نئی دہلی (شوبز ڈیسک) بھارتی اداکارہ رانی مکھر جی نے اپنے سخت ٹویٹس سے بھارتیوں کو تپا کر رکھ دیا ہے۔سوشل میڈیا پر اس وقت شدید ترین تنقید کا نشانہ بننے والے چند ٹویٹس بھارتی اداکارہ کے نام سے بنے ٹویٹر اکاو¿نٹ سے جاری کئے گئے ہیں۔ ان ٹویٹس میں انہوں نے بھارتی فوج پر اڑی میں ہونے والے حملے میں مارے جانے والے تمام فوجیوں کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جو لوگ بھی ہلاک ہوئے وہ دہشت گرد تھے کیوں کہ وہ کشمیریوں پر ظلم کرتے تھے اور اب وہ یقیناً جہنم میں ہوں گے۔ ایک دوسرے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کرنے والے بے وقوف ہیں کیوں کہ پاکستان دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار خود ہے۔اپنے ایک دوسرے ٹویٹ میں انہوں نے بھارتی میڈیا کو آرے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیر میں ہونے والے مظالم کے بارے میں بھی کھل کر رپورٹنگ کرنی چاہئے اور بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے لانا چاہئے۔
All posts by Daily Khabrain
”جانان“پختونوں کے بارے میں منفی پراپیگنڈا کوزائل کرنے میں کامیاب
لاہور(کلچرل رپورٹر)عیدالاضحی پر ریلیز ہونے والی پاکستانی فلموں میں ”جانان “ نے توقعات سے بڑھ کر بزنس کیا ہے کیونکہ اسے ہر طبقے نے بہت پسندکیا ہے حالانکہ ریلیز سے قبل ناقدین اس فلم کو کسی کھاتے میں نہیںڈال رہے تھے کیونکہ اس کے مقابلے میں دو بڑی پروڈکشن کی فلمیں پیش کی جارہی تھیں۔ اس فلم بارے صرف اتنا معلوم تھا کہ یہ چندنئے لوگوں نے بنائی ہے جس کا مقصد پختونوں کے بارے میں منفی پراپیگنڈے کو زائل کرنا ہے۔فلم کے بارے میں یہ مشہور تھا کہ اسے ریحام خان نے پروڈیوسر کیا لیکن فلم کے کریڈٹ میں حریم فاروق ،منیر حسین اور آئی آرکے یعنی علی رحمن خان فلمز لکھا ہوا تھا ۔فلم کے شروع ہوتے ہی دو نام سامنے آئے جو عثمان خالد بٹ اور اظفر جعفری کے تھے فلم کے ڈائریکٹر ہیں۔ اکثرلوگ ان ناموں سے ناواقف ہوں گے لیکن ان دونوں نے تین سال پہلے ایک ہارر فلم ’سیاہ‘ کے عنوان سے بنائی تھیجو بہت ہی کم بجٹ سے بنای گئی تھی اس لیے اس کی پروڈکشن کوالٹی کمزور تھی لیکن ”جانان “کے پہلے شاٹ سے ہی یہ بات واضح ہوگئی تھی کہ اس دفعہ پروڈکشن کوالٹی بہت بہتر ہے۔فلم کی کہانی سرسری طور پر انتہائی سیدھی سادی ہے۔ مینا (ارمینا خان) جو کینیڈا میں رہتی ہے، گیارہ سال بعد اپنے آبائی گھر اپنی کزن پلوشہ (ہانیہ عامر) کی شادی کے سلسلے میں واپس آتی ہے۔ اس کا آبائی گھر سوات میں ہے اور اس کو تھوڑی بہت تشویش تو ہے کہ وہ اب روایتی طور طریقے کیسے نبھائے گی، کیسا لباس پہنے گی اور اس بارے میں پاکستان آنے سے پہلے اس کی کینیڈیں دوست مذاق بھی کرتے ہیں۔تاہم اس کا خاندان کافی امیراور روشن خیال ہے اور جلد ہی یہ سب پریشانیاں اس کے ذہن سے دور چلی جاتی ہیں اور وہ شادی کی تیاریوں میں مصروف ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ دو خوش شکل کزن لڑکے بھی اس کے اردگرد ہیں۔ جن میں سے ایک، دانیال (علی رحمان خان)، اس کو دیکھتے ہی اس پر فدا ہو جاتا ہے اور دوسرا، اسفندیار (بلال اشرف) مینا کو اچھا لگنے لگتا ہے۔مینا دانیال کی شعبدہ بازی پر مبنی حرکتوں کو سنجیدگی سے نہیں لیتی لیکن دوسری طرف اسفندیار انتہائی کم گو ہے اور اپنے جذبات کو دبائے رکھتا ہے۔ اسفندیار کی ساری توجہ ا±س سکول پر ہے جو وہ علاقے کے یتیم اور غریب بچوں کے لیے چلاتا ہے۔ یہ سکول آگے جا کر کہانی میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔دوسری طرف اس خاندان کی لڑکی پلوشہ کی شادی اس کی اپنی پسند سے ایک پنجابی لڑکے (عثمان مختار) سے ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے اس کے پختون گھرانے میں ویسے ہی کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ دوسری طرف ہنسی مذاق کا یہ ماحول یکدم تبدیل ہو جاتا ہے جب کچھ اہم حقائق سب کے سامنے فاش ہو جاتے ہیں۔ ا±ن سے خاندان میں بھی ٹو±ٹ پھو±ٹ ہوتی ہے اور کئی زندگیاں بھی خطرے میں پڑ جاتی ہیں۔ یہ بات نہیں کہ ”جانان“ میں کوئی جھول نہیں ہے بلکہ بہت سی باتیں ایسی ہیں جو ناقابل فہم ہیں۔ اسفندیار باقی سب کے بر عکس اتنا کم گو اور سنجیدہ کیوں ہے، اس کی وجہ کبھی سمجھ میں نہیں آتی۔ اور اس کی سازشی چچی آخر میں اپنے تیور کیوں بدل لیتی ہیں، یہ بات بھی مطمئن نہیں کرتی۔ وِلن کا انجام بھی کچھ جلد بازی کا نتیجہ محسوس ہوتا ہے۔ لیکن فلم میں اتنا ڈرامہ ہے کہ یہ فلم بینوں کی دلچسپی برقرار رکھتی ہے اور اس کے کردار مجموعی طور پر ایسے بھرپور طریقے سے لکھے گئے ہیں کہ ہمیں آخر تک تجسّس رہتا ہے کہ ا±ن کے ساتھ کیا ہو گا۔سپورٹنگکرداروں میں پشتو فلموں کے تجربہ کار فلمساز عجب گ±ل، جو پلوشہ اور اسفندیار کے والد کا کردار ادا کرتے ہیں، اور ہانیہ عامر اپنے کرداروں کو اچھی طرح نبھاتے ہیں جبکہ نیّر اعجاز نے‘جو علاقے کی بااثر شخصیت اکرام الل±ہ کا کردار ادا کرتے ہیں، ہمیشہ کی طرح ٹھوس پرفارمنس دی ہے۔ویسے اس فلم میںاگر کسی اداکار نے بہترین پرفارم کیا ہے تو وہ علی رحمان خان ہیں۔ ا±ن کا کردار ایک دل کے اچھے لیکن شعبدہ باز لڑکے کا ہے جس کیشکل دیکھتے ہی سب ہنس پڑتے ہیں۔ اگر ’جانان‘ کی اداکاری میں بڑی کمی ہے تو وہ بلال اشرف کی طرف سے محسوس ہوتی ہے۔ بلال دیکھنے میں ہیرو لگتے ہیں لیکن ابھی انہیں بہت محنت کرنے کی ضرورت ہے۔پوری فلم میں اسفندیار کے مشکل سے ڈیڑھ تاثرات سکرین پر نظر آتے ہیں۔ زیادہ تر وہ غصّے میں ہی دکھائی دیتا ہے۔ فلمکی موسیقی احمد علی، طحٰہ ملک اور سلیم سلیمان کی م±شترکہ کاوش ہے۔ وہ نہ تو کانوں کو ب±ری لگتی ہے نہ ہی کوئی خاص اثر چھوڑتی ہے۔ گانے فلم میں کم کم ہی ہیں اور اس میں کوئی ایسا موقع نہیں ہے جہاں گانا زبردستی ٹھونسا گیا ہو۔رانا کامران کی عکاسی ایک بار پھر اعلیٰ درجہ کی ہے۔ لیکن ایک بات شدت سے محسوس کی گئی فلم کی سوات کی اصل اور قدرتی خوبصورت مکمل طور پر نہیں دکھائی گئی۔ اکثر آﺅٹ ڈور مناظر یہ واضح ہورہا ہے کہ ان کی شوٹنگ اسلام آباد یا کسی اور جگہ کی گئی جبکہ ان ڈور مناظر کے دوران بھی بیک گراﺅنڈ میں سوات کے پہاڑوں کی بجائے اور لوکیشن واضح محسوس ہوتی ہے۔فلم میں پہلی بار کام کرنے والی اداکارہ ہانیہ عامر نے بھی اپنی پرفارمنس سے شائقین کو بہت متاثر کیا ہے جبکہ فلم کا میوزک کوئی خاص تاثر چھوڑنے میں ناکام رہا ہے ۔فلم کا ٹائٹل سانگ ”جانان“بارباربیک گراﺅنڈ میں چلایا جاتا ہے۔ فلم میں جہاں پختون کلچر کے مثبت پہلو دکھائے گئے ہیں وہیں پر کچھ اہم اور منفی باتوں کی عکاسی بھی کی گئی ہے جنہیں اکثر شائقین نے ناپسند کیا ہے۔فلم کی ہیروئین کا بیک گراﺅنڈ اگرچہ پختون ہے لیکن اسے پشتو بالکل نہیں آتی ۔ دوسرے فنکاروں کے ساتھ ساتھ نیئر اعجاز کی پرفارمنس بہت متاثر کن ہے ۔پاکستان کے علاوہ اس فلم کو بیرون ملک بھی ریلیز کیا گیا ہے جہاں دوسرے شائقین کے ساتھ ساتھ پشتو بولنے اور سمجھنے والوں نے بہت پسند کیا ہے۔البتہ فلم میں یہ بات شدت سے محسوس کی گئی کہ زیادہ تر مناظر میں تمام فنکاروں نے کرداروں کی مناسبت سے میک اپ بہت زیادہ کیا ہواتھا۔جبکہ فلم کی شوٹنگ چند لوکیشنز پر ہی مکمل کرلی گئی تھی۔
بجلی کے کھمبوں میں انٹرنیٹ کی رفتار میں اضافہ
نیو جرسی۔ نیوز ڈیسک ۔ اے ٹی اینڈ ٹی لیبز نے ایک اچھوتے منصوبے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت دور دراز علاقوں میں تاروں سے بجلی کے ساتھ ساتھ تیز رفتار انٹرنیٹ بھی پہنچایا جائے گا۔پروجیکٹ ایئرگگ (Project AirGig) نامی اس منصوبے کی بدولت انٹرنیٹ کی سہولت بہم پہنچانے کے لیے بجلی کے کھمبوں پر وقفے وقفے سے خصوصی مواصلاتی آلات لگائے جائیں گے جو اِن تاروں میں دوڑنے والی بجلی کے ساتھ براڈ بینڈ انٹرنیٹ کے سگنل بھی شامل کردیں گے۔ یعنی اضافی تاریں بچھانے کی کوئی ضرورت نہیں ہوگی۔ یہ منصوبہ خاص طور پر ان دور دراز علاقوں، دیہاتوں، قصبوں اور آبادیوں کے لیے ہے جہاں بجلی تو موجود ہے لیکن وہاں تک مروجہ طریقوں کے ذریعے براڈ بینڈ انٹرنیٹ پہنچانا یا تو بے حد مشکل ہے یا پھر بہت مہنگا سودا ہے۔ فی الحال یہ پروجیکٹ ایئرگگ ابتدائی تجرباتی مرحلے پر ہے جس کے دوران تاروں سے بجلی کے ساتھ ساتھ ایک گیگا بٹ فی سیکنڈ کی برق رفتاری سے انٹرنیٹ ڈیٹا بھیجنے میں کامیابی حاصل کی گئی ہے۔ البتہ اس ٹیکنالوجی کو عملی میدان تک پہنچنے اور استفادہ عام کے لیے دستیاب ہونے میں خاصا وقت لگ جائے گا۔ توقع ہے کہ اس پروجیکٹ کی نسبتاً بڑے پیمانے کی آزمائشیں اگلے سال شروع ہوجائیں گی۔ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو مزید 3 سے 4 سال میں یہ ٹیکنالوجی پختہ کرکے تجارتی مرحلے تک پہنچائی جاسکے گی۔ تاروں کے ذریعے بجلی کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ ڈیٹا کی منتقلی کم از کم 20 سال پرانا تصور ہے لیکن اب تک بہت سست رفتار انٹرنیٹ ہی ممکن ہوسکا ہے جس سے محدود پیمانے پر فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ پاکستان میں واپڈا بھی بجلی کے استعمال پر نظر رکھنے کےلیے برقی تاروں میں انٹرنیٹ سگنلوں کا سہارا لے رہا ہے لیکن یہ سہولت پورے پاکستان میں موجود نہیں۔
کرکٹر محمد عامر کی شادی….میرا کی انوکھی خواہش نے سب کو حیران کر دیا
لاہور( نیوز ڈیسک ) میں نے بہت تیاری کی تھی مجھے شادی پر کیوں نہیں بلایا ، اداکارہ میرا کرکٹر محمد عامر سے ناراض ہوگئی ۔ذرائع کے مطابق فلم سٹار میرا نے اپنے ایک مشتر کہ دوست کے ذریعے محمد عامر سے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے محمد عامر کی بارات او رولیمہ کیلئے خصوصی سوٹ تیار کروائے خوب تیاری کی تھی مگر مجھے افسوس ہے کہ عامر نے مجھے دعوت دینا گوارہ نہیں کی اس پر میں ان سے ناراض ہوں تاہم پھر بھی ان کو شاد ی کی مبارکباد دیتی ہوں ۔
کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی ویڈیوز دیکھ کر ہالی ووڈ اداکارہ آبدیدہ
سرینگر (خصوصی رپورٹ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر ہالی وڈ فنکار بھی تڑپ اٹھے۔ جنت نظیر وادی میں سیر کیلئے نے والی اداکارہ ایریکاڈیرکسن کشمیر پر بھارتی ظلم وستم بیان کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔ ویب سائٹ پر شیئر کی گئی اپنی ویڈیو میں ایریکاڈیرکسن کا کہنا تھا کہ آپ کیسا محسوس کرینگے کہ اگر آپ کا شوہر گھر سے دودھ یا ڈبل روٹی لینے جائے اور پھر کبھی واپس نہ آئے۔ آپ کیسا محسوس کریں گے، اگر آپ کی بیٹی کو پیلٹ گن سے نشانہ بنایا جائے اور وہ پھر وہ ہمیشہ کیلئے اپنی آنکھیں کھودے۔ آپ کو کیسا محسوس ہوگا جب فورسز جو آپ کے علاقے اور شہر پر قابض ہوں، آپ کی بہن کو درندگی کا نشانہ بنا دیں۔ اگر آپ باہر جائیں اور آپ کا قتل کردیا جائے۔
بھارتی ادا کارہ کی خود کشی ڈرامہ ۔۔کس نے قتل کیا ۔۔چونکا دینے والی خبر
مہاراشٹر (خصوصی رپورٹ) 3جون 2013ءکو یہ خبر آئی کہ بالی وڈ کی معروف اداکارہ جیاخان (نفیسہ خان) نے مبینہ طور پر خودکشی کرلی ہے۔ تین برس بعد اس کیس پر پرائیویٹ طور پر کام کرنے والے فرانزک ماہر نے انکشاف کیا ہے کہ پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق اداکارہ نے خودکشی نہیں کی بلکہ اس کا گلا گھونٹ کر پہلے اسے قتل کیا گیا‘ اس کے بعد اسے لٹکا کر خودکشی کا ڈرامہ رچایا گیا۔ برطانوی ماہر جیسن جیمز کو جیاخان کے والدین نے ہائر کیا تھا کہ وہ اس کیس پر کام کریں۔ ایک ماہ قبل مہاراشٹر کی مقامی عدالت نے کیس کو نمٹاتے ہوئے قرار دیا ہے کہ یہ خودکشی ہی تھی‘ کوئی بیرونی ہاتھ ملوث نہیں۔ عدالتی فیصلے کے ایک ماہ بعد جیسن جیمز نے جو رپورٹ دی تھی اس میں کہا گیا ہے کہ پوسٹمارٹم رپورٹ کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا۔ یقین نہیں آتا کہ تفتیش کرنے والے مقامی افسران نے خودکشی ڈرامہ فیکٹ کو کیوں نظرانداز کیا۔ جیسن جیمز کی رپورٹ کے مطابق جیاخان کو پہلے باندھ کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا‘ جس کے بعد اس کا گلا دبا کر اسے قتل کیا گیا اور اس کے دوپٹے سے لٹکا دیا گیا۔ پوسٹمارٹم رپورٹ میں اداکارہ کے نچلے ہونٹ اور ٹھوڑی کے نیچے زخم کے نشانات موجود پائے گئے تھے جو خودکشی سے واقع نہیں ہوتے۔ جیسن کی رپورٹ کے مطابق رگڑیں‘ خراشیں اور منہ کے حصے پر زخم خودکشی سے نہیں ہوتے۔ جیاخان کے بائیں بازو پر خراش‘ ٹھوڑی اور ہونٹ کے زخم بتاتے ہیں کہ اسے زبردستی باندھ کر گلا دبایا گیا اور لٹکا کر خودکشی کا ڈرامہ رچایا گیا۔ اداکارہ کے نچلے ہونٹ پر دانت کی رگڑ لگنے سے زخم کا نشان بتاتا ہے کہ موت سے قبل اس کے ساتھ کیا ہوا۔ مقتول اداکارہ کے والدین کا کہنا ہے کہ وہ اس رپورٹ کی روشنی میں دوبارہ عدالت سے رجوع کریں گے۔
پاکستانی فنکاروں کو بھارت سے فوری نکل جانے کی دھمکی
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی صحافیوں نے پاکستانی اداکاروں اور گائیکوں کو دھمکی آمیز خط لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ تمہارے ملک میں بھارتی فلموں کا غیرقانونی کاروبار ہوتا ہے۔ بھارتی فلمیں بہت مقبول بھی ہیں ہم نے تمہیں دو سالوں میں اتنی دولت دی ہے کہ وہ تم 10 سالوں میں بھی نہیں کما سکتے لیکن یہ تمام کام اب ہمارے سپاہیوں کی لاشوں پر نہیں ہو سکتا تم پاکستان کے انتہا پسندوں کے خلاف آواز کیوں نہیں اٹھاتے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ تم پاکستان واپس چلے جاﺅ۔ پلیز جلد چلے جاﺅ بتاﺅ کہ تم کس دن ممبئی سے واپس کراچی جا رہے ہو۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی صحافیوں نے بالی وڈ میں کام کرنے والے پاکستانی فنکاروں کے نام ایک دھمکی آمیز خط لکھا ہے۔ خط پاکستانی فنکار عدنان سمیع، راحت فتح علی خان، مائرہ خان ودیگر کے نام تحریر کیا گیا جس میں درج ہے کہ تم پاکستان کے انتہا پسندوں کے خلاف آواز کیوں نہیں اٹھاتے لہٰذا اب وقت آ گیا ہے کہ تم بھارت چھوڑ کر پاکستان چلے جاﺅ۔ فواد خان ابھی سے کراچی کی فلائٹ لو اور پاکستان چلے جاﺅ۔ ہم نے دو سالوں میں تمہیں اتنی دولت دی ہے کہ تم یہ رقم سالوں میں بھی نہیں کما سکتے لیکن اب ایسا بھارتی سپاہیوں کی لاشوں پر نہیں ہو گاؒ۔
کنگنا نے ”تو تک تو تک توتیا“ کا ٹائیٹل ٹریک لانچ کر دیا
ممبئی (شوبز ڈیسک) اداکارہ کنگنا رناوت نے فلم”تو تک تو تک توتیا“کا ٹائیٹل ٹریک لانچ کر دیا۔ممبئی میں منعقدہ ایک تقریب میں اداکارہ کنگنا رانوت نے فلم”تو تک تو تک توتیا“کا ٹائیٹل گانا ریلیز کیا اور اس کی تعریف کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ فلم کامیاب ہو گی ۔اس فلم میں سونو سود،پربھودیوا اور تمنا بھاٹیہ نے کام کیا ہے ۔کنگنا نے اس موقع پر کہا کہ وہ اپنے دوستوں کی وجہ سے یہاں پر ہیں انہیں خوشی ہوئی جب سونو سود نے ٹائیٹل ٹریک لانچ کر نے کے لئے ان کو مدعو کیا۔کنگنا نے کہا کہ ان کو پربھو کے ساتھ کام کرنے کی خواہش ہے امید ہے کہ مستقبل میں ان کی یہ خواہش پوری ہو گی۔
رشی کپور کے بعد شاہ رخ خان کا بھی میٹر شارٹ
ممبئی (شوبز ڈیسک)رشی کپور کے بعد شاہ رخ خان کا بھی میٹر شارٹ،ایمسٹرڈیم میں آٹو گراف لینے کے خواہش مند پرستار کو مارنے کے لیے چڑھ دوڑے،گارڈز نے بیچ بچاو¿ کرایا جبکہ فین روتارہ گیا۔کہتے تو ہیں خود کو پرستاروں کے من پسند،لیکن شاہ رخ خان کے کیا کہنے ،ایمسٹرڈیم میں ہتھے سے ہی اکھڑ گئے،پرستار آٹو گراف کے لیے لپکا تو بالی وڈ کے بادشاہ نے بادشاہت دکھاتے ہوئے زور کا دھکا دے مارا ۔غصے سےلال پیلے شاہ رخ خان کو پرستار کا ہاتھ ملانا یا پھر آٹو گراف لینا سخت ناگوار گزارا اور غصے سے لال پیلے ہوگئے۔ایمسٹرڈیم میں فلم کی عکس بندی ہورہی تھی اورچاہنے والوں کا ہجوم تھاجو کنگ خان کی جھلک دیکھنے کے لیے بے تاب تھے۔، ایسے میں ایک فین نے بالی ووڈ کے کنگ خان کا طرف آٹو گراف لینا بڑھا مگر خان کا میٹر ہوگیا شارٹ،چڑھائی کردی اور مارنے کے لیے بھی لپکے، وہ تو خیر ہوئی کہ محافظوں نے بیچ بچاو¿ کرایا۔
”ستمگر “ بننے کا خوف …. سنگین خطرات کی نشاندہی
لاہور (خصوصی رپورٹ) لاہور کے سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ کے ساتھ ساتھ 30 سمتبر کا دن ”ستمگر“ میں تبدیل ہونے کا خوف بڑھ رہا ہے۔ ڈنڈے، انڈے اور بلے بردار ”مسلح“ دستوں کی تشکیل سنگین خطرات کی جانب نشاندہی کررہی ہے۔ تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت کا اصل امتحان تصادم کو روکنا ہے، رہنماو¿ں کے جذبانی بیانات کی وجہ سے دونوں جماعتوں کے کارکنوں میں اشتعال پیدا ہورہا ہے جو پرتشدد تصادم میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ ماضی کے برعکس 30 سمتبر کے حوالے سے تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کی ہے اور 30 ستمبر کے جلسہ کیلئے تحریک انصاف نے کارکنوں کو لانے کیلئے ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جلسہ کے اخراجات کا تخمینہ 2 سے ڈھائی کروڑ روپے کے درمیان ہے۔ رائیونڈ مارچ کیلئے تحریک انصاف سنٹرل پنجاب کے صدر عبداعلیم خان نے تیاریوں اور فنڈ ریزنگ کیلئے آج (بدھ) کو سنٹرل ریجن میں قومی اسمبلی حلقہ کی سطح پر بنائی گئی آرگنائزنگ کمیٹیوں کے ارکان کا اجلاس طلب کرلیا جس میں ہر آرگنائزنگ کمیٹی کو 3 سے 4 لاکھ روپے چندہ فراہم کرنے کو کہا جائیگا، ملک بھرمیں اہم پارٹی رہنماو¿ں سے بھی فنڈ ریزنگ شروع کردی گئی اور چند اہم ترین رہنما اس حوالے سے بڑی رقوم فراہم کرنے والے ہیں۔ تحریک انصاف کے قائدین نے تجویز دی ہے کہ پنجاب کے دور دراز اضلاع کی بجائے لاہور کے نزدیکی اضلاع سے کارکنوں کی زیادہ سے یادہ تعداد کو رائیونڈ لایا جائے۔ عبدالعلیم خان تمام ونگز کو انفرادی طور پر متحرک کررہے ہیں اور بالخصوص وکلاءونگ کو زیادہ اہمیت دی جارہی ہے کیونکہ لاہور میں تحریک انصاف وکلاءونگ کے ارکان کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ آئندہ چند روز میں عمران خان بھی لاہور میں دو روز قیام کرکے پارٹی رہنماو¿ں اور ونگز سے الگ الگ ملاقاتیں کرینگے۔ این اے 127،128،129 اور این اے 130 سے فی حلقہ کم از کم 5 سے 7 ہزار کارکنوں کو جلسہ گاہ میں لایا جائیگا جبکہ شہری حلقوں سے کم از کم 3 ہزار کارکنوں کی شرکت کو یقینی بنایا جائیگا۔ تحریک انصاف (رورل) لاہور کے صدر ظہیر کھوکھر اور جنرل سیکرٹری اعجاز ڈیال نے اپنے زیر انتظام چاروں حلقوں میں ویلج اور محلہ کمیٹیاں بنانا شروع کردی ہیں۔ تحریک انصاف (اربن) لاہور کے صدر ولید اقبال اور جنرل سیکرٹری حماد اظہر نے آئندہ چند روز میں بلدیاتی امیدواروں کا بڑا اجتماع کرنے کا ارادہ کررکھا ہے۔ تحریک انصاف نے جلسہ گاہ کیلئے اڈہ پلاٹ اور بھوبتیاں چوک میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہے اور قومی امکان ہے کہ بھوبتیاں چوک کو منتخب کیا جائیگا کیونکہ یہاں تک ٹرانسپورٹ کی رسائی زیادہ آسان ہے۔ حکومتی حلقے بھی اڈہ پلاٹ کی بجائے بھوبتیاں چوک میں جلسہ پر مطمئن رہیں گے۔ تحریک انصاف کی سرگرمیوں سے باخبر رہنے کیلئے وفاقی اور صوبائی سول خفیہ ایجنسیاں اہم رہنماو¿ں کی نقل وحرکت اور ٹیلفونگ گفتگو مانیٹر کررہی ہیں۔ تحریک انصاف کے سابق ایڈیشنل سیکرٹری جنرل سیف اللہ نیازی کے استعفیٰ کے حوالے سے نئی اطالعات سامنے آرہی ہیں جن کے مطابق معاملہ جہانگیر ترین سے اختلافات کا نہیں بلکہ پارٹی فنڈز کے استعمال سے ہے اور اس کے عمران خان کے پاس ٹھوس اور تصدیق شدہ شواہد موجود ہیں۔ بنی گالہ میں مرکزی رہنماو¿ں کی موجودگی میں عمران خان نے سیف اللہ نیازی سے فنڈز کے متعلق سخت باز پرس کی تھی۔