All posts by Daily Khabrain

بھارتی فوج کا پاکستان پر بڑا حملہ ، گولہ باری …. پاک فوج کی منہ توڑ کاروائی

سیالکوٹ، روالپنڈی، شکر گڑھ (بیورو، نمائندگان خبریں) بھارتی فورسز نے لائن آف کنٹرل(ایل او سی)اور ورکنگ بانڈری پر ایک مرتبہ پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متعدد مقامات پر پاکستانی شہری علاقوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق اور 11 زخمی ہوگئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق انڈین فورسز نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی)پر تتہ پانی، جاندروت اور نکلیال سیکٹرز میں ایک مرتبہ پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی علاقوں میں بلا اشتعال فائرنگ کی۔میڈیا اطلاعات کے مطابق ایل او سی پر انڈین فورسز کی فائرنگ سے احمد دینجاں بحق اور 4 افراد زخمی ہوگئے۔اس کے علاوہ ایل او سی پر موجود گاں دابسی کے رہائشیوں کا دعوی ہے کہ ایک پاکستانی شہری عبدالمجید بھارتی فورسز کی شیلنگ سے پیدا ہونے والے افراتفری کی صورت حال کے باعث ہارٹ اٹیک کی وجہ سے جاں بحق ہوگیا۔آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ انڈین فورسز نے ورکنگ بانڈری میں شکر گڑھ سیکٹر پر بھی رات 8 بجے بلا اشتعال فائرنگ کا آغاز کیا جو جمعہ کی صبح تک جاری ہے جبکہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھی بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کا جواب دیا گیا۔پاک فوج کے مطابق پاکستانی فورسز نے تمام مقامات پر ہندوستان کی بلا اشتعال فائرنگ کا بھر پور انداز میں جواب دیا جبکہ دونوں جانب سے فائرنگ کا سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔آئی ایس پی آر نے دعوی کیا کہ سیالکوٹ کے شکر گڑھ سیکٹر میں پنجاب رینجرز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے متعدد ہندوستانی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا جس میں انڈیا کا بھاری جانی نقصان ہوا۔آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ انڈین فورسز کی شکر گڑھ سیکٹر میں فائرنگ کے نتیجے میں ایک پاکستانی خاتون ہلاک اور دیگر 7 شہری زخمی ہوگئے۔ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ بھارتی فائرنگ سے قیمتی جانوں کا ضیاع انتہائی قابل مذمت ہے۔اس سے قبل جمعرات کی صبح آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ورکنگ بانڈری پر ہرپال اور چپراڑ سیکٹر میں بھارتی اور پاکستانی افواج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 5 پاکستانی شہری زخمی ہوگئے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان رینجرز کی جانب سے بھرپور جواب دیتے ہوئے ہندوستانی چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا، جس سے ہندوستان کو بھاری جانی نقصان پہنچنے کا امکان ہے۔سیالکوٹ ورکنگ باﺅنڈری سے ملحقہ بجوات ، چپراڑ، ہرپال، سچیت گڑھ، باجڑہ گڑھی، معراجکے اورچارواہ سیکٹروں میں واقع سیالکوٹ کے سرحدی دیہات پر بھارتی سکیورٹی فورسش کی بلا اشتعال گولہ باری کے باعث تمام تعلیمی ادارے گزشتہ پانچ روز سے مسلسل بند ہیں۔ڈی سی او سیالکوٹ ڈاکٹر آصف طفیل کا کہنا ہے کہ بھارتی گولہ باری کے باعث سیالکوٹ کے سرحدی دیہات میں مقیم لوگ اب محفوظ مقامات پر منتقل ہو چکے ہیں۔ موجودہ تشویشناک سنگین صورتحال میں ان سکولوں میں درس و تدریس کا عمل جاری رکھنا ممکن نہیں۔بھارتی فوسز کی جانب سے شکرگڑھ سیکٹر پر ورکنگ باﺅنڈری پر بلا اشتعال شدید گولہ باری اور فائرنگ سے جاں بحق خواتین کی تعداد تین ہو گئی،جبکہ بچوں اور خواتین سمیت زخمیوں کی مجموعی تعداد 25 تک پہنچ گئی،30 دیہات کی آبادی محفوظ مقام کی جانب منتقل،ڈی سی او کا متاثرہ علاقوں کا دورہ امداد کا اعلان،کئی علاقوں میں متاثرین بے سروسامانی کا شکار ،بھا رتی سکیورٹی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے موضع جوال کھرالہ کی رہائشی قابیہ شفیق شہید ہو گئی، اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 3 ہو گئی ہے۔محفوظ، رخسانہ، زاہد، عامر، رابعہ، شاہدا، منظور، ساحن ، منظور حسین، طالب، مزمل، وغیرہ شامل ہیں چار شدید زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کیا گیا،گزشتہ روز دن کے وقت فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ رکا رہا،تاہم ورکنگ باﺅنڈری پر بھارتی فائرنگ سے متاثرہ علاقوں کے پچیس سے تیس دیہات کی آبادی اپنے گھر بار مال مویشی چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئی،تاہم سینکڑوں متاثرین انتظامیہ کی جانب سے مﺅثر انتظامات نہ ہو نے کی وجہ سے بے سروسامانی اور مشکلات کا شکار نظر آئے،چک امرو اور اڈہ ڈوگر کے مقامات پر پہنچنے والے متاثرین شکوہ کناں نظر آئے،کچھ مقامی تنظیموں اور مخیر شہریوں نے متاثرین کو کھانا اور ٹرانسپورٹ فراہم کرنا شروع کر دی ہے،ڈی سی او نارووال رفاقت نسوانہ نے گزشتہ روز کچھ متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔

چوہدری نثار کی نواز شریف سے ملاقات …. دھرنے بارے بڑا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وزیر اعظم نواز شریف سے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیر داخلہ نے وزیر اعظم کو اسلام آباد اور راولپنڈی کے سکیورٹی انتظامات پر بریفنگ دی۔ چودھری نثار نے وزیر اعظم کو تحریک انصاف کے احتجاج کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال سے آگاہ کیا۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جڑواں شہروں میں تمام سکیورٹی انتظامات قانون کے مطابق کئے گئے۔

وزیراعظم نے کوہاٹ بارے تاریخ کا بڑا پیکج دیدیا …. تبدیلی لانے کا عزم

کوہاٹ (بیورورپورٹ) وزیراعظم محمد نواز شریف نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان عنقریب اﷲ کے فضل و کرم سے دنیا کا بہترین اور خوشحال ملک بنے گا، حزب اختلاف کو یہی فکر اور غم کھائے جا رہا ہے کہ اگر پاکستان کے اندر ترقی اور خوشحالی کا یہ سفر جاری رہا تو 2018ءمیں ان کی سیاست ختم ہو جائے گی اور عوام بھی انہیں جان چکے ہیں، تبدیلی کوئی اور نہیں ہم لے کر آ رہے ہیں۔ کوہاٹ کو براستہ جنڈ، پنڈی گھیب بہترین ہائی وے کے ذریعے موٹر وے سے ملایا جائے گا، کوہاٹ سے کرک اور سرائے گھمبیلہ شاہراہ کو بھی بہترین ہائی وے بنایا جائے گا، کوہاٹ میں 3.9 ارب روپے کی لاگت سے سوئی گیس کی فراہمی، جدید ہسپتال، ہیلتھ انشورنس سکیم شروع کرنے، کوہاٹ یونیورسٹی کا ویمن کیمپس قائم کرنے اور پنڈی سے کوہاٹ ریل کار سروس شروع کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں قلعہ گراﺅنڈ میں کوہاٹ کی مختلف یونین کونسلوں کے لئے گیس کی فراہمی کے منصوبہ کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کوہاٹ کی ضلع کونسل کے لئے 20 کروڑ روپے اور تحصیل کونسل کے لئے 10 کروڑ روپے کی گرانٹ کا بھی اعلان کیا۔ گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا، وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی، مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر اور سابق وزیراعلیٰ پیر صابر شاہ، سابق وفاقی وزیر اور علاقے کی ممتاز شخصیت عباس آفریدی کے علاوہ علاقے کے عمائدین اور معززین کی بڑی تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ کوہاٹ کے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ کو اور آپ کے جذبے کو دیکھ کر آج میرا دل باغ باغ ہو گیا ہے، عوام کا جوش و خروش قابل فخر ہے، اتنی بڑی تعداد میں عوام کو دیکھ کر بہت خوشی ہو رہی ہے۔ میرے بھائی عباس آفریدی کی بڑے عرصہ سے خواہش تھی کہ میں کوہاٹ کا دورہ کروں، یہ میرے بڑے اچھے ساتھی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ عباس آفریدی نے مجھے کوہاٹ کے دورہ کے لئے کہا تو میں نے جواب دیا کہ کوہاٹ میرا اپنا شہر ہے، مجھے کوہاٹ کے عوام سے بہت محبت ہے اس لئے میں چاہتا ہوں کہ جب میں کوہاٹ جاﺅں تو خالی ہاتھ نہ جاﺅں، کوہاٹ کے عوام کے لئے کچھ تحفہ لے کر جاﺅں۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ آج کوہاٹ کے عوام کے لئے ایک تحفہ لے کر آئے ہیں اور یہ تحفہ ان پر کوئی احسان نہیں، یہ میرا فرض اور آپ کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اگر آج اس صوبہ کے اندر کوئی تسلی بخش کام ہو رہا ہوتا تو آج اتنی بڑی تعداد میں لوگ مسلم لیگ (ن) میں نہ آئے ہوتے، یہاں کیا ترقی ہو رہی ہے وہ مجھ سے بہتر آپ جانتے ہیں۔ خیبر پختونخوا کتنا تبدیل ہوا ہے وہ آپ مجھ سے بہتر جانتے ہیں لیکن میں یہ سمجھتا ہوں کہ کے پی کے کو تبدیل ہونا چاہئے اور انشاءاﷲ وہ تبدیلی ہم لے کر آئیں گے۔ انہوں نے عوام سے استفسار کیا کہ آج جب کوہاٹ سے ہائی ویز بنیں گی، موٹر ویز بنیں گی تو کیا یہ کوہاٹ ایک نیا ضلع اور شہر بنے گا یا نہیں؟ جب کوہاٹ کے اندر سوئی گیس آئے گی تو کیا کوہاٹ تبدیل ہوگا یا نہیں؟، وزیراعظم نے کہا کہ آج آپ کے سامنے میں نے کوہاٹ کو سوئی گیس کی فراہمی کے منصوبہ کا سنگ بنیاد رکھا ہے، 3.9 ارب روپے کی لاگت سے کوہاٹ کو سوئی گیس فراہم کی جا رہی ہے۔ یہ چھوٹا منصوبہ نہیں ہے۔ انہوں نے کوہاٹ کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کوہاٹ والوں کے لئے ایسا کبھی کسی نے سوچا تھا، کس نے آج تک کوہاٹ کو گیس دینے کی بات کی ہے؟، ہم بات کرنے نہیں آئے یہ منصوبہ شروع کرنے آئے ہیں، آج اس کا افتتاح کیا جا رہا ہے اور آپ کو معلوم ہونا چاہئے کہ جب نواز شریف کوئی وعدہ کرتا ہے تو وہ پورا کر کے رہتا ہے۔ آج کوہاٹ کے لئے ایک تاریخی دن ہے اور آج الحمداﷲ صرف کوہاٹ بلکہ خوشحال گڑھ، استر زئی، شیر کوٹ، علی زئی، نصرت خیل، ڈوڈہ اور لکی کو بھی گیس فراہم کی جا رہی ہے۔ اس پر تین ارب 90 کروڑ روپے یعنی تقریباً 400 کروڑ روپے خرچہ آئے گا، یہ 400 کروڑ میرے کوہاٹ کے جوانوں، بزرگوں، بہنوں، ماﺅں پر قربان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان 400 کروڑ کی کوئی حیثیت نہیں، نواز شریف کی جان بھی آپ پر قربان ہے۔ انہوں نے کہا کوہاٹ کے عوام کے لئے ایک اور تحفہ بھی لایا ہوں۔ کوہاٹ کو براستہ جنڈ، پنڈی گھیب ایک خوبصورت ہائی وے کے ذریعے موٹر وے سے ملایا جائے گا جس سے آپ اسلام آباد کے نزدیک آ جائیں گے اور بہت مختصر سفر کر کے آپ اسلام آباد پہنچیں گے۔ چیئرمین این ایچ اے یہاں موجود ہیں جن کو آرڈرز دے دیئے گئے ہیں اور اس کی تعمیر کا کام شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس ہائی وے کی تعمیر سے آپ اسلام آباد اور پشاور سے نزدیک ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوہاٹ سے کرک ، کرک سے سرائے گھمبیلہ نیشنل ہائی وے کو دگنا چوڑا کیا جائے گا اور یہ آگے جا کر موٹر وے سے ملے گی۔ یہ بہت بڑا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوہاٹ کے لئے ایک بہترین اسٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بنانے کا اعلان کرتا ہوں اور انشاءآﷲ آپ کو اور آپ کے بچوں کو یا کسی بھی بیمار کو کوہاٹ سے اسلام آباد یا پشاور علاج معالجہ کے لئے نہیں جانا پڑے گا، یہیں علاج ہوگا، کراچی اور لاہور نہیں جانا پڑے گا، کوہاٹ کے ہسپتال میں ہی تمام امراض کا علاج ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کوہاٹ کے غریب اور مستحق عوام کے لئے مفت علاج کا ایک منصوبہ لے کر آ رہے ہیں، مفت علاج ان کے لئے ہوگا جو اپنا علاج کرانے کی استطاعت نہیں رکھتے اور علاج کے لئے انہیں ادھار لینا اور جائیدادیں تک بیچنا پڑ جاتی ہیں۔ ان کو ہم مفت علاج فراہم کریں گے اور کسی کو اپنا مکان جائیداد نہیں بیچنا پڑے گی۔ وزیراعظم نے اس موقع پر خواتین کے لئے کوہاٹ یونیورسٹی کے ویمن کیمپس کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی سے کوہاٹ ریل کار سروس شروع کی جائے گی، ابتداءمیں اس کو تجرباتی بنیاد پر شروع کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے ضلع کونسل کوہاٹ کے لئے 20 کروڑ روپے اور تحصیل کونسل کوہاٹ کے لئے 10 کروڑ روپے کی گرانٹ کا بھی اعلان کیا تاکہ کوہاٹ کے عوام کے لئے خوشحالی کے منصوبے شروع کئے جا سکیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج پاکستان بھر میں ترقیاتی عمل بہت تیز ہے، سی پیک بن رہا ہے جو انشاءاﷲ پاکستان کے عوام کے لئے ترقی اور خوشحالی لائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 2018ءمیں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کو ہمیشہ کے لئے ختم کر دیا جائے گا۔ انہوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ جب ہماری حکومت آئی تھی تو کتنی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی؟ انہوں نے کہا کہ 18، 18 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی جو آج بہت کم ہو چکی ہے اور انشاءاﷲ 2018ءمیں بالکل ختم ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر سڑکیں، موٹر ویز اور ہائی ویز بن رہے ہیں، آج اس کا آغاز کوہاٹ سے بھی کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اﷲ کے فضل و کرم سے ایک ترقی یافتہ ملک بننے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کو یہی فکر اور غم کھائے جا رہا ہے کہ اگر پاکستان کے اندر ترقی اور خوشحالی کا یہ سفر جاری رہا تو 2018ءتک ان کی سیاست ختم ہو جائے گی لیکن میں جانتا ہوں کہ اﷲ کے فضل و کرم سے عوام کو پتہ لگ چکا ہے کہ ان کے اندر کوئی جان نہیں ہے۔ صوبہ خیبر پختونخوا میں انہوں نے تین سال کے دوران کچھ نہیں کیا، انشاءاﷲ آپ کے صوبہ میں بھی اﷲ کے فضل و کرم سے 2018ءمیں مسلم لیگ (ن) کی حکومت آئے گی اور مسلم لیگ (ن) اپنا خدمت کا سفر یہاں پر بھی بھرپور طریقے سے شروع کرے گی۔ وزیراعظم نے عوام سے پوچھا کہ وہ بتائیں کہ پاکستان میں دہشت گردی میں کمی آئی ہے یا نہیں؟ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی میں واضح کمی آئی ہے، جب 2013ءمیں ہماری حکومت آئی تھی تو دہشت گردی ملک بھر میں پھیلی ہوئی تھی، آج دہشت گردی ختم ہو رہی ہے، دہشت گردی کی کمر ٹوٹ چکی ہے۔ وزیراعظم نے پولیس، فوج اور انتظامیہ کے افسروں اور جوانوں کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے قربانیاں دے کر ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شمالی وزیرستان کے تمام لوگوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ان کی دوبارہ آباد کاری کے لئے حکومت نے انتظامات کئے ہیں اور اس سلسلے میں اربوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی کو مزید بہتر بنانے کے لئے حکومت بھرپور اقدامات کر رہی ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ انشاءاﷲ پاکستان عنقریب اﷲ کے فضل و کرم سے دنیا کا بہترین اور خوشحال ملک بنے گا۔ آج ملک اقتصادی ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے اور معیشت بہتر ہو رہی ہے اور یہ دعوے ہم نہیں کر رہے بلکہ پوری دنیا یہ کہہ رہی ہے۔ چند دن پہلے آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے سربراہان آئے، انہوں نے پاکستان کی اقتصادی ترقی کی تعریف کی یہ پاکستان کے لئے بہت بڑا اعزاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ منصوبے مکمل ہوں گے تو وہ ان کے افتتاح کے لئے دوبارہ کوہاٹ آئیں گے اور ان منصوبوں کی تکمیل پر کوہاٹ کے عوام کو مبارکباد دیں گے۔ قبل ازیں سابق وفاقی وزیر سینیٹر عباس آفریدی نے کہا کہ وزیراعظم نے ملک کی ترقی کے لئے جو اقدامات کئے ہیں وہ مخالفین کو ہضم نہیں ہو رہے، انہیں ڈر ہے کہ ترقی کا سفر ایسے ہی جاری رہا تو آئندہ الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کا مقابلہ نہیں کر پائیں گے۔ خیبر پختونخوا کا برا حال ہے۔ انہوں نے وزیراعظم سے کوہاٹ سے اسلام آباد تک موٹر وے کی تعمیر، اسے سی پیک کا حصہ بنانے، گیس کی فراہمی اور ہسپتال کی تعمیر کے منصوبوں کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع کی حالت انتہائی خراب ہے، جنوبی اضلاع کی تقدیر بدلنے والا شیر آج اسٹیج پر براجمان ہے۔ پاکستان ایشیاءکا ٹائیگر بنے گا، نواز شریف پوری مسلم دنیا کے رہنما ہیں اور دنیا دیکھ لے کہ پاکستان میں ہم کیا چاہتے ہیں اور ایک چھوٹا سا ٹولہ کیا چاہتا ہے۔

مریم نوازکی سالگرہ ۔۔۔

لاہور (آن لائن) وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے گزشتہ روز اپنی سالگرہ منائی اس موقع پر ان کے والد عزیز واقارب سہیلیوں کی بڑی تعداد نے انہیں سالگرہ کی مبارکباد دیاور عمردرازی کے لئے دعائیں دیں۔(اے ملک)

دھرنے کیخلاف ہم نہیں عوام دیوار بنیں گے

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کے نظام کو جدید بنانے کےلئے امورپر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا-برطانیہ کی ایل جی سی لیبارٹریز کے سینئر سائنسدان ایلن جے ہینڈلے(Mr. Alan J. Handley) نے ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کے نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کے حوالے سے پیشرفت پر بریفنگ دی۔ برطانیہ کی ایل جی سی لیبارٹریز کے سینئرسائنسدان نے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی میں فراہم کی جانے والی جدید سہولتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی میں انتہائی شاندار سہولتیں فراہم کی گئی ہیں اور فرانزک سائنس ایجنسی میں شواہد کو جمع کرنے کا نظام بھی شاندار ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے دنیا میں اس طرح کی کئی لیبز کا دورہ کیا ہے لےکن بلا شبہ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی میں فراہم کردہ سہولتیں یورپ کے معیار کے مطابق ہیں جس کا کرےڈٹ وزےراعلیٰ شہبازشرےف اور ان کی ٹےم کو جاتا ہے- وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کے نظام کو مکمل طور پر جدید بنایا جا رہا ہے تاکہ صوبے کے عوام کو معےاری ادوےات کی فراہمی ےقےنی بنائی جاسکے ۔وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ ڈرگ ٹےسٹنگ لےب کے لئے بیرون ملک موجود ماہر پاکستانیوں کی خدمات بھی حاصل کی جائیں اورڈرگ ٹیسٹنگ لیب کے نئے نظام میں پیشہ وارانہ صلاحیتو ںکے حامل افراد کو تعینات کیا جائے۔ دریں اثناءوزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کرنےوالے پاکستان کی بدلتی قسمت کھوٹی کرنا چاہتے ہےں اور افسوس کی بات ہے کہ ترقی اورخوشحالی کا راستہ روکنے کی سازشےں پاکستان کے اندر سے کی جارہی ہےں۔ پاناماکےس کی سپرےم کورٹ مےں سماعت شروع ہونے کے بعد اسلام آباد بند کرنے کا کوئی جواز نہےں ۔ جھوٹ ، الزام تراشی اور دروغ گوئی کی سےاست کے علمبردار عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہےںاورشکست خوردہ عناصرغےر جمہوری،غےر آئےنی ،غےر سےاسی اورغےر اخلاقی ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہےں۔عوام جانتے ہےں کہ دھرنے والے نےازی صاحب، ملک کی ترقی اور خوشحالی کا دھڑن تختہ چاہتے ہےں ۔پاکستان کے باشعور عوام ان شکست خوردہ عناصر کی منفی سےاست سے بےزار ہوچکے ہےں ۔وزےراعلیٰ نے کہا کہ ملک کے امن کو تباہ اوروطن عزےز کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والوں کی سازش ناکام ہوگی۔عوام ان عناصر کی منفی سوچ اورملک کے امن کو خراب کرنے کی سازش سے پوری طرح آگاہ ہوچکے ہےں ۔سرماےہ کاری اورترقی کے تےزرفتار عمل مےں رکاوٹےں کھڑی کرنے والے ملک و قوم کے دشمن ہےں ۔دھرنے اورانتشار پھےلانے والوں کوپاکستان کی مضبوط ہوتی ہوئی معےشت ہضم نہےں ہورہی ۔انہوںنے کہا کہ عدالتوں کے فےصلے نہ ماننے والے احتجاج اورانتشار کی سےاست کے ذرےعے عوام کے مےنڈےٹ کی بھی توہےن کررہے ہےں ۔اسلام آباد بند کرنا درحقےقت پاکستان کے غرےب عوام مےں خوشحالی کے دروازے بند کرنا ہے ۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے ترکی کے قومی دن پر ترک صدر رجب طیب اردوان ، ترک وزیراعظم دا ﺅداگلو اور ترک عوام کو مبارکباد دی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان لازوال تاریخی تعلقات موجود ہیں ۔ پاکستان اورترکی کے عوام ےکجان دوقالب ہےں اور دونوں ممالک کے عوام کے دل اےک ساتھ دھڑکتے ہےں ۔انہو ںنے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے عوام کے مابےن باہمی احترام کا مضبوط رشتہ موجود ہے اور ہرگزرتے لمحے پاکستان اورترکی کی دوستی مضبوط سے مضبوط تر ہورہی ہے ۔ دونوںممالک کے مابےن بڑھتا ہوا معاشی تعاون پاک ترک دوستی کو مستحکم کررہا ہے۔ پاک ترک تعلقات کی مثال قوموں کی تارےخ مےں کم ہی ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے یکساں سوچ کے مالک ہیں۔ جمہور ی اقدار کے استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل سے ترکی دنیا کا خوشحال ملک بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رجب طیب اردوان کی ولولہ انگیز لیڈرشپ کے باعث ترکی نے قلیل عرصہ میں غیرمعمولی ترقی کی ہے۔ زلزلہ ہو یا سیلاب یا کوئی اور قدرت آفت، ترکی ہمیشہ پاکستان اور یہاں کے عوام کے شانہ بشانہ رہا ہے۔ ترکی کی طرف سے قدرتی آفات کے وقت سماجی اور معاشی امداد اور تعاون پاک ترک مضبوط تعلقات کا ثبوت ہے۔

وزیراعظم ڈٹ گئے ، نہیں جائیں گے …. اہم ترین خبر سے کھلبلی

اسلام آباد(آن لائن)وزیرا عظم نوازشریف نے پانامہ لیکس کیس کی سماعت اور سیاسی کشیدگی کے پیش نظر دورہ کرغزستان منسوخ کر دیا۔اطلاعاتکے مطابق وزیرا عظم نواز شریف نے 2نومبر کو شیڈول دورہ کرغزستان منسوخ کر دیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرا عظم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کیلئے 2نومبر کوکرغزستان جانا تھا لیکن اب وزیراعظم کی نمائندگی مشیر خارجہ سرتاج عزیز کریں گے ۔ذرائع نے بتایا کہ پانامہ لیکس سے متعلق کیس دائر درخواستوں کی سماعت یکم نومبر کو ہونی ہے اور اس سلسلے میں لارجر بنچ بھی تشکیل دیدیا گیا ہے جس کے باعث وزیراعظم نے اپنا دورہ منسوخ کیا ہے ۔تاہم مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اپنا دورے اسلام آباد میں اپنی مصروفیات کے باعث منسوخ کیا ہے ۔یاد رہے پاکستان تحریک انصاف نے بھی دو نومبر کو ہی اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

عمران خان کا ایجنڈا ناکام ہو گیا ….

اسلام آباد‘ لاہور (نمائندگان خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ عمران خان کا اسلام آباد بند کرنے کا ایجنڈا ناکام ہوچکاہے اور اب وہ آرام سے گھر بیٹھے ہیں ، آج کا میچ گزر گیا، کل پھر دیکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان آرام سے گھر بیٹھے ہیں ، وہ اسلام آباد بند کرانا چاہتے ہیں اور ان کا یہ ایجنڈا ناکام ہو گیا ہے ، آج کا میچ گزر گیا لیکن کل پھر دیکھا جائے گا ۔ پرویز رشید نے کہا کہ اسلام آباد میں لاکھوں لوگوں کو جمع کرنے کا دعویٰ کرنے والے 10لوگ بھی جمع نہ کر سکے۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان کو گرفتار کرنے میں بڑے مسائل ہیں،حکومت کریک ڈاﺅن نہیں کرنا چاہتی،عمران خان گرگٹ کی طرح رنگ بدلتے ہیں،پاکستان راولپنڈی اور بنی گالہ پر مشتمل نہیں،کسی کو پاکستان کا تمسخر اڑانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا ہے کہ لوگوں پر ڈنڈے نہیںبرسائے ،معمولی کارروائی کی گئی ہے،تحریک انصاف کے ساتھ بات چیت کے دروازے کھلے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ افسوس ہے کہ راولپنڈی کا مولا جٹ گرفتاریوں سے بچنے کیلئے گلیوں میں چھپاتا پھر رہا ہے ۔ جمعہ کو وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پنڈی کا نام نہاد لیڈر شیخ رشید صرف چار افراد کے ہمراہ جلسہ گاہ میں آیا۔ اگر یہ چاہیں تو ہم پر امن سامعین بھجوا دیتے ہیں۔ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ڈنڈے پڑنا سیاسی جدوجہد کا حصہ ہوتا ہے اور اگر تحریک انصاف والوں نے ڈنڈے نہیں کھانے تو پھر کوئی اور کام کر لیں۔ دھرنے کے پہلے راﺅنڈ میں پی ٹی آئی کے دعوے نقش برآب ثابت ہوئے ہیں۔ فوج سوچ کے اعتبار سے بالغ ہو چکی ہے اور جنرل راحیل شریف نیک نامی، تقدس اور عزت کی میراث ہی اپنے ساتھ لے جانا چاہیں گے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات سے یہ مسئلہ شروع ہوا،اس پرقیاس آرائیاں نہیں کروں گا اور نہ ہی دھرنے کے پہلے راﺅنڈ میں جیت ہار کی بات کروں گا البتہ یہ ضرور کہوں گا کہ پہلے راﺅنڈ میں پی ٹی آئی کے دعوے نقش برآب ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی پلاننگ تھی کہ پی کیو آر بلاک پر قبضہ کیا جائے۔ پی ٹی آئی نے وزارت خزانہ،منصوبہ بندی اور داخلہ کے دفاتر پر قبضہ کرنے کا منصوبہ تھا اور اگر کوئی ریاست کی رٹ کو چیلنج کرے تو پھر ریاست کارروائی کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے نہیں علم کہ تحریک انصاف کو کون سپورٹ کر رہا ہے لیکن انہوں نے جنہیں اتحادی بنایا انہیں گالی دے کر بھگا دیا۔ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ ماضی کے دھرنے پر تحمل اور نرمی کے مظاہرے کا کوئی فائدہ نہیں ہوا اور ڈنڈے پڑنا تو سیاسی جدوجہد کا حصہ ہوتا ہے اور اگر انہیں ڈنڈے نہیں کھانے تو کوئی اور کام کر لیں۔ان کا کہنا تھا کہ جنرل راحیل نے دہشت گردی کےخلاف فیصلہ کن جنگ آغاز کیا جو آج بھی جاری ہے اور فوج سوچ کے اعتبار سے بالغ ہو چکی ہے۔ فوج پچھلے تین سال کی نیک نامیخ عزت اور تقدس کو ضائع نہیں کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ نیک نامی، عزت اور تقدس جنرل راحیل شریف کی میراث ہے اور یہی میراث چھوڑ کر وہ جانا چاہیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے یوتھ کنونشن میں خواتین پر تشدد نہیں ہوا اور ٹی وی مناظر میں بھی یہی دکھایا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان کی منفی اور احتجاجی سیاست کو مسترد کر دیا وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا ہے کہ اسلام آبند بند کرنے والے سلمانی ٹوپی اتار کر سامنے آجائیں ، حکومت مخصوص حالات کے تحت اپنی ذمہ داری پوری کررہی ہے ۔ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا کہ راولپنڈی کی زندگی رواں دواں ہے شہروں کو بند کرکے عوام کو اذیت اور تکلیف دینا حکومت کا کام نہیں ہے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پر حملہ پاکستان پر حملہ تصور کرتے ہیں حالات کے پیش نظر حکومت احتیاطی اقدامات کررہی ہے اسلام آباد کو بند کرنے کی دھمکیاں دینے والے اب چھپتے پھر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ سلیمانی ٹوپی اتار کر دھمکیاں دینے والے سامنے آجائیں۔ سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ گرفتاریاں ہونا اچھی بات نہیں مگر بغاوت کرنے پر قانون اپنا راستہ اختیار کرتا ہے ۔ تحریک انصاف والے کھانے کی بات کر رہے ہیں حالانکہ انقلابیوں کیلئے تو کھانا ثانوی چیز بن جاتی ہے۔ عوام کا سمندر لانےوالے شیخ رشید آج بھاگ رہے تھے۔ صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے ہائیکورٹ کا فیصلہ مسترد کردیا ہے‘ ہم عوام کے سمندر کو اسلام آباد لانے والوں کو کوزی میں بند کردینگے‘کسی کو اسلام آباد بند نہیں کرنے دیں گے۔ پنجاب حکومت کے ترجمان زعیم قادری نے کہا ہے کہ شیخ رشید چوہے کی طرح بل میں گھس گیا ہے، وہ کہیں بھی چھپ جائیں، انہیں سرکاری مہمان ضرور بنائیں گے۔پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چودھری نے کہا ہے کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی اگر کوئی قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے احتجاج یا جلسہ کرنا چا ہتا ہے تو ضرور کریں بصورت دیگر قانون کے مطابق کاروائی ہو گی۔ وفاقی وزیر مملکت برائے پانی و بجلی چوہدری عابد شیر علی نے کہا ہے کہ ”دروغ کو فروغ نہیں،، کے مصداق عمران خان ہمیشہ دھوئیں کے بادل اڑاتے رہیں گے جبکہ شیخ رشید کوئلوں کی دلالی میں منہ کالا کررہے ہیں،کسی کو شریف لوگوں کی پگڑیاں اچھالنے اور پاکستان کا رخ تباہی کے راستے کی طرف موڑنے کی اجازت نہیں دیں گے،اسلام آباد ہی اسلام کا قلعہ ہے،کوئی مائی کا لعل اسلام آباد بند نہیں کرسکتا۔

عمران خان کی گرفتاری …. جھڑپیں ، گو نواز کے نعرے

راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور (رپورٹنگ ٹیم ‘نمائندگان خبریں) تحریک انصاف و عوامی مسلم لیگ کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم کے باعث کمیٹی چوک میدان جنگ بن گیا جب کہ پولیس نے مشتعل کارکنان پر لاٹھی چارج کرتے ہوئے سینکڑوں کو گرفتار کرلیا۔ شیخ رشید احمد کی جانب سے نماز جمعہ کے بعد کمیٹی چوک پر حکومت کے خلاف جلسے کا اعلان کیا گیا تھا، وقت مقررہ پر جب کارکنوں نے کمیٹی چوک کا رخ کیا تو پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی، پولیس کی جانب سے روکے جانے پر مشتعل افراد نے پتھراو¿ شروع کردیا جس کے بعد کمیٹی چوک اور مری روڈ میدان جنگ بن گئے۔کارکنوں کے پتھراو¿ پر پولیس نے لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں برسانا شروع کی، اس دوران کئی افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔ مشتعل کارکنان نے پولیس پر چاروں طرف سے پتھراو¿ کردیا جس کے بعد پولیس نے کارکنان پر شدید لاٹھی چارج کیا اور شیلنگ شروع کردی اور متعدد کارکنان کو گرفتار کرلیا جب کہ اس دوران مشتعل افراد نے کمیٹی چوک پر کھڑے کنٹینر کو بھی آگ لگادی۔ شہراقتدارکو بند (Lockdown)کرنے کی کوشش کی گئی تو عمران خان کو گرفتارکرلیا جائے گا حکومتی پروانہ بنی گالا پہنچ گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے حکومت کی طرف سے مخصوص جگہ پر جلسہ کرنے کے احکامات تسلیم کرنے سے انکارکردیا شہر اقتدارکو لاک ڈاو¿ن کرنے کے لئے بنی گالہ میںحکومتی پابندی توڑنے کی حکمت عملی پرغور شروع کردیاگیا مجسٹریٹ علی جاوید نے اعلی سطح پر آگاہ کردیا ہے، اسلام آباد میں بنی گالا میں پارٹی چیئرمین عمران خان کی قیادت میں مشاورتی اجلاس ہوا جہانگر ترین، ڈاکٹر شریں مزاری اور دیگر رہنما موجود تھے حکو متی پابندی کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا گیا ہے، ادھر راولپنڈی میں مظاہرین کے خلاف 24 سال پر انے آنسوگیس کے شیلز استعمال کے گئے ہیں ان زائد المعیاد گیس شیلنگ سے مظاہرین جسمانی طور پر شدید متاثر ہوسکتے ہیں۔ آنسوگیس کے ان شیلز پر 1992ءکی تاریخ درج ہے۔ حکومت نے وفاقی دارالحکومت اسلام آبادمیں سکیورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کرتے ہوئے اسلام آباد کو ”پولیس سٹیٹ“ میں تبدیل کر دیا۔ جگہ جگہ ناکے لگا دیئے گئے، مشکوک افراد سے شناختی کارڈز کی چیکنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا، پارکوں، عوامی مقامات اور تفریحی مقامات پر سکیورٹی اہلکار تعینات کر دیئے گئے۔ ان مقامات پر آنے جانے والوں پر نظر رکھی جانے لگی۔ اسلام آباد کے ریڈ زون میں بھی جگہ جگہ سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں پولیس اور احتجاجی جلسے کے لیے جمع ہونے والے عوامی مسلم لیگ کے حامیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں جبکہ عمران خان نے اپنے کارکنوں سے کہا ہے کہ آج حکومت سے ٹکر لینے کی ضرورت نہیں اور اب وہ دو تاریخ کو ہی ہر صورت نکلیں گے۔عمران خان کے خطاب کے فوراً بعد تحریکِ انصاف کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔اس دوران پولیس نے آنسو گیس پھینکی ہے اور کارکنوں نے جواب میں ان پر پتھراو¿ کیا ہے۔ عمران خان نے راولپنڈی میں عوامی مسلم لیگ کے احتجاجی جلسے میں شرکت کرنا تھی لیکن جمعے کی شام بنی گالہ میں اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو تاریخ کو اگر حکومت نے انہیں گھر میں نظربند بھی کر دیا اور 30 ہزار پولیس اہلکار بھی ان کے گھر کے باہر کھڑے کر دیے تو بھی انھیں باہر نکلنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔راولپنڈی میں جلسے میں شرکت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ اس جلسے میں شرکت دو نومبر کی تیاری کے سلسلے میں کرنا تھی لیکن آج انہوں (حکومت) نے جس طرح راستوں کو بند کیا تو ہم نے سوچا کہ آج ٹکر لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے لیکن ’ہمیں دو تاریخ کو روک کر دکھا دیں۔‘بنی گالہ میں اپنی رہائش گاہ میں حکومت کی جانب سے نظربند کرنے سے متعلق متعدد سوالات پر عمران خان نے کوئی واضح بیان نہیں دیا کہ آیا واقعی میں ایسا ہے کہ نہیں لیکن اشارہ کیا ہے کہ ان کی رہائش گاہ کے ارد گرد پولیس کھڑی کر دی گئی ہے اور عملاً انہیں گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔انہوں نے دو نومبر کو عدالت کی جانب سے اسلام آباد کو بند نہ کرنے کے حکم کے بارے میں کہا ہے کہ پہلے عدالت یہ بتائے کہ آج کس طرح حکومت نے عدالتی حکم کی دھجیاں اڑائی ہیں، آج ہم نے عدالت کے حکم کی خلاف ورزی نہیں کی، آج کس نے کی، یہ وہ لوگ (موجودہ حکومت) جنہوں نے نہ کبھی کسی قانون کو سنا ہے اور نہ ہی اس پر چلے ہیں۔انہوں نے ایک بار پھر کارکنوں سے کہا ہے کہ وہ گرفتاریوں سے بچے بغیر دو نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کے لیے تیاریاں کریں۔ جڑواں شہروںاسلام آباد اور راولپنڈی میں ممکنہ احتجاج و دھرنوں کے باعث راولپنڈی میں لال حویلی سے ملحقہ علاقوں کو مکمل سیل کر دیا گیا، مری روڈ پر مریڑ حسن کے مقام پراحتجاجی کاکنوں کو روکنے کیلئے کنٹینر لگا دیے گئے ہیں، میٹروبس سروس بھی بند کردی گئی، عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، تمام تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔ اطلاعات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کے آج ممکنہ احتجاج کے باعث لال حویلی اور ملحقہ علاقوں کو سیل کر دیا گیا ہے ،علاقے سیل ہونے سے لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں لال حویلی سے ملحقہ تمام مارکیٹیں، بازار اور فروٹ مارکیٹیں بند ہیں جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اسلام آباد انتظامیہ نے عمران خان کو ہر صورت لال حویلی جانے سے روکنے کا فیصلہ کر لیا۔ اسلام آباد احتجاج میں شرکت کیلئے پشاور سے تحریک انصاف کا قافلہ ارکان اسمبلی کی قیادت میں روانہ ہو گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق پشاور سے پی ٹی آئی کے کارکن اسلام آباد دھرنے میں شرکت کیلئے قافلے کی صورت میں روانہ ہو گئے ہیں، قافلے میں سینکڑوں کارکن اور گاڑیاں شامل ہیں۔ راولپنڈی پولیس نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی گاڑی کو تحویل میں لے کر ڈرائیور کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے ذاتی سکیورٹی افسر نائب صوبیدار (ر) اعجاز احمد کو گرفتار کر لیا ہے۔ لاہور میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے پریس کلب کے قریب اور قرطبہ چوک پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا۔ پشاور پریس کلب کے سامنے بھی کھلاڑی گرفتاریوں کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔ ناراض کارکنوں نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ چارسدہ، میانوالی، ٹانک، مردان، تیمرگرہ، لوئر دیر اور خیبر ایجنسی میں بھی تحریک انصاف کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے۔ مشتعل کارکنوں نے ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کر دیں اور نعرے بازی بھی کرتے رہے۔ سیالکوٹ، وزیر آباد اور پاک پتن میں کھلاڑیوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔کراچی، لاڑکانہ، سکھر اور نواب شاہ میں پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ جیکب آباد میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے سڑکوں پر ٹائر جلا کر نعرے لگا کر احتجاج کیا۔ ٹنڈو محمد خان اور کندھ کوٹ میں بھی کھلاڑیوں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور نعرے بازی کی۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ راولپنڈی کے مشہور کمیٹی چوک سے عوام نے ایوب خان کو بھگایا تھا اور اسی چوک سے نواز شریف کو بھی بھگائیں گے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ کمیٹی چوک شہیدوں کا چوک ہے اور عوام سے اسی چوک سے ایوب خان کو بھگایا تھا اور یہیں سے نواز شریف کو بھگائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صرف راولپنڈی نہیں پورا پاکستان میری جان ہے۔ باجوڑ ایجنسی میں پاکستان تحریک انصاف کا احتجاجی مظاہرہ، گو نواز گو کے نعرے لگائے۔ سوات سے 15 گاڑیوں کا قافلہ بنی گالا پہنچ گیا، سوات سے پہنچنے والے کارکنوں کو پولیس نے متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کے پیش نظر کوئٹہ، چمن شاہراہ پر دھرنا دے دیا ہے جس کے باعث نیٹو سپلائی معطل ہو گئی ہے۔ تحر ےک انصاف کا کارکنوں کی گر فتارےوں کے خلاف لاہور مےں پر ےس کلب‘ سمن آباد‘ قرطبہ چوک‘ شاہدرہ‘ بابو صابو اور مغل پورہ سمےت6مقامات پر احتجاجی مظاہر ے‘ ٹائر جلا کر روڈ بلاک کے حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کرتے رہے‘ لاہور سمےت پنجاب کے دےگر شہروں مےں گر فتار کارکنوں کو فوری رہا کر نے کا مطالبہ کر دےا۔ جمعہ کے روز تحر ےک کے کارکنوں نے شاہدرہ مےں سابق گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور کی قےادت مےں‘ اپوزےشن لےڈر مےاں محمودالرشےد‘رکن قومی اسمبلی شفقت محمود اور ولےد اقبال کی قےادت مےں پر ےس کلب ‘ قر طبہ چوک مےں رکن پنجاب اسمبلی مےاں اسلم اقبال‘ ڈاکٹر ےاسمےن راشد‘ عندلےب عباس جبکہ مغل پورہ اور بابو صابو سمےت دےگر مقامات پر بھی تحر ےک انصاف نے کارکنوں کی گر فتارےوں اور حکومتی رکاوٹوں کے خلاف الگ الگ احتجاجی مظاہر ے کےے جن مےں تحر ےک انصاف کے کارکنوں نے ”گو نواز گو“ نوازشرےف تلاشی دو ”ظلم کے ےہ ضابطے ہم نہےں مانتے“ اور وزےر اعظم عمران خان اور کون بچائے گا پاکستان عمران خان سمےت دےگر نعرے لگائے شاہدرہ مےں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ (ن) لےگ نے تحر ےک انصاف کے پر امن کارکنوں کو گر فتار کر کے بدتر ےن آمر ےت کی مثال قائم کر دی ہے اور اب اس بات مےںکوئی شک نہےں کہ (ن) لےگ اب کے بار بھی خود اپنے پاﺅں پر کلہاڑی مار نے جا رہی ہے۔ پشاور پریس کلب کے سامنے بھی کھلاڑی گرفتاریوں کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔ ناراض کارکنوں نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ چارسدہ، میانوالی، ٹانک، مردان، تیمرگرہ، لوئر دیر اور خیبر ایجنسی میں بھی تحریک انصاف کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے۔ مشتعل کارکنوں نے ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کر دیں اور نعرے بازی بھی کرتے رہے۔ سیالکوٹ، وزیر آباد اور پاک پتن میں کھلاڑیوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔ لاڑکانہ، سکھر اور نواب شاہ میں پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ جیکب آباد میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے سڑکوں پر ٹائر جلا کر نعرے لگا کر احتجاج کیا۔ ٹنڈو محمد خان اور کندھ کوٹ میں بھی کھلاڑیوں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور نعرے بازی کی۔ دوسری جانب، اسلام آباد اور راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کیخلاف کراچی میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے گورنر ہاو¿س کے باہر دھرنا دے دیا ہے۔

حالات بدستور کشیدہ …. لال حویلی ، بنی گالہ کا محاصرہ ، پتھراﺅ

راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور (رپورٹنگ ٹیم ‘نمائندگان خبریں) تحریک انصاف و عوامی مسلم لیگ کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم کے باعث کمیٹی چوک میدان جنگ بن گیا جب کہ پولیس نے مشتعل کارکنان پر لاٹھی چارج کرتے ہوئے سینکڑوں کو گرفتار کرلیا۔ شیخ رشید احمد کی جانب سے نماز جمعہ کے بعد کمیٹی چوک پر حکومت کے خلاف جلسے کا اعلان کیا گیا تھا، وقت مقررہ پر جب کارکنوں نے کمیٹی چوک کا رخ کیا تو پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی، پولیس کی جانب سے روکے جانے پر مشتعل افراد نے پتھراو¿ شروع کردیا جس کے بعد کمیٹی چوک اور مری روڈ میدان جنگ بن گئے۔کارکنوں کے پتھراو¿ پر پولیس نے لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں برسانا شروع کی، اس دوران کئی افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔ مشتعل کارکنان نے پولیس پر چاروں طرف سے پتھراو¿ کردیا جس کے بعد پولیس نے کارکنان پر شدید لاٹھی چارج کیا اور شیلنگ شروع کردی اور متعدد کارکنان کو گرفتار کرلیا جب کہ اس دوران مشتعل افراد نے کمیٹی چوک پر کھڑے کنٹینر کو بھی آگ لگادی۔ شہراقتدارکو بند (Lockdown)کرنے کی کوشش کی گئی تو عمران خان کو گرفتارکرلیا جائے گا حکومتی پروانہ بنی گالا پہنچ گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے حکومت کی طرف سے مخصوص جگہ پر جلسہ کرنے کے احکامات تسلیم کرنے سے انکارکردیا شہر اقتدارکو لاک ڈاو¿ن کرنے کے لئے بنی گالہ میںحکومتی پابندی توڑنے کی حکمت عملی پرغور شروع کردیاگیا مجسٹریٹ علی جاوید نے اعلی سطح پر آگاہ کردیا ہے، اسلام آباد میں بنی گالا میں پارٹی چیئرمین عمران خان کی قیادت میں مشاورتی اجلاس ہوا جہانگر ترین، ڈاکٹر شریں مزاری اور دیگر رہنما موجود تھے حکو متی پابندی کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا گیا ہے، ادھر راولپنڈی میں مظاہرین کے خلاف 24 سال پر انے آنسوگیس کے شیلز استعمال کے گئے ہیں ان زائد المعیاد گیس شیلنگ سے مظاہرین جسمانی طور پر شدید متاثر ہوسکتے ہیں۔ آنسوگیس کے ان شیلز پر 1992ءکی تاریخ درج ہے۔ حکومت نے وفاقی دارالحکومت اسلام آبادمیں سکیورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کرتے ہوئے اسلام آباد کو ”پولیس سٹیٹ“ میں تبدیل کر دیا۔ جگہ جگہ ناکے لگا دیئے گئے، مشکوک افراد سے شناختی کارڈز کی چیکنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا، پارکوں، عوامی مقامات اور تفریحی مقامات پر سکیورٹی اہلکار تعینات کر دیئے گئے۔ ان مقامات پر آنے جانے والوں پر نظر رکھی جانے لگی۔ اسلام آباد کے ریڈ زون میں بھی جگہ جگہ سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں پولیس اور احتجاجی جلسے کے لیے جمع ہونے والے عوامی مسلم لیگ کے حامیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں جبکہ عمران خان نے اپنے کارکنوں سے کہا ہے کہ آج حکومت سے ٹکر لینے کی ضرورت نہیں اور اب وہ دو تاریخ کو ہی ہر صورت نکلیں گے۔عمران خان کے خطاب کے فوراً بعد تحریکِ انصاف کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔اس دوران پولیس نے آنسو گیس پھینکی ہے اور کارکنوں نے جواب میں ان پر پتھراو¿ کیا ہے۔ عمران خان نے راولپنڈی میں عوامی مسلم لیگ کے احتجاجی جلسے میں شرکت کرنا تھی لیکن جمعے کی شام بنی گالہ میں اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو تاریخ کو اگر حکومت نے انہیں گھر میں نظربند بھی کر دیا اور 30 ہزار پولیس اہلکار بھی ان کے گھر کے باہر کھڑے کر دیے تو بھی انھیں باہر نکلنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔راولپنڈی میں جلسے میں شرکت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ اس جلسے میں شرکت دو نومبر کی تیاری کے سلسلے میں کرنا تھی لیکن آج انہوں (حکومت) نے جس طرح راستوں کو بند کیا تو ہم نے سوچا کہ آج ٹکر لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے لیکن ’ہمیں دو تاریخ کو روک کر دکھا دیں۔‘بنی گالہ میں اپنی رہائش گاہ میں حکومت کی جانب سے نظربند کرنے سے متعلق متعدد سوالات پر عمران خان نے کوئی واضح بیان نہیں دیا کہ آیا واقعی میں ایسا ہے کہ نہیں لیکن اشارہ کیا ہے کہ ان کی رہائش گاہ کے ارد گرد پولیس کھڑی کر دی گئی ہے اور عملاً انہیں گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔انہوں نے دو نومبر کو عدالت کی جانب سے اسلام آباد کو بند نہ کرنے کے حکم کے بارے میں کہا ہے کہ پہلے عدالت یہ بتائے کہ آج کس طرح حکومت نے عدالتی حکم کی دھجیاں اڑائی ہیں، آج ہم نے عدالت کے حکم کی خلاف ورزی نہیں کی، آج کس نے کی، یہ وہ لوگ (موجودہ حکومت) جنہوں نے نہ کبھی کسی قانون کو سنا ہے اور نہ ہی اس پر چلے ہیں۔انہوں نے ایک بار پھر کارکنوں سے کہا ہے کہ وہ گرفتاریوں سے بچے بغیر دو نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کے لیے تیاریاں کریں۔ جڑواں شہروںاسلام آباد اور راولپنڈی میں ممکنہ احتجاج و دھرنوں کے باعث راولپنڈی میں لال حویلی سے ملحقہ علاقوں کو مکمل سیل کر دیا گیا، مری روڈ پر مریڑ حسن کے مقام پراحتجاجی کاکنوں کو روکنے کیلئے کنٹینر لگا دیے گئے ہیں، میٹروبس سروس بھی بند کردی گئی، عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، تمام تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔ اطلاعات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کے آج ممکنہ احتجاج کے باعث لال حویلی اور ملحقہ علاقوں کو سیل کر دیا گیا ہے ،علاقے سیل ہونے سے لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں لال حویلی سے ملحقہ تمام مارکیٹیں، بازار اور فروٹ مارکیٹیں بند ہیں جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اسلام آباد انتظامیہ نے عمران خان کو ہر صورت لال حویلی جانے سے روکنے کا فیصلہ کر لیا۔ اسلام آباد احتجاج میں شرکت کیلئے پشاور سے تحریک انصاف کا قافلہ ارکان اسمبلی کی قیادت میں روانہ ہو گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق پشاور سے پی ٹی آئی کے کارکن اسلام آباد دھرنے میں شرکت کیلئے قافلے کی صورت میں روانہ ہو گئے ہیں، قافلے میں سینکڑوں کارکن اور گاڑیاں شامل ہیں۔ راولپنڈی پولیس نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی گاڑی کو تحویل میں لے کر ڈرائیور کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے ذاتی سکیورٹی افسر نائب صوبیدار (ر) اعجاز احمد کو گرفتار کر لیا ہے۔ لاہور میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے پریس کلب کے قریب اور قرطبہ چوک پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا۔ پشاور پریس کلب کے سامنے بھی کھلاڑی گرفتاریوں کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔ ناراض کارکنوں نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ چارسدہ، میانوالی، ٹانک، مردان، تیمرگرہ، لوئر دیر اور خیبر ایجنسی میں بھی تحریک انصاف کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے۔ مشتعل کارکنوں نے ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کر دیں اور نعرے بازی بھی کرتے رہے۔ سیالکوٹ، وزیر آباد اور پاک پتن میں کھلاڑیوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔کراچی، لاڑکانہ، سکھر اور نواب شاہ میں پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ جیکب آباد میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے سڑکوں پر ٹائر جلا کر نعرے لگا کر احتجاج کیا۔ ٹنڈو محمد خان اور کندھ کوٹ میں بھی کھلاڑیوں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور نعرے بازی کی۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ راولپنڈی کے مشہور کمیٹی چوک سے عوام نے ایوب خان کو بھگایا تھا اور اسی چوک سے نواز شریف کو بھی بھگائیں گے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ کمیٹی چوک شہیدوں کا چوک ہے اور عوام سے اسی چوک سے ایوب خان کو بھگایا تھا اور یہیں سے نواز شریف کو بھگائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صرف راولپنڈی نہیں پورا پاکستان میری جان ہے۔ باجوڑ ایجنسی میں پاکستان تحریک انصاف کا احتجاجی مظاہرہ، گو نواز گو کے نعرے لگائے۔ سوات سے 15 گاڑیوں کا قافلہ بنی گالا پہنچ گیا، سوات سے پہنچنے والے کارکنوں کو پولیس نے متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کے پیش نظر کوئٹہ، چمن شاہراہ پر دھرنا دے دیا ہے جس کے باعث نیٹو سپلائی معطل ہو گئی ہے۔ تحر ےک انصاف کا کارکنوں کی گر فتارےوں کے خلاف لاہور مےں پر ےس کلب‘ سمن آباد‘ قرطبہ چوک‘ شاہدرہ‘ بابو صابو اور مغل پورہ سمےت6مقامات پر احتجاجی مظاہر ے‘ ٹائر جلا کر روڈ بلاک کے حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کرتے رہے‘ لاہور سمےت پنجاب کے دےگر شہروں مےں گر فتار کارکنوں کو فوری رہا کر نے کا مطالبہ کر دےا۔ جمعہ کے روز تحر ےک کے کارکنوں نے شاہدرہ مےں سابق گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور کی قےادت مےں‘ اپوزےشن لےڈر مےاں محمودالرشےد‘رکن قومی اسمبلی شفقت محمود اور ولےد اقبال کی قےادت مےں پر ےس کلب ‘ قر طبہ چوک مےں رکن پنجاب اسمبلی مےاں اسلم اقبال‘ ڈاکٹر ےاسمےن راشد‘ عندلےب عباس جبکہ مغل پورہ اور بابو صابو سمےت دےگر مقامات پر بھی تحر ےک انصاف نے کارکنوں کی گر فتارےوں اور حکومتی رکاوٹوں کے خلاف الگ الگ احتجاجی مظاہر ے کےے جن مےں تحر ےک انصاف کے کارکنوں نے ”گو نواز گو“ نوازشرےف تلاشی دو ”ظلم کے ےہ ضابطے ہم نہےں مانتے“ اور وزےر اعظم عمران خان اور کون بچائے گا پاکستان عمران خان سمےت دےگر نعرے لگائے شاہدرہ مےں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ (ن) لےگ نے تحر ےک انصاف کے پر امن کارکنوں کو گر فتار کر کے بدتر ےن آمر ےت کی مثال قائم کر دی ہے اور اب اس بات مےںکوئی شک نہےں کہ (ن) لےگ اب کے بار بھی خود اپنے پاﺅں پر کلہاڑی مار نے جا رہی ہے۔ پشاور پریس کلب کے سامنے بھی کھلاڑی گرفتاریوں کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔ ناراض کارکنوں نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ چارسدہ، میانوالی، ٹانک، مردان، تیمرگرہ، لوئر دیر اور خیبر ایجنسی میں بھی تحریک انصاف کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے۔ مشتعل کارکنوں نے ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کر دیں اور نعرے بازی بھی کرتے رہے۔ سیالکوٹ، وزیر آباد اور پاک پتن میں کھلاڑیوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔ لاڑکانہ، سکھر اور نواب شاہ میں پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ جیکب آباد میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے سڑکوں پر ٹائر جلا کر نعرے لگا کر احتجاج کیا۔ ٹنڈو محمد خان اور کندھ کوٹ میں بھی کھلاڑیوں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور نعرے بازی کی۔ دوسری جانب، اسلام آباد اور راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کیخلاف کراچی میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے گورنر ہاو¿س کے باہر دھرنا دے دیا ہے۔

سماعت کیلئے جسٹس شوکت صدیقی کونہ لگایا جائے …. اہم ترین مطالبہ

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) اسلام آبادہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کو ہراساں اور پکڑ دھکڑ کرنے سے روک دیا۔ گرفتار کارکنان کی فہرست بھی طلب کرلی۔آئی جی اسلام آباد پولیس سمیت دیگر فریقین کو 31اکتوبر کو طلب کر لیاگیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز نے پی ٹی آئی کارکنان کی گرفتاری کے خلاف درخواست کی سماعت کی ۔ پولیس کو پی ٹی آئی کارکنان کو ہراساں اور پکڑ دھکڑ روکنے کا حکم دیدیا ہے جبکہ شہر بھر سے کنٹینر کو بھی فوری طور پرہٹانے کا حکم دے دیا گیا ہے۔عدالت نے جمعرات کی شب گرفتارکئے گئے کارکنان کی فہرست بھی طلب کرلی ہے۔ گرفتاریوں بارے عدالت نے ریمارکس دئیے کہ گرفتار کارکنان نے کس قانون کی خلاف ورزی کی، بتایا جائے۔ دوران سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے استفسار کیا کہ پرامن احتجاج کریں گے یا اسلام آباد بند کریں گے؟آپ کے احتجاج اور اظہار رائے کو تسلیم کرتے ہوئے فیصلہ دیا، آپ نے عدالت کو ہی مورد الزام ٹھہرایا،آپ عدالت کے حکم کو مانیں گے یا نہیں؟ وکلاءنے یقین دہانی کروائی کے قانون کی حکمرانی کے لیے احتجاج کر رہے ہیں اور عدالت کے حکم کو من وعن تسلیم کریں گے۔ڈپٹی اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دئیے کہ عدالت کو اپنے حکم پر عملدرآمد کروانا آتا ہے،عدالت نے ایک بار پھر واضح کیا کہ کوئی کنٹینرز نہ لگائیں،کوئی پکڑدھکڑ نہ کریں،اگر کوئی جرم کرتا ہے۔۔قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے تو مقدمہ درج کر کے کارروائی کریں،عدالت نے پھر کہا کہ اسلام آبا د کو نہ پی ٹی آئی بند کرے گی نہ حکومت۔عدالت نے آئی جی اسلام آباد اور چیف کمشنر کو ہدایات جاری کیں کہ گرفتار افراد کی فہرستیں پیش کریں اور یہ بھی بتائیں کہ ان افراد کو کن مقدمات میں گرفتار کیا گیا،ضلعی انتظامیہ سڑکیں بلاک نہیں کرے گی اور قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے کام کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے مزید سماعت اکتیس اکتوبر تک ملتوی کر دی۔واضح رہے کہ گزشتہ شب اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون میں تحریک انصاف کے یوتھ کنونشن پر پولیس نے دھاوا بول دیاتھا اور درجنوں کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا تھا ۔جس پر تحریک انصاف کے رہنماو¿ں نے ہائیکورٹ اسلام آبادسے رجوع کر لیا۔ تحریک انصاف کے رہنماو¿ ں نے عدالت سے یہ بھی استدعا کی تھی کہ جسٹس شوکت عزیزصدیقی کو سماعت کیلئے مقررنہ کیا جائے۔ تحریک انصاف نے کارکنوں کی گرفتاریوں کو اسلام آبا د ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آبا دبند کرنے کے اعلان کے بعد گزشتہ رو ز اسلام آباد میں کارکنوں کو گرفتار کیے جانے کے اقدام کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے ۔پی ٹی آئی نے درخواست وکیل نیا ز اللہ نیاز ی کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ درخواست کی سماعتفوری اور ہنگامی بنیادوں پرآج ہی کی جائے۔ درخواست میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو سماعت کیلئے مقرر نہ کرنے کی استدعا بھی کی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ درخواست میں سیکرٹری داخلہ ، آئی جی پولیس ، چیف کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو فریق بنایا گیا ہے ۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے جو غیر آئینی اور غیر قانونی ہے ۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کو 2نومبر کو اسلام آبا دمیں پر امن احتجاج کا ارادہ ہے جبکہ گزشتہ رات ای 11سے کارکنوں کو گرفتار کیا گیامگر یوتھ کنونشن کو آئینی تحفظ حاصل تھا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ منصور علی شاہ نے تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے کارکنوں کی گرفتاریوں کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے فل بینچ کو بھجوا دیں۔ چیف جسٹس منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت شروع کی تو عوامی تحریک کی جانب سے ایڈووکیٹ اشتیاق چودھری اور تحریک انصاف کی جانب سے گوہر نواز سندھو ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ درخواست گزاروں کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ پرامن احتجاج کرنیوالے رہنماو¿ں اور کارکنوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے ، اس حوالے سے حکومت نے متحرک رہنماو¿ں اور کارکنوں کی فہرستیں مرتب کر لی ہیں ، حکومت کا یہ اقدام آئین کےخلاف ہے لہٰذا پولیس کو کارکنوں کو گرفتاریوں سے روکنے کاحکم دیا جائے۔ چیف جسٹس نے درخواستیں سماعت کےلئے فل بینچ کو بھجوا دیں۔ جسٹس شاہد حمید ڈار کی سربراہی میں 3 رکنی فل بینچ 31 اکتوبر سے سماعت کرے گا۔