All posts by Faisal Khan

منموہن سنگھ کرتارپور راہداری کے افتتاح میں شرکت کریں گے، شاہ محمود

ملتان (ویب ڈیسک)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان 9نومبر کو کرتارپور راہداری کا افتتاح کریں گے اور سابق بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ نے افتتاحی تقریب میں آنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔ملتان میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کرتارپور راہداری کا افتتاح حسب وعدہ 9نومبر کو کریں گے اور وہ راہداری کھول دی جائے گی، ہم توقع کر رہے ہیں کہ روزانہ کی بنیاد پر 5ہزار سکھ یاتری یہاں تشریف لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سکھ یاتریوں کو سہولیات کی فراہمی کے لیے پاکستان نے ہنگامی بنیادوں پر انتظامات کیے ہیں اور اگر سرحد کے اس پار بھارت کی جانب سے کیے گئے انتظامات کا ہمارے انتظامات سے موازنہ کریں تو آپ کو اندازہ ہو گا کہ پاکستان کے انتظامات کتنے وسیع، ٹھوس اور بہتر ہیں۔شاہ محمود نے کہا کہ ہم نے سابق بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ کو کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت دی تھی اور انہوں نے خط لکھ کر مجھے افتتاحی تقریب میں شرکت کی یقین دہانی کرائی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ وہ بطور مہمان خصوصی نہیں بلکہ ایک عام شہری کی حیثیت سے آئیں گے اور ہم اس صورت میں بھی انہیں خوش آمدید کہیں گے۔سندھ کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 11 میں پیپلز پارٹی کی شکست پر انہوں نے کہا کہ پی ایس 11 کا ضمنی انتخاب بارش کا وہ پہلا قطرہ ہے جو تبدیلی کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ضابطہ اخلاق کی بندش کے باوجود پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 5 دن حلقے میں بیٹھ کر مہم چلائی، وزرا کی ایک فوج ظفر موج بھی مذکورہ حلقے میں موجود تھی لیکن اس کے باوجود تحریک انصاف کے حمایت یافتہ گرینڈ یموکریٹک الائنس کے امیدوار معظم عباسی کا وہاں سے واضح اکثریت سے جیتنا تبدیلی کا اشارہ ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ ایک پیغام ہے کہ سندھ کے لوگ اور سندھ کا عام شہری اب باشعور ہو گیا ہے، وہ سمجھتا ہے کہ انہوں نے پیپلز پارٹی کو حکمرانی کے لیے معقول وقت دیا اور مسلسل 11سال 2008 سے 2019 تک سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت چلی آ رہی ہے ، مقامی حکومت اور میئرز سمیت یونین کونسل تک تمام انتظامیہ ان کی گرفت میں ہے لیکن اس کے باوجود اس نتیجے کا آنا ایک بہت بڑی تبدیلی کا آغاز ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پیپلز پارٹی کی صفوں میں کھلبلی مچی ہوئی ہے اور میری اطلاعات کے مطابق پارٹی کے چیئرپرسن قیادت سے بہت نالاں ہیں اور وہ اس حد تک مایوس ہیں کہ کچھ عرصے کے بعد سندھ کی تنظیم میں نمایاں تبدیلی کے امکانات بھی موجود ہیں۔مولانا فضل الرحمٰن سے نمٹنے کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ان سے ویسے نمٹیں گے جیسے جمہوریت میں نمٹا جاتا ہے۔’ملک میں ایک آئین اور قانون ہے، ہم سب اس آئین اور قانون کے پابند ہیں، میرے خیال میں سیاسی روایات اور اچھی روایات کو بڑھانا اچھی بات ہے اور ہماری کوشش ہو گی کہ وہ جو اپنا اظہار کرنا چاہتے ہیں وہ پرامن انداز میں کردیں، یہ ان کا سیاسی حق ہے لیکن ملیشیا، ڈنڈا بردار فورسز کی گنجائش آئین نہیں دیتا’۔انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 256 اور 245 دو ایسے آرٹیکلز ہیں کہ اگر آپ ان کا مطالعہ کر لیں گے تو آپ کو اپنے سوال کا جواب مل جائے گا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ لانگ مارچ کرنے والوں سے مذاکرات کے لیے وزیر اعظم نے پرویز خٹک کی سربراہی میں جو کمیٹی قائم کی ہے اسے مثبت انداز میں لینا چاہیے کیونکہ مذاکرات کی گنجائش ہمیشہ ہوتی ہے اور ہماری ان سے درخواست ہے کہ کوئی ایسا قدم نہ اٹھائیں جس سے پاکستان کے مخالفوں کو تقویت ملے۔وزیر خارجہ نے افغانستان کے صوبے ننگرہار کی مسجد میں بم دھماکے کے نتیجے میں 62افراد کے جاں بحق ہونے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شدت پسندی کو کم ہونا چاہیے اور اگر ہم نے افغانستان میں امن و استحکام کے متفقہ مقصد کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے تو اس کے لیے شدت پسندی میں کمی کا ہونا بہت ضروری ہے۔معیشت کے حوالے سے کیے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ نئے اعدادوشمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ہماری معیشت اب مستحکم ہو رہی ہے، ہماری ترسیلات زر اس میں پچھلے سال کی نسبت اس سال 17فیصد تک اضافہ ہوا ہے، ہماری برآمدات میں 5.9فیصد اضافہ ہوا ہے، ہماری درآمدات میں 11سے13 فیصد تک کمی ہوئی ہے، ہمارا روپیہ مستحکم ہوا ہے اور کل مارکیٹ میں ڈالر 155 سے 156 روپے میں فروخت ہو رہا تھا۔وزیر خارجہ کہا کہ ڈیوک آف کیمبرج شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ ڈچز آف کیمبرج کیٹ مڈلٹن اپنا کامیاب دورہ پاکستان مکمل کر کے واپس تشریف لے گئے ہیں اور وہ پاکستان سفیر بن کر واپس گئے ہیں اور ان کے دورے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات پہلے مقابلے میں مزید مستحکم ہوئے ہیں۔

سلیکٹڈ وزیراعظم کو گھر بھیجنے کیلئے فیصلہ کن سیاست کا وقت آگیا ہے

کراچی (ویب ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اس نااہل اور ناجائز حکومت کو مزید وقت دینا اس ملک کی سالمیت سے کھیلنے کے مترادف ہوگا اور اب وقت آگیا ہے کہ اس سلیکٹڈ وزیر اعظم کو گھر بھیجنے کے لیے فیصلہ کن سیاست کی جائے۔کراچی میں مزار قائد کے سامنے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ‘پیپلز پارٹی نے اپنے 50 سال کے سفر میں بہت اتار چڑھاو¿ دیکھے ہیں، سانحہ کارساز میں 177 افراد شہید ہوئے لیکن کیا یہ وہ پاکستان ہے جس کے لیے ہمارے پیاروں نے قربانیاں دیں؟ کیا یہ وہ پاکستان ہے جس کا خواب قائد اعظم نے دیکھا تھا؟ پاکستان دنیا میں تنہا کیوں ہے؟ آج جس طرف نظر دوڑائیں ظلم، بے انصافی اور استحصال نظر آتا ہے۔’انہوں نے کہا کہ ‘آج ملک کے متفقہ آئین کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا ہے، ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا گیا ہے، ملک کی معاشی خود مختاری پر سمجھوتہ کیا جارہا ہے، ہم پر غداری کے فتوے لگانے اور حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ بانٹنے والے آج کہاں ہیں۔’ان کا کہنا تھا کہ ‘اندھے کو بھی نظر آرہا ہے کہ کشمیر پر سودا ہوا ہے، سی پیک پر کام بند کردیا گیا ہے اور معیشت ڈوب رہی ہے۔’بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ‘ان جرائم کی وجہ سے اس نااہل اور ناجائز حکومت کو مزید وقت دینا اس ملک کی سالمیت سے کھیلنے کے مترادف ہوگا، اب وقت آگیا ہے کہ اس سلیکٹڈ وزیر اعظم کو گھر بھیجنے کے لیے فیصلہ کن سیاست کی جائے۔’انہوں نے کہا کہ ‘جو سلیکٹڈ اور دھاندلی زدہ ہوتے ہیں وہ عوام کے مسائل حل نہیں کر سکتے، 2018 کے انتخابات میں ملک کی تاریخ میں پہلی بار تین روز تک نتائج نہیں آئے، پولنگ ایجنٹس کو باہر پھینکا گیا، کالعدم تنظیموں کو قومی دھارے میں لانے کے نام پر انتخابات لڑوائے گئے، سیاسی مخالفین کو نااہل کروایا گیا اور جیل بھیجا گیا۔’ان کا کہنا تھا کہ ‘سب سے افسوسناک بات یہ تھی کہ ہمارے اداروں کو متنازع بنایا گیا، ملک کی تاریخ میں پہلی بار فوج کو پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر کھڑا کیا گیا، ہم تو چاہتے ہیں کہ ہمارے ادارے غیر متنازع اور غیر سیاسی رہیں، لیکن جب یہ پولنگ اسٹیشنز کے اندر ہوں گے تو متنازع ہوجائیں گے۔’چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ‘یہی کچھ لاڑکانہ کے حلقے پی ایس 11 میں ہوا، انتخاب والے دن ایک بار پھر پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر فوج و رینجرز تعینات کی گئی جو سیکیورٹی کے بہانے سے ووٹر لسٹ چیک کر رہے تھے اور ووٹرز کو ہراساں کر رہے تھے۔’انہوں نے کہا کہ ‘ہم کب تک سلیکشنز برداشت کرتے رہیں گے، کب تک ووٹ کی چوری برداشت کرتے رہیں گے، ، پہلے بھی پی ایس 11 میں ہمارے مخالفین کا جھوٹ پکڑا گیا اور ضمنی انتخاب ہوئے، اب بھی ہم ان کو نہیں چھوڑیں گے، ہم اس دھاندلی کو بےنقاب کریں گے اور ان غیر جمہوری لوگوں کو گھر بھیجیں گے۔’

افغانستان: نماز جمعہ کے دوران مسجد میں دھماکا، 62افراد جاں بحق

افغانستان (ویب ڈیسک)افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار میں نماز جمعہ کے دوران مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 62 نمازی جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔ننگرہار صوبے کے گورنر کے ترجمان عطااللہ خوگیانی نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسجد کے اندر رکھے دھماکا خیز مواد کے نتیجے میں کئی دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں مسجد مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔انہوں نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت جلال آباد سے 50کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ضلع ہسکا مینا کے علاقے جودارا میں ہونے والے دھماکے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد نمازی تھے۔ضلع ہسکا مینا کے ہسپتال میں موجود ڈاکٹر نے مطابق مرنے والے تعداد 62 سے زائد ہے۔ننگریار کی صوبائی کونسل کے رکن سہراب قدیری نے ہلاکتوں میں اجافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اب تک دھماکے میں زخمی ہونے والے 100 سے زائد افراد کو ہسپتال لایا جا چکا ہے۔علاقے میں ڈیوٹی پر موجود ایک مقامی پولیس ایک اہلکار تیزاب خان نے کہا کہ امام صاحب کی تلاوت کی آواز آ رہی تھی کہ اچانک دھماکا ہوا اور ان کی آواز آنا بند ہو گئی، میں موقع پر پہنچا تو لوگ مسجد کی تباہ شدہ چھت کے ملبے تلے دبے ہوئے جاں بحق اور زخمی افراد کو نکالنے کی کوشش کر رہے تھے۔ابھی تک کسی نے بھی دھماکے کی ذمے داری قبول نہیں کی لیکن صوبہ ننگرہار میں طالبان اور داعش کے شدت پسند گروپ دہشت گردی کی سرگرمیوں میں انتہائی متحرک ہیں۔عینی شاہدین کے مطابق زوردار دھماکے کے فوراً بعد چھت زمین بوس ہو گئی البتہ اب تک دھماکے کی نوعیت کا علم نہیں ہو سکا۔مقامی افراد کے مطابق جس وقت دھماکا ہوا، اس وقت نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے 350 سے زائد افراد مسجد میں موجود تھے۔ایک 65سالہ عینی شاہد حاجی امانت خان نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ دھماکے میں درجنوں افراد جاں بحق ہوئے اور زخمیوں اور لاشوں کو کو کئی ایمبولینسوں میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔یہ دھماکا ایک ایسے موقع ہوا جب ایک دن قبل جمعرات کو ہی اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جولائی سے ستمبر کے دوران افغانستان میں پرتشدد واقعات خصوصاً شہریوں کی ہلاکت کے واقعات میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے جو ناقابل قبول ہے۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ شہریوں کی ہلاکت کے بڑھتے ہوئے واقعات کے سبب یہ تاثر بھی جنم لے رہا ہے کہ افغانستان میں 18سال سے جاری اس جنگ میں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا اور کوئی بھی فریق اس میں فاتح نہیں ہو گا۔اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان تادا میچی یاما موتو نے کہا شہریوں کی بڑھتی ہوئی ہلاکتیں ناقابل قبول ہیں اور مذاکرات کے ذریعے سیز فائر اور مسئلے کے سایسی حل پر زور دیا۔گزشتہ سال کے مقابلے میں افغانستان میں شہریوں کی ہلاکت میں 42فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے جہاں رواں سال یکم جولائی سے 30ستمبر تک افغانستان میں ایک ہزار 174 شہری ہلاک اور 3ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان کے صوبے ننگرہار میں جمعے کی نماز کے دوران بم دھماکے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس اور غم کا اظہار کیا۔وزیرخارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ مسجد جائے امن ہے اور ایسے مقام پر حملہ انتہائی قابل مذمت ہے۔شاہ محمود قریشی جاں بحق افراد کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

سرفراز کو کیوں ہٹایا؟ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر کی پی سی بی پر تنقید

لاہور (ویب ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے بورڈ آف گورنرز کے سابق رکن اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر نے سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹائے جانے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے پی سی بی سے فیصلے پر دبارہ غور کا مطالبہ کردیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے سرفراز احمد کو ون ڈے اور ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے ہٹائے جانے کے باضابطہ اعلان کے بعد ایک بیان میں ندیم عمر نے کہا کہ انہیں پاکستان کرکٹ بورڈ کے فیصلے پر بہت تعجب ہوا کیوں کہ سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستان ٹی ٹوئنٹی کی نمبر ون ٹیم بنا۔انہوں نے کہا کہ مسلسل 11 سیریزیں جیتیں، صرف ایک سیریز کی بنیاد پر سرفراز احمد کو اس فارمیٹ سے ہٹادینا نا انصافی ہے۔ندیم عمر نے پی سی بی کے فیصلے کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی سی بی فیصلے پر دوبارہ غور کرے۔ندیم عمر نے مزید کہا کہ ون ڈے میں بھی جب سرفراز نے قیادت سنبھالی تو پاکستانی ٹیم کی براہ راست ورلڈ کپ تک رسائی بھی مشکل تھی، سرفراز نے ایسے میں ٹیم کو سنبھالا، چیمپئنز ٹرافی جتوائی اور رینکنگ بہتر بنوائی۔ندیم عمر، جو سابقہ کراچی کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر بھی رہ چکے ہیں، نے خدشہ ظاہر کیا کہ سرفراز کو یوں قیادت سے ہٹائے جانے سے پاکستان کرکٹ کو نقصان ہوگا۔

اعلیٰ تربیتی معیار پر پاک فوج کو فخر ہے ،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ

کراچی (ویب ڈیسک)سربراہ پاک فوج جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے باوجود جوانوں کی مہارت اور تربیت اہم ہے، جسمانی فٹنس اور اعلیٰ تربیتی معیار پر پاک فوج کو فخر ہے۔پاک فوج کے ترجمان ادارے (آئی ایس پی آر )کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی کے دورے میں پیسز چیمپئن شپ کی اختتامی تقریب میں شرکت کی اور تربیتی مشق کا معائنہ کیا،کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل ہمایوں عزیز بھی آرمی چیف کے ہمراہ تھے۔آرمی چیف نے افسران سے ماحول، چیلنجز اور ریسپانس پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے باجود جوانوں کی مہارت اور تربیت اہم ہیں، جسمانی فٹنس اور اعلیٰ تربیتی معیار پاک فوج کا طرہ امتیاز ہے۔ آرمی چیف نے چیمپئن شپ میں فاتح افسران اور جوانوں میں انعامات بھی تقسیم کیے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق گوجرانوالہ کور کی ٹیم نے 8 ویں آرمی پیسز چیمپیشن شپ جیت لی جب کہ انجینئر سینٹر ٹیم 7 ویں ینگ سولجرز پیسز چیمپین شپ کی فاتح رہی۔

فضل الرحمان سے مذاکرات کیلئے حکومت نے 7 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی

اسلام آباد (ویب ڈیسک)وزیردفاع پرویز خٹک نے مولانا فضل الرحمان سمیت اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات کیلئے 7 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی کمیٹی وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر تشکیل دی گئی ہے جو کہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کرے گی۔مذاکراتی کمیٹی میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ، اسد عمر ، وفاقی وزیر شفقت محمود اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری سمیت مسلم لیگ ق کے رہنما پرویز الٰہی بھی شامل ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ دنوں اپوزیشن سے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا تھا جس کا سربراہ انہوں نے پرویز خٹک کو بنایا تھا۔حکومتی کمیٹی مولانا فضل الرحمان اور اپوزیشن سے آزادی مارچ اور دھرنے کے حوالے سے مذاکرات کرے گی جب کہ مولانا فضل الرحمان کا دو ٹوک مو¿قف ہے کہ اگر کسی نے مذکرات کیلئے آنا ہے تو وزیراعظم کا استعفیٰ ساتھ لے کر آئے۔واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے گذشتہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی اور وفاقی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف 27 اکتوبر سے مارچ شروع کرنے اور 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں دھرنا دینا کا اعلان کررکھا ہے۔ملک کی اہم اپوزیشن جماعتیں مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی بھی جے یو ا?ئی کے مارچ کی حمایت کررہی ہیں۔

سرفراز احمد کی کپتانی سے برطرفی، اندرونی کہانی سامنے آگئی

لاہور (ویب ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سرفراز احمد کو قومی ٹیم کی کپتانی سے ہٹا دیا ہے جس کی اندرونی کہانی بھی اب سامنے آ گئی ہے۔ذرائع کے مطابق سرفراز احمد کی آج صبح پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان سے ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے سرفراز احمد کو کپتانی سے دستبردار ہونے کے لیے کہا۔ذرائع کا بتانا ہے کہ سرفراز احمد نے وسیم خان کی پیشکش قبول کرنے سے انکار کیا اور کہا کہ انہیں ڈراپ کر دیا جائے۔سرفراز کے انکار پر پی سی بی چیف ایگزیکٹیو وسیم خان نے انہیں اسکواڈ سے بھی ڈراپ کر دیا اور کہا کہ فارم بحال کر کے وہ واپس ٹیم میں آسکتے ہیں۔دوسری جانب ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ گزشتہ روز قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے فیصل آباد میں بابراعظم سے تفصیلی ملاقات کی جس میں انہیں قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت دینے کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے سرفراز احمد کو تینوں فارمیٹ کی کپتانی سے ہٹا دیا ہے جس کے بعد اظہر علی ایک بار پھر ٹیسٹ فارمیٹ کے کپتان مقرر کیے گئے ہیں جب کہ بابراعظم کو ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی سونپی گئی ہے تاہم بورڈ نے ابھی ون ڈے کی ٹیم کے کپتان کا اعلان نہیں کیا۔

امریکا نے یورپی مصنوعات پر بھاری ٹیکس نافذ کردیا

واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکا میں یورپی مصنوعات اب مزید مہنگی ہوجائیں گی کیونکہ امریکی حکومت کی جانب سے یورپ سے درآمد شدہ اشیائ پر ریکارڈ ٹیرف( درآمدی ٹیکس) عائد کردیا گیا ہے۔امریکا کی جانب سے یورپی ممالک کی مصنوعات پر ریکارڈ 7 اعشاریہ 5 ارب ڈالر کا اضافی ٹیرف عائد کردیا گیا ہے۔نئے ٹیرف کا اطلاق آج 18 اکتوبر سے ہوگا جس کے تحت یورپی یونین کی منتخب مصنوعات پر 10 سے 25 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔تجارتی امور کی عالمی تنظیم ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) نےگذشتہ ماہ امریکا کوٹیرف عائد کرنےکی منظوری دیتےہوئے کہا تھا کہ امریکا یورپی یونین کی جانب سے غیر قانونی ترجیحی سلوک پر ٹیرف عائدکرسکتا ہے۔گذشتہ روز امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ امریکا بڑےتجارتی عدم توازن کی وجہ سے یورپ کے ساتھ تجارتی جنگ ہار نہیں سکتا، وہ اس صورتحال کا بڑی آسانی سےحل نکال سکتے ہیں۔امریکی حکومت کے اس فیصلے کو یورپی یونین اور امریکا کے درمیان جاری 15 سالہ معاشی جنگ کا نتیجہ قرار دیا جارہا ہے۔اس جنگ کا آغاز 2004 میں ہوا تھا جب امریکا نے یورپی یونین کے ممالک پر الزام عائد کیا تھا کہ ان کی جانب سے ہوائی جہاز بنانے والی یورپی کمپنی ائیر بس کو غیر قانونی سبسڈیز دی گئی ہیں۔ڈبلیو ٹی او نے رواں ماہ 2 اکتوبر کو اس مقدمے کا فیصلہ امریکا کے حق میں سناتے ہوئے اسے یورپی مصنوعات پر ٹیرف بڑھانے کی اجازت دی تھی۔جواب میں یورپی یونین کا کہنا ہے کہ اگر امریکا کی جانب سے یہ قدم اٹھایا گیا تو جواب میں یورپی ممالک کے پاس بھی ایسے ہی ردعمل کے علاوہ کوئی اور جواز نہیں ہوگا۔

لاہور: نجی اسکولوں کی نئی فیس ڈسٹرکٹ اتھارٹی مقرر کرے گی

لاہور (ویب ڈیسک)ڈسٹرکٹ رجسٹریشن اتھارٹی لاہور نے 4 ہزار روپے سے زائد فیس لینے والے نجی اسکولوں کا فیس اسٹرکچر خود مقرر کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ڈسٹرکٹ رجسٹریشن اتھارٹی حکام کے مطابق پرائیوٹ اسکولوں کی فیسوں کا نوٹیفکیشن آئندہ 3 روز میں جاری کیا جائے گا۔حکام کا کہنا ہے کہ کسی بھی پرائیوٹ اسکول کو خود سے فیسیں بڑھانے کی اجازت نہیں ہوں گی، اتھارٹی جو فیس مقرر کرے گی، تمام ادارے صرف وہی فیس لینے کے پابند ہوں گے۔ مقرر کردہ فیس پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں نجی تعلیمی اداروں کی رجسٹریشن منسوخ کر دی جائے گی اور اسکولوں کو جرمانے بھی کیے جائیں گے۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں 2017 کے بعد سے نجی اسکولوں کی فیسوں میں کیا گیا اضافہ کالعدم قرار دیا تھا۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہےکہ نجی اسکولوں نے 2017 سے خلاف قانون فیس میں بہت زیادہ اضافہ کیا، نجی اسکولوں کی فیس وہی ہوگی جو جنوری 2017 میں تھی، فیسوں میں کی گئی 20 فیصد کمی والدین سے ریکور نہیں کی جائے گی، نجی اسکول قانون کے مطابق اپنی فیسوں کا دوبارہ تعین کریں۔سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ اسکولوں کی فیس کی ری کیلکولیشن کی نگرانی متعلقہ ریگولیٹری اتھارٹی کرے گی، متعلقہ اتھارٹی کی منظور شدہ فیس ہی والدین سے لی جاسکے گی اور والدین سے لی گئی اضافی فیس آئندہ فیس میں ایڈجسٹ کی جائے جب کہ ریگولیٹرز اسکولوں کی جانب سے وصول کی جانے والی فیس کی نگرانی کریں۔عدالت نے اسکول فیس سے متعلق شکایات کے ازالے کے لیے کمپلینٹ سیل بنانے کا بھی حکم دیا تھا۔

برطانوی شاہی جوڑے کا 5 روزہ دورہ پاکستان مکمل، وطن واپس روانہ

اسلام آباد (ویب ڈیسک)پاکستان کے دورے پر آئے برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن اپنا 5 روزہ تاریخی دورہ مکمل کرنے کے بعد آج (جمعہ) وطن واپس روانہ ہوگئے۔غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق شاہی جوڑے کو نور خان ایئر بیس پر برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو اور دیگر حکام نے الودع کہا۔اس سے قبل برطانوی شاہی جوڑے کو اسلام آباد ایئر پورٹ لے کرآنے والے طیارے نے باحفاظت نور خان ایئرپورٹ پر لینڈنگ کی تھی جبکہ دو گھنٹے قبل بھی طیارے نے اسلام آباد ایئر پورٹ پر لینڈنگ کی کوشش کی تھی لیکن خراب موسم کے باعث اس کا رخ دوربارہ لاہور ایئرپورٹ کی جانب موڑ دیا گیا تھا۔یاد رہے کہ اپنے دورے کے چوتھے دن برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن نے رات لاہور کے ہوٹل میں گزاری تھی۔واضح رہے کہ پاکستانیوں میں مقبول شہزادی ڈیانا کے بیٹے اور بہو 5 روزہ دورے پر 14 اکتوبر کی رات ساڑھے 9 بجے اسلام آباد پہنچے تھے، ان کا یہ دورہ 14 اکتوبر سے 18 اکتوبر تک تھا۔برطانوی شاہی جوڑے کا خصوصی طیارہ نورخان ایئربیس پہنچا تھا، جہاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، برطانوی ہائی کمشنر تھومس ڈریو اور دیگر حکام نے ان کا ریڈ کارپیٹ استقبال کیا تھا جبکہ بچوں نے شاہی مہمانوں کو گلدستے پیش کیے تھے۔دورے کے دوسرے دن کا آغاز برطانوی شہزادے اور ان کی اہلیہ نے گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول یونیورسٹی کالونی اسلام آباد کا دورہ کر کے کیا تھا اور ’ٹیچ فار پاکستان‘ مہم کے اثرات کا جائزہ لیا تھا۔بعد ازاں انہوں نے ایوانِ صدر میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی جس میں شاہی جوڑے کے ہمراہ برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو اور دیگر سفارتی عہدیدار بھی شریک ہوئے تھے۔جس کے بعد جوڑا وزیراعظم ہاو¿س پہنچا تھا جہاں وزیراعظم عمران خان نے خود ان کا پرتپاک استقبال کیا تھا، وزیراعظم ہاو¿س آمد کے موقع پر انہوں نے وزیراعظم کی جانب سے دیے گئے ظہرانے میں بھی شرکت کی تھی۔بعدازاں اسلام آباد میں یادگار پاکستان میں تقریب میں برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن روایتی مشرقی لباس زیب تن کیے ٹرک آرٹ سے سجے رکشے میں سوار ہو کر پہنچے تھے۔گزشتہ روز برطانوی شہزادے ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ میڈلٹن نے پاکستان کے دورے کے تیسرے دن کے آغاز پر صوبہ خیبرپختونخوا کے شہر چترال کا دورہ کیا تھا۔چترال کے دورے کے موقع پر شاہی جوڑے کو روایتی ٹوپی پہنائی گئی، ساتھ ہی شہزادے ولیم کو روایتی چغہ اور شہزادی کیٹ کو شال کا تحفہ بھی دیا گیا تھا۔بعد ازاں پاکستان کے دورے پرآئے برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن نے چوتھے روز صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور پہنچ کر بادشاہی مسجد اور نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا دورہ کیا تھا۔برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن نے ایس او ایس چلڈرن ویج کا دورہ بھی کیا تھا جہاں انہوں نے اسٹوری ٹیلنگ سیشن میں حصہ لیا اور بچوں سمیت اسٹاف سے بات چیت کی تھی۔خیال رہے کہ یہ شہزادہ ولیم اور کیٹ میڈلٹن کا پاکستان کا پہلا دورہ ہوگا تاہم شاہی خاندان کے دیگر افراد ماضی میں اسلام آباد کا دورہ کرچکے ہیں۔شہزادہ ولیم کی والدہ پرنسز آف ویلز شہزادی ڈیانا نے بھی ماضی میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔علاوہ ازیں برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوئم نے 1961 اور 1997 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، ان کے علاوہ پرنس آف ویلز شہزادہ چارلس اور ڈچز آف کارن وال 2006 میں پاکستان آئے تھے۔ملکہ برطانیہ نے 1961 میں کراچی کے ایوان صدرِ میں تقریب میں شرکت کی تھی جب کہ 1997 میں انہوں نے راولپنڈی کا دورہ بھی کیا تھا اور انہوں نے پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم سے بھی ملاقات کی تھی۔برطانیہ کے شاہی محل کے مطابق شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کا پاکستانی دورہ ایک ہزار کلو میٹر پر مشتمل تھا اور اس دورے کے دوران جوڑا پاکستان کے مختلف علاقوں میں ثقافتی و فلاحی پروگرامز میں شرکت کی۔