اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشیدشاہ نے کہا ہے کہ سینئر موسٹ جنرل کو آرمی چیف بنانے کے معاملے میں حکومت سنیارٹی پرجاتے کیوں گھبراتی ہے۔ وزیراعظم کے ہر دور میں ڈگڈگی بجانے کے بیان کا اشارہ تو کہیں اور لگتا ہے ،اپوزیشن لیڈر نے خدشہ ظاہر کیا کہ وزیراعظم کا ڈگڈگی سے متعلق بیان آگ پر ہائی آکٹین ڈالنے کے مترادف ہے ،احتجاج جمہوری حق ہے لیکن شہر سیل کرنا جرم ہے۔ نواز شریف خراب حکمرانی اور عمران خان بری اپوزیشن سے جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ تحریک انصاف نے سولو فلائٹ لی ہوئی ہے دیکھتے ہیں نتائج کیا ہونگے۔ وزیر اعظم اپنے ہی ملک سے ہی بے خبر ہیں وزیر اعظم کو پتہ نہیں ہوتا وہ کیا کہہ رہے ہیں،میں نے کہا تھا کہ چوہدری نثار پہلے اپنے گھر کو سنبھالو۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بحیثیت سیاستدان پارٹی کے ورکر کی حیثیت سے کبھی نہیں چاہوں گا کہ حکومت چلی جائے۔ کمزور ترین حکومت ہے، حکومت اپنے مسائل میں الجھی ہوئی ہے۔ احسن اقبال کب سامنے آ رہے ہیں آ جائیں۔ پانامہ کمیٹی میں بیٹھتے ہیں بل سینٹ میں ہے ہمارے لیے نواز شریف اور عمران خان ایک ہی ہیں۔ خورشید شاہ نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم سینئر جرنیل کو آرمی چیف مقرر کریں۔ اپوزیشن لیڈر کے مطابق ہو سکتا ہے کہ حساس میٹنگ کی خبر بھی میڈیا سیل نے لیک کی ہو۔میں نے واضح طور پر کہا کہ عمران کے احتجاج نے وزیراعظم کو مضبوط کیا وزیراعظم کمزور سیاست کر رہا ہے جو وزیراعظم اپنے ہی ملک سے ہی بے خبر ہے آلو کی 70 اور 80 روپے کی قیمت کو 25 روپے بتا رہے ہیں وزیراعظم کے ایڈوائزر صحیح نہیں میری بہن کلثوم نواز آلو ٹماٹر نہیں لینے جاتی۔
خورشید شاہ
All posts by Daily Khabrain
4مطالبات مان لیں ورنہ۔۔۔
لاڑکانہ (بیورو رپورٹ) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی رہنماﺅں کو متحدہ کے معاملے پر زبان بند رکھنے کی ہدایت کی۔بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ نواز شریف صرف پنجاب صوبے کے وزیر اعظم نہ بنیں بلکہ پورے پاکستان کے وزیر اعظم بنیں ، میں انہیں پانامہ بل منظور کرنے کے لئے 27دسمبر تک مہلت دیتا ہوں کہ وہ میرے چار مطالبات تسلیم کر لیں بصورت دیگر پورے ملک میں دمادم مست قلندر کرتے ہوئے گو نواز گو کا نعرہ جو میری والدہ شہید بے نظیربھٹو نے لگایا تھا وہ میرا بھی نعرہ بن جائے گا، نو دیرو ہاﺅس میں صحافیوں سے ملاقات اور گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف اٹھاوریں ترمیم کے خلاف کام کر کے جمہوریت کے ساتھ ملکی عوام کو نقصان پہنچا رہے ہیں، یہ نہ ہو کہ ہر آدمی گو نواز گو کا نعرہ لگانے پر مجبور ہو جائے کیونکہ ان کے ساتھ نا انصافیاں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی یو ٹرن نہیں لیا آج بھی اس مو¿قف پر قائم ہوں کہ پانامہ پیپر س کا معاملہ حل ہونا چاہئے ، کشمیر الیکشن میں مودی کے یار کو غدار نہیں بلکہ یہ ضرور کہا کہ گرتی ہوئی دیوار کو ، مودی کے یار کو ، چوروں کے سردار کو ایک دھکا اور دو۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف مودی سے کیوں مل رہے ہیں اور انہیں شادی پر مدعو کیوں کیا گیا جب اتنے قریبی مراسم ہونگے تو پھر اختلافات کیسے رکھے جائیں گے یہ سوال اہم ہے، پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کی تنظیم نو کے حوالے سے کہا کہ پورے ملک میں پیپلزپارٹی کی از سر نو تنظیم سازی کی جا رہی ہے اور تشکیل کردہ رابطہ کمیٹیوں کی رپورٹ مل چکی ہے کل کراچی بلاول ہاﺅس میں نئے عہدیداروں کا اعلان کر دونگا جس میں صوبہ سندھ کے لئے پیپلزپارٹی کے صوبائی صدور کے لئے سید قائم علی شاہ، نثار کھوڑو اور مولا بخش چانڈیو کے نام موجود ہیں۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کراچی اسٹاک ایکسچینج کا نام تبدیل کر کے پاکستان اسٹاک ایکسچینج رکھ کر اسے اسلام آباد شفٹ کیا جا رہا ہے جس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن کراچی اسٹاک ایکسچینج سرمایہ کاری کا بڑا نام ہے جس کی تبدیلی کے لئے پیپلزپارٹی سمیت عوام کو اعتماد میں لینا ہو گا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے قائدین نے جانوں کے نذرانے دیئے ہیں ان پر اگر ہم روتے ہیں تو ہمیں غدار کہا جاتا ہے اور جب ریلی میں ڈانس کرتے ہیں تو ہمیں عیاش کہا جاتا ہے ، میری زندگی کا مشن ہے کہ میں ملک کی عوام کے ساتھ مل کر قائد اعظم کا پاکستا ن بناﺅں۔ انہوں کامیاب ریلی پر کراچی والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دل سے کراچی والوں کے مشکور ہیں ،کیونکہ نو سال بعد کراچی میں عوامی سمندر امنڈ آیا اور ریلی میں ایک ملین عوام نے شرکت کی، سانحہ کار ساز کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ واقع دنیا کی تاریخ میں کسی بھی سیاسی جماعت پر ہونے والا تیسرا بڑا دہشتگردی کا واقعہ تھا ، ملک میں کئی نائین الیون جیسے واقعات ہوتے ہیں ، میری والدہ نے سانحہ میں شہید ہونے والوں کی لاشوں کو وصول کرنے کیلئے 6ماہ کوششیں کیں لیکن مشرف لاشیں دینے کو تیار نہیں تھے اور کہتے تھے کہ لاشوں پر سیاست کرنا بند کرو۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان میں جتنی دہشت گردی ہوئی یہاں تو ہر ہفتے ہم نے نائن الیون دیکھا ہے‘ سانحہ کار ساز کے شہداءکے لواحقین کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں‘ سلام شہداءریلی میں پورا کراچی نکلا یہ دہشت گردی کے خلاف پیغام تھا‘ یہاں کے عوام دہشت گردی کے خلاف اور جمہوریت کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سولہ اکتوبر کو ریلی کامیاب بنانے پر کراچی والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں اتنی بڑی تعداد میں عوام کی شرکت سے ثابت ہوا کہ عوام دہشت گردی کے خلاف اور جمہوریت کے ساتھ ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ سلام شہداءریلی میں پورا کراچی نکلا یہ دہشت گردی کے خلاف ٹھوس پیغام تھا۔ کراچی کے لوگوں نے بی بی کے بیٹے کو بہت عزت دی۔ لاڑکانہ میرا حلقہ ےہ اور آپ میرے ووٹرز ہیں۔ پارٹی کی تنظیم نو کے لئے کمیٹی کی رپورٹ مل گئی ہے مقامی سطح پر کارکنوں اور وکرز کے لئے رائے طلب کی گئی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو تمام اداروں کو لاہور منتقل کرنے کی کیا ضرورت ہے اسٹیٹ بنک کے محکموں کی کراچی سے منتقلی پر ہمیں شدید تحفظات ہیں حکومت سندھ ہر صورت میں صوبے کے عوام کے حقوق کا تحفظ کریگی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے اقدامات اٹھارویں ترمیم اور جمہوریت کے خلاف ہیں ہم اپنے مطالبات کے حق میں کوشش کرتے رہیں گے۔ اعتزاز احسن ملک کے بہترین وکیل ہیں۔
گورنر سندھ کی گرفتاری, ای سی ایل میں نام شامل, اہم ترین خبر
کراچی (این این آئی)پاک سرزمین پارٹی نے گورنر سندھ پر جوابی وار کرتے ہوئے جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرنے کا الزام عائد کردیا پی ایس پی کے رہنما انیس ایڈوکیٹ نے عشرت العباد کو فی الفور گرفتار کرنے اور ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا مطالبہ کردیاہے۔پی ایس اپی رہنما انیس ایڈوکیٹ نے گورنر سندھ کی جانب سے مصطفی کمال پر کی جانے والی تنقید پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر سندھ سیاسی ہوچکے اور انہوں نے گورنر ہاو¿س کو سیاسی اکھاڑا بنادیا ہے سربراہ پی ایس پی پر الزام لگانے والے عشرت العباد خود جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کر رہے ہیں۔انیس ایڈوکیٹ نے کہا کہ سانحہ بارہ مئی کی تحقیقات ہوگی تو گورنر سندھ بھی اس میں ملوث ہوں گے وہ گورنر ہاو¿س کی چار دیواری سے باہر نکلے تو انہیں پتہ چل جائے گا کہ دنیا کیا ہے ، بحیثیت مئیر کراچی مصطفی کمال نے کراچی شہر کی ترقی کے لئے جو ترقیاتی کام کئے اسے پاکستان نہیں بلکہ پوری دنیا نے سراہا ، سابق مئیر نے اپنے دور میں شہر کی شکل تبدیل کرڈالی اس کا اعتراف خود ان کے بدترین مخالفین نے بھی کیا ۔ اس موقع پر انہوں نے مطالبہ کیا کہ گورنر سندھ اپنے عہدے سے استعفیٰ دیکر حقائق کا سامنا کریں۔
متنازعہ خبر ، جس خاتون کا بار بار ذکر ہوا وہ نجم سیٹھی کی… نامور صحافی ضیا شاہد کا تہلکہ خیز انکشاف
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل معروف پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی اور تجزیہ کار ضیا شاہد نے ایم کیو ایم کے تمام رہنما ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے ہیں۔ کئی حکومتیں آئیں اور چلی گئیں لیکن گورنر سندھ عشرت العباد ہی رہے۔ کافی عرصہ قبل لندن میں ایک پروگرام میں ڈاکٹر عشرت العباد سے ملاقات ہوئی تو انہیں الطاف حسین کے مجموعی طرز عمل سے بھی دو ہاتھ آگے ہی پایا۔ وہ بڑی تلخ کلامی سے وفاقی حکومت، فوج اور پنجاب کو اتنا ہی برا بھلا کہہ رہے تھے جتنا بعد میں الطاف حسین نے کھل کر کہا۔ مصطفی کمال جب میئر تھے تو ان کو معمار کراچی اور فرشتہ قرار دیا جاتا تھا، میڈلز اور ایوارڈ دیئے گئے اس وقت مصطفی کمال بھی ہر وقت الطاف بھائی کی گردان کرتے نظر آتے تھے۔ سننے میں آتا ہے کہ مصطفی کمال سے لوٹ مار کے پیسوں پر متحدہ قائد کا جھگرا ہوا جس کے بعد وہ جان کے خطرے کے باعث دوبئی فرار ہو گئے اور وہاں ملک ریاض کے ادارے میں پناہ کی۔ متحدہ کی تاریخ ہے کہ اس میں اختلاف کرنے والے یا تنظیم سے الگ ہونے والوں کو مار دیا جاتا ہے۔ اب مصطفی کمال واپس آ گئے ہیں اور بغاوت کر دی ہے لیکن وہ جن پر الزامات لگا رہے ہیں ان کے بھی ساتھی رہے ہیں۔ فاروق ستار بھی الطاف حسین کے ہر جرم میں برابر کے شریک رہے ہیں۔ متحدہ نے جب جان لیا کہ وہ سندھ کی وزارت اعلیٰ کسی صورت حاصل نہیں کر سکتے تو گورنر شپ لے لی تھی۔ ڈاکٹر عشرت العباد کو الطاف حسین نے چنا تھا۔ سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ جس وقت عشرت العباد سے متحدہ ناراض ہوئی اور انہیں پارٹی سے بھی نکال دیا اس دوران میری عشرت العباد سے ملاقات ہوئی تو وہ بیٹی کی شادی کے کارڈ دینے نائن زیرو جا رہے تھے۔ اس لئے میں کہوں گا کہ ان تمام متحدہ رہنماﺅں کے باہمی تعلقات ایسے ہی تھے اور ایسے ہی رہیں گے کیونکہ یہ سب ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے ہیں۔ ہمارے نمائندہ کراچی وحید جمال کے بقول اگر عشرت العباد واقعی پاکستان میں برطانیہ کے نمائندے ہیں تو یہ لمحہ فکریہ ہے۔ الطاف حسین کو بھی برطانیہ نے پناہ دے رکھی ہے۔ برطانیہ اور امریکہ ایک ہی ہیں۔ نسرین جلیل اور فاروق ستار بھی امریکی سفارتکار کے پاس دوڑے جاتے ہیں اور فریاد کرتے ہیں کہ ہم پر ظلم و ستم بند کرائے۔ یہ رہنما اپنے حقوق اس پارلیمنٹ سے تو نہیں مانگتے جس میں نمائندے کے طور پر بیٹھتے ہیں بلکہ امریکہ اور برطانیہ سے فریاد کرتے نظر آتے ہیں۔ ماضی میں پاک فوج سے کئی غلطیاں ہوئیں جس میں ایک ایم کیو ایم کا قیام بھی تھا۔ یہ جماعت فوجی دور میں بنی اور فوجی دور میں ہی مضبوط ہوئی۔ مشرف ایک بار پہلے بھی متحدہ کا سربراہ بننے کی کوشش کر چکے ہیں اور اب ایک بار پھر کراچی کے مہاجروں کا لیڈر بننے کی کوشش میں ہیں۔ کراچی ایک انتہائی اہم شہر ہے اس پر بڑی طاقتوں کی عرصہ دراز سے نظر ہے اور کئی بڑے ملک چاہتے ہیں کہ اسے ہانگ کانگ کی طرز پر انٹرنیشنل کاروباری سنٹر بنا دیا جائے۔ سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ کراچی پاکستان کا شہر اور معاشی حب ہے ہم کبھی بھی کسی ملک کو اجازت نہیں دیں گے کہ اس شہر کو عالمی سطح پر کنٹرول کیا جائے اور عالمی کاروباری سنٹر بنایا جائے۔ اگر منتخب پارلیمنٹ میں اکثریت اس بات کی حامی ہے کہ آرمی چیف کے تقرر میں بھی اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کی جانی چاہئے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ موجودہ صورتحال میں لیکن یہ مسئلہ سامنے آئے گا کہ حقیقی اپوزیشن لیڈر کون ہے اور اپوزیشن لیڈر کی باقاعدہ تعریف متعین کرنا پڑے گی کیونکہ موجودہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو تو ملک کا کوئی شخص بھی اپوزیشن لیڈر نہیں سمجھتا ہر کسی کا خیال ہے کہ عمران خان حقیقی اپوزیشن لیڈر ہیں۔ خورشید شاہ کے تو بیانات میں ہی تضاد ہوتا ہے دبئی سے کال آ جائے تو بھی وہ بیان بدل دیتے ہیں۔ اس حق میں ہی نہیں ہوں کہ صرف دو پارٹیاں مل کر چیف جسٹس، چیف الیکشن کمشنر اور اسی طرح کے بڑے عہدوں پر تقرری کریں اگر یہ دو پارٹیاں جو حکومت میں اور اپوزیشن میں ہیں آپس میں فرینڈلی ہیں تو وہ کیسے کسی ایسے شخص کا تقرر کریں گی جو حقیقی معنوں میں احتساب کر سکتا ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کا بڑے عہدوں کی تقرری میں کردار ہونا چاہئے۔ نیب کی مثال سامنے ہے کہ اس اہم ادارے نے بڑی کرپشن کی تحقیقات اور فیصلہ کرنا ہوتا ہے جبکہ یہاں یہ ہوتا ہے کہ حکومت نیب کو اپنے مخالفوں کے خلاف استعمال کرتی ہے اور اپوزیشن جب حکومت میں آئے تو وہ بھی یہیکردار ادا کرتی نظر آتی ہے۔ خورشید شاہ نے ڈگڈگی بجانے والے سے مراد جو اشارہ کیا ہے وہ فوج کی جانب ہے اور کیا حافظ سعید اور مولانا مسعود اظہر ڈگڈگی بجا رہے ہیں۔ سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ ہمارے پرانے دوست نجم سیٹھی نے بیان دیا ہے کہ متنازع خبر سے قومی سلامتی کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔ نجم سیٹھی ہمیشہ سے بباطن سیاستدان رہے ہیں نیب پر پابندی کا ریفرنس سپریم کورٹ میں پیش ہوا تو ولی خان، عطاءاللہ مینگل و دیگر میں نجم سیٹھی کا نام بھی شامل تھا۔ بلوچستان اسلحہ سپلائی کیس میں بھی ان کا نام شامل تھا۔ پنجاب میں الیکشن کے دوران 35 پنکچر لگانے کا الزام بھی ان پر لگا جو ثابت نہ ہو سکا۔ متنازعہ خبر کے حوالے سے وفاقی دارالحکومت میں افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ جن خاتون کا نام اس میں لیا جا رہا ہے وہ نجم سیٹھی کی اہلیہ جگنو محسن ہیں۔ سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ وزیر قانون زاہد حامد، نجم سیٹھی اور کئی وزراءکا خیال ہے کہ یہ متنازع خبر والا معاملہ بھی چند دنوں میں ختتم ہو جائے گا۔ آرمی کی جانب سے دباﺅ بھی ختم ہو جائے گا جس کی وجہ یہ ہو گی کہ اس دباﺅ کا مقابلہ کرنے کیلئے حکومت بلوچستان میں لاپتہ افراد کے معاملے کو دوبارہ ہوا دے گی جس کا الزام فوج پر لگایا جاتا ہے۔ امیر جماعت اسلامی کراچی معراج الہدیٰ نے کہا کہ کراچی کی تعمیر و ترقی میں سابق میئر نعمت اللہ کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ گورنر سندھ عشرت العباد نے اپنے بیان میں جو اعتراف کیا ہے اس سے حقیقت کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ مصطفی کمال نے نعمت اللہ کے ترقی کے سفرکو آگے بڑھایا لیکن ان کے دور میں کرپشن کی داستانیں بھی سامنے آئیں۔ گورنر عشرت العباد نے بہت سی حکومتوں کے ساتھ چل کر ریکارڈ بنایا ہے۔ موجودہ صورتحال میں بھی ایسا نہیں ہے کہ وہ بہت سے لوگوں کیلئے ناقابل قبول ہیں ان کی پوزیشن کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ نمائندہ خبریں کراچی وحید جمال نے کہا کہ مصطفی کمال کو گورنر سندھ سے کچھ توقعات تھیں جو پوری نہ ہونے پر بیان داغے گئے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ عشرت العباد کے فاروق ستار پارٹی سے رابطے ہیں اور پاک سرزمین کو مائنس کیا جا رہا ہے۔ دونوں گروپوپں نے جو ایک دوسرے پرالزامات لگائے ہیں ان سے سابت ہوا ہے کہ یہ تمام لوگ جرائم میں برابر کے شریک رہے ہیں۔ عشرت العباد جماعت اسلامی کا حصہ نہیں رہے ان کی ہمدردیاں صرف متحدہ کے ساتھ رہی ہیں۔ عشرت العباد برطانیہ کے نامزد کردہ اور انہی کے وفادار ہیں ان کے پاس برطانوی شہریت بھی ہے۔ جب گورنر سندھ ناراض ہو کر دبئی گئی تو برطانیہ کے دباﺅ پر ہی متحدہ نے انہیں واپس لیا تھا۔
کپتان نے کارکنوں کو اہم پیغام دیدیا, حکومت مشکل میں پڑ گئی
اسلام آباد، ملتان (نمائندگان خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ 2 تاریخ کو بہت بڑا فیصلہ ہونے جا رہا ہے، کرپشن کے بادشاہ اور اس کے درباریوں کے خلاف اعلان جنگ ہے، 2 تاریخ کو اپنا جمہوری فرض پورا کرینگے۔ ملتان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پانام میں نواز شریف کے ڈاکے کے ثبوت مل گئے، نواز شریف چوری کرتے ہوئے پکڑے گئے ہیں۔ 2 نومبر پاکستان کیلئے فیصلہ کن وقت ہو گا۔ نواز شریف نے روکنے کی کوشش کی تو بہت برا ہو گا۔ عمران خان نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ 2 نومبر کے انقلاب کیلئے تیار ہو، سارا پاکستان تیار ہے۔ باریاں لے کر لوٹنے والوں کے خلاف اعلان جنگ ہے۔ اگر نواز شریف نے حساب نہیں دیا تو حکومت نہیں چلا سکیں گے۔ کرپٹ حکمران سے احتساب مانگیں گے وہ پاکستان کی جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے وہ پاکستان نظر آ رہا ہے جس کیلئے قائد اعظم نے جدوجہد کی تھی۔ ہم ملک سے غربت اور کرپشن ختم کر دیں گے۔ 2 نومبر کو سارا پاکستان جشن منائے گا کیونکہ اب سارا پاکستان کرپٹ مافیا کو شکست دینے کیلئے تیار ہے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو کارکنان تمام رکاوٹیں توڑتے ہوئے اسلام آباد پہنچیں گے۔ پچھلے دھرنے میں ہماری تیاری نہیں تھی اس بار ہم پوری تیاری کرکے آرہے ہیں۔ پُرامن احتجاج جمہوریت کا حسن ہے۔ اس وقت تک احتجاج جاری رکھیں گے۔ جب تک نوازشریف حساب‘ تلاشی یا پھر استعفیٰ نہیں دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو سیاستدان خوفزدہ نظر آرہے ہیں انہیں معلوم ہے کہ انہیں بھی کرپشن کا حساب دینا پڑے گا۔ وزیراعظم نوازشریف رنگے ہاتھوں چوری کرتے ہئے پکڑے گئے ہیں نہ تو وہ استعفیٰ دے رہے ہیں اور نہ ہی حساب دینے کو تیار ہیں۔ پاکستان میں جمہوریت نہیں بلکہ نوازشریف کی بادشاہت قائم ہے۔ ہمارے خلاف یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ ہم کوئی غیرجمہوری عمل کرنے جارہے ہیں۔ منفی پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔ اصل میں حکمران ہی غیرجمہوری کاموں میں ملوث ہیں۔ جمہوریت میں وزیراعظم عوام کو جوابدہ ہوتا ہے مگر یہ لوگ اپنے بچوں کو بھی آنے والی نسلوں کو غلام بنانے اور ان پر حکمرانی کے لئے تیار کررہے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 2نومبر کو تمام اراکین اسمبلی‘ ٹکٹ ہولڈرز‘ عہدیداران اور نظرثاتی کارکنوں کی کارکردگی کو چیک کیا جائے گا۔ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو پارٹی میں آگے لایا جائے گا۔ ٹکٹیں اور عہدے بھی ملیں گے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ وکلاءقانون کو بہتر سمجھتے ہیں لہٰذا مجھے اتنا بتادیں کہ آئین کے تحت ایسا وزیراعظم ملک چلاسکتا ہے جو خود کرپشن میں ملوث ہو۔ پوری دنیا جانتی ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کرپشن کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں اب ان کا وزیراعظم رہنا کس آئین یا قانون کے تحت ٹھیک ہے۔ پوری قوم اب ان کا احتساب کرکے ہی دم لے گی اور و کلاءاس میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔ 2نومبر کو اسلام آباد میں پوری تیاری کے ساتھ آئیں گے اور اس بار اگر حکومت نے کوئی رکاوٹ ڈالی تو ہر رکاوٹ گراکر دم لیں گے۔ نوازشریف آصف زرداری کی کرپشن کو اس لئے نہیں پکڑواتا کیونکہ وہ خود بھی کرپشن کرتا ہے۔ اگر ان سب کا احتساب کرنا ہے تو ہمیں یکجا ہوکر کرپشن کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا ہوگا۔ ان دونوں کی دولت ملک سے باہر پڑی ہے جس کی رکھوالی یہ دونوں حکومت میں آکر کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان میں وکلاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت چاہے وہ پنجاب کی ہو یا وفاق کی‘ دونوں کو شریف برادران نے کرپشن کے ذ ریعے کمزور کردیا ہے۔ کرپشن نے اداروں کو بھی زنگ آلود کردیا ہے اور اب کسی بھی ادارے پر عوام کا بھروسہ کرنا بھی ناقابل قبول عمل ہوگیا ہے۔ نیب اور ملک کے دیگر اہم اداروں کو گونگا‘ بہرا اور لنگڑا کردیا گیا ہے۔ اب یہ ادارے کسی بھی کرپٹ عناصر کی کرپشن دیکھ‘ سن یا اسے پکڑنے کے قابل رہے ہیں۔ قوم کی دولت لوٹ کر ملک سے باہر بھیج کر ملک کو مزید قرضوں کی نذر کیا جارہا ہے۔ حکمرانوں نے سارے فنڈز لاہور میں لگاکر جنوبی پنجاب کو احساس محرومی کی دلدل میں دھکیل دیا ہے۔ صوبائی حکومت بھی صرف میٹرو بناکر اس کے کمیشن کو ہڑپنے کا کام کررہی ہے جبکہ جنوبی پنجاب کی اصل ضروریات تعلیم و صحت پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ ان دو اہم معاملات پر فنڈز اس لئے نہیں لگائے جاتے کیونکہ ان میں کمیشن کم ہوتا ہے اور حکمرانوں کی جیبیں بہت بڑی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ عدلیہ میں ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے وکلاءکو جگہ ملنی چاہیے تھی۔ اس زیادتی پر منصور علی شاہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وکلاءکو ان کے حق سے دور نہ رکھا جائے اور مناسب نمائندگی دے کر ان کے ساتھ کی گئی ناانصافی کا ازالہ کیا جائے۔ جنوبی پنجاب کے وکلاءکے علیحدہ صوبہ کے مطالبے پر ان کا ساتھ دیتے ہوئے کہتا ہوں کہ اب صوبہ بنانے کے لئے کمشن بنانا ناگزیر ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ملتان بار کی جانب سے دعوت پر وکلاءسے خطاب کے لئے آئے تھے لیکن یہاں جلسہ بن گیا ہے۔ آج پاکستان اہم و نازک دور سے گزر رہا ہے اور وکلاءسے سوال کرتا ہوں کہ وہ آئین سمجھتے ہیں تو بتائیں کہ جمہوری ملک کا وزیراعظم اربوں روپے کی چوری میں رنگے ہاتھوں پکڑے جانے کے بعد بھی نہ تو استعفی دے اور نہ ہی خود کو احتساب کے لئے پیش کرے تو کیا آئینی حیثیت میں اس منصب پر فائز رہنے کا حق رکھتا ہے۔ نوازشریف کا جواب نہ دینا دراصل غیرقانونی عمل ہے جس پر پورا پاکستان اب سراپا احتجاج ہوکر 2نومبر کو اسلام آباد جمع ہوگا اور آپ سب کو بھی اس احتساب ریلی میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں۔ جمہوری اداروں کو تباہ ہونے سے بچائیں اور کرپشن شدہ حکومت کو احتساب کے لئے کٹہرے میں لائیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کا مسئلہ دراصل پور پاکستان کا مسئلہ ہے کیونکہ لاہور کے آگے پورے ملک کو پیچھے چھوڑدیا جاتا ہے۔ اسی لئے 55فیصد ملک کا بجٹ صرف لاہور پر لگادیا جاتا ہے اور اس پر حساب مانگنے والا کوئی نہیں ہوتا لیکن اب عوام انہیں ایسا کرنے سے روک دیں گے۔ اب صرف میٹرو پر بھاری رقم لگائی جارہی ہے جبکہ جنوبی پنجاب میں صحت و تعلیم پر توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن میں یہاں سے کامیاب ہونے والے امیدواروں کو بھی اختیارات نہیں دیئے جارہے۔ پاکستان میں محرومیوں کا ازالہ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی ہے۔ فنڈز کس چیز پر لگنے اور کس پر نہیں اس کے اختیارات عوام کے پاس ہونے چاہئیں نہ کہ کرپٹ حکمرانوں کے پاس ہوں۔ جنوبی پنجاب کی محرومیاں دور کرنے کے لئے اب صوبہ بنانا چاہیے تاکہ یہاں کے فنڈز لاہور پر لگنے کے بجائے یہاں کے عوام کے لئے خرچ کئے جائیں۔ اس خطے سے ججز نہ لئے جانا بھی وکلاءکے ساتھ زیادتی ہے۔ اسی لئے موجودہ چیف جسٹس جوکہ ایک اچھے انسان ہیں ان شکایات کا ازالہ کریں۔ عدلیہ کی بحالی کے لئے ملتان کے وکلاءنے سب سے زیادہ کردار ادا کیا ہے لہٰذا انہیں سب سے پہلے میرٹ پر ترجیح دینی چاہیے۔ 2018ءتو بہت دور ہے نوازشریف کو ابھی پانامہ لیکس کا جواب دینا ہوگا، میاں صاحب نے چوری نہیں کی تو تلاشی میں کیا حرج ہے؟سڑکیں بنانے اورفیتے کاٹنے سے لوگ پانامہ والی کرپشن کو بھول نہیں بھول سکتے،وزیراعظم اربوں روپے کرپشن میں پکڑے گئے سپریم کورٹ یہ معاملہ دیکھے ، میں تنہا نہیں ہوا میرے ساتھ سارے ملک کی عوام کھڑی ہے، نوازشریف کیساتھ احتساب سے خوفزدہ لوگ کھڑے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ لوگ نوازشریف کےساتھ جمہوریت کیلیے نہیں،کرپشن بچانے کیلیے کھڑے ہیں،اسلام آبادجاناہماراجمہوری اورآئینی حق ہے ،اگرکسی قسم کی پکڑدھکڑہوئی تویہ غیرآئینی اورغیرقانونی ہوگا،اگرکسی نے روکنے کی کوشش کی توردعمل سے بڑانقصان ہوگانوازشریف جواب دیں،انھوں نے7مہینے سے جواب نہیں دیا،اگروزیراعظم جواب نہیں دیتے توپھرانہیں استعفادیناپڑے گا،آج ملک چلانے کیلیے پیسانہیں ہے،ہم قرضوں میں ڈوب رہے ہیں،نیب ٹھیک کام کرے توملک کے سربراہ کوکرپشن کی جرات نہ ہو،ساراکچھ سینٹرل پنجاب کوملتاہے،باقی علاقوں کوکچھ نہیں ملتا،جنوبی پنجاب کے وکلاکے حقوق کیلیے اپیل کروں گا،خیبرپختونخواکے بلدیاتی نظام اوریہاں کے نظام میں واضح فرق ہے،کرپٹ حکمران وہ منصوبے بناتے ہیں جن میں انکاکمیشن بنے۔ قبل ازیں بنی گالہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حسن نوازشریف نے ساڑھے چھ کروڑ کا گھر خریدا ہے جو سارا پیسہ چوری کا ہے جو نوازشریف نے لوٹ کر دیا ہے حسن نواز کے پاس کوئی سونا بنانے کا فارمولا نہیں کہ وہ کروڑوں روپے کا گھر خرید سکےں۔انہوںنے کہاکہ نوازشریف غلط فہمی میں ہیں کہ سڑکیں بنانے اور فیتے کاٹنے سے لوگ ان کی پانامہ کی کرپشن بھول جائیں گے،2018ءتو بہت دور کی بات ہے نوازشریف کو ابھی اس کا حساب دینا ہوگا انہوں نے کہاکہ ن لیگ والے ملک میں ساری ڈویلپمنٹ پاکستان کیلئے نہیں بلکہ ذاتی مفادات اور اپنے لندن اکاﺅنٹس بھرنے کے لئے کررہے ہیں کیونکہ ان کی ڈویلپمنٹ صرف اور صرف ذاتی مقاصد کے لئے ہے ۔عمران خان نے کہاکہ کہا جارہاہے سی پیک کو نقصان پہنچ رہاہے ،کہا جارہاہے تحریک انصاف ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے مگرچینی سفیر کو ہم نے کہا سی پیک کی مکمل حمایت کرتے ہیں ،ہم سی پیک کو نقصان نہیں پہنچا رہے اور نہ ہی ہم ایسا چاہتے ہیں بلکہ پورے پاکستان کے عوام سی پیک کے حق میں ہیں وہ چاہتے ہیں کہ سی پیک منصوبے مکمل ہوں اور ملک ترقی و خوشحالی کی راہ پرگامزن ہو مگر یہ لوگ تین سال تک سی پیک کو چھپاتے رہے اور 2016ءمیں اسے باہر لے کر آئے ، سی پیک پورے پاکستان کا ہے اور ن لیگ نے اسے چھپایا جس پر ہمیں اعتراض ہے اس کے علاوہ سی پیک پر کسی کو اعتراض نہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وزیراعظم اربوں روپے کرپشن میں پکڑے گئے سپریم کورٹ یہ معاملہ دیکھے ، سپریم کورٹ میں پانامہ کی سماعت بھی ہونی چاہیے جو نوازشریف کی کرپشن کے ثبوت ہیں۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف کے خلاف پاناما پیپرز میں ثبوت آگئے ہیں ،لوگ سمجھ بیٹھے ہیں پاکستان بچانا ہے تو کرپشن ختم کرنا ہوگی ،آزاد میڈیا اور سوشل میڈیا کی وجہ سے لوگوں میں شعورآگیاہے ۔انہوں نے کہاکہ جمہوریت میں پارلیمنٹ اور وزیراعظم عوام کوجوابدہ ہے ،نوازشریف اپوزیشن میں ہوتے تھے تو میرے جیسی تقریریں کرتے تھے اور اب حکومت میں آئے ہیں تو ان کا رویہ تبدیل ہو گیا ہے وہ اقتدار میں آکر اپوزیشن والی باتیں بھول جاتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ میں اکیلا نہیں ہوں میرے ساتھ پورے ملک کے عوام ہیں بلکہ میں تو یہ کہوں گا کہ جو احتساب سے خوفزدہ ہیں وہ لوگ نواز شریف کے ساتھ ہیں،اسلام آباد میں انسانوں کا سمندر جمع ہوگا ۔ایک اور سوال کے جواب میں عمران خان نے کہاکہ الیکشن کمیشن میں صبح سماعت ہوگی ،ہمارادھرنا 2بجے شروع ہوگا۔
کامیڈی اینی میٹڈفلم” دی باس بے بی “کی جھلکیاں ریلیز
لندن (شوبز ڈیسک)ہنسی کی پھلجڑیاں چھڑاتی اینی میٹڈ مووی، دی باس بے بی ،کی پہلی جھلکیاں منظر عام پر آگئیں، فلم اگلے سال مارچ میں بچوں بڑوں کا دل بے قرارکرے گی۔کہانی ہے سات برس کے ننھے ٹم کی جس کی زندگی والدین کے ساتھ ایک دم ہوتی ہے پرفیکٹ، لیکن زندگی کی پرسکون لہروں میں اس وقت ہلچل مچ جاتی ہے جب ان کے گھرآتا ہے ننھا مہمان۔ٹِم ننھے بھائی سے کرنے لگتا ہے حسد، اس کا سوٹڈ بوٹڈ ہونا، بریف کیس پکڑنا،ماں باپ کا اسے توجہ دینا بڑے بھیا کو ایک آنکھ نہیں بھاتا.اسی دوران ہوتا ہے یہ انکشاف کہ چھوٹے سے دکھنے والے یہ ننھے میاں ہیں عمر میں ہیں خاصے بڑے۔آخر یہ ماجراکیا ہے، ٹم اوربے بی باس مل کر کیا گ±ل کھلانے والے ہیں ،یہ سب جاننے کیلئے کرنا ہوگا 31 مارچ تک کا انتظار۔
راحت فتح علی خان بیرون ممالک 48 شو کریں گے
لاہور(شوبز ڈیسک) پاکستان کے بین الاقوامی شہرت یافتہ قوال راحت فتح علی خاں آئندہ برس اپنے تایا استاد نصرت فتح علی خاں کی وفات کے20 برس مکمل ہونے پران کی طویل اور بہترین فنی خدمات کو شاندار ٹریبیوٹ پیش کرنے کے لیے ملک اوربیرون ممالک 48 شوز میں پرفارم کرینگے۔ اس سلسلہ میں پاکستان میں سب سے پہلے فیصل آباد، لاہور، کراچی، اسلام آباد، بہاولپور، حیدرآباد، سیالکوٹ ، ملتان، میرپور خاص (آزادکشمیر) جبکہ امریکا کے علاوہ کینیڈا بھارت، عرب امارات، ایمسٹرڈیم، پیرس اورلندن میں بھی پیش کیے جائیں گے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ان پروگراموں میں راحت فتح علی خاں اپنے تایا استاد نصرت فتح علی خاں کو ٹریبیوٹ پیش کرنے کے لیے ان کی گائی مقبول قوالیاں پیش کرینگے۔ راحت فتح علی خاں کے انٹرنیشنل مینجرسلمان احمد نے باقاعدہ تیاریاں شروع کردی ہیں۔
انجلیناجولی کاسابق محافظ انکی زندگی کے رازافشا کرنے لگا
لاس اینجلس (شوبز ڈیسک) ہالی ووڈ اداکارہ انجیلینا جولی اور براڈ پٹ کے سابق محافظ نے ان کی نجی زندگی کے کئی رازوں سے پردہ اٹھا دیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انجلینا جولی اور براڈ پٹ کے سابق محافظ نے بتایا کہ میں نے 27 سال تک برطانوی فوج میں خدمات انجام دیں، لیکن جن مشکل حالات کا سامنا انہیں انجلینا جولی، ان کے شوہر براڈ پٹ اور 6 بچوں کے ساتھ رہتے ہوئے کرنا پڑا، وہ برطانوی فوج میں بھی نہیں ہوا۔ مارک بیلی نامی اس محافظ نے انجلینا اور پٹ کے ساتھ 18 ماہ تک کام کیا۔ دونوں سٹارز کو خطرہ لاحق رہتا تھا کہ ان کے بچوں کو تاوان کیلئے اغواء کر لیا جائے گا۔ اس لیے وہ بچوں کے قریب قریب رہتے ۔ اس نے بتایا کہ دونوں سپر سٹارز نے بچوں کے حوالے سے جتنا اعتماد اس پر کیا، کسی دوسرے محافظ پر نہیں کیا۔جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ نے ملازمت کیوں ترک کی؟ تو بیلی نے کہا کہ ان کی ملازمت بچوں اور ان کی خاندان کو متاثر کر رہی تھی۔
کوک سٹوڈیو سیزن9،سماعت سے محروم بچوں کیلئے ویڈیو آ گئی
لاہور(کلچرل رپورٹر)کوک سٹوڈیو سیزن9میں بڑے فنالے کے بعد سماعت سے محروم افرادکوموسیقی سے روشناس کرانے کے لئے مدعوکیا گیا۔اس حوالے سے کوک سٹوڈیو کے سیزن 9 کے آغاز سے قبل جدید ٹیکنالوجی سے مزین آزمائشی پراجیکٹ کے ذریعے ایک وڈیو متعارف کرائی گئی تھی اور اب یہ ٹیکنالوجی کراچی کے ایک سکول میں بھی فراہم کی گئی ہے تاکہ سماعت سے محروم افراد بھی موسیقی سے لطف اندوز ہوسکیں۔سماعت سے محروم افراد نے کوک سٹوڈیو کی اس کاوش کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اب وہ بھی عام لوگوں کی طرح موسیقی سے زیادہ لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔
” ظالماں ایک چائے پلا دے“میشا شفیع کو اپنا ظالماں مل گیا
کراچی(شوبز ڈیسک) پاکستانی اداکارہ و گلوکارہ میشا شفیع بھی ٹویٹر پر چائے والے سے متعلق گفتگو میں کودنے سے خود کو نہ روک سکیں، کہتی ہیں زالیماں ایک کپ چائے پلادے ۔اسلام آباد کے چائے والے کی تصویر نے سوشل میڈیا پر دھوم مچائی تو پاکستانی لڑکیاں بے اختیار اس کی تعریف کرنے پر مجبور ہوگئیں، ایسے میں کئی معروف شخصیات نے بھی اپنے تاثرات کا اظہار کیا، اداکارہ و گلوکارہ میشا شفیق بھی خود کو نہ روک پائیں۔اپنے ٹویٹر پیغام میں انہوں نے ایک تصویر پوسٹ کی جس میں درج ہے زالیماں ایک چائے پلا دے۔واضح رہے کہ اس سے قبل صنم بلوچ، ریحام خان اور بھارتی ٹی وی اینکر نکول مہتا سمیت دیگر کئی مشہور شخصیات نے بھی اسلام آباد کے چائے والے ارشد پر تبصرہ کیا ہے