے۔ پیپلزپارٹی اور دوسری چور پارٹیاں نوازشریف سے ملی ہوئی تھیں۔ کیس مختلف ہے۔ نوازشریف نے اثاثے ظاہر نہیں کئے۔ نوازشریف کو سپریم کورٹ سمیت ہر جگہ مشکل میں دیکھتا ہوں۔ تحقیقات شفاف ہوئیں تو نوازشریف پکڑے جائیں گے۔ آئندہ الیکشن میں کے پی کے میں جماعت اسلامی اور جے یو آئی (ف) کو دھچکا لگے گا۔ نوازشریف گئے تو موجودہ صدر جیسا وزیراعظم آ جائے گا سپریم کورٹ کے فیصلے کے دوررس نتائج ہوں گے۔ پنجاب میں پیپلزپارٹی کے لوگ تحریک انصاف میں جا رہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری پاکستان میں ہوتے تو صورتحال مختلف ہوتی۔ پیچھے کچھ نہیں رہا۔ نومبر اور دسمبر بہت اہم ثابت ہوں گے۔ مجھے پتا چلا ہے کہ خبر لیکس معاملے میں پرویز رشید ملوث ہے۔ پرویز رشید نے دو ادارو ںکو خبر دی۔ ایک نے انکار کر دیا۔ خبر لیکس کا فائدہ پاکستان دشمنوں نے اٹھایا۔ خبر لیکس کے معاملے کو نمٹا دینا چاہئے۔ سپریم کورٹ ضرور جاﺅں گا۔ مارکیٹ اور سیاسی پارٹیوںکے چور رہنماﺅں سے عمران خان بہت بہتر وزیراعظم ہو گا۔ انہوں نے کہا وہ عمران سے ناراض تھے لیکن باہر نکلے تو سمجھ آیا کہ فیصلہ درست تھا۔

….چوہدری نثار کی دھمکی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پولیس دربار سے خطاب کرتے ہوئے وزیرداخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ پولیس اور ایف سی نے مشکل وقت میں اپنا فرض ادا کیا۔پرویز خٹک نے ایف سی پر جواعتراض کیا وہ قابل افسوس ہے۔وزیرداخلہ نے پرویز خٹک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ جب بھی بطور وزیراعلیٰ اسلام آباد آئیں گے آپ کو شہباز شریف سے زیادہ سیکیورٹی دوں گا۔چوہدری نثار نے دو نومبر کے سلسلے میں ایف سی اور پولیس کی خدمات کو سراہا۔چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ دھرنا نہ ہونا کسی کی ہار نہیں بلکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی جیت ہے۔وزیرداخلہ چوہدری نثارنےکہاہےکہ ایف سی اور پولیس نے ثابت کردیا کہ کوئی مسلح جتھہ ملک پر اپنا فیصلہ مسلط نہیں کرسکتا۔وزیراعلیٰ پرویز خٹک آئندہ بھی اگر مسلح جتھے کے ساتھ آئے تو وہی سلوک دہرایا جائے گا۔انہوں نے اسے عمران خان کا اچھا فیصلہ قراردیا۔

کسی آف شور کمپنی کا مالک نہیں…. سپریم کورٹ میں تحریری جواب

اسلام آباد (ویب ڈیسک)پاناما لیکس سے متعلق دائر درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی بنچ کر رہا ہے۔ سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے وزیراعظم کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے جواب جمع کرا دیا ہے جس پر وزیراعظم کے وکیل سلمان بٹ کا کہنا تھا کہ جن درخواستوں میں وزیراعظم فریق ہیں ان میں جواب جمع کرا دیا ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ وزیر اعظم کے جواب کی کاپیاں دیگر فریقین کو بھی فراہم کی جائیں۔سلمان اسلم بٹ کی جانب سے وزیراعظم نواز شریف کا جواب پڑھ کر سناتے ہوئے کہا گیا کہ بیرون ملک فلیٹس اور دیگر بتائی گئی جائیدادوں کا مالک نہیں ہوں اور نا ہی کسی آف شور کمپنی کا مالک ہوں جب کہ میرا کوئی بچہ میرے زیر کفالت نہیں ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ریگولر ٹیکس قانون کے مطابق ادا کرتا ہوں، 2013 کے گوشواروں میں تمام اثاثے ڈکلیئرڈ ہیں، ویر اعظم آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہل نہیں قرار دیئے جاسکتے۔چیف جسٹس نے وزیراعظم کے بچوں حسن، حسین اور مریم نواز کے اثاثے جمع نہ کرانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمیں معلوم ہوتا کہ آپ نے اس طرح کا رویہ اپنانا ہے تو ہم عدالت میں جمع ہی نہ ہوتے، جس پر سلمان بٹ نے کہا کہ وزیراعظم کے بچوں کے جواب بھی جمع کرانا چاہتے ہیں لیکن ملک سے باہر ہونے کی وجہ سے ان سے رابطہ نہیں ہو سکا اس لئے مزید وقت دیا جائے۔ چیف جسٹ نے وزیراعظم کے وکیل کی جانب سے مزید مہلت مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کہ میڈیا پر عدلیہ کو برا بھلا کہا جا رہا ہے اس لئے اس کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنا چاہتے ہیں، عدالت نے وزیراعظم کو بچوں کے تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت پیر ساڑھے 9 بجے تک ملتوی کردی۔

بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات خفیہ ایجنٹس کی تفصیلات جاری

اسلام آباد (ویب ڈیسک)دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران نفیس زکریا نے کہا کہ بھارتی ریاستی ادارے ایک طویل عرصے سے پاکستان میں انتشار آمیز سرگرمیوں میں ملوث ہیں، بھارتی سفارتخانے کے اہلکاروں کی سی پیک کے خلاف سرگرمیوں کے ثبوت موجود ہیں، بلبیرسنگھ فرسٹ سیکریٹری پریس اینڈ کلچر، راجیش کمار اگنی ہوتری کمرشل قونصلر، مادھون نندا کمار ویزا اسسٹنٹ، جیابالن سینتھل اسسٹنٹ پرسنل ویلفیئرآفس، انوراگ سنگھ فرسٹ سیکریٹری کمرشل اورامر دیپ سنگھ بھٹی ویزا اتاشی کے طور پر کام کر رہے تھے، اس کے علاوہ دھرمیندرا اور وجے کمار ورما بھی بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے ایجنٹس ہیں۔ یہ تمام لوگ سی پیک کے حوالے سے کئی سطح پر کام کر رہے تھے، جن میں چین اور پاکستان کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے اور کراچی، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں عدم استحکام پیدا کرنے میں سرگرم تھے۔ بھارتی سفارتخانے کے اہلکاروں کے تحریک طالبان پاکستان سے بھی تعلقات تھے۔نفیس ذکریا نے کہا کہ بھارتی سفارت خانے کے اہلکاروں کو ویانا کنونشن کے تحت حراست سے سفارتی استثنیٰ حاصل ہے، پاکستان ویانا کنونشن کا احترام کرتا ہے، اس لیے بھارتی سفارت خانے کے اہلکاروں کو حراست میں نہیں لیا گیا۔ دوسری جانب نئی دلی میں پاکستانی سفارتکار کو گرفتار کرکے اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اس کے بعد ہمارے سفارتی اہلکاروں کے نام میڈیا پر دے کر ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا گیا اور انہیں وطن واپس بھیج دیا گیا یہ ویانا کنونشن اور سفارتی آداب کی کھلی خلاف وزری ہے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ پاکستان میں موجود تمام ممالک سفارتی آداب اور ویانا کنوینشن کے مطابق کام کریں کیونکہ اس طرح کے اقدامات سفارتی تعلقات میں رکاوٹ کا باعث بنتے ہیں۔

امریکا …. عیسائیوں کا چرچ نذرآتش

واشنگٹن(ویب ڈیسک)امریکی ریاست میسی سپی کے علاقے گرینفیل میں سیاہ فام عیسائیوں کے گرجا گھرکو نامعلوم افراد نے نذرآتش کردیا۔ حملہ آوروں نے گرجا گھرکوجلانے کے بعد امریکی صدارتی انتخاب کے لئے ریپبلکن پارٹی کے امیدوارڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں نعرے بھی درج کئے۔امریکی وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی حکام کے مطابق چرچ کو آگ لگائے جانے کے واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں۔ فائربریگیڈ حکام سربراہ روبن براو¿ن نے فون پربتایا کہ چرچ میں آتش زدگی کے نتیجے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا تاہم چرچ کا اندرونی حصہ آگ لگنے سے بری طرح متاثرہوا ہے۔ایف بی آئی حکام کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے واقعہ کی ہرطرح سے تحقیقات کر رہے ہیں، چرچ کو نذر آتش کرنے میں ملوث عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔

پاناما لیکس ….حکومتی دستاویزات میں گڑبڑ ….کپتان کا بیان

اسلام آباد (وب ڈیسک)سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ انہیں عدالت کی کارروائی سے خوشی ہوئی ہے، انہیں پتہ نہیں تھا کہ سپریم کورٹ میں ایسا ہو جائے گا، 7 ماہ سے پاناما لیکس کی باتیں ہورہی ہیں لیکن سپریم کورٹ کے حکم کے بعد بھی نواز شریف کے بچوںکاجواب دائر ہی نہیں کرایا گیا۔ نواز شریف نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ وہ احتساب کے لیے تیار ہیں تو پھر اب تک جواب دائر کیوں نہیں کرائے گئے۔ نواز شریف کے درباریوں نے کہا تھا کہ وہ اس معاملے میں عدالتی کارروائی پر سوال نہیں اٹھائیں گے لیکن آج اٹارنی جنرل نے دائرہ کار پر اعتراض کیا جسے عدالت نے مسترد کردیا۔عمران خان نے کہا کہ پاناما لیکس کا معاملہ ایک خاندان کی کرپشن کا کیس ہے، اٹارنی جنرل پاکستان کے ملازم ہیں کسی خاندان کے نہیں، اٹارنی جنرل قوم کے پیسوں سے تنخواہ لیتا ہے تو پھر وہ کیوں ایک خاندان کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ ہم اٹارنی جنرل پر اعتراض اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دستاویزات میں گڑبڑ کر رہی ہے، نیب اورایف آئی اے نے جعلی دستاویزات جمع کروائی ہیں۔

کرپٹ لوگ کہاں ہونگے؟….سراج الحق کا تہلکہ خیز بیان

پشاور (ویب ڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق کہتے ہیں لوٹی ہوئی دولت لندن میں پراپرٹی کی صورت میں موجود ہے، مشکل وقت میں امیر طبقہ ہمیشہ باہر چلا جاتا ہے، غریبوں نے ہی ملک کیلئے قربانیاں دیں، کرپشن اور نظام ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، پاکستان کے حالات کا علاج اسلامی انقلاب میں ہے، بہت جلد کرپٹ لوگ اڈیالہ جیل میں نظر آئیں گے۔پشاور میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کو بیرونی خطرات لاحق ہیں، بیرونی ایجنسیاں نام بدل کر سازشوں میں مصروف ہیں، ان ہی سازشوں کی وجہ سے کراچی مشکل میں ہے، سازشوں کے باعث 65 ہزار سے زائد پاکستانی شہید ہوئے۔ان کا کہنا ہے کہ ہر بچے کے ہاتھوں میں قرض کی ہتھکڑیاں ڈالی گئیں، لوٹی ہوئی دولت لندن میں پراپرٹی کی صورت میں موجود ہے، جب بھی مشکل وقت آیا غریبوں نے ملک کیلئے قربانی دی، مشکل وقت میں امیر طبقہ ہمیشہ باہر چلا جاتا ہے، کرپشن اور نظام ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، ملک میں مالی ہی نہیں، نظریاتی کرپشن بھی موجود ہے۔امیر جماعت اسلامی مزید بولے کہ پاکستان کے حالات کا علاج اسلامی انقلاب ہے، اسلامی نظام میں حکمران احتساب سے بالاتر نہیں ہوگا، میں پوری قوم سے اسلامی نظام کیلئے تعاون چاہتا ہوں۔سراج الحق کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کم سے کم وقت میں کام مکمل کرے، نظریہ ضرورت کے تحت نہیں، حق اور سچ پر فیصلہ کیا جائے، کرپٹ لوگوں کے ہاتھوں سے طوطے اڑ گئے ہیں، بہت جلد کرپٹ لوگ اڈیالہ جیل میں نظر آئیں گے۔

نئے آرمی چیف کا اعلان ….سب سے اہم خبر

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) نئے آرمی چیف کی تقرری کے حوالہ سے فوج کا اپنا بھی ایک واضح نظریہ ہے جس کے مطابق ایسے سینئر فوجی افسر کو ہی آرمی چیف بنانا چاہیے جو ملک کی بیرونی اور داخلی سلامتی کے بارے میں فوج کے جاری آپریشنل منصوبوں سے کما حقہ آگاہ ہو۔ متعدد ذرائع کے مطابق آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے یہ نظریہ یا ڈاکٹرائن بھی سابق آرمی چیف جنرل (ر) اشفاق پرویز کیانی کے دور میں وضع کی گئی تھی۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ جنرل راحیل شریف کے جانشین کیلئے جو سینئر ترین دستیاب لیفٹیننٹ جنرل دستیاب ہیں وہ سب ماضی قریب میں فوج کے آپریشنل منصوبوں کا حصہ رہے ہیں اور مذکورہ بالا معیار پر پورا اترتے ہیں۔ اس اعتبار سے وزیر اعظم نواز شریف کیلئے خاصی آسانی رہے گی کہ وہ ان میں سے کسی تجربہ کار لیفٹیننٹ جنرل کو جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر نیا آرمی چیف مقرر کر دیں۔ نیا آرمی چیف بننے کی اہلیت رکھنے والے پہلے تین سینئر لیفٹیننٹ جنرلز کا مذکورہ ڈاکٹرائن کے حوالے سے جائزہ لیا جائے تو کور کمانڈر ملتان لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم سرفہرست ہیں۔ سینئر ہونے کے علاوہ وہ شورش زدہ وزیرستان میں خدمات سرانجام دے چکے ہیں، سوات میں فوجی آپریشن کا حصہ رہے ہیں اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ بری فوج کے ڈی جی ملٹری آپریشنز کے طور پر کام کر چکے ہیں جبکہ ضرب عضب کے کامیاب آپریشن کی منصوبہ بندی کا سہرا بھی ان ہی کے سر باندھا جاتا ہے۔ ان کے بعد لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے ہیں جو سوات میں ملا فضل اللہ  کیخلاف فوجی آپریشن کے وقت جنرل آفیسر کمانڈنگ تھے۔ جی ایچ کیو میں آئی جی انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایوالوایشن لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کا نام حالیہ مہینوں میں اچانک ہی سامنے آیا ہے۔ وہ ملک کی سب سے اہم کور یعنی دسویں کور جسے پنڈی کور بھی کہا جاتا ہے کے کمانڈر رہ چکے ہیں۔ ان تینوں افسران کی لیفٹیننٹ جنرل کی حیثیت سے سبکدوشی 8 اگست 2017ءکو ہونی ہے۔ قوی امکان ہے کہ وزیر اعظم نوازشریف 2 نومبر سے 9 نومبر کے درمیان کسی وقت نئے آرمی چیف کی نامزدگی کا اعلان کر دیں گے۔ اس حوالہ سے آئندہ 8 دن اہمیت کے حامل ہیں۔