فرینکفرٹ (شوبز ڈیسک) فینکفرٹ بک فیئر میں ایک کتاب نمائش کیلئے پیش کی جا رہی ہے جس میں جرمنی کے سربراہ ایڈولف ہٹلر کی ہالی وڈ فلموں میں دلچسپی کو موضوع بنایا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس کتاب کا عنوان ہے کہ ’ہٹلر کو’کنگ کانگ‘ کیوں پسند تھی اور جرمنی میں مکی ماو¿س فلمیں ممنوع کیوں تھیں؟ اس کتاب کے مصنف فولکر کوپ ہیں۔ اس دلچسپ کتاب میں لکھا ہے کہ ایڈولف ہٹلر ہالیووڈ فلموں کا دلدادہ تھا۔ کہا جاتا ہے ان میں سب سے پسندیدہ فلم کنگ کانگ تھی جسے 1933ء میں ریلیز کیا گیا تھا۔ اس فلم کی کہانی ایک دیوہیکل بن مانس کے گرد گھومتی ہے جسے ایک حسینہ سے محبت ہو جاتی ہے۔ کتاب کے مطابق ایڈولف ہٹلر نے ہالی ووڈ فلمیں دیکھنے کیلئے ایک نجی سینما گھر بنایا تھا۔ تاہم یہ فلمیں دیکھنا عام جرمنوں کے لیے ممنوع تھا۔ یہاں تک کہ نازی دور میں عام جرمن شائقین کیلئے مکی ماو¿س کے کارٹونز دیکھنا بھی منع تھا۔
All posts by Daily Khabrain
عشرت العباد کا ”الطاف“ بارے حیران کُن بیان, کراچی سے ملنے والے اسلحہ بارے بھی سب بتا دیا
کراچی (وقائع نگار خصوصی)گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ عزیز آباد سے ملنے والا اسلحہ چھری کانٹے نہیں بلکہ اسلحہ سکیورٹی اداروں سے لڑنے کیلئے خریدا گیا، اسلحہ خریدنے والوں کا پتہ چل چکا ہے ،سانحہ 12مئی میں ملوث ملزمان کو چوراہے پر لٹکائیں گے چاہے ان کا تعلق کسی بھی جماعت سے ہو ، ڈاو¿ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے اوجھا کیمپس کے دورے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا ہے کہ عزیز آباد میں گھر سے ملنے والا اسلحہ چھری کانٹے نہیں تھے بلکہ یہ فوج سے لڑنے کے لئے خریدا گیا اسلحہ تھاجس کی خریداری میں کراچی کی ایک بڑی سیاسی جماعت کی تنظیمی کمیٹی کا نام سامنے آیا ہے،گورنر سندھ نے کہا کہ سابق سٹی ناظم اور پی ایس پی کے بانی مصطفی کمال کم ظرف اور ذہنی پستی کا شکار ہیں، وہ انہیں اوجھا کیمپس میں آنے کی دعوت دیتے ہیں تاکہ وہ دیکھ لیں کہ کم وقت اور کم پیسوں میں شہر میں کیسا کام ہورہا ہے اور انہیں اگر کوئی بیماری ہے تو اس کا علاج بھی ہوجائے گا،گورنر سندھ عشرت العباد نے کہا کہ وہ کراچی میں جاری آپریشن کی تکمیل کا وقت تو نہیں دے سکتے لیکن وہ وعدہ کرتے ہیں کہ پوری دیانتداری سے اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے، انہوں نے کہا کہ 12مئی 2007ءکوکراچی میں ہونے والی قتل وغارت گری میں ملوث افراد کو چوراہے پر لٹکائیں گے، اس سے قبل کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عشرت العباد نے کہا کہ وہ 14سال سے سندھ کے گورنر ہیں اوراس دوران انہوں نے مختلف حکومتوں کے ساتھ کام کیا ، مصطفیٰ کمال نے کراچی کے لئے کچھ نہیں کیا، نعمت اللہ خان نے بطور ناظم انتہائی محنت کی، نعمت اللہ کے بعد آنے والی شہری حکومت نے مایوس کیا، جس رفتار سے نعمت اللہ نے کام کیا دوسری شہری حکومت اسے برقرار نہ رکھ سکی۔ کراچی کے موجودہ ڈپٹی مئیر ارشد وہرہ کا تعلق اچھے خاندان سے ہے اور ہم ان کی بھرپور مدد کریں گے ، مصطفیٰ کمال کا نام لیے بغیر گورنر سندھ نے ان کے دور کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ شہر میں ایک عرصے تک ترقیاتی کام رکے رہے، ترقیاتی کام میں تاخیرکی وجہ کرپشن اورنااہلی بھی ہے، سابقہ بلدیاتی دور میں ہونے والی کرپشن کو اس مثال سے دیکھا جاسکتاہے کہ 2009 ءمیں شارع فیصل پر ایک برج 35کروڑروپے کی لاگت سے بنایا گیا اور 2012ءمیں پیپلز پارٹی نے ایک ایسا ہی برج صرف 28 کروڑ روپےکی لاگت سےبنایا ، ڈاکٹرعشرت العباد کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ شہر اور صوبےکی ترقی کے لئے دن رات کام کررہے ہیں، کراچی کو پانی کی فراہمی کے منصوبے کے تھری اور کے فور 2004 ءاور 2005 ءمیں منظور ہوئے لیکن ان پر کام شروع نہ ہوسکا۔ ایف ڈبلیو او کے فور کا منصوبہ 2 سال میں مکمل کرے گی، اس منصوبے کی تکمیل سے شہر کو 260 ملین گیلن پانی اضافی ملے گا۔ لیاری ایکسپریس وے پر مئی 2008ءمیں کام شروع ہوا لیکن یہ 2016 ءتک مکمل نہیں ہوسکا، اب اس منصوبے پر دوبارہ کام شروع ہوا ہے، اس کا سہرا بھی وزیر اعلیٰ سندھ کو جاتا ہے ، کراچی میں امن و امان کے حوالے سے گورنر سندھ نے کہا کہ شہر میں 80 فیصد جرائم پر قابو پالیا، 20 فیصد بچ جانے والے چھوٹے، بڑے اور کم درجے کے جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی جاری ہے، کراچی میں امن کے قیام کا سہرا ڈی جی رینجرز اورآئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو جاتا ہے، رینجرز بڑے پیشہ وارانہ طریقے سے کام کررہی ہے۔ کوئی شک میں نہ رہے کہ جرائم پیشہ بچے گا اور مجرموں کو کراچی سے ختم کرکے چھوڑیں گے، مجرموں کو پکڑا جائے گا اور چوراہوں پر لٹکایا جائےگا۔ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ کوئی بھتا خور، کرمنل، دہشت گرد اورگن رنر سیاسی ڈھول اٹھا کر نہیں بچے گا، کرمنل نیوکراچی کی پرچون کی دکان پر ہو یا پاپوش میں اسے پکڑاجائےگا۔ کوئی اس چکر میں نہ رہے کہ اسے سپورٹ مل رہی ہے، ڈرامے بہت دیکھ لئےاب کوئی سیاسی دھول میں نہیں چھپ سکتا، پوش علاقے میں سیاسی دکان کھول کر بیٹھنے والوں کے گھر سے مجرموں کو بھی پکڑیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلدیہ فیکٹری میں 300آدمی جلانے والوں کو بھی حساب دینا ہوگااور غریبوں کو زندہ جلانے کے بعد ان کے لواحقین کا معاوضہ کھانے والے بھی نہیں بچیں گے، چائنا کٹنگ کرنے والوں کوبھی قطعی بخشا نہیں جائے گا اور اگر ہم نے غلط حساب کیا تو اللہ ہمیں بھی سزا دے گا۔ انہوں نے مصطفی کمال کو آڑے ہاتھوں لیا بلکہ ایک سیاسی جماعت کے خلاف بھی خوب برسے۔ ان کا کہنا ہے کہ مصطفی کمال بائی پالر کے مریض اور ذہنی پستی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر قائد میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کے پیچھے ملوث عناصر، سانحہ بلدیہ کے ملزمان، سانحہ 12مئی کو ملزمان ،گینگ وار کے ملزمان ،حکیم سعید اور عظیم طارق کے قاتلوں کو سزائیں دلوائیں گے۔گورنر سندھ نے کہا کہ سابق سٹی ناظم مصطفی کمال الطاف حسین کے را سے تعلقات کے بارے میں جاننے کے باوجود سینیٹر شپ سے استعفی نہیں دے رہے تھے، انہیں بلوا کر استفعا مانگا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سابق سٹی ناظم انتہائی گھٹیا،کم ظرفی، ذہنی پستی اور بائی پالر کا شکار ہیں، مصطفی کمال اوجھا کیمپس آئیں ان کے ذہنی توازن کا علاج ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکیم سعید قتل سے متعلق معلومات ملی ہیں جس پر کام کر رہے ہیں، اس کیس میں کچھ ایسے لوگ سامنے آئے ہیں جو بڑے پارسا بنے ہوئے تھے، اس حوالے سے ٹھوس شواہد ملنے کے بعد کیس کو دوبارہ کھولیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گینگ وار کے معاملات پھر شروع ہو گئے ہیں، اس کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی ۔گورنر سندھ نے کہا کہ سانحہ بلدیہ فیکٹر ی میں معاوضے کی رقم سے ضمیر فروشوں نے عیاشی کی اور اسلحہ خریدا ،کراچی میں پکڑا گیا اسلحہ فوج ،رینجرز اور پولیس سے لڑنے کے لیے خریدا گیا تھا جس میں ایک سیاسی جماعت کے مقامی رہنما شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 12مئی 2007کو جس نے قتل و غارت گری کی اسے چوراہے پر لٹکائیں گے، اس دن قتل و غارت گری کرنے والا خواہ کسی بھی جماعت سے تعلق رکھتا ہو، عبرتناک سزا دیں گے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا کہ لوگوں کی غلطیوں پر پردہ رکھنا سیکھا ہے، اینٹ کا جواب پتھر سے دینا بھی جانتے ہیں، سیاست کرنا ہر کسی کا حق ہے، میں آئینی اور قانونی لحاظ سے وفاق کا حصہ ہوں، جی ایچ کیو کا نہیں، جی ایچ (گورنر ہاو¿س) کا آدمی ہوں، میں نے جو کچھ کہا ریکارڈ پر ہے، 12 مئی واقعے کی تحقیقات اور گرفتاریاں ہوئیں، 12 مئی کے حوالے سے میرے پاس ساری معلومات ہیں، انشاءاللہ ہم 12 مئی کے تمام مجرموں کو لٹکائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ناظم کا درجہ وزیراعلیٰ کے برابر تھا، سمجھتے تھے کہ مصطفیٰ کمال شہر کی ترقی کیلئے اچھا کام کریں گے مگر انہوں نے فرینڈز کے نام سے اپنی کمپنی بنا کر سرکاری ٹھیکے اسے دے دیئے، مجھے مصطفیٰ کمال سے پوچھ گچھ کا اختیار نہیں تھا۔عشرت العباد خان نے الزام لگایا کہ پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ کے اب بھی لندن میں رابطے ہیں، متحدہ بانی نے پاکستان کے حوالے سے غلط بات کی، متحدہ بانی میرے محسن تھے، کوئی بھی اپنے محسن کیخلاف نہیں بولتا، متحدہ بانی نے مجھے نامزد کیا میں ان کیخلاف کیوں بولوں گا۔ان کا کہنا ہے کہ سرفراز مرچنٹ کی بھی سب خبر رکھتا ہوں، مصطفیٰ کمال لوگوں کو بہکا رہے ہیں، ہوسکتا ہے سرفراز مرچنٹ نے مجھے دستاویزات بھیجی ہوں، انٹیلیجنس ایجنسیوں کے پاس فالتو کاموں کیلئے وقت نہیں، اسٹیبلشمنٹ پر دھبہ لگانے والے اداروں کو بدنام کررہے ہیں، صولت مرزا کے بیان پر کچھ نہیں کہنا چاہتا، میں نے کسی کو نہیں چھڑوایا، میں تو پکڑواتا ہوں۔عظیم طارق قتل سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ آفاق احمد اور عامر خان کا پارٹی میں اہم کردار تھا، یہ دونوں کئی لوگوں کے رازداں تھے، کراچی کی دہشت گردی میں ایم کیوایم کا بھی حصہ تھا، ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری میں بھی متحدہ کا ہاتھ تھا، ہم نے ایکشن لیا، جب ہی تو آج نائن زیرو بند ہے، لوگ ناراض ہوئے، میں نے کسی کی پرواہ نہیں کی، کراچی کا 80 فیصد امن بحال کردیا ہے۔گورنر سندھ بولے کہ سانحہ بلدیہ پر ہر پاکستانی کا دل دکھا ہوا ہے، حماد صدیقی کو بھی گرفتار کریں گے، پارٹی اہم نہیں، پہلی ترجیح کراچی کا امن ہے، سانحہ بلدیہ پر ہمارے پاس بہت سی فرانزک معلومات ہیں، تحقیقات مکمل ہونے پر مجرم کو سب کے سامنے لائیں گے، کراچی میں دہشت گردی کے واقعات میں “را” ملوث ہے، آرمی چیف پاکستان کے بہترین سپہ سالار ہیں، ملکی معاملات پر سیاسی و عسکری قیادت ایک پیج پر ہے۔ عشرت العباد نے کہا کہ صدر مملکت کا نمائندہ اور اسٹیبلشمنٹ کا حصہ ہوں۔ ایسا شخص بکواس کیوں کر رہا ہے۔ جس کی کوئی اوقات ہی نہیں ہے۔ ماضی میں مصطفی کمال کیلئے کی گئی تعریف رسمی تھی۔ حقیقت آج بیان کی ہے۔ مصطفی کمال نے ضد کی تو صدر مملکت سے کہا سر بچہ ہے۔ مصطفی کمال اپنی نظامت سے چپٹے رہنا چاہتا تھا۔ مصطفی کمال کا آغا سراج سے جھگڑا ٹھیکوں کی وجہ سے ہوا تھا۔ مصطفی کمال نظامت میں توسیع کیلئے بچوں کی طرح رونا شروع کر دیتا تھا۔ مصطفی کمال ایجنسیوں کو بدنام کر رہا ہے۔ اگر کوئی کرمینل مصطفی کمال کے گھر بیٹھا ہو گا۔ اُسے گرفتار کریں گے۔ اسٹیبلشمنٹ میں اوپر سے نیچے کوئی بھی مصطفی کمال کو سپورٹ نہیں کر رہا۔ آج کی باتیں میری اپنی ہیں کچھ اہم لوگوں سے بات ہوئی ہے۔ جرائم پیشہ لوگ جہاں ہوں گے پکڑ لیں گے۔ ایک فیصلہ یہ بھی ہوا ہے کہ بڑے کیسز میں ملوث لوگوں کو پکڑ کر عبرتناک سزائیں دی جائیں۔ 12 مئی کے واقعے کے حوالے سے تمام لوگوں کو سمجھایا تھا کہ خطرہ ہے۔ معاملات اور ریلی کے لئے تاریخ تبدیل کر لیں۔ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا ہے کہ مصطفی کمال نے کراچی کا پیسہ باہر بھیجا، اب بھی لندن والوں سے رابطے میں ہیں، کراچی کے منصوبوں کا پیسا لندن اور ملائیشیا جاتا تھا، اسٹیبلشمنٹ کسی کو سپورٹ نہیں کر رہی، جو کرمنل ہوگا پکڑا جائے گا،یہ طے تھا کہ کسی سیاسی جماعت کیخلاف نہیں جائینگے، مجرم کے پیچھے جائینگے، میں اسٹیبلشمنٹ کاآدمی ہوں،کوئی کسی کو توڑ کر نہیں لے کر جا رہا۔ پرویزمشرف، بانی متحدہ،آصف زرداری، نوازشریف میرے محسن ہیں،آج سے مصطفی کمال کو ٹھیکیدار کہوں گا، بلکہ روڈ کنٹریکٹر۔ مصطفی کمال ایسی باتیں کررہے ہیں جیسے انٹیلیجنس ایجنسیاں معلومات فراہم کررہی ہیں،اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ معلومات شیئرکی، اسے کس طرح سے حل کرناہے وہ بھی بتایا، یہ طے تھا کہ کسی سیاسی جماعت کیخلاف نہیں جائینگے، برطانیہ میں جس کیس کا فیصلہ ہوچکا ہے، اب اس کیس کوچھوڑدیں، ان کے خلاف بات نہیں کروں گا، سرفرازمرچنٹ نے شاید مجھے دستاویزات ای میل کیے ہوں،میں نے چیک نہیں کیے، انکشاف کررہا ہوں حالیہ دنوں میں مصطفی کمال کے لندن والوں سے رابطے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ مصطفی کمال لندن والوں کے بہت چہیتے تھے، ان کے ان میں کام پھنسے ہوتے تھے، لندن سے رابطے تومصطفی کمال کے ہیں، مجھے حق نہیں تھاکہ ناظم سے پوچھ سکوں کہ پیسے باہرکیوں بھجوارہے ہیں، اگر پوچھ گچھ کرتا تھا تولندن سے فون آجاتا تھا کہ آپ کیوں مداخلت کرتے ہیں،کراچی کے منصوبوں سے پیسے نکال کر لندن اور ملائیشیا بھیجا گیا، ٹھیکیدارصاحب شہرکے ناظم بن گئے۔
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) لندن منی لانڈرنگ کیس کے اہم کردار سرفراز مرچنٹ نے کہا ہے کہ گورنر سندھ کو منی لانڈرنگ کے معاملہ کا پتہ تھا، وہ منی لانڈرنگ کے حوالے سے اہم گواہ ہیں۔ چائنا کٹنگ کے حوالے سے بھی میٹنگز گورنر ہاﺅس میں ہوتی تھیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز مرچنٹ نے مزید کہا کہ سکاٹ لینڈ یارڈ کی رپورٹ میں بھی عشرت العباد کا نام شامل ہے۔ وہ منی لانڈرنگ کیس کے اہم گواہ ہیں کیونکہ انہیں منی لانڈرنگ کا سلسلہ معلوم تھا۔ منی لانڈرنگ کیس کے کردار سرفراز مرچنٹ نے کہا کہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کو 2013ءسے منی لانڈرنگ کا پتا تھا، ان سے کوئی بات نہیں چھپی ہوئی، ڈاکٹر صاحب ہر چیز کے گواہ ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ گورنر سے پوچھنا چاہئے اتنی دیر کیوں کی؟، اسکاٹ لینڈ یارڈ کی تحقیقات میں گورنر کا نام بھی تھا، عشرت العباد فنڈز کی دیکھ بھال کیلئے دبئی جاتے تھے، جب ثبوت مانگے جائیں گے تب سامنے لاو¿ں گا۔
آسٹریلیا ، نیوزیلینڈ سیریز ٹیم کا اصل امتحان
دبئی (آئی این پی)پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے دیگر میچوں میں ٹیم کی جانب سے بہترین کارکردگی کی امید کرتے ہوئے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے دورے کو اصل امتحان قرار دےدیا۔ اپنے ایک انٹرویو میں مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ مجھے پوری امید ہے کہ ٹیم اچھا کھیلے گی اور دوسرے ٹیسٹ میں اپنی کارکردگی کو بہتر کرے گی۔ قومی ٹیم کے کوچ نے کہا کہ ٹیسٹ ٹیم کی کارکردگی حالیہ سیریز میں تسلی بخش رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘انگلینڈ میں ٹیم کی کارکردگی بڑی حوصلہ افزا تھی اور یہی جوش کئی سالوں تک طویل کیا جاسکتا ہے۔یاسر شاہ نے ٹیسٹ میں بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے 17 میچوں میں اپنے کیریئر کی 100 وکٹیں مکمل کیں جو ایشیا کا ریکارڈ ہے جبکہ پاکستان کی جانب سے بھی تیز ترین 100 وکٹیں حاصل کرنے والے بالر بن گئے ہیں۔لیگ اسپنر ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں تیز ترین 100 وکٹیں حاصل کرنے والوں کی فہرست میں مشترکہ طورپر دوسرے نمبر پر ہیں اور یہ ریکارڈ ٹیسٹ کی تاریخ میں 85 سال کے طویل عرصے بعد برابر ہوا ہے۔ مکی آرتھر نے یاسر شاہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یاسر ایک غیرمعمولی بالر ہیں اور وہ مستقبل میں پاکستان کے چمپیئن بالر ہوں گے۔آرتھر کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف آنے والے دورے ٹیم کے لیے حقیقی امتحان ہوں گے لیکن میں ٹیم کے ساتھ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہوں۔پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں ڈیرن براوو کی جرات مندانہ بلے بازی اور بشو کی تباہ کن بالنگ کے باوجود 56 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کی ہے۔سیریز کا دوسرا ٹیسٹ 21 اکتوبر کو ابوظہبی میں شروع ہوگا اور تیسرے ٹیسٹ کا آغاز 30 اکتوبر کو شارجہ میں ہوگا۔
گولڈ برگ 12 سال بعد پھر رنگ میں اتریں گے
کیلیفورنیا(آئی این پی) مایہ ناز ریسلر گولڈ برگ نے 12 سال بعد ایک مرتبہ پھر رنگ میں اترنے کا فیصلہ کرلیا۔سابق ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپئن گولڈ برگ نے اپنے سابق حریف بروک لیسنرز کا چیلنج قبول کرلیا جب کہ دونوں مایہ ناز ریسلرز کے درمیان فائٹ کی تاریخ بعد میں طے کی جائے گی۔ بروک لیسنرز نے اپنے وکیل کے ذریعے گولڈ برگ کو فائٹ کا چیلنج دیا جسے انہوں نے قبول کرتے ہوئے ان سے مقابلے کے لئے تیاری بھی شروع کردی۔ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپئن گولڈ برگ کی طویل عرصے بعد رنگ میں واپسی کو شائقین کی جانب سے بے حد سراہا جارہا ہے اور بروک لیسنرز اور گولڈ برگ کے درمیان سنسنی خیز مقابلہ دیکھنے کے لئے شائقین بے تاب ہیں۔ چیلنج قبول کرنے کے بعد گولڈ برگ کا کہنا تھا کہ بروک لیسنرز سے آخری فائٹ ہوگی اور وہ آخری شخص ہوں گے جن سے یہلڑائی ہوگی۔گولڈ برگ اپنے کیرئیر کے ابتدائی 173 مقابلوں میں ناقابل شکست رہے جن کی فائٹ کی یہ خوبی تھی کہ ان کی فائٹ کا فیصلہ ایک سے دو منٹ میں ہوجاتا تھا جنہیں بیرونی مدد کے بغیر کوئی ریسلر شکست نہ دے سکا۔
ایشین ہاکی چمپئنزٹرافی کامیدان آج ملائیشیامیں لگے گا
لاہور (سپورٹس رپورٹر) چوتھی ایشین مینز ہاکی چیمپئنز ٹرافی کا آغاز (آج) جمعرات سے ملائیشیا میں ہو گا، دفاعی چیمپئن پاکستانی ٹیم ٹائٹلز کی ہیٹرک مکمل کرنے کی مہم کا آغاز میزبان ملائیشیا کے خلاف میچ سے کرے گی۔ ایشیا کی چھ بہترین ٹیمیں جن میں پاکستان، بھارت، ملائیشیا، چین، جنوبی کوریا اور جاپان شامل ہیں ٹائٹل کے حصول کیلئے ایکشن میں دکھائی دیں گی۔ ابتدائی روز دو میچز کھیلے جائیں گے، افتتاحی میچ میں پاکستان اور ملائیشیا کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی، دوسرے میچ میں بھارت کا مقابلہ جاپان سے ہو گا، پاکستانی ٹیم اپنا دوسرا میچ 21 اکتوبر کو جنوبی کوریا، تیسرا میچ 23 اکتوبر کو روایتی حریف بھارت، چوتھا میچ 25 اکتوبر کو جاپان جبکہ پانچواں اور آخری میچ 27 اکتوبر کو چین کے خلاف کھیلے گی۔ ایونٹ کے سیمی فائنلز 29 اکتوبر کو کھیلے جائیں گے جبکہ دو ٹاپ ٹیموں کے درمیان فائنل 30 اکتوبر کو کھیلا جائے گا۔
منجریکر کو ثانیہ کے ٹویٹ کا مذاق اڑانا مہنگا پڑ گیا
لاہور(نیوزایجنسیاں) سابق بھارتی کرکٹر سنجے منجریکر کو ثانیہ مرزا کے ٹویٹ کا مذاق اڑانا مہنگا پڑ گیا، ثانیہ مرزا نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ٓاج میں نے ٹینس مقابلوں میں نمبر ون رہنے کے 80 ہفتے مکمل کر لیے ہیں۔ یہ میرے لئے ایک حیرت انگیز سفر ہے، سنجے منجریکر کو نہ جانے کیا سوجھی اور بغیر سوچے سمجھے ٹویٹ کر دیا کہ آپ کا مطلب ہے کہ ڈبلز رینکنگ میں پہلی پوزیشن کو اتنا ٹائم ہو گیا؟ مبارک ہو۔ جواب میں ثانیہ مرزا نے سنجے منجریکر کو خوب کھری کھری سنائیں اور کہا کہ کیا یہ عقل میں آنے والی بات نہیں ہے کہ میں اب ٹینس کے سنگلز مقابلوں میں حصہ نہیں لیتی۔ میں معافی چاہتی ہوں، میرے خیال میں عقل ہر ایک کے پاس نہیں ہوتی۔
ویسٹ انڈیز کودوسراٹیسٹ بھی ہرائیں گے
ابوظہبی (اے پی پی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز اوپننگ بلے باز اظہرعلی نے کہا ہے کہ ویسٹ انڈین ٹیم کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں بھی شکست دیکر سیریز اپنے نام کرینگے، انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کےلئے ٹیم کو پوری قوت کے ساتھ میدان میں اتاریں گے۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیزکی ٹیموں کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کا دوسرا میچ کل جمعہ سے ابو ظہبی میں شروع ہوگا۔ اپنے ایک بیان میں اظہر علی نے کہا کہ ویسٹ انڈیز ٹیسٹ کی اچھی ٹیم ہے اسے شکست دینا چیلنجنگ ہے لیکن نا ممکن نہیں، کھلاڑی اگر گیم پلان کے مطابق کھیلے تو ہم اسے شکست دیکر تین میچوں کی سیریز اپنے کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس بھی کوالٹی باﺅلرز موجود ہیں جو حریف بلے بازوں کو مشکلات میں ڈالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں تاہم مقصد کے حصول کیلئے انہیں بھرپور اعتماد کے ساتھ باﺅلنگ کرانی ہو گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ سیریز اپنے نام کرنے کے لئے کھلاڑی بھر پور محنت کرینگے اور کھیل کے تینوں شعبوں میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیریز اپنے نام کرینگے۔ واضح رہے کہ پاکستان ٹیم اس سے قبل ویسٹ انڈیز ٹیم کو ٹی ٹونٹی اور ون ڈے سیریز میں کلین سوئپ کرچکی ہے۔
پلیئرز کی نیلامی مکمل، فائنل لاہور میں کرانے کا اعلان
دبئی(نیوزایجنسیاں) پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے دوسرے ایڈیشن کے لیے ڈرافٹنگ کے عمل مکمل ہو گیا ۔ڈرافٹنگ کا عمل شروع ہونے سے قبل پی ایس ایل کے چیئرمین نجم سیٹھی نے خطاب کرتے ہوئے لیگ کے دوسرے ایڈیشن کا فائنل لاہور میں کرانے کا اعلان کیا ہے۔آئی سی سی کرکٹ اکیڈمی دبئی میں پی ایس ایل کی ڈرافٹنگ تقریب کا آغاز رنگارنگ ٹیبلو سے ہوا۔ پی ایس ایل کی پانچوں فرنچائز کے گانوں پر فنکاروں نے شاندار پرفامنس دکھائی جبکہ پہلے ایڈیشن کے یادگار لمحات کی جھلکیاں بھی دکھائی گئیں۔نجم سیٹھی کا مزید کہنا تھا کہ انکی کوشش ہے کہ پی ایس ایل کو ہرقسم کے تنازع اور سیاست سے دور رکھیں اور ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کو یقینی بنایا جائے۔نجم سیٹھی نے کہا کہ ہم نے وعدہ کیا تھا کہ پی ایس ایل کا دوسرا ایڈیشن عوام کی خواہشات کے مطابق پہلے سے زیادہ کامیاب ہو گا۔پہلے کھلاڑی کے انتخاب کا اختیار لاہور قلندرز کو ملا جس کے بعد کراچی کنگز، پشاور زلمے، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور آخر میں موجودہ چیمپیئن اسلام آباد یونائیٹڈ نے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا۔ڈرافٹنگ کے عمل کا آغاز پلاٹینم کیٹیگری کے پہلے راو¿نڈ سے ہوا جس میں لاہور قلندرز نے سب سے پہلے نیوزی لینڈ کے سابق کپتان اور جارح مزاج بلے باز لاہور قلندرز کا انتخاب کیا۔کراچی کنگز نے اپنی باری میں ویسٹ انڈین اسٹار کرس گیل کو منتخب کیا جنہوں نے گزشتہ ایڈیشن میں لاہور قلندرز کی نمائندگی کی تھی۔اس کے بعد پلاٹینم کیٹیگری میں پشاور زلمے نے شاہد آفریدی، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کیون پیٹرسن اور اسلام آباد یونائیٹڈ نے مصباح الحق کو برقرار رکھا۔پلاٹینم کیٹیگری کے دوسرے راو¿نڈ میں لاہور قلندرز نے اسٹار ویسٹ انڈین اسپنر سنیل نارائن کو لینے کا اعلان کیا۔کراچی کنگز نے ویسٹ انڈیز کے اسٹار کھلاڑی کیرون پولارڈ کو منتخب کیا۔پشاور زلمے نے اپنی باری میں انگلینڈ کی ایک روزہ ٹیم کے کپتان آئن مورگن کو منتخب کرنے کا اعلان کیا۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پلاٹینم کیٹیگری میں اپنی دوسری باری میں ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو برقرار رکھا۔اسلام آباد نے شین واٹسن کو برقرار رکھنے کا اعلان کیا۔لاہور قلندرز نے پلاٹینم کیٹیگری میں اپنی تیسری اور آخری باری میں گزشتہ پی ایس ایل میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے عمر اکمل کو اپنی ٹیم میں برقرار رکھنے کا اعلان کیا۔کراچی کنگز نے آل راو¿نڈر شعیب ملک جبکہ پشاور زلمے نے اپنی باری میں اسپیڈ اسٹار وہاب ریاض کو برقرار رکھا۔ کوئٹہ کی نمائندگی کرنے والے احمد شہزاد کو اپنی ٹیم کا حصہ رکھا۔دفاعی چمپیئن اسلام آباد یونائٹڈ نے ویسٹ انڈین آل راو¿نڈر آندرے رسل کو دوبارہ حاصل کیا۔ڈائمنڈ کیٹیگری میں لاہور قلندرز نے سہیل تنویر، کراچی کنگز نے محمد عامر اور پشاور زلمے نے شکیب الحسن کو منتخب کیا۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ڈائمنڈ کیٹیگری میں ویسٹ انڈیز کے کارلوس بریتھ ویٹ جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ نے شرجیل خان کی خدمات حاصل کیں۔لاہور قلندرز نے ڈیرن براوو، کراچی کنگز نے روی بوہارہ اور پشاور زلمے نے ڈیرن سیمی کو برقرار رکھا۔اس موقع پر شاہد آفریدی نے ٹیم کی قیادت سیمی کو سونپنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ڈیرن سیمی کو ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ نے عزت نہیں دی لیکن ہم جانتے ہیں کہ چیمپیئن کو کیسے عزت دی جاتی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ پشاور زلمی نے مایہ ناز پاکستانی بلے باز یونس خان کو مینٹور بنانے کا اعلان کیا۔کوئٹہ گیلیڈی ایٹرز نے لیوک رائٹ اور اسلام آباد یونائیٹڈ نے محمد عرفان کو اپنے دستے میں برقرار رکھا۔ڈائمنڈ کیٹیگری کے تیسرے راو¿نڈ میں لاہور قلندرز نے یاسر شاہ، کراچی کنگز نے کمار سنگاکارا، پشاور زلمے نے محمد حفیظ، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے انور علی کی خدمات حاصل کیں جبکہ سیمیول بدری اسلام آباد یونائیٹڈ کا حصہ ہوں گے۔
پاکستان سپر لیگ2017۔۔۔ کون کس کیٹیگری میں شامل ہوگا؟
کراچی (ویب ڈیسک) پاکستان سپر لیگ 2017 کیلئے 414 کرکٹرز نیلامی کیلئے پیش کئے جائیں گے، پاکستان، آسٹریلیا، انگلینڈ، ویسٹ انڈیز، سری لنکا سمیت دیگر ممالک کے کھلاڑیوں کو 4 کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔پاکستان سپر لیگ 2017 ایڈیشن کیلئے کھلاڑیوں کی ڈرافنگ آج ہورہی ہے، جس میں 414 کرکٹرز نیلامی کیلئے پیش کئے جائیں گے، کھلاڑیوں کو 4 کیٹیگریز میں رکھا گیا ہے۔پاکستان س±پر لیگ 2017 کیلئے پلاٹینیم کیٹیگری میں 28، ڈائمنڈ کیٹیگری میں 30 جبکہ گولڈ اور سلور کیٹیگریز کیلئے 50، 50 سے زائد کھلاڑیوں کو رکھا گیا ہے۔
کراچی میں ملنے والا اسلحہ کس کیخلاف استعمال ہونا تھا ؟گورنر سندھ کے سنسنی خیز انکشافات
کراچی(نیوز ڈیسک) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا ہے کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری سمیت کسی بھی کیس کے ملزم کو نہیں چھوڑیں گے،کراچی کا امن خراب کرنے والوں سے سختی سے نمٹیں گے۔ڈی جی رینجرزاورآئی جی سندھ جس نے جرم کیا اسے چوراہے پر لٹکائیں۔گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا ہے کہ عزیز آباد میں گھر سے ملنے والا اسلحہ چھری کانٹا نہیں تھے بلکہ یہ فوج سے لڑنے کے لئے خریدا گیا تھا، اس کی خریداری میں کراچی کی ایک سیاسی جماعت کی تنظیمی کمیٹی کا نام سامنے آیا ہے۔کراچی میں ڈاو¿ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے اوجھا کیمپس کے دورے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ 12مئی 2007 کو قتل وغارت گری میں ملوث افراد کو چوراہے پر لٹکائیں گے، وہ کراچی میں جاری آپریشن کی تکمیل کا وقت تو نہیں دے سکتے لیکن وہ وعدہ کرتے ہیں کہ پوری دیانتداری سے اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے، عزیز آباد میں گھر سے ملنے والا اسلحہ چھری کانٹا نہیں تھے، پتا لگا چکے ہیں کہ اسلحہ کب اور کہاں سے خریدا گیا، یہ اسلحہ فوج سے لڑنے کے لئے خریدا گیا تھا، اس کی خریداری میں کچھ سیاسی ذمہ دار شامل ہیں اور اس میں کراچی کی ایک سیاسی جماعت کی تنظیمی کمیٹی کا نام سامنے آیا ہے۔اس سے قبل کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عشرت العباد نے کہا کہ وہ 14سال سے سندھ کے گورنر ہیں اوراس دوران انہوں نے مختلف حکومتوں کے ساتھ کام کیا ، مصطفیٰ کمال نے کراچی کے لئے کچھ نہیں کیا، نعمت اللہ خان نے بطور ناظم انتہائی محنت کی ، نعمت اللہ کے بعد آنے والی شہری حکومت نے مایوس کیا، جس رفتار سے نعمت اللہ نے کام کیا دوسری شہری حکومت اسے برقرار نہ رکھ سکی۔ کراچی کے موجودہ ڈپٹی مئیر ارشد وہرہ کا تعلق اچھے خاندان سے ہے اور ہم ان کی بھرپور مدد کریں گے۔کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ کوئی شک میں نہ رہے کہ جرائم پیشہ بچے گا،بلدیہ فیکٹری میں 300آدمی جلانے والوںکو بھی حساب دینا ہوگا،بلدیہ فیکٹری میں انسانوں کوجلانےوالوں کوسزاملے گی،پھانسی لگے گی،غریبوں کوجلانے کے بعد ان کے لواحقین کامعاوضہ کھانےوالے بھی نہیں بچیں گے،ہر غلط کام کا حساب ہوگا۔
مصطفیٰ کمال کا نام لیے بغیر گورنر سندھ نے ان کے دور کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ شہر میں ایک عرصے تک ترقیاتی کام رکے رہے، ترقیاتی کام میں تاخیرکی وجہ کرپشن اورنااہلی بھی ہے، سابقہ بلدیاتی دور میں ہونے والی کرپشن کو اس مثال سے دیکھا جاسکتاہے کہ 2009 میں شارع فیصل پر ایک برج 35کروڑروپے کی لاگت سے بنایا گیا اور 2012 میں پیپلز پارٹی نے ایک ایسا ہی برج صرف 28 کروڑ روپےکی لاگت سے بنایا۔
ڈاکٹرعشرت العباد کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ شہر اور صوبےکی ترقی کے لئے دن رات کام کررہے ہیں، کراچی کو پانی کی فراہمی کے منصوبے کے تھری اور کے فور 2004 اور 2005 میں منظور ہوئے لیکن ان پر کام شروع نہ ہوسکا۔ ایف ڈبلیو او کے فور کا منصوبہ 2 سال میں مکمل کرے گی، اس منصوبے کی تکمیل سے شہر کو 260 ملین گیلن پانی اضافی ملے گا۔ لیاری ایکسپریس وے پر مئی 2008 میں کام شروع ہوا لیکن یہ 2016 تک مکمل نہیں ہوسکا، اب اس منصوبے پر دوبارہ کام شروع ہوا ہے، اس کا سہرا بھی وزیر اعلیٰ سندھ کو جاتا ہے۔
کراچی میں امن و امان کے حوالے سے گورنر سندھ نے کہا کہ شہر میں 80 فیصد جرائم پر قابو پالیا، 20 فیصد بچ جانے والے چھوٹے، بڑے اور کم درجے کے جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی جاری ہے، کراچی میں امن کے قیام کا سہرا ڈی جی رینجرز اورآئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو جاتا ہے، رینجرز بڑے پیشہ وارانہ طریقے سے کام کررہی ہے۔ کوئی شک میں نہ رہے کہ جرائم پیشہ بچے گا اور مجرموں کو کراچی سے ختم کرکے چھوڑیں گے، مجرموں کو پکڑا جائے گا اور چوراہوں پر لٹکایا جائےگا۔
ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ کوئی بھتا خور، کرمنل، دہشت گرد اورگن رنر سیاسی ڈھول اٹھا کر نہیں بچے گا، کرمنل نیوکراچی کی پرچون کی دکان پر ہو یا پاپوش میں اسے پکڑاجائےگا۔ کوئی اس چکر میں نہ رہے کہ اسے سپورٹ مل رہی ہے، ڈرامے بہت دیکھ لئے اب کوئی سیاسی دھول میں نہیں چھپ سکتا، پوش علاقے میں سیاسی دکان کھول کر بیٹھنے والوں کے گھر سے مجرموں کو بھی پکڑیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلدیہ فیکٹری میں 300آدمی جلانے والوں کو بھی حساب دینا ہوگااور غریبوں کو زندہ جلانے کے بعد ان کے لواحقین کا معاوضہ کھانے والے بھی نہیں بچیں گے، چائنا کٹنگ کرنے والوں کوبھی قطعی بخشا نہیں جائے گا اور اگر ہم نے غلط حساب کیا تو اللہ ہمیں بھی سزا دے گا۔