All posts by Daily Khabrain

تھانوں کو خصوصی ہدایات جاری ، آج رات سے گرفتاریاں شروع …. ریلوے سٹیشنوں ، لاری اڈوں کی نگرانی

لاہور (خصوصی رپورٹ) تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاریاں آج رات سے شروع ہونگی۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق پہلے گرفتاریوں کا سلسلہ 26 اکتوبر سے شروع کیا جانا تھا مگر اب یہ سلسلہ 27 اور 28 اکتوبر کی رات سے شروع کیا جائے گا۔ اس حوالے سے تمام تھانوں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ پولیس کو یہ بھی کہا گیا ہے کہ ریلوے سٹیشن اور لاری اڈا پر نظر رکھی جائے ،بکنگ عملہ کو کہا گیا ہے کہ اگر کوئی زیادہ ٹکٹیں بک کرائے تو اس کی فوری اطلاع دی جائے تا کہ چیک کیا جائے کہ وہ دھرنے میں شرکت کیلئے تو نہیں جا رہے ۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے وہ کارکن جو مختلف مقدمات میں اشتہاری ہیں ان کی ایف آ ئی آرز کی کاپیاں تھانوں میں بھیج دی گئی ہیں تا کہ جب ان کو پکڑا جائے تو پہلے سے درج مقدمات میں ان کی گرفتاری ڈا ل کر جیل بھیج دیا جائے۔اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور (خصوصی رپورٹ) دھرنا انتظامات کیلئے راولپنڈی ڈویژن میں کنٹینروں، ٹرکوں اور ٹرالروں کی پکڑ دھکڑ شروع کردی گئی ہے، 300 سے زائد پکڑ لئے گئے جبکہ سابقہ مدمات میں ملوث تحریک انصاف کے رہنماو¿ں سمیت سینکڑوں کارکنوں کی گرفتاری کا فیصلہ کرلیا گیا جس کے تحت اسلام آباد پولیس نے تمام مقدمات میں ملوث ملزموں کی لسٹیں مرتب کرنا شروع کردیں، نیو ٹاو¿ن تھانہ کے باہر پکڑے گئے کنٹینروں کے ڈرائیوروں نے احتجاج کیا، راولپنڈی کی جانب ہیوی ٹریفک نے رخ کرنا بند کردیا منڈیوں میں مال کی ترسیل متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا، معتبر ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے اسلام آباد بند کرنے کی دھمکیوں اور اتحجاجی دھرنے کو روکنے کیلئے ابتدائی طور پر وفاقی پولیس سے تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے رہنماو¿ں اور کارکنوں کی گرفتاری عدم گرفتاری اور اب تک اشتہاریوں کی رپورٹ طلب کرلی گئی ہے جس کے بعد عدم گرفتار اور اشتہاریوں کو گرفتار کر کے دھرنے کو ناکام بنانے کی کوشش کی جائے گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری کے حوالے سے بھی پولیس آئندہ دنوں میں پالیسی کے تحت اقدام کرے گی۔ اسلام آباد پولیس نے لاہور پولیس سے دھرنے کے شرکاءکو منتشر کرنے کیلئے پنجاب پولیس کا جدید واٹر کینن بھی مانگ لیا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب پولیس کے واٹر کینن کا عملہ بھی اسلام آباد جائے گا جو خود واٹر کینن کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے استعمال کرے گا۔ دھرنے سے نمٹنے کیلئے ایف سی کے 500 اہلکار اسلام آباد پہنچ گئے جبکہ پنجاب سمیت سندھ حکومت سے بھی بکتر بند گاڑیاں مانگ لی گئیں۔ اطلاعات کے مطابق اسالم آباد پولیس کی جانب سے وزارت داخلہ کو خط ارسال کردیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے 4 بکتر بند گاڑیاں دینے کی یقین دہانی کرادی گئی ہے لیکن یہ تعداد بہت کم ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ زیادہ تعداد میں گاڑیاں درکار ہیں اس لیے پنجاب حکومت اور سندھ حکومت سے قیدیوں والی 40 ویگنیں اور 18 بکتر بند گاڑیاں منگوا کر پولیس کو دی جائیں۔ تحریک انصاف نے اسلام آباد کو بند کرنے کے حوالے سے اپنی حکمت عملی کو فائنل شکل دے دی ہے۔ بنی گالہ میں ہونے والے اجلاس میں یہ فیصلہ کرلیا گیا ہے کہ اسلام آباد کو بند کرنے کیلئے 9 مقامامت کے بجائے 16 مقامات پر احتجاج کیلئے چار چار گروپوں کو ڈیوٹیاں دے دی گئی ہیں ایک گروپ کی گرفتاری کے بعد دوسرا اس کے بعد تیسرا اور پھر چوتھا گروپ احتجاج کرے گا اور سب کی ٹائمنگ علیحدہ علیحدہ ہوگی۔ بھارہ کہو، پنڈبگوال، تعمیر چوک اور چہرہ تارا میری راول ڈیم چوک میلوڈی، ستارہ مارکیٹ جی 8،جی 9، جی 10 جی 11، جعفر چوک، آئی 8،آئی 9، آئی 10میں احتجاج کیا جائیگا جبکہ ان کے علاوہ پشاور چوک جہاں سے اسلام آباد کے اندر راستہ جاتا ہے، مری روڈ اور آبپارہ مارکیٹ پر بھی احتجاج کیا جائے گا۔ محکمہ جیل خانہ جات کے مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کوٹ لکھپت جیل لاہور، اڈیالہ جیل راولپنڈی، کیمپ جیل لاہور، فیصل آباد ڈسٹرکٹ جیل، گوجرانوالہ ڈسٹرکٹ جیل، گوجر خان ڈسٹرکٹ جیل، ملتان ڈسٹرکٹ جیل، ڈیرہ غازی خان سنٹرل جیل سمیت پنجاب کے بڑے شہروں میں جیلوں میں دو دو بیرکوں کو خالی کروانے کیلئے کہہ دیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ کا نیب کیخلاف اہم فیصلہ جاری

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کو کرپشن کی رقم کی رضاکارانہ واپسی کا اختیار استعمال کرنے سے روکنے کا تفصیلی حکم نامہ جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ رقوم واپس کرنے والے اہم افسران کیخلاف فوری کارروائی کی جائے ۔بدھ کو سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس کیس کے تحریری حکم نامے میں کہاکہ نیب قانون کے سیکشن 25 اے کے تحت لوٹی گئی رقم کی رضاکارانہ واپسی کا اختیار بدعنوان عناصر کو کلینچٹ دینے کے مترادف ہے۔سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور چیف سیکرٹریز اس قانون سے فائدہ اٹھانے والے افسران کیخلاف فوری کارروائی کریں۔سپریم کورٹ نے نیب سے کرپشن کی رقم رضاکارانہ واپس کرنے کا گذشتہ 10 سال کا ریکارڈ 5 نومبر تک طلب کر لیا ہے۔سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کو رضاکارانہ رقوم کی واپسی اور پلی بارگین کے اختیارات استعمال کرنے سے روکنے کے حوالے سے تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ پانچ صفحات پر مشتمل عدالت عظمیٰ کا فیصلہ جسٹس امیر ھانی مسلم نے تحریر کیا ہے جس میں عدالت عظمیٰ نے نیب کی طرف سے کرپشن کرنے والوں سے رقوم کا کچھ حصہ لے کر انہیں سرکاری عہدوں پر دوبارہ بحال کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ یہ خطرناک صورتحال ہے کہ نیب کی طرف سے قسطوں میں یا یکمشت وصول کی گئی رقوم متعلقہ حکومتی محکمے میں جمع نہیں کرائی جاتیں جبکہ قواعد کی آڑ میں یہ رقوم نیب کے افسران کو نوازنے کے لئے رکھی جاتی ہیں۔ عدالت نے کہا ہے کہ دوران سماعت پراسیکیوٹر جنرل نیب نے رضاکارانہ طور پر وصول کی گئی رقوم کی تفصیلات جمع کرائی ہیں اور پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا ہے کہ نیب اپنے افسران میں تقسیم کے لئے رقم اپنے پاس نہیں رکھتا۔ عدالت نے نیب کو حکم دیا ہے کہ گذشتہ 10 سال کے دوران جو رقوم ادارے نے برآمد کی ہیں اور جو رقوم حکومتوں کے کھاتوں میں جمع کرائی گئی ہیں ان کی تفصیلات 5 نومبر تک عدالت میں جمع کرائی جائیں۔ عدالت نے اٹارنی جنرل اور صوبائی ایڈووکیٹ جرنلز کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ نیب کی طرف سے جمع کرائے گئے جواب کی نقول اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور صوبائی چیف سیکرٹریز کو فراہم کریں۔ عدالت نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور چیف سیکرٹریز کو ہدایت کی ہے کہ سرکاری محکموں کے وہ افراد جنہوں نے رضاکارانہ طور پر رقوم واپس کیں ان کے خلاف محکمانہ کارروائی کر کے آئندہ سماعت سے قبل تحریری رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائیں۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ چیئرمین نیب یا ان کی طرف سے بااختیار بنائے گئے افسر رضاکارانہ طور پر رقوم کی واپسی کے حوالے سے نیب آرڈیننس کے سیکشن 25 پر عملدرآمد نہیں کرینگے۔ عدالت نے مقدمہ کو دوبارہ 7 نومبر کو سماعت کے لئے مقرر کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ جو سرکاری افسران یا ملازمین کرپشن میں ملوث پائے گئے ہیں ان کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی جو کہ انتہائی بدقسمتی ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ جو شخص ایک دفعہ کرپشن کرتے ہوئے پکڑا جائے وہ رضاکارانہ طور پر رقم واپس کر کے کوئی بھی سرکاری عہدہ نہیں رکھ سکتا کیونکہ رضاکارانہ طور پر رقوم کی واپسی (مس کنڈکٹ) کے ضمرے میں آتی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ نیب کی طرف سے جمع کرائی گئی رپورٹ بتاتی ہے کہ سینکڑوں سرکاری ملازمین اور دیگر لوگوں نے سیکشن 25 کے تحت رقوم جمع کرائیں اور ابھی تک اپنے عہدوں پر براجمان ہیں اور ان کے خلاف کوئی بھی ایکشن نہ لینے کی وجہ سے کرپشن میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے۔ عدالت نے کہا کہ محکمانہ حکام نے بھی نیب کو ایک راستہ فراہم کر کے کرپشن میں اضافے میں معاونت کی ہے۔ یاد رہے کہ چیف جسٹس نے 9 ستمبر کو اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں پر ازخود نوٹس لے کر اس کیس کی سماعت کا آغاز کیا تھا اور چوبیس اکتوبر کو چیف جسٹس انور ظہیر جمالی، جسٹس امیر ھانی مسلم اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے مختصر فیصلہ سنایا تھا۔ بدھ کو عدالت عظمیٰ نے کیس کا تحریری فیصلہ جاری کیا۔

پش اپس ؛گانے چاہیں یا نہیں …. پی سی بی نے وضاحت کر دی

اسلام آباد، لاہور (سپورٹس رپورٹر) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ میںقومی کر کٹ ٹیم کے انگلینڈ کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں میچز کے بعد پش آپس لگانے پر ارکان پارلیمنٹ برہم ہوگئے،کمیٹی ارکان رانا محمد افضل خان اور چوہدری نذیر نے کہا کہ کھلاڑی جیت کر تو پش اپس لگاتے ہیں لیکن ہارنے پر خاموشی کیوں اختیار کرتے ہیں، کھلاڑی پش اپس لگا کر دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟ کھلاڑی جیت کر شکرانے کے نوافل ادا کرتے تو زیادہ بہتر ہوتا جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایگزیکٹوکمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا کہ ٹیم نے کاکول میں پاک فوج سے تربیت حاصل کی اور پش اپس کا مقصد پاک فوج کو خراج عقیدت پیش کرنا تھا، مصباح الحق نے سنچری بنانے کے بعد اپنی فٹنس ثابت کرنے کےلئے پش اپس لگائے اور دیگر کھلاڑیوں نے انہیں فالو کیا ،بورڈ نے کھلاڑیوں کو پش اپس لگانے سے منع کر دیا ہے۔ بدھ کو کمیٹی کا اجلاس چیئرمین عبدالقہار خان ودان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا۔ اجلاس میں ارکان کمیٹی ،پی سی بی و دیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں حکومتی رکن رانا محمد افضل خان نے قومی کھلاڑیوں کے پش اپس لگانے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑی جیت کر تو پش اپس لگاتے ہیں لیکن ہارنے پر خاموشی کیوں اختیار کرتے ہیں، کھلاڑی پش اپس لگا کر دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں جبکہ چوہدری نذیر نے رائے دی کہ کھلاڑی جیت کر شکرانے کے نوافل ادا کرتے تو زیادہ بہتر ہوتا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایگزیکٹوکمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کے کھلاڑیوں نے کاکول میں پاک فوج سے تربیت حاصل کی اور پش اپس کا مقصد پاک فوج کو خراج عقیدت پیش کرنا تھا جبکہ مصباح الحق نے سنچری بنانے کے بعد اپنی فٹنس ثابت کرنے کے لئے پش اپس لگائے اور دیگر کھلاڑیوں نے انہیں فالو کیا لیکن اب کھلاڑیوں کو پش اپس لگانے سے منع کر دیا گیا ہے۔قومی اسمبلی کی کمیٹی کے رکن رانا محمد اقبال نے پی سی بی حکام سے پوچھا کہ پی ایس ایل کی تقریب پاکستان میں کیوں منعقد نہیں کرائی گئی جس پر نجم سیٹھی نے کہا کہ پی ایس ایل کی تقریب یو اے ای میں کرانا ہماری مجبوری تھی، غیر ملکی کھلاڑی پاکستان نہیں آنا چاہتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ کور کمانڈر کراچی کو پی ایس ایل میں شرکت کی دعوت دی گئی لیکن انہوں نے شرکت نہیں کی، کور کمانڈر کراچی نے کہا ہے کہ پی ایس ایل کراچی میں کرائیں، بھرپور سیکیورٹی فراہم کریں گے، غیر ملکی ٹیمیں پاکستان آنا چاہتی ہیں لیکن اندرونی مسائل حل کرنا ہوں گے۔ نجم سیٹھی نے کمیٹی کو مزید بتایا کہ کرکٹ کھیلنے کے لئے سفارشوں کی بھرمار ہے، تلخ حقائق ان کیمرا اجلاس میں پیش کر سکتا ہوں۔بعد ازاں حکومتی رکن رانا محمد افضل خان نے میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ کرکٹ میں ایک نئی چیز ہوئی تھی جو مجھے ذاتی طور پر اچھی نہیں لگی جس پر میں نے سوال پوچھا جو میرا حق ہے، اگر پورے پاکستان کو اچھی لگی تو مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن کرکٹ میں اگر کھلاڑی امپائر کو گھور کر بھی دیکھتا ہے تو اس کا بھی کوئی مطلب ہوتا ہے اور اگر یہ کرکٹ کے علاوہ کبڈی یا اس طرح کو کوئی دوسرا کھیل ہوتا تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہوتا۔ پی سی بی کے چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی نجم سیٹھی نے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے ایم این اے رانا افضل کے بیان پروضاحت کرتے ہوئے ٹویٹ کیا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف میچ جیت کر قومی ٹیم کا پش اپس لگانا یا سجدہ کرنا محض اتفاق اور وقتی خوشی کے زیر اثر تھااس کو اتنا سنجیدہ نہیں لینا چاہیے ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ پاک آرمی کی ٹریننگ کوقابلیت کو قدرکی نگاہ سے دیکھتا ہے اور گزشتہ چھ سالوں میں تین مرتبہ قومی ٹیم کے کھلاڑی آرمی سے فٹنس ٹریننگ لے چکے ہیں۔ میڈیا کو چاہیے کہ وہ اس معاملے کو سیاسی رنگ نہ دے۔ یاد رہے کہ مصباح الحق نے انگلینڈ کے خلا ف ٹیسٹ سنچری کرنے کے بعد پش اپس لگا کر پاک فوج کے ٹرینرز کو خراج تحسین پیش کیا تھا جس کے بعد ٹیم کے کھلاڑیوں نے میچ جیتنے کے بعد پش اپس لگائیں جو کرکٹ کی تاریخ میں انوکھا واقعہ بن گیا۔ دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان نے کہا ہے کہ کھلاڑیوں کو پش اپس لگانے سے منع نہیں کیا ۔ پش اپس جو لگائی گئیں وہ ایک خوشی کا اظہار اور پاک فوج کے ٹرینرزکو خراج تحسین پیش کرنا تھا۔ فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے ایم این اے رانا افضل نے قومی اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی میں اعتراض اٹھایا تھا کہ قومی ٹیم کے کھلاڑی جیتنے پر تو پش اپس لگاتے ہیں اور ہارنے پر خاموش بیٹھ جاتے ہیں تو یہ کیا بات ہے۔

جنازہ بھی لال حویلی سے اُٹھے گا ….

راولپنڈی (بیورورپورٹ )چیئرمین مترکہ وقف املاک بورڈ صدیق الفاروق نے کہا ہے کہ شیخ رشید کو لال حویلی نہیں بلکہ اس کے ساتھ منسلک جگہ خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے جس پر انہوں نے ناجائز قبضہ کیا۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ نے لال حویلی میں ان کی رہائش کو ناجائز قبضہ قرار دیتے ہوئے اسے 15 دن میں خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے لیکن لال حویلی میری ہے اور میرا جنازہ بھی لال حویلی سے ہی نکلے گا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے صدیق الفاروق نے کہا کہ شیخ رشید نے لال حویلی سے منسلک متروکہ وقف املاک بورڈ کی جگہ پر قبضہ کیا ہماری جگہ ناجائز طور پر حویلی میں شامل کی گئی، ان کے زیر قبضہ ہال اور کمرے ناجائز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیخ رشید نے 10 مرلے پر ناجائز قبضہ کیا ہوا ہے جن میں 5 مرلے کا ہال اور 6 دکانیں شامل ہیں اور دکانوں کے کرایہ داروں کو بھی جبری نکال دیا گیا تھا جبکہ شیخ رشید اور ان کے بھائی نے جگہ الاٹ کرنیکی درخواست بھی دی جسے مسترد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کے زیر قبضہ کروڑوں روپے کی سرکاری زمین ہے جس پر پرویز مشرف کے دور میں اقتدار کے نشے میں قبضہ کیا گیا، اسے خالی کرانا ہو گا۔ قبل ازیں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ نے لال حویلی میں ان کی رہائش کو ناجائز قبضہ قرار دیتے ہوئے اسے 15 دن میں خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حکومت اوچھے ہتھکنڈووں پر اتر آئی ہے اور خوفزدہ ہو کر اپنے لئے خود مسائل پیدا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پش اپس سے ڈرنے والی حکومت میں لال حویلی خالی کرانے کی ہمت نہیں اور اگر ہمت ہے تو خالی کرا کر دیکھ لیں۔

شربت گل گرفتار ۔۔۔۔

پشاور (کرائم رپورٹر) فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف آئی اے) نے جعلی شناختی کارڈ بنانے پر عالمی شہرت یافتہ افغان خاتون شربت گل کو گرفتار کرلیا۔5 روز قبل 21 اکتوبر کو ایف آئی اے نے شربت گل کو غیرقانونی طور پر پاکستانی شناختی کارڈ جاری کرنے کے الزام میں نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے 3 ڈپٹی ڈائریکٹرز کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔یاد رہے کہ گذشتہ برس فروری میں اس بات کا انکشاف ہوا تھا کہ نادرا نے افغان خاتون شربت گل عرف شربت بی بی سمیت تین افغان مہاجرین کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کردیئے۔نادرا کے حیات آباد آفس کا کہنا ہے کہ اعلیٰ افسران نے قواعد و قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے افغان شہری رحمت گل کی 46 سالہ بیوی شربت گل یا شربت بی بی کے ساتھ ساتھ ان کے 2 بیٹوں رو¿ف خان اور ولی خان کے لیے گزشتہ سال ایک ہی دن شناختی کارڈ جاری کیے تھے۔یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد افغان شہریوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے کے حوالے سے انکوائری کا حکم دیا گیا تھا۔واضح رہے کہ افغان مہاجرین پاکستان میں پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) حاصل کرسکتے ہیں تاہم انھیں شناختی کارڈ جاری کرنا غیر قانونی ہے۔

4 ہفتے انتہائی اہم ۔۔۔

راولپنڈی (آئی این پی) سابق آرمی چیف جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ نے کہا ہے کہ ملک کے جمہوری مستقبل کیلئے آئندہ 4 ہفتے اہم ہیں ، ایل اوسی پر فائرنگ اورپاکستان میں سیاسی گولہ باری ایک ہی سلسلے کی کڑی ہے ‘ اگر اسلام آباد بند ہوا تو بہت کچھ بند ہو جائیگا ‘ پیدا کردہ صورتحال کا مقصد جمہوریت کا بستر گول کرنا‘ مرضی کی حکومت لانا ہے، امریکہ اور بھارت سی پیک منصوبے پر پاکستان کو سزا دینا چاہتے ہیں۔ بدھ کو نجی ٹی وی کے مطابق جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ نے کہا ہے کہ جمہوری مستقبل کیلئے 4 ہفتے اہم ہیں ۔ امریکہ اور بھارت سی پیک منصوبے پر پاکستان کو سزا دینا چاہتے ہیں۔ ایل او سی پر فائرنگ اور پاکستان میں سیاسی گولہ باری ایک ہی سلسلے کی کڑی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیدا کردہ صورتحال کا مقصد جمہوریت کا بستر گول کرنا‘ مرضی کی حکومت لانا ہے۔ اگر اسلام آباد بند ہوا تو بہت کچھ بند ہو جائے گا۔

علیم خان بھی میدان میں آ گئے …. شہباز شریف کیخلاف اہم اعلان

لاہور) مانیٹرنگ ڈیسک)پی ٹی آئی کے رہنما عبدالعلیم خان نے الزامات لگانے پر وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف کے خلاف 30 ارب روپے ہرجانے کا دعوی دائر کرنے کا اعلان کردیا ہے۔شہباز شریف کی جانب سے کی جانے والی دھواں دھار پریس کانفرنس پر رد عمل میں عبدالعلیم خان نے بھی شہباز شریف کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا کہ 2008 سے اپوزیشن کی سیاست کر رہا ہوں ، میاں شہباز شریف الزامات کے ثبوت دیں۔ شہباز شریف نے میری ذات پر بے بنیاد الزامات لگائے ہیں، ان کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات پر عدالت جاوں گا اور 30 ارب روپے ہرجانے کا دعوی دائر کروں گااور ہرجانے کی رقم شوکت خانم ہسپتال کو عطیہ کروں گا۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ کو اصل مسئلہ این اے 122 میں پیش آنے والی ہزیمت سے ہے حکمران بیانات کی بجائے پاناما لیکس پر حقائق قوم کے سامنے لائیںعمران خان کے ساتھ کھڑے تھے، کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے

سیالکوٹ میں نقل مکانی …. ہمسایہ ملک کی طرف سے بڑی کاروائی کا خطرہ

سیالکوٹ(بیورورپورٹ)بھارتی سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے متاثرہ علاقوں کے مکین اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی کرنے لگے ۔ ضلعی حکومت متاثرہ علاقوں کے عوام کو محفو ظ مقامات پر منتقل کرنے کے لئے کوئی بھی سہولت فراہم نہ کر سکی ۔ عوام میں انتظامیہ کی بے حسی پر تشویش کی لہر دوڑ اٹھی ۔ تفصیلات کے مطابق جنگی جنون میں مبتلا بھارتی سکیورٹی فورسز گزشتہ کئی روز سے وقفہ وقفہ کے ساتھ لائن آف کنٹرول کے مختلف علاقوں چپراڑ سیکٹر ، بجوات سیکٹر ، سجیت گڑھ سیکٹر اور معراجکے سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کر رہی ہے ۔ لائن آف کنٹرو ل کے قریب واقعہ دیہات جن میں نند پور ، پھوکلیان ، صالح پور ،چپراڑ ، رنگپور ، سرگپور اور دیگر علاقوں میں بھارتی سکیورٹی فورسز کی جانب سے براہ راست فائرنگ اور گولہ باری کی جاتی ہے ۔ ان علاقوں کے مکین اپنی مدد آپ کے تحت مذکورہ علاقوں سے نقل مکانی کر رہے ہیں۔ انتظامیہ نقل مکانی کرنے والے لوگوں کو سکیورٹی بھی فراہم نہ کر سکی ہے ۔ ہر خاندان کا ایک فرد اپنے ما ل و مویشیوں کی حفاظت کے لئے مذکورہ دیہات میں موجود ہے اگر انتظامیہ نقل مکانی کرنے والے افراد کو سکیورٹی فراہم کرے تو تمام اہل خانہ اطمینان کے ساتھ نقل مکان کر سکیں۔نقل مکانی کرنے والے لوگوں کے خالی گھروں میں چور اور جرائم پیشہ عناصر وارداتیں کر رہے ہیں جس کی وجہ سے انہیں سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔انتظامیہ مذکورہ علاقوں کے متاثرہ عوام کی فلاح و بہبود اور نقل و حرکت کے لئے کوئی اقدانات نہ کر سکی ہے جس کی وجہ سے مکینوں میں سخت تشویش پائی جاتی ہے۔

فیصلہ سامنے آگیا….2نومبر کو وزیر اعظم چلے جائیں گے

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک نے وزیراعظم نواز شریف کی سنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کی تصدیق کردی۔وزیراعظم ہاوس سے جاری بیان کے مطابق ترجمان وزیراعظم مصدق ملک کا کہنا ہے کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ وزیراعظم کے جانے سے متعلق حمتی فیصلہ ہوگیا ہے۔ترجمان وزیراعظم ہاوس مصدق ملک نے تصدیق کرتے ہوئے مزید بتایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس 2 نومبر کو کرغیزستان میں ہوگا۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 2 نومبر کو اسلام آباد میں دھرنا دینے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

بھارت باز نہ آیا …. فائرنگ جاری …. 5سورما جہنم واصل

راولپنڈی، سیالکوٹ (بیورو رپورٹ) پاکستان اور انڈیا کے درمیان ورکنگ باو¿نڈری پر فائرنگ کے تبادلے کا سلسلہ جاری ہے اور دونوں جانب سے بلااشتعال فائرنگ کے الزامات سامنے آئے ہیں۔ پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ ورکنگ باو¿نڈری اور لائن آف کنٹرول پر انڈین فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے بدھ کو مزید تین پاکستانی شہری شہید ہو گئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق چپراڑ سیکٹر میں کی جانے والی فائرنگ سے دو عام شہری ہلاک اور آٹھ زخمی ہوئے ہیں۔بیان کے مطابق پاکستان رینجرز نے انڈین فائرنگ کا بھرپور جواب دیا۔ فوج کا یہ بھی کہنا ہے کہ شہید ہونے والا تیسرا شہری لائن آف کنٹرول کی وادی سونا کا رہائشی سکندر تھا جو انڈین فائرنگ سے زخمی ہوا تھا اور بدھ کو سی ایم ایچ کھاریاں میں انتقال کر گیا۔ آئی ایس پی آر نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب بھی انڈین فوج پر ہرپال اور چپرار سیکٹرز میں فائرنگ کے الزامات لگائے تھے اور کہا تھا اس سے پانچ شہری زخمی ہوئے ہیں۔اس سے قبل 24 اکتوبر کو بھی پاکستانی حکام نے انڈین فائرنگ سے ایک بچی سمیت دو افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’21 اکتوبر سے اب تک بلااشتعال انڈین فائرنگ میں 21 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔’دوسری جانب انڈیاکے نیم فوجی دستے بی ایس ایف کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جموں میں ورکنگ باو¿نڈری پر آر ایس پورہ سیکٹر میں پاکستان نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جس میں بی ایس ایف کا ایک جوان زخمی ہو گ?ا ہے۔انھوں نے بتایا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سرحد پار فائرنگ میں دس افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں بیشتر خواتین ہیں۔انڈین خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق ترجمان نے بتایا: ‘بی ایس ایف کے نائب سب انسپیکٹر اے کے اپادھیاے آر ایس پورہ میں ایک شیل کے پھٹنے سے زخمی ہو گئے۔ ان کے ہاتھوں میں زخم آئے ہیں۔’انھوں نے بتایا کہ ‘ساڑھے گیارہ بجے رات تک زیادہ تر فائرنگ آر ایس پورہ میں ہوتی رہی جبکہ وقفے وقفے سے ارنیا میں بھی فائرنگ ہوئی۔’جموں ڈویڑن کے نائب کمشنر سمرندیپ سنگھ نے بتایا کہ پاکستانی چوکیوں سے سائے کلاں، برے جال، تریوا اور ارنیا سیکٹرز میں شہریوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔خیال رہے کہ انڈیا اور پاکستان دونوں ایک دوسرے پر لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باو¿نڈری پر فائر بندی کی خلاف ورزی کرنے اور بلااشتعال فائرنگ کا الزام لگاتے رہتے ہیں۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق بھارتی فوج کی فائرنگ کے بعد پاکستان رینجرز کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی بھی کی گئی جس کے بعد بھارتی بندوقیں خاموش ہوگئیں۔ بھارتی سکیورٹی فورسز کی گزشتہ روز فائرنگ اور گولہ باری سے چپراڑ سیکٹر کے سرحدی علاقہ پنووال کے رہائشی عاشق حسین کے گھر پر بھارت کی جانب سے چلایا گیا مارٹر گولہ گرنے سے اس کا ا یک بیٹا وقاص عرف وکی شہید ہوا تھا جبکہ عاشق حسین، اس کا بیٹا وقار اور اس کی اہلیہ بشریٰ بی بی شدید زخمی ہو گئے تھے۔ زخمیوں کو سی ایم ایچ سیالکوٹ میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کاعلاج معالجہ جاری ہے۔ پاک فوج کی جانب سے بھمبر کی ورکنگ باﺅنڈری پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا گیا ہے۔ جس میں پانچ بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے بھمبر ورکنگ باﺅنڈری پر بلااشتعال فائرنگ کی گئی تاہم پاک فوج کی جانب سے منہ توڑ جواب دیا گیا جس دوران پانچ بھارتی فوجی جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ پاک فوج نے بھارتی سکیورٹی فورسز کی چار چوکیاں بھی تباہ کر دیں ہیں۔ پاک فوج کی جوابی کارروائی میں پانچ بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ جبکہ 4 چوکیاں بھی تباہ کر دی ہیں۔ سیالکوٹ کے چپراڑ سیکٹر، معراجکے سیکٹر ، ہرپال سیکٹر ، بجوات سیکٹر ، سجیت گڑھ کے سرحدی گاو¿ں میں بھارتی فورسز کی جانب سے بارڈر قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کی جا رہی ہے ۔ بھارتی سکیورٹی فورسز جب بھی پاکستان کے سرحدی علاقوں میں فائرنگ کرتی ہے تو پاک رینجرز کے جوان اس کا منہ توڑ جواب دیتے ہیں جس سے دشمن کی نہ صرف گنیں خاموش ہوتی ہیں بلکہ وہ اپنے مورچے چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ پنجاب رینجرز کے شےر جوانوں کا منہ توڑ جواب دینے سے دشمن کی کئی چوکیاں بھی تباہ ہو گئی ہیں جو اب ویران نظر آرہی ہیں اور بزدل دشمن چوکیوں چھوڑ کرراہ فرار اختےار کر چکا ہے ۔ اقوام عالم جانتی ہے کہ پاک بھارت سرحد پر جب بھی سیز فائر معاہدہ کی خلاف ورزی کی اس میں بھارت کا ہاتھ سب سے پہلے آیا ۔ ا ب بھی بھارتی سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے چار افراد شہید جبکہ 15افراد شدید زخمی ہو چکے ہیں۔ بھارتی سکیورٹی فورسز کی جانب سے کی جانے والی فائرنگ سے انسانی جانوںکے ساتھ ساتھ سرحدی ملحقہ دیہاتوںمیں بھارتی مارٹر گولے گرنے سے کروڑوں روپے کے جانور اب تک ہلاک ہو چکے ہیںمگر سیالکوٹ کے سرحدی علاقوں کے دیہاتیوں کی حب الوطنی قابل تعریف ہے جو کئی اپنے پیاروں کی جانیں گنوانے اور کروڑوں کے مال و زر کے نقصانات کے باوجود دیہاتی لوگ دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیںاور اپنے بچوں کی شہادت کے باوجود دیگر اہل خانہ کی شہادت کو بھی اپنے لئے فخر محسوس کرتے ہیںاور عوام کے حوصلے چٹانوں کی طرح مظبوط ہیں اور افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ملک وملت کے دفاع کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں۔