لاہور(خصوصی رپورٹ) بہت سے ایسے طریقے ہیں، جن پرعمل کرکے آپ اپنے نتائج اور بہتر کارکردگی میں اضافہ کر سکتے ہیں اور اپنے کام میں پرفیکشن لاسکتے ہیں۔یہ وہ طریقے ہیں جنہیں دنیا کے کامیاب ترین لوگوں نے اپنایا اور اعلی نتائج حاصل کیے۔
اپنی صلاحیتوں پر توجہ دیجیے
صلاحیتوں پر توجہ دینے کے اصول پر عمل کیجئے۔ اس کے لیے آپ کو چاہیے کہ آپ اپنی ان شاندار قابلیتوں اور صلاحیتوں پر توجہ دیں، جو آپ کے اعلی اہداف کے حصول کا باعث بنیں۔ یہ اصول آپ کی تخلیقی صلاحیتوں کی بنیاد ہے اور ذاتی حکمت عملی کی کامیابی کے لیے انتہائی لازم و ملزوم ہے۔
اعلی نتائج پر پوری توجہ دیجئے
مصمم ارادہ کیجیے کہ آپ محض ان اہداف پر توجہ دیں گے، جن پر اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرکے آپ غیر معمولی کامیابی حاصل کر لیں۔ ان اہداف کو مکمل کرنے کی کوشش کریں جن پر آپ پراعتماد انداز میں کام کر سکیں۔ مسلسل اپنے آپ سے سوال کیجیے کہ وہ کیا کام ہے جسے میں اور صرف میں بہتر انداز میں کر سکتا ہوں۔ اگر میں اسے بہتر انداز سے کر لوں تو اس سے کیا میرے موجود حالات مکمل طور پر تبدیل ہو جائیں گے؟ خود کو اس اصول کا پابند کر لیجیے کہ آپ ان اہداف پر کام نہیں کریں گے، جن کو مکمل کرنے سے آپ کی ذات اور آپ کے مستقبل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ صرف ان کاموں پر توجہ مرکوز کریں گے، جس سے آپ کی ذات اور مستقبل پر انتہائی مثبت اور طاقتور اثر پڑے گا۔
ان کاموں کو کیجیے جن میں آپ بہتر ہیں
جب آپ وہ کام کرتے ہیں، جس میں آپ دوسروں کی نسبت بہتر ہیں تو آپ زیادہ نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔ جب آپ کام کو بہتر انداز میں کر رہے ہوتے ہیں تو نہ صرف آپ پہلے کی نسبت کام کئی گناہ زیادہ کرتے ہیں بلکہ اس سے لطف اندوز بھی ہوتے ہیں۔ کون سے چند کام ہیں جو آپ دوسروں کی نسبت بہتر کرتے ہیں؟ وہ کیا ہے جو آپ آسانی سے کر لیتے ہیں جبکہ وہ دوسروں کو مشکل لگتا ہے؟ اپنی ان منفرد صلاحیتوں پر فوکس کیجیے اور ان کاموں پر توجہ دیجیے، جن سے آپ اعلی نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔
مواقعوں پر فوکس کیجیے
بڑے مواقع حاصل کرنے پر توجہ دیجیے۔ کل کے مسائل پر توجہ دینے کے برعکس آنے والے مواقعوں پر فوکس کیجیے۔ اپنی بہتر صلاحیتوں اور قوتوں اور ان دوستوں پر جن کے ذریعے اعلی کامیابی ممکن ہو سکتی ہے پر دھیان دیجیے۔ خود سے سوال کیجیے کہ کیا میرے بہتر مستقبل کے لیے بڑے مواقع ہیں؟ کہاں سے میں واقعی کامیابی حاصل کر سکتا ہوں، اگر میں توجہ دوں؟
بڑی مچھلیوں کے لیے جال بچھائیں
یاد رکھیئے! اگر آپ ایک ہزار چھوٹی مچھلیاں پکڑیں گے، تو یہ تمام قریبا بالٹی بھر ہوں گی، لیکن اگر آپ صرف ایک وہیل مچھلی پکڑیں، تو سمجھیے آپ نے تمام سفر اور محنت کا حق ادا کر دیا۔ کاروبار میں بھی آپ کو وہ منڈیاں تلاش کرنی چاہیں، جو آپ کے لیے وہیل مچھلیاں ثابت ہوں۔ پھر ان سے کام کرنے کی منصوبہ بندی کیجیے۔ اکثر بڑے گاہک یا بڑے سودے آپ کی کامیابی کے لیے کافی ہوتے ہیں۔
اعلی نتائج والے کاموں پر توجہ کیجیے
اعلی نتائج والے کاموں کی شناخت کیجیے۔ اس سوال کا جواب دینے سے آپ اس کی شناخت کر سکتے ہیں۔ خود سے پوچھیے کہ مجھے کیوں تنخواہ دی جاتی ہے؟ جب آپ اس سوال کا جواب پا لیں تو ان کاموں پر اپنی تمام تر صلاحیتیں مرکوز کر لیں، جو آپ کی ذمہ داری میں شامل ہیں یا جن کے لیے آپ کو تنخواہ دی جاتی ہے۔ ہر فرد کے پانچ سے سات اعلی نتائج دینے والے کام ہوتے ہیں، جن کے کرنے سے آپ اپنے ادارے کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔ یہ صرف اس وقت ممکن ہے جب آپ ان کاموں پر توجہ دیں گے اور ان کے حصول کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے اور قلیل وقت میں انہیں حاصل کر لیں گے۔
ہدف کے حصول کی مدت متعین کر لیجیے
اہم مقاصد کے حصول کی مدت کا تعین کر لیجیے۔ متعین کردہ مدت آپ کو مجبور کرتی ہے کہ آپ سخت محنت اور زیادہ موثر انداز میں اپنے ہدف تک رسائی حاصل کر لیں۔ مدت کا تعین کئے بغیر آپ کے لیے اکثر محنت کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس کے پیچھے کوئی متحرک طاقت ہوتی ہے اور نہ ہی اسے مکمل کرنے کے لیے آپ کو کوئی مجبور کرتا ہے۔ اس طرح ہدف مکمل کرنا دشوار ہو جاتا ہے۔ جو بھی کام شروع کریں، اس کے لیے ایک مدت متعین کر لیں۔ لوگوں سے عہد کیجیے کہ آپ متعین مدت میں کام مکمل کر لیں گے۔ جب آپ لوگوں سے وعدہ کرتے ہیں، تو آپ خود کو وعدہ نبھانے کی تحریک دیتے ہیں۔ جب آپ وعدے کے ذریعے اپنی عزت اور انا کو داو پر لگا دیتے ہیں، تو آپ کو اندرونی طور پر اتنی تحریک ملتی ہے کہ آپ اپنے کام کو مقررہ مدت سے پہلے انجام دے لیتے ہیں۔
All posts by Daily Khabrain
دھرنا ناکام بناﺅ, تحریک انصاف کے مخالفین سے رابطوں کا انکشاف
اسلام آباد/لاہور (نمائندگان خبریں) حکومت نے تحریک انصاف کے دو نومبر کے احتجاج کے معاملے پر اپنے اتحادیوں اور پی ٹی آئی سے دوری رکھنے والی جماعتوں سے رابطوں کا سلسلہ شروع کر دیا ،وزیر اعظم کی طرف سے رابطوں کیلئے تشکیل کی گئی کمیٹی کے رکن و باقی فاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ سے ٹیلیفونک رابطہ کر کے اسلام آباد دھرنے سے متعلق مشترکہ حکمت عملی بنانے کی درخواست کی،حکومتی وفد کی منگل کے روز سید خورشید شاہ سے بھی ملاقات کا بھی امکان ہے ۔بتایا گیا ہے کہ حکومت نے پی ٹی آئی کے دو نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج سے نمٹنے کے لئے پیشگی منصوبہ بندی کیساتھ ساتھ سیاسی طور پر بھی رابطے شروع کر دئیے ہیںجس کے لئے نہ صرف اپنے اتحادیوں بلکہ پی ٹی آئی سے دوری رکھنے والی جماعتوں سے بھی رابطے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ گزشتہ روز روز وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کو ٹیلیفون کیا اور ان سے دو نومبر کے اسلام آباد دھرنے سے متعلق مشترکہ حکمت عملی بنانے کی درخواست کی ۔سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پارٹی قائدین سے مشاورت کر کے جواب دیا جائے گا ۔ذرائع کے مطابق حکومتی وفد کی قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ سے منگل کو اسلام آباد میں ملاقات بھی متوقع ہے ۔ مزید بتایا گیا ہے کہ پیر سے شروع ہونے والے نئے ہفتے میں حکومتی وفد کی طرف سے رابطوں میں تیزی لائی جائے گی اور اس سلسلہ میں جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق سمیت دیگر سے بھی رابطے کئے جائیں گے۔علاوہ ازیںوفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے جمعیت علماءپاکستان کے اکابرین سے ملاقات کی جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔سعد رفیق نے جمعیت علماءپاکستان کے صدر پیر اعجاز ہاشمی اور سیکرٹری جنرل اویس نورانی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ سیاسی برادری دارلحکومت کو جبراًبند کرنے کی دھمکیوں کا نوٹس لے۔ پاکستان میں جمہوریت کی سربلندی کیلئے جمعیت علماءپاکستان نے تاریخی کردار اداکیا ہے۔ جمعیت علماءپاکستان سیاسی درجہ حرارت کم کرانے کیلئے اپنا قومی کردار اداکرے۔پیر اعجاز ہاشمی اور اویس نورانی نے کہا کہ جمعیت علماءپاکستان کسی کوجمہوری عمل میں رخنہ اندازی کی اجازت نہیں دے گی۔ عدالتوں کا احترام سب پر واجب ہے ۔پاکستان میں آئین کا احترام کرتے ہوئے جمہوریت کو پھلنے پھولنے دیا جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن لیڈر نے سیاسی صورتحال پر تحفظات کا اظہار اور بحران کا ذمہ دار حکومت کو قرار دیا تاہم سعد رفیق نے موجودہ پر سیاسی بحران پر تفصیلی بات چیت کیلئے ملاقات کا وقت مانگ لیا اور کہا کہ سیاسی بحران سے نمٹنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی بنائیں گے تاہم خورشیدشاہ نے خواجہ سعد رفیق سے ملاقات کیلئے وقت مانگ لیا اور کہا کہ پارٹی شے مشاورت کے بعد ہی اپنی پوزیشن واضح کرسکوں گا۔
سپریم کورٹ میں قانونی جنگ, نوازشریف کافیصلہ
لاہور (خصوصی رپورٹ) وزیراعظم نوازشریف نے اپنی قانونی ماہرین کی ٹیم کا یہ مشورہ مسترد کر دیا ہے کہ سپریم کورٹ نے پانامہ لیکس بارے اپوزیشن کی درخواستوں کی سماعت کا جو فیصلہ کیا ہے اسے چیلنج کر دیا جائے۔ اس کے برعکس وزیراعظم نے عدالت میں قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ”ڈان“ رپورٹ میں یہ بات وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے بتائی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا کہ درخواستیں سماعت کیلئے منظور کرنے کا جو فیصلہ سپریم کورٹ نے کیا ہے اسے چیلنج کر دیا جائے۔ اس کے برعکس انہوں نے عدالتی فیصلہ کا خیرمقدم کرنے اور خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے کو ترجیح دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے اس فیصلہ کے بعد تحریک انصاف کے پاس احتجاج کا کوئی جواز نہیں رہ جاتا۔ وزیراعلیٰ نے یہ بات اپنے ماڈل ٹاﺅن آفس میں ڈیلر وہیکل رجسٹریشن سسٹم کے لنچ میں بتائی۔ ن لیگ کے کیمپ میں تحریک انصاف کے احتجاجی پلان پر ٹینشن بڑھ رہی ہے اور شہبازشریف پارٹی کے سخت گیر گروپ میں شامل ہو گئے ہیں جو ایجی ٹیشن کی سیاست کرنے پر عمران خان کو ٹارگٹ کر رہا ہے۔ پرویز رشید‘ خواجہ آصف‘ دانیال عزیز‘ طلال چودھری‘ محمدزبیر‘ رانا ثناءاللہ اور عابد شیر علی ن لیگی رہنماﺅں بارے میں عمران خان کے بیانات اور الزامات کا منہ توڑ جواب دیتے ہیں۔ شہبازشریف عام طور پر تحریک انصاف بارے جارحانہ انداز اختیار نہیں کرتے تاہم شہبازشریف نے بھی کمر کسنا شروع کر دی ہے اور وہ بھی اب عمران خان اور تحریک انصاف کی خبر لینے لگے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے نوازشریف کی تعریف کی جنہوں نے پانامہ لیکس میں خود کو سپریم کورٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ قانونی جنگ لڑیں گے غالباً پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ ایک وزیراعظم نے خود کو مکمل طور پر احتساب کیلئے سپریم کورٹ کے سامنے سرینڈر کیا ہے۔
حکومت کو بڑا نقصان….
لاہور(خصوصی رپورٹ) لیسکو شہر میں بجلی چوری کی بڑھتی ہوئی شرح کو روکنے میں ناکام ہو گئی‘ کمپنی کو لائن لاسز میں 6 ماہ مسلسل اضافے کی وجہ سے ڈیڑھ ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا‘لیسکو حکام کی بجلی چوروں کیخلاف کارروائیاں اور آپریشن صرف پیپر ورک تک محدود رہ گئیں۔تفصےلات کے مطابق لیسکو شہر میں بجلی چوری کی بڑھتی ہوئی شرح کو روکنے میں ناکام ہو گئی چھ ماہ سے مسلسل لائن لاسز میں اضافے کی وجہ سے کمپنی کو ڈیڑھ ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑاہے کمپنی دستاویزات کے مطابق ماہ اپریل سے ستمبر تک کمپنی کے لائن لاسز میں مسلسل اضافہ ہواہے ماہ اپریل میں ایک فیصد اضافے کی وجہ سے 36 کروڑ روپے، ماہ مئی میں اعشاریہ چھ فیصد اضافے کی وجہ سے 21 کروڑ روپے جبکہ ماہ جون اور جولائی میں بھی لائن لاسز میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا ہے اسی طرح ماہ اگست میں اعشاریہ تین فیصد اضافہ ریکارڈ کیا جس کی وجہ سے 22 کروڑ روپے کا نقصان جبکہ ستمبر میں بھی اعشاریہ تین فیصد لائن لاسز میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور 32 کروڑ کا نقصان ہوا، اس طرح کمپنی کو مجموعی طور پر ڈیڑھ ارب روپے کا نقصان ہوا۔
نوازشریف کی اہم پارٹی رہنماﺅں سے ملاقات, اندرونی کہانی سامنے آگئی
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے پارٹی کے اہم ارکان نے ملاقات کی ہے۔ ٹی وی ذرائع کے مطابق حکومت نے دھرنے کے شرکاءسے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ریاست کسی کے سامنے بے بس نہیں بنے گی۔ پانامہ کا معاملہ عدالت میں ہے۔ انہیں انتظار کرنا چاہیے۔ ٹی وی ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ پانامہ کا معاملہ عدالت میں ہے۔ دھرنے والوں کو عدالت کے فیصلوں کا انتظار کرنا چاہیے۔ ان کے مطابق ریاست کسی کے سامنے بے بس نہیں ہے۔ چند لوگ سڑکوں پر آکر منتخب حکومت کو گرانے میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔وزیر اعظم نواز شریف بغیر پروٹو کول معروف صنعت کارچوہدری منیر کے گھرگئے جہاں وزیر اعظم کی نواسی مہرالنساءاورچوہدری راحیل منیر نے ان کا استقبال کیا۔وزیر اعظم نے چوہدری منیر اور انکے اہلخانہ کی جانب سے دئیے گئے ظہرانے میں شرکت کی۔ وزیر اعظم نوازشریف بارہ بجکر پچاس منٹ پر چوہدری منیر کی رہائش گاہ پہنچے اور دو گھنٹے سے زائد قیام کے بعد تین بجکر بارہ منٹ پراپنی رہائش گاہ جاتی عمرہ روانہ ہوگئے۔ فیملی ذرائع کےمطابق وزیرا عظم نجی مصروفیات کے سلسلے میں چوہدری منیر کی رہائش گاہ گئے تھے تاہم وہاں موجودہ سیاسی صورتحال پر عزیزواقارب سے مشاورت کا سلسلہ بھی جاری رہا۔
ایم کیو ایم کے اہم رہنماءگرفتار, اہم انکشافات سے کھلبلی
کراچی‘لندن(کرائم رپورٹر‘بیورورپورٹ) ایم کیو ایم لندن کے رکن رابطہ کمیٹی ڈاکٹر حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس کو رینجرز کی جانب سے حراست میں لے لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو ایم کیو ایم لندن کی جانب سے پریس کلب میں پریس کانفرنس کی جا رہی تھی کہ رینجرز نے رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر حسن ظفر عارف کو گرفتار کر لیا اور اپنے ہمراہ نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر حسن ظفر پریس کلب کے عقبی دروازے پر موٹر سائیکل پر بیٹھے دیگر اراکین رابطہ کمیٹی کا انتظار کر رہے تھے کہ رینجرز کے اعلیٰ حکام نے انہیں حراست میں لے لیا اور موبائل میں بیٹھا کر اپنے ہمراہ لے گئے۔ ذرائع کے مطابق حسن ظفر نے پریس کانفرنس میں ایم کیو ایم میں شمولیت کا اعلان کرنا تھا۔ لندن رابطہ کمیٹی کی جانب سے بلائی گئی پریس کانفرنس کی اطلاع کے بعد رینجرز حکام کی بھاری نفری پریس کلب کے اطراف تعینات کر دی گئی تھی اور عام افرا دکو جانے نہیں دیا جا رہا تھا جیسے ہی ڈاکٹر حسن ظفر عارف پریس کانفرنس پہنچے اور دیگر اراکین کا انتظار کر رہے تھے کہ رینجرز حکام نے حراست میں لے لیا۔ ان کی گرفتاری کے بعد پریس کانفرنس ملتوی کر دی گئی۔ یاد رہے کہ حسن ظفر عارف کراچی یونیورسٹی کے شعبہ فلسفہ میں درس و تدریس کے فرائض انجام دیتے رہے ہیں اور بائیں بازو کی سیاست سے گہرا تعلق رہا ہے۔ چند ماہ قبل انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ بعد ازاں 22 اگست کی متنازعہ تقریر کے بعد فاروق ستار کی جانب سے اظہار لاتعلقی اور اپنی راہیں جدا کرنے کے بعد ایم کیو ایم لندن کی جانب سے بنائی گئی نئی رابطہ کمیٹی میں ڈاکٹر حسن عارف ظفر کو اہم ذمہ داری دی گئی تھی اور وہ پہلی پریس کانفرنس بھی انہی کی سربراہی میں کی جانی تھی۔ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر چھاپے سے متعلق کیس کی سماعت کے دورا ن عامر خان نے ملزمان کو پناہ دینے کا اعتراف کیا اور اسلحے کی نشاندہی بھی کی ۔ پولیس نے مقدمے کا ضمنی چالان انسداد دہشت گردی کورٹس کے منتظم جج کے روبرو پیش کر دیا ۔ہفتہ کو اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر رانا خالد نے عدالت کو بتایا کہ ملزم منہاج قاضی کی گرفتاری کے بعد ضمنی چالان پیش کیا جا رہا ہے کیونکہ رینجرز کے چھاپے کے وقت منہاج قاضی روپوش ہو گیا تھا ۔ چالان میں منہاج قاضی سمیت 26 ملزموں کو گرفتار جبکہ عامر خان کو ضمانت پر ظاہر کیا گیا ہے ۔رینجرز نے 3 جون 2015 کو نائن زیرو اور ارگرد کی عمارتوں پر چھاپہ مار کر 26 انتہائی مطلوب ملزمان کو گرفتار کیا ۔ گرفتار ملزموں میں نعمت رندھاوا ایڈووکیٹ ، ولی بابر قتل کیس کے سزا یافتہ ملزمان بھی شامل تھے۔ عامر خان نے ملزمان اور اسلحے کے نشاندہی کی ۔ عامر خان نے ملزموں کو پناہ دینے کااعتراف بھی کیا ۔ برآمد ہونے والے اسلحے سے مخالفین کی ٹارگٹ کلنگ، قربانی کی کھالیں چھیننا اور دوران الیکشن مخالفین کو نشانہ بنایا جاتا تھا۔ نائن زیرو کے سیکورٹی انچارج منہاج قاضی کو بعد میں گرفتار کیا گیا ۔ چالان میں کہا گیا ہے کہ منہاج قاضی نے بھی گرفتاری کے بعد خطرناک ملزموں کو پناہ دینے کا اعتراف کیا ہے ۔ مقدمے میں ملوث رئیس سمیت 4 ملزم مفرور ہیں ۔ مقدمے کی سماعت 25 اکتوبر کو کراچی سینٹرل جیل میں قائم خصوصی عدالت میں ہو گی۔ متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنما ندیم نصرت نے کہا ہے کہ حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس کو فی الفور رہا کیا جائے ‘ کالعدم تنظیمیں پاکستان میں کھلے عام اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں‘ متحدہ کے رہنماﺅں کو پر امن سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جا رہی ‘ یہ سلسلہ بند کیا جائے ‘ سندھ حکومت کے دور میں جمہوری اور سیاسی آزادیوں کو سلب کیاجا رہا ہے ‘ ۔ ہفتہ کو انہوں نے حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس کی گرفتاری پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حسن ظفر عارف اور کنور خالدیونس کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور ہمارے مزید رہنماﺅں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔ اراکین رابطہ کمیٹی کو کسی قانونی جواز کے بغیر گرفتار کیاجا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رابطہ کمیٹی کے اراکین کو پریس کانفرنس تک کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی جس سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ سندھ حکومت کے دور میں جمہوری اور سیاسی آزادیوں کو سلب کیا جا رہا ہے۔ ندیم نصرت نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کیا اوراس کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ کالعدم تنظیمیں کھلے عام اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن متحدہ کو پر امن سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ ایم کیو ایم کے لندن کے رہنما واسع جلیل نے کہا ہے کہ امجد اللہ نے خود اپنے آپ کو رینجرز کے حوالے کیا ہے گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ گرفتار رہنماﺅں کو فی الفور رہاکیا جائے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ایم کیو ایم لندن کے رہنما واسع جلیل نے کہا ہے کہ امجد اللہ نے خود اپنے آپ کو رینجرز کے حوالے کیا ہے گرفتار نہیں کیا گیا ہے گرفتار رہنماﺅںکو فی الفور رہا کیا جائے۔ واضح رہے کہ ایم کیو ایم لندن کے رہنما ڈاکٹر حسن ظفر عارف کے بعد امجد اللہ بھی کو رینجرز نے حواست میں لے لیا گیا تھا۔ خالد یونس بھی پکڑے جاچکے ہیں۔ امجد اللہ تقریباً ساڑھے 3 گھنٹے کراچی پریس کلب میں رہے۔
عمران عدالتی فیصلے پر شرمندہ ہونگے, اہم شخصیت بول اُٹھی
اسلام آباد،لاہور (نمائندگان خبریں) وزیر اطلاعات ونشریات پرویزرشید نے کہا ہے کہ عمران خان عدالت گئے ہیں توپھرعدلیہ پراعتباربھی کریں اس کے بعد اسلام آباد بند کرنے کا کوئی جوازنہیں بنتا۔2نومبر کی کال واپس لی جائے،وزیر اعظم کا دامن صاف ہے ،عدلیہ کا فیصلہ آئے گا توعمران خان کوشرمندگی کے سوا کچھ نہیں ملے گا ۔وفاقی وزیراطلاعات و نشریات نے کہا ہے کہ ہمارا دامن صاف ہے،امید ہے عدالت جلد فیصلہ سنائے گی ہمیں عدلیہ پرمکمل اعتماد ہے۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ کا فیصلہ آئے گا توعمران خان کوشرمندگی کے سوا کچھ نہیں ملے گا کیوں کہ نوازشریف نے کاروبارمیں بھی قانون کااحترام کیا ہے اسی لیے وزیراعظم کا دامن بھی صاف ہے۔وفاقی وزیراطلاعات نے بتایا کہ خود عمران خان نے تسلیم کیا ہے کہ وزیراعظم نے قومی خزانے کونقصان نہیں پہنچایا ہے،معاملہ عدلیہ تک پہنچ گیا ہے فیصلہ حق اور انصاف کی بنیاد پر جلد سامنے آجائے گا جس کا انتظار کرنا چاہیے نہ کہ انتشار پھیلایا جائے۔پرویزرشید نے کہا کہ عمران خان کوپتہ ہے کہ نوازشریف کا نام پانامہ لیکس میں موجود نہیں اور ان کا دامن صاف ہے اسی لیے موصوف پانامہ پیپرز پر کمیشن یا ٹی اوآرنہیں بننے دیتے کہ کہیں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی نہ ہو جائے۔وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈا نے کہا ہے کہ ملک میں کچھ بیمار ذہن ہیں جو پاکستان کی ترقی نہیں چاہتے ¾ ترقی کنٹینر پر چڑھنے والے کو ہضم نہیں ہو رہی ¾ عمران خان کو 2023 تو کیا اس سے بھی آگے تک کا انتظار کرنا پڑے گامخالفین جانتے ہیں کہ حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد بھی انہیں موقع نہیں ملے گا۔انہوں نے کہا کہ میر ے لیے اس ملک کی خدمت عبادت ہے جسے پوری ایمانداری کے ساتھ کر رہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ آج پاکستان 2013کے مقابلے میں بہتری کی جانب گامزن ہے ،ملک سے لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ ہو رہاہے ،آج دنیا پاکستان کی معیشت کی جانب دیکھ رہی ہے ،آکسفورڈ یونیورسٹی سمیت بین الاقوامی ادارے پاکستان کی معاشی صورتحال کی بہتری کی جانب گامزن ہونے کے اشارے دے رہے ہیں ۔اسحاق ڈار نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی تو وزیراعظم کو تین چیلنجز در پیش تھے جن میں دہشت گردی ،لوڈ شیڈنگ اور معاشی صورتحال شامل ہیں ،حکومت نے ایمانداری کے ساتھ کام کرتے ہوئے تینوں مسائل پر قابو پانے کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کیا ۔ وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ عمران ہمارے دشمن ہی نہیں بڑے ہمدرد بھی ہیں، ان کے طرز سیاست سے پے در پے کامیابیاں مل رہی ہیں ،جہاں خان صاحب تقریر کر دیں وہاں ہمیں کچھ کرنے کی ضرورت نہیں رہتی،2018کے الیکشن میں بھی دوتہائی اکثریت حاصل کر لیں گے، دو نومبر کو اسلام آباد کھلا رہے گا،تحریک انصاف کا سیاسی باب بند ہو گا، دھونس ، دھمکی ، ڈنڈے اور گولی سے ملک کو یرغمال نہیں بننے دیں گے،جمہوری نظام میں تبدیلی بلٹ سے نہیں بیلٹ سے لائی جاتی ہے جمہوریت پر یقین رکھنے والے پارلیمنٹ میں آئیں،ملککو موجودہ حالات میں اتحاد اور امید کی ضرورت ہے، دشمن سرحدوں پر ہے ، ایسی صورت حال میں ملک کے اندر کشمکش ملک کو کمزور کرسکتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کیا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کو موجودہ حالات میں اتحاد اور امید کی ضرورت ہے، دشمن سرحدوں پر ہے ، ایسی صورت حال میں ملک کے اندر کشمکش ملک کو کمزور کرسکتی ہے۔وزیراعظم پاکستان کے ترجمان ڈاکٹرمصدق ملک نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کا معاملہ سپریم کورٹ میں جانے کے بعد سڑکوں پر آنے کی کوئی وجہ نہیں ہے ۔ عمران خان 5 ہزار ڈنڈا بردار افراد جمع کر کے تبدیلی نہیں لا سکتے ہیں ۔ڈان میںچھپنے والی خبر کی حکومت نے بارہا تردید کی ہے۔ اگراس میں کوئی ملوث ہوا تو سامنے آجائے گا۔تخیلاتی باتوں سے اداروں کو لڑانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیرعلی نے کہا ہے کہ عمران خان کے خون کا ٹیسٹ ہونا چاہیئے ان کے اندر سے 190 من ہیروئن نکلے گی ، پانامہ لیکس کا فیصلہ عدالت کو کرنے دیں معاملہ اعلیٰ عدلیہ کے پاس آ گیا اب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائےگا۔عمران خان خواجہ آصف کی باتوں کا جواب کیوں نہیں دیتے۔عمران خان کے گرد لوگ بینک ڈیفالٹرز ہیں یا آف شورکمپنیز کے مالک،عمران خان جہانگیر ترین کے درباری ہےں،پرویز خٹک سر سے پاوں تک کرپشن میں ڈوبے ہوئے ہیں،چئیرمین پی ٹی آئی خود پر حملہ کر کے حکومت پر الزام لگانا چاہتے ہیں، عمران نے نواز شریف سے پلاٹ لیا تو پیسے لیکر بنی گالہ میں گھر بنایا ، شوکت خانم کے نام پر اپنی ماں کا نام بیچا، ہمار ے قائد نے ہمارے ہاتھوں اور پاﺅں میں زنجیریں باندھی ہوئی ہیں ورنہ تمہیں سبق سکھاتے۔ عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ عمران خان کو کچھ پتہ نہیں کہ کس سے کس طرح بات کرنی ہے۔ 70 ہزار روپے ٹیکس دینے والے کے بچے لندن میں پڑھتے ہیں۔ پاناما کی آڑ میں تحریک انصاف انتشار چاہتی ہے،عمران خان خود پر حملہ کر کے حکومت پر الزام لگانا چاہتے ہیں۔ ہمارے پاس ایجنسیز کی رپورٹ ہیں تنظیموں کے نام نہیں لوں گا جنہوں نے بندے بھیجنے ہیں عمران خان کو۔پانامہ پیپرز کے ڈرامے میں وزیراعظم کانام نہیں تھا پھر بھی انہوں نے خود کواحتساب کیلئے پیش کیا ۔
”را“ کا ایجنٹ ہونے کے الزام میں گرفتار 3 ملزمان کافیصلہ ہوگیا
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے راکا ایجنٹ ہونے کے الزام میں گرفتار تین ملزمان کو ثبوت نہ ہونے پر بری کر دیا۔ کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ملزمان طاہر لمبا، امتیاز اور جنید کو پیش کیا گیا،ملزمان پر غیر قانونی اسلحہ اور دھماکا خیز مواد رکھنے کا الزام تھا۔ پولیس کا مو¿قف تھا کہ ملزمان کے بھارتی خفیہ ایجنسی را سے مبینہ تعلقات ہیں اور انہوں نے را سے تربیت بھی حاصل کی ہے۔ تاہم عدالت نے ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کردیا۔ ملزمان کو اپریل 2015 میں ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار نے گرفتار کیا تھا، ملزمان کے خلاف پریس کانفرنس کے بعد راﺅ انوار کو معطل کر دیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ کا اہم اقدام, عوام میں خوشی کی لہر
لاہور‘قصور (اپنے سٹاف رپورٹر سے‘بیورو رپورٹ) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے ماڈل ٹا¶ن میں ڈیلر وہیکلز رجسٹریشن سسٹم(ڈی وی آر ایس) کا باقاعدہ افتتاح کر دیا۔وزیر اعلی نے کمپیوٹر کا بٹن دبا کر پہلے مرحلے میں صوبے کے پانچ بڑے شہروں میں ڈی وی آر ایس کا افتتاح کیاجبکہ دسمبر تک اس پروگرام کو پورے پنجاب میں وسعت دے دی جائے گی۔ وزیر اعلی نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گاڑیوں کی رجسٹریشن کے اس نئے نظام سے جعلی ڈیلرز کے مکروہ کاروبار کا خاتمہ ہو گا اور حقیقی ڈیلرز کو نمایاں حیثیت حاصل ہو گی ۔ انہوںنے کہا کہ اس نئے نظام سے تمام قانونی اور انتظامی اداروں کو فائدہ ہو گا ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی کا جرات مندی سے مقابلہ کر رہا ہے ۔ پاک افواج ، پولیس ، سیکورٹی ادارے اور عوام ملکر اس ناسور کے حلاف لڑرہے ہیں ۔ آپریشن ضرب عضب نے دہشت گردی پر کاری ضرب لگائی ہے ۔گاڑیوں کی رجسٹریشن کے نئے نظام سے دہشت گردی پر ایک اور کاری ضرب لگے گی کیونکہ اس نظام کے ذریعے جعلی نمبر پلیٹوں کا خاتمہ ہونے جا رہا ہے ۔ جعلی اور غیر قانونی نمبر پلیٹوں کے ذریعے امن تباہ کرنے والوں کے خلاف شکنجہ کسا جا رہا ہے ۔ یہ نیا نظام تمام اداروں کے لئے ایک بڑا تحفہ ہے اور یہ جدید نظام امن کے دشمنوں و جرائم پیشہ افراد کے خاتمے کےلئے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ڈیلر وہیکلز رجسٹریشن سسٹم کے جدید نظام کا آغاز کر کے ایک اور انقلابی اقدام اٹھایا ہے جس سے جعلی ڈیلروں کا قلع قمع ہو گا ، غیر قانونی اور جعلی نمبر پلیٹوں کا خاتمہ ہو گا جس سے دہشت گردی کے مسئلے پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔وزیر اعلی نے کہا کہ جعلی ڈیلر ز ہر طرح کا کام کرتے تھے اور جعلسازی کے ذریعے ملک کو اربوں روپے کے وسائل سے بھی محروم رکھتے تھے۔ انہوںنے کہ اس نئے نظام سے جعلی ڈیلر قصہ پارینہ بن جائیں گے جو قوم کے اربوں روپے کے وسائل ہڑپ کر رہے تھے۔ یہ نیا نظام کرپشن کے خاتمے کا باعث بنے گا۔اس مربوط پروگرام کا دائرہ جلد پورے پنجاب تک پھیلا دیا جائے گا۔ انہوںنے کہا کہ رواں سال دسمبر تک یہ گاڑیوں کی چیکنگ کا یہ نظام پورے پنجاب میں نافذ العمل ہو گا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے پانامہ لیکس کے معاملے میں خود کو عدالت عظمیٰ کے سامنے پیش کرنے اور اس فورم کو تسلیم کر کے قانون کی بالا دستی اور قانون کی حکمرانی کو ماننے کی اعلیٰ ترین مثال قائم کی ہے۔ وزیر اعظم کی اس جاندار مثال کو ٹھکرا کر اسلام آباد بند کرنے کی دھمکی دینے والے بتادیں کہ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت کے علاوہ بھی کوئی اور قانونی دروازہ ہے؟ سب جان لیں قانون کی حکمرانی، عدالت کے تقدس اور پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کی خاطر سب کو سپریم کورٹ کے فورم کو تسلیم کرنا ہو گا، بصورت دیگر قانون اور عدالت نام کی کوئی چیز نہیں رہے گی اور جو کچھ ہو گا سڑکوں پر ہو گا۔ احتجاج کرنے والوں کے اس منفی رویے سے خدا نخواستہ پاکستان کو بھی نقصان پہنچنے کا خدشہ موجود ہے۔ معاملہ سپریم کورٹ میں ہونے پر اسلام آباد کو بند کرنے یا احتجاج کا کوئی جواز نہیں بنتا اور کوئی ذی شعور اس بات کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں۔ وزیر اعظم نے خود کو عدالت میں پیش کرنے کا جراتمندانہ فیصلہ کیا ہے اور اس کی ملک کی 70 سالہ تاریخ میں کوئی ایسی مثال نہیں ملتی۔ احتجاج پر بضد پی ٹی آئی نہ تو کسی کمیشن کو مانتی ہے اور نہ ہی عدالت کو۔ اسی سیاسی جماعت نے معاملے کی تحقیقات کےلئے نہ کمیشن بننے دیا اور نہ ہی ٹی او آرز بننے دیئے۔ پی ٹی آئی کا پارلیمنٹ ، کمیشن اورسپریم کورٹ کے فورم کو نظرانداز کر کے اسلام آباد کو بند کرنے کی دھمکی دینا دراصل پاکستان کو بند کرنے کی سازش ہے اور اس جماعت کو پاکستان کے عوام کی ترقی اور خوشحالی منظور نہیں ، یہ جماعت سی پیک بند کرانا چاہتی ہے تا کہ ملک میں اجالے نہ ہوں۔ یہ سیاسی جماعت چاہتی ہے کہ ملک اندھیروں میں ڈوبا رہے اور پاکستان ترقی نہ کرے۔ ایسے عناصر جان لیں کہ وزیر اعظم کے فیصلے کو پوری قوم کی تائید حاصل ہو گی ۔ ملک کی ترقی کے دشمنوں کو ناکامی ہو گی اور پاکستان انشاءاللہ آگے بڑھتا جائے گا ۔ پوری قوم جان چکی ہے کہ پی ٹی آئی کے اسلام آباد بند کرنے کے پیچھے کیا سوچ اور کیا سازش کارفرما ہے ۔ یہ سی پیک کو پنپنیںنہیں دینا چاہتے اور پاکستان کی ترقی کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے آج ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال قصور کا بغیر پروٹوکول اچانک دورہ کیا اور ہسپتال میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں اور صفائی کے انتظامات کا جائزہ لینے کے ساتھ مریضوں کی عیادت کی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ہسپتال انتظامیہ سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ طبی سہولتو ںکی فراہمی اور صفائی میں بہتری کا مطلب یہ نہیں کہ آپ نے منزل حاصل کر لی ہے، یہ عمل تسلسل کے ساتھ جاری رکھا جائے۔ اگرچہ صفائی کے نظام میں کچھ بہتری آئی ہے لیکن صفائی کا معیار وہ نہیں جو میں چاہتا ہوں۔ جو کمپنی صفائی کا نظام بہتر انداز سے نہیں چلاسکتی، اس کی جگہ دوسری کمپنی کو یہ کام دیا جائے تاہم اس دوران صفائی کے انتظام میںکوئی خلل نہیں آنا چاہیئے۔ وزیراعلیٰ نے مریضوں کے واش رومز میں صابن اور ہینڈواش لوشن نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایم ایس کے واش روم میں ہینڈ واش لوشن کو یقینی بنایا جاسکتا ہے تو غریب مریضوں کیلئے کیوں نہیں؟ میں اس سوال کا جواب چاہتا ہوں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ واش رومز میں ہاتھ خشک کرنے والی مشینیں لگائی جائیں اور صاف تولئے، صابن اور ہینڈواش لوشن بھی رکھے جائیں۔وزیراعلیٰ نے استفسار کیا کہ صفائی کے حوالے سے جو مسائل وارڈز میں بتائے جا رہے ہیں وہ ڈاکٹروں اور انتظامی افسران کے کمروں میں کیوں نہیں ہیں؟ جتنی توجہ آپ نے اپنے واش روم پر دی ہے اس سے آدھی توجہ مریضوں کے واش رومز اور کمروں کی صفائی پر دیتے تو صورتحال یہ نہ ہوتی اور مریضوں کو شکایت کا موقع نہ ملتا۔ انہو ںنے کہا کہ اس تفاوت کو دور کرنا میرا مشن ہے۔ وزیراعلیٰ نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال قصور کے دورے کے دوران سیڑھوں میں بھڑوں کے چھتے، گندگی اور پارکنگ کی نامناسب سہولتوں پرای ڈی او ہیلتھ کو معطل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ دکھی انسانیت کے زخمو ںپر مرہم نہ رکھنے والے افسران کا عہدوں پر رہنے کا کوئی حق نہیں۔ وزیراعلیٰ نے ہسپتال کا سٹور کھلوا کر وہاں پرموجود سامان کا جائزہ لیا۔سٹور میں کاٹن اور پٹیاں زمین پر گرد و غبار میں پڑی دیکھ کر وزیراعلیٰ کی متعلقہ حکام کی سخت سرزنش کی اور کہا کہ ای ڈی او ہیلتھ اور متعلقہ افسران کوسٹور کی حالت زار پر شرم آنی چاہیئے۔ آخر آپ لوگوں کو کب اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہوگا۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے رکن قومی اسمبلی اعجازالحق نے ملاقات کی اور ان سے باہمی دلچسپی کے امور سمیت ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ دھرنوں سے وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے ریڈیو پاکستان کے سینئر براڈ کاسٹر ‘ شاعر اور معروف کالم نگار اصغر ملک کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے گوجرانوالہ کے علاقہ سول لائن میں گلے پرڈور پھرنے سے موٹر سائیکل سوار بارہویں جماعت کے طالبعلم عمر کے زخمی ہونے کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے آرپی او گوجرانوالہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم پنجاب حکومت کا ایک انقلابی اقدام ہے جس سے فرسودہ پٹوار کلچر کا خاتمہ ہوا ہے اور آج عوام کو فرد ملکیت اور اراضی کی دیگر دستاویزات بغیر رشوت اور انتظار کے فوری طو رپر مل رہی ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے قیام کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں اور اس ضمن میں مسودہ قانون کو جلد حتمی شکل دی جائے۔ وزیراعلیٰ نے اراضی سینٹرز کیلئے تحصیلداروں اور نائب تحصیلداروں کو اضافی چارج دینے کے معاملے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اس اقدام پر برہمی کا اظہار کیا اور نوٹیفکیشن کو فوری منسوخ کرنے کا حکم دیا۔ ڈاکٹر محمد عارف کیلئے 50 ہزار روپے نقد انعام اور تعریفی سرٹیفکیٹ کا اعلان کیا۔
آسمان گرے یا زمین پھٹے, یہ کام ہر صورت ہوگا, حکومت بڑی مشکل میں پڑ گئی
اسلام آباد، راولپنڈی ( نامہ نگارخصوصی، بیورو رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف نے پاناما لیکس کی تحقیقات اور وزیراعظم کے احتساب پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی قیادت کا کہنا ہے کہ حکومت کے جھوٹے پراپیگنڈے، بلیک میلنگ اور الزام تراشی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔ تحریک انصاف کی میڈیا اسٹریٹجی کمیٹی کا اجلاس عمران خان کی زیرصدارت بنی گالہ اسلام آباد میں ہوا جس میں حکومت کی جانب سے لغو اور من گھڑت اطلاعات کے اجراءپر تفصیلی غور کیا گیا ، پانامہ لیکس سے توجہ ہٹانے کیلئے سرکاری وسائل اور اداروں کے بے دریغ استعمال، وزراءکی جانب سے ریاستی اداروں کی بلیک میلنگ کی کوششوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ بین الاقوامی سطح پر پاناما کے اثرات اور حکومتوں کے اس پر ردعمل سے متعلق بھی بات چیت کی گئی۔اجلاس کے شرکاءنے دو نومبر کو اسلام آباد کے پرامن احتجاج میں تشدد کے استعمال کے حکومتی منصوبے کا جائزہ لیتے ہوئے حکومتی پراپیگنڈے سے کسی طور مرعوب نہ ہونے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں اسدعمر، شیریں مزاری، فیصل جاوید ، عمران اسماعیل، افتخار درانی و دیگر رہنماو¿ں نے شرکت کی۔ اسلام آباد کو بند کرنے کیلئے تحریک انصاف نے 9 مقامات پر سڑکیں بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے رابطہ کمیٹی تشکیل دیدی گئیں۔ مرکزی دھرنا زیرو پوائنٹ سے فیض آباد چوک تک ایکسپریس وے پر ہو گا ۔ آئی جے پی روڈ اور بارہ کہو کو بھی بند کیا جائے گا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ہفتہ کو اسلام آباد بند کرنے کے لئے تحریک انصاف نے 9 مقامات پر سڑکیں بند کرنے کیلئے رابطہ کمیٹیاں تشکیل دیدیں۔ تمام 9 مقامات کیلئے رہنماﺅں کو ٹاسک سونپ دیا گیا اور مختلف اضلاع کے کارکنوں کو الگ الگ پوائنٹ دیئے جائیں گے۔ اسلام آباد کے چیئرمین وائس چیئرمین او ر کونسلرز کارکنوں کو جمع کریں گے اور یونین کونسلرز کے عہدیدار کارکنوں کے ساتھ دھرنا دینگے۔ مرکزی دھرنا زیرو پوائنٹ سے فیض آباد چوک تک ایکسپریس وے پر ہو گا اور جی الیون ‘ ایف الیون کا درمیانی راستہ اور زیرو پوائنٹ بھی بند کیاجائے گا۔ اس طرح آبپارہ اور ترنول چوک آئی جے پی روڈ اور بارہ کہو اٹھال چوک کو بھی بند کیا جائے گا۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف نہ احتساب کرواتے ہیں نہ تلاشی دیتے ہیں انکے وزیر انہیں کہہ رہے ہیں کہ وقت گزار لو سب ٹھیک ہو جائے گا۔ وہ خود انکار کر رہے ہیں جبکہ مریم کہتی ہے کہ ہماری کوئی آف شور نہیں باریاں لے کر اوپر آنے والے مافیا ہیں۔ آسمان گرے یا زمین پھٹ جائے دھرنا تو ہو گا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ سڑکوں پر آنا اور سپریم کورٹ جانا ہمارا جمہوری حق ہے۔ مارشل لاءادارے تباہ کرتا ہے۔ موجودہ حکومت نے اس سے بھی زیادہ تباہ کر ڈالا۔ اگر حکومت مجھے گرفتار کرے گی تو پلان بی اور سی تیار ہے دس لاکھ لوگ دھرنے میں آئیں گے۔ ہم نے انٹرا پارٹی الیکشن کرونے تھے جسٹس وجیہہ الحسن غلط سمت چلے گئے۔ جسٹس وجیہہ نے اپنی جماعت بنا لی ہے۔ وہ پیور وائٹ افراد ڈھونڈ کر دکھائیں۔ انہوں نے کہا کے پی کے میں ادارے مضبوط ہو رہے ہیں۔ پارلیمنٹ مافیا کے کنٹرول میں ہیں۔ میں اس میں جا کر کیا کہوں۔ تبدیلی صرف اس طریقے سے آ سکتی ہے جو ہم کر رہے ہیں۔ میں خونی انقلاب پر یقین نہیں رکھتا۔ ہم مارشل لاءکیلئے دھرنا نہیں کر رہے، نواز شریف چلے جائیں گے۔ ن لیگ کا دوسرا وزیر اعظم آ جائے گا الیکشن 2018ءمیں ہونگے۔ الطاف حسین دہشت گرد ہے نواز شریف کرپٹ ہے ذرا سی کرپٹ ہے۔ کے پی کے کئی ادارے مضبوط ہو چکے ہیں۔ پاکستان کا سسٹم بیٹھ گیا ہے بڑا ڈاکو کو کوئی پکڑ نہیں سکتا مجھے کیا کسی پاکستانی کو اداروں پر فیتھ نہیں ہے۔ ہم 2018ءکا الیکشن جیتیں گے۔ میں مجرم کو وزیر اعظم نہیں مانتا۔ سارے چوروں کی چوری ایک طرف میاں نواز شریف کی ایک چوری اس سے بڑی ہے حکمران بے شرم ہیں۔ 2 نومبر کو سیاست کا ورلڈکپ جیتوں گا۔ تحرےک انصاف نے 2نومبر دھرنے مےں شرکت کےلئے ملک بھر سے آنے والے کارکنوں اور عہدےداروں کو ہوٹلوں اور رےسٹ ہاﺅسز مےں ٹھہرانے کے بجائے راولپنڈی اور اسلام آباد مےں تحرےک انصاف کے کارکنوں اور عہدےداروں کے گھروں مےں ٹھہرانے کے انتظامات شروع کر دیئے ہےں۔ اس سلسلے مےں ہرعہدےدار 50 سے 100 افراد کو اپنے اور رشتہ داروں کے گھروں مےں رکھنے کا انتظام کرے گا۔ ذمہ دار ذرائع کے مطابق تحرےک انصاف نے حکومت کی جانب سے 2نومبر کے دھرنے تحرےک انصاف کے کارکنوں کو اس مےں شرکت کر نے والوں کے خلاف کرےک ڈاﺅن کر نے کا پلان بنا رکھا ہے ملک بھر سے آنے والے کارکنوں کو کہا گےا ہے کہ جن کے رشتہ دار راولپنڈی ،اسلام آباد مےں رہتے ہےں وہ دھرنے مےں شرکت کرنے آئے تو اےک دن قبل ہی رشتہ داروں کے گھروں مےں ٹہر جائے تاکہ دھرنے والے دن وہ شرکت کر سکےں جبکہ 28 اکتوبر کو راولپنڈی لال حوےلی مےں عمران خان جلسے سے خطاب کرےنگے چئےر مےن تحرےک انصاف عمران خان27اکتوبر کو صبح 10;30 بجے پنڈی بار مےں وکلاءسے ملاقا ت کرےں گے جبکہ 11;30 بجے کےنٹ مےں دورہ ہو گا 1;30 بجے راول ٹاﺅن مےں کارکنوں سے خطاب اور ملاقاتےں ہو نگی جبکہ دن 2;30 بجے پوٹھوہار ٹاﺅن مےں گو جر خان ،کوٹلی ستےاں ،کلرسےداں،کہوٹہ،مری کے عہدےداروں اور کارکنوں سے ملاقاتےں بھی ہوں گی اس دن راولپنڈی مےں اےک بہت بڑی رےلی ہو گی۔ تحریک انصاف نے 2 نومبر کو وفاقی دارالحکومت میں احتجاجی دھرنا دینے کیلئے اپنا ہوم ورک مکمل کرلیا ہے۔ تحریک انصاف کے کارکن عوام الناس کو متاثر کرنے والے کسی بھی راستے کو بند نہیں کریں گے۔ جس چوک میں بھی کارکن دھرنا دیں گے وہاں پر فلاحی اداروںکی گاڑیاں اور ایمبولینسز کیلئے راستہ کھلا رکھا جائے گا۔ تمام کارکن کسی بھی حکومتی جبر کی صورت میں مرکزی قیادت کا حکم ملنے تک پر امن رہیں گے۔ تحریک انصاف صرف ان راستوں کوبلاک کرے گی جس سے حکومت کیلئے مسائل پیدا ہوں گے۔ تحریک انصاف کی قیادت نے حکومتی رابطوں کی بھی تردید کردی۔ حکومت نے احتجاجی دھرنے سے نمٹنے کیلئے سپورٹس کمپلیکس میں 15 ہزار پولیس اہلکاروں کیلئے رہائش کا بندوبست کرلیا ہے۔ صرف وفاقی پولیس کے اہلکاروں پر پچاس کروڑ روپے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی قیادت نے 2 نومبر کے احتجاجی دھرنے کو حتمی شکل دے دی ہے اور ان افواہوں کی تردید کی ہے کہ حکومتی سطح پر تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے مذاکرات جاری ہیں۔