کراچی:(ویب ڈیسک) پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوی ایشن نے کہا ہے کہ فارما کمپنیاں دواؤں کی تیاری اورقیمتوں کا تعین خود کریں گی۔ پی پی ایم اے کے عہدے داروں نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ڈریپ کو ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہیں کہ وہ ہنگامی طور پر ادویات ساز اداروں کی بقا کے لیے فوری اور ضروری اقدامات کرے اگر ایسا نہ کیا گیا تو فارما صنعت اپنے طور پر عوام کو ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے گی جس میں دوائوں کی قیمتوں کا تعین کرنا بھی شامل ہے۔ پی پی ایم اے کے عہدیداران نے کہا کہ ڈریپ اپنی ذمے داریوں کو ادا کرنے میں ناکام ہوچکا ہے جس کے باعث عوام کوسستی اور ضروری ادویات کا ملنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔ اس موقع پر منصور دلاور کا کہنا تھا کہ کورونا کے بعد پاکستان ایک مشکل وقت میں ہے اور صحت کے بنیادی مسائل کا بھی سامنا ہے جس میں سب سے بڑا مسئلہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا ہے جہاں اس وقت وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں اور وہاں ہرقسم کی ادویات کی شدید ضرورت ہے اس وقت ہم دوائیں بنانا بند نہیں کر سکتے ہم چاہتے ہیں تمام دوائیں عوام کو مہیا کی جائیں پی پی ایم اے نے اپریل میں ڈریپ سے رابطہ کر کے پالیسی بورڈ کی میٹنگ بلانے کا کہا مگرکئی بار یاد دہانی کرانے کے باوجود وہ میٹنگ نہ ہوسکی۔ انھوں نے کہا کہ ڈریپ کی عدم توجہ کے باعث ہم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیس دائر کیا اور کورٹ نے ڈریپ کو 15 روز کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ ہماری بات کو سنا جائے اور مسئلہ حل کیا جائے مگر ایک ماہ سے اوپر ہو چکا ہے کورٹ کے احکام کے باوجود ڈریپ نے ہمارا مسئلہ حل نہیں کیا، مارکیٹ میں 100 سے زائدضروری ادویات موجود نہیں ہیں اس کے باوجود ڈریپ کا رویہ بہت افسوسناک ہے اگر بنیادی اور جان بچانے والی ادویات کی مارکیٹ میں قلت ہوئی تو اس کی ذمے دار ڈریپ ہوگی۔
All posts by Khabrain News
تھر کول فیلڈ بلاک 1 کومواصلاتی نظام سے ہم آہنگ کیا جائے گا
کراچی:(ویب ڈیسک) چینی کمپنی گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے بعد اب تھر کول فلیڈ کے سنہار وکیان بلاک 1 کو جدید مواصلاتی ٹیکنالوجی سے لیس کرے گی۔ چینی کمپنی ہائیٹیرا نے تھر کول فیلڈ کے سنہار وکہیان وریا بلاک ون کو پیشہ وارانہ مواصلاتی نظام سے ہم آہنگ کرنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔ چینی کمپنی گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے بعد اب تھر کول فلیڈ کے 12200 کے ایم 2 پر محیط سنہار وکیان بلاک 1 کو جدید مواصلاتی ٹیکنالوجی سے لیس کرے گی۔ بلاک ون کے لیے ہائیٹیرا سلوشن میں ڈی ایس 6211 ڈی ایم آر ٹائیر تھری ٹنکنگ لائٹ سسسٹم شامل ہے۔ ایچ پی 788 پورٹیبل ریڈیو، ایچ ایم 788 موبائل ریڈیو، ایک ریکارڈنگ سسسٹم اور ڈسپیچ سسٹم سے مزین یہ سہولت کان کنی سے متعلق افرادی قوت کی پیداواری صلاحیت اور ان کی پیشہ وارانہ کارکردگی میں نمایاں اضافہ کرے گی۔ اس کے علاوہ حادثے کے امکانات اور اخراجات میں کمی کے علاوہ اضافی فوائد بھی حاصل ہونگے۔ تھر بلاک 1 مربوط کوئلے کی کان اور پاور پراجیکٹ، دراصل 7.8 ملین ٹن سالانہ اوپن پٹ کوئلے کی کان اور 1.3گیگا واٹ کے الٹرا سپر کریٹیکل کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ پر مشتمل ہے۔ صوبہ سندھ کے ضلع تھر میں واقع اس بلاک کو ملک کا قیمتی اثاثہ سمجھا جاتا ہے۔ اس سے قبل بلاک میں کارکن ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کے لیے دو طرفہ ڈائریکٹ موڈ ریڈیو سے لیس تھے جس کی کنیکٹیوٹی رینج انتہائی محدود ہے اور جسے اپ گریڈیشن کی ضرورت پڑتی ہے تاہم اب چینی کمپنی کی جانب سے یہ ٹیکنالوجی چار اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ کارکنوں کے رابطے اور رئیل ٹائم ڈیٹا کی جانچ کی صلاحیت کو بڑھانے کے علاوہ تیز رفتار مواصلات کی سہولت، آف فیلڈ ریموٹ اور ورچوئل رسائی بھی فراہم کرتا ہے۔ چینی کمپنی یہ ٹیکنالوجی پااکستان کے سب سے بڑے کوئلے کی فیلڈ میں سے ایک کی کارکردگی اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرے گی۔ چینی کمپنی کی طرف سے فراہم کیا جانے والا یہ نیا ٹیکنالوجیکل سلوشن اس سے قبل بھی آسٹریلیا کے بی ایچ پی گروپ ، سعودی عرب کی آرمکو ، شیل سنگاپور اور اینگلو گولڈ اشانتی سائوتھ افریقہ و غیرہ میں بھی ورکرز کی استعداد بڑھانے کیلیے استعمال کیا جاچکا ہے۔
ایس ایس جی سی، متبادل اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے صارفین کی ضرورت پوری کرنے کا اعلان
کراچی: (ویب ڈیسک) سوئی سدرن گیس کمپنی نے متبادل اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے صارفین کی توانائی کی ضرورت پوری کرنے کا اعلان کر دیا۔ سوئی سدرن گیس کمپنی نے مستقل میں توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے متبادل اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے صارفین کی توانائی کی ضرورت پوری کرنے کا اعلان کر دیا ہے، اس مقصد کے لیے سوئی سدرن گیس کمپنی نے ایک ذیلی ادارہ قائم کر دیا ہے۔ سوئی سدرن گیس کمپنی کے ترجمان کے مطابق ایس ایس جی سی آلٹرنیٹ انرجی (پرائیوٹ) لمیٹڈ کے نام سے مکمل طور پر اپنی ملکیت کے ایک ذیلی ادارے کو کمپنیز ایکٹ 2017 کے تحت ایک پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے طور پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رجسٹر کرا دیا گیا ہے، بنیادی طور پر اس ذیلی ادارے کا کاروباری ماڈل متبادل توانائی کے منصوبوں کی تکمیل کرنا ہوگا۔ ان منصوبوں میں قابل تجدید یا ماحول دوست ایندھن، جیسے کہ بایوگیس/ بائیو میتھین، تھرمل انرجی سے بجلی کی پیداوار، کوئلے سے گیس کی پیداوار اور ہائیڈروجن کی پیداوار جیسے منصوبے شامل ہیں۔ یہ منصوبے مستقبل میں توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے میں درکار ہوں گے۔
5 سال میں آئی ٹی برآمدات 10 ارب ڈالر تک لے کرجائیں گے، زوہیب خان
اسلام آباد:(ویب ڈیسک) پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) کے نو منتخب چیئرمین زوہیب خان نے کہا ہے کہ آئندہ 5 سال میں آئی ٹی کی برآمدات کو 10 ارب امریکی ڈالر تک لے جایا جائے گا۔ پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) کے نو منتخب چیئرمین زوہیب خان نے گزشتہ روز گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ٹی انڈسٹری کے لیے 2030 تک ٹیکس کی چھوٹ کو دوبارہ متعارف کرانے کیلیے حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں گے کاروبار کرنے میں آسانی اور لاگت کو بہتر بنانے کیلیے سرکاری اداروں کے ساتھ کام کریں۔ اس بارے پاشا کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن نے اپنے سالانہ انتخابات میں حصہ لیتے ہوئے سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کیلئے نئے بورڈ ممبران کا انتخاب کیا۔ ایگزیکٹو کمیٹی نے متفقہ طور پر محمد زوہیب خان (A2Z Creatorz) کو اپنا چیئرمین منتخب کر لیا اور دیگر عہدیداران میں علی احسان سینئر وائس چیئرمین، خرم راحت وائس چیئرمین، شہزاد شاہد خزانچی شامل ہیں۔ سی ای سی کے نومنتخب اراکین میں محسن علی (ان باکس)، شہزاد شاہد (ٹی پی ایس)، جمیل گوہیر (ورچوئل فورس)، مدثر ملک (ایپ جنی) اور اعظم مغل شامل ہیں اور پچھلے سال سے 5 منتخب اراکین بھی شامل ہیں۔ آئی ٹی انڈسٹری کے رہنماؤں، تجارتی اداروں اور اعلیٰ سرکاری عہدیداروں نے نئے سی ای سی اور عہدیداروں کا خیرمقدم کیا۔
شکست پر میڈیا کا سامنا کرنے مجھے بھیج دیتے ہیں، قومی ٹیم کے بولنگ کوچ کا شکوہ
لاہور:(ویب ڈیسک) بولنگ کوچ شان ٹیٹ پی سی بی کی ’’حکمت عملی‘‘ کا شکوہ زبان پر لے آئے۔ جمعہ کے روز قذافی اسٹیڈیم لاہور میں انگلش ٹیم نے پاکستان کو یکطرفہ مقابلے کے بعد 8 وکٹ سے شکست دی، فل سالٹ نے 88 رنز کی طوفانی اننگز کھیلی، میزبان بولرز بے بسی کی تصویر بنے رہے۔ میچ کے بعد شان ٹیٹ میڈیا کانفرنس کیلیے آئے تو انھوں نے کہا کہ جب بھی ہم بْری طرح ہاریں تو یہ مجھے بھیجتے ہیں، ان کا یہ جملہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا اور اس پر طرح طرح کی مزیدار میمز بھی بنائی جا رہی ہیں۔ اختتامی اوورز میں پٹائی سمیت بولرز کی کارکردگی کے سوال پر قومی ٹیم کے بولنگ کوچ نے کہا کہ کیا پاکستان نے اختتامی اوورز میں اچھی بولنگ سے 145رنز کے ہدف کا دفاع نہیں کیا،آپ کو یاد نہیں کیا۔ جواب میں رپورٹر نے کہا کہ عامر جمال کے ایک اوور کے سوا کیا بولرز کی کارکردگی خراب نہیں تھی، جواب میں شان ٹیٹ نے کہا کہ کیا اتنا کافی نہیں کہ اس اوور کی وجہ سے ہم میچ جیت گئے،ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں اتار چڑھائو آتا رہتا ہے۔ میڈیا کانفرنس میں شان ٹیٹ کے مختصر اور جان چھڑانے والے جوابات سے بھی ظاہر ہورہا تھا کہ وہ شاید آنا نہیں چاہتے تھے۔ ایک سوال پر بولنگ کوچ نے کہا کہ چھٹے میچ میں انگلش بیٹرز نے جارحانہ حکمت عملی اپناتے ہوئے اٹیک کیا، بائونڈریز لگتی رہیں، بولرز کچھ غلط نہیں کررہے تھے، بیٹنگ بہت عمدہ تھی۔ انھوں نے کہا کہ انگلینڈ کے ساتھ سیریز شاندار رہی اور ہمیں مختلف کمبی نیشن آزمانے کا موقع ملا، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف اہم پیسرز ہیں مگر پاکستان کے تمام بولرز بہترین اور کم بیک کی صلاحیت رکھتے ہیں، کوشش کریں گے کہ آخری میچ میں اچھی بولنگ ہو۔
حکومتی فیصلے سے ہمیں کوئی گھبراہٹ نہیں، شاہ محمود قریشی
ملتان: (ویب ڈیسک) سابق وزیر خارجہ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومتی فیصلے سے کوئی گھبراہٹ نہیں، حکومت مقدمات درج کرنا چاہتی ہے تو شوق سے کرے۔
سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سائفر پر عمران خان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور کابینہ نے بھی سائفر کی اہمیت کا اعتراف کیا ہے۔ حکومت ہم پر مقدمات درج کرنا چاہتی ہے تو شوق سے کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا دامن صاف ہے، ہم جواب دہ ہوں گے اور ہیں۔ میں نے سابق سفیر کی ڈونلڈ لو سے ملاقات کا مراسلہ پڑھا ہے اور ہم نے مراسلہ چیف جسٹس اور اسپیکر کو بھی پیش کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومتی فیصلے سے ہمیں کوئی گھبراہٹ نہیں لیکن مراسلہ وزیراعظم ہاؤس سے غائب ہونے کا ذمہ دار کون ہے؟ مراسلہ کہاں اور کس نے غائب کیا اس پر تحقیقات ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس کی آڈیو لیک ہونے پر تحقیقات کی جانی چاہیے اور کل رات کا واقعہ حکومت کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔ مراسلہ آپ کی ناک کے نیچے سے نکل گیا اس کا ذمہ دار کون ہے؟
پاک انگلینڈ ٹی ٹوئنٹی سیریز مینجمنٹ کیلئے کئی سوال چھوڑ گئی
لاہور: (ویب ڈیسک)کئی اسٹار کرکٹرز کے بغیر پاکستان آنے والی انگلش ٹیم کیخلاف 7ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز میں پاکستان کو فیورٹ خیال کیا جارہا ہے۔ توقع تھی کہ ہوم کنڈیشنز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گرین شرٹس مہمانوں کو تختہ مشق بنائیں گے مگر صورتحال مختلف نظر آئی،صرف ایک میچ میں پاکستانی بیٹنگ لائن بلکہ یوں کہنا چاہیے کہ اوپنرز بابر اعظم ار محمد رضوان بھرپور فارم میں نظر آئے اور 200رنز کا ہدف آسانی سے حاصل کرلیا دیگر میں بیٹرز خاص طور پر مڈل آرڈر جدوجہد کرتی نظر آئی۔ پاکستان سست آغاز میں وکٹیں بچاکر بعد میں مار دھاڑ کی امید رکھنے کی حکمت عملی برقرار رکھتے ہوئے کھیلتا رہا، کبھی انگلش بولرز یا بیٹرز کی غلطیوں کی بدولت کامیابی حاصل ہوئی تو کبھی ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا مگر کارکردگی میں تسلسل کا فقدان پوری سیریز میں نظر آیا، کراچی میں پلڑا 2-2سے برابر رہنے کے بعد لاہور میں میچز کا سلسلہ شروع ہوا تو پاکستان کا ایک بری خبر نے استقبال کیا۔ نسیم شاہ نمونیا کا شکار ہوئے،بعد ازاں کورونا وائرس کی جکڑ میں بھی آگئے، قذافی اسٹیڈیم میں بھی گرین شرٹس نے بیٹنگ کا انداز بدلنے کی ضرورت محسوس نہیں کی،بابر اعظم کی جلد رخصتی کے بعد محمد رضوان نے ایک اینڈ سنبھالے رکھا، پورے ایشیا کپ کے بعد کراچی میں ایک میچ کے سوا،اسی انداز میں پاکستانی اننگز کا آگے بڑھنا کوئی خوش آئند بات نہیں۔ پانچویں میچ میں وہی پیٹرن رہا جو گزشتہ میچز میں رہا تھا، محمد رضوان مناسب رن ریٹ سے اسکور کرتے رہے، دیگر میں سے کوئی اتنا پر اعتماد نہیں تھا کہ انگلش بولرز کو ماتھے سے پسینہ پونچھنے پر مجبور کردیا،اسٹرائیک ریٹ کم رہا، وکٹیں زیادہ گریں،ڈیڑھ سو سے بھی کم ہدف دینے کے بعد جیت کے امکان بہت کم نظر آرہا تھا لیکن بولرز مہمان بیٹرز کو ابتدا میں ہی دبائو میں لانے میں کامیاب ہوگئے،بعد ازاں بھی وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا،بہرحال ہدف اتنا کم تھا کہ معین علی نے عمدہ بیٹنگ سے فتح کے قریب پہنچادیا۔ بابر اعظم نے مشکل ترین صورتحال میں ڈیبیو میچ کھیلنے والے بولر عامر جمال کو اوور دینے کا حیران کن فیصلہ کیا جو خوش قسمتی سے درست بھی ثابت ہوگیا، کراچی میں چوتھے میچ میں حارث رئوف نے ہاری بازی جیت میں بدل دی تھی تو یہاں عامر جمال نے غیر متوقع طور پر 15رنز نہیں بننے دیئے، چھٹے میچ میں جیت کے ساتھ پاکستان کے پاس سیریز میںفیصلہ کن برتری حاصل کرنے کا موقع تھا مگر اس بار انتہائی غیر متوقع نتیجہ دیکھنے میں آیا۔ پانچویں مقابلے میں رننگ کے دوران کمر پر گیند لگنے کی وجہ سے سوجن ہوجانے پر محمد رضوان کو آرام دیکر محمد حارث کو ڈیبیو کروایا گیا،حارث رئوف کی جگہ شاہنواز دھانی کو پلیئنگ الیون کا حصہ بنایا گیا،خوش آئند بات یہ ہے کہ کراچی میں سنچری کے سوا ایشیا کپ سے ابھی تک کوئی بڑی اننگز نہ کھیل پانے والے بابر اعظم نے توقعات کا بوجھ اٹھالیا،دیگر بیٹرز میں سے افتخار احمد کے سوا کوئی بھی کپتان کا زیادہ دیر تک ساتھ نہیں دے سکا۔ پاور ہٹرز میں سے کسی کی بھی تباہ کن بیٹنگ دیکھنے میں نہیں آئی،پچ بیٹنگ کیلیے سازگار ہونے کے باوجود 169 رنز کا مجموعہ کافی نہیں تھا،انگلش بیٹرز نے جس انداز میں بیٹنگ کا آغاز کیا،وہ یہ ثابت کرنے کیلیے کافی تھا کہ پاکستان کو یہاں کس انداز میں بیٹنگ کرنے کی ضرورت تھی،بلاشبہ ایک اہم بولر حارث رئوف موجود نہیں تھے لیکن دیگر بھی انٹرنیشنل میچز کھیل چکے اور اپنی صلاحیتوں کی بنیاد پر ہی قومی ٹیم میں شامل کئے گئے ہیں۔ پیسرز شاہنواز دھانی، وسیم جونیئر اور عامر جمال میں سے کسی کی بولنگ میں کاٹ نظر نہیں آئی تو محمد نواز بھی مار کھاتے نظر آئے،شاداب خان نے قدرے بہتر بولنگ کا مظاہرہ کیا،دونوں ٹیموں کی بیٹنگ میں حکمت عملی کے فرق کا اندازہ ان اعداد وشمار سے لگایا جاسکتا ہے کہ بابر اعظم کے 87رنز 147.45 کے اسٹرائیک ریٹ سے تھے جبکہ فل سالٹ نے 88 رنز 214.63 کے اسٹرائیک ریٹ سے بنائے،الیکس ہیلز کا اسٹرائیک ریٹ 225.00، بین ڈکٹ کا 162.50اور ڈیوڈ مالان کا 144.44 تھا۔ آسٹریلیا میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے دوران کسی ایک بیٹر کی سنچری کے بجائے 3،4 کی جانب سے جارحانہ 30یا 40رنز بڑے اسکور کیلیے بنیاد فراہم کرسکتے ہیں،شاہین شاہ آفریدی کی واپسی، حارث رئوف اور نسیم شاہ کی دستیابی سے آسٹریلیا کی پچز پر پاکستان کا پیس اٹیک تو متوازن ہوجائے گا، اصل مسائل مڈل آرڈر کے ہوں گے، کائونٹی اور ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفارمنس کی بدولت قومی ٹیم میں جگہ بنانے والے شان مسعود ابھی تک ایک ففٹی کے سوا کوئی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے ہیں۔ حیدر علی، خوشدل شاہ اور آصف علی کو باریاں دی گئیں مگر کوئی ایک بھی کارکردگی میں تسلسل کا مظاہرہ نہیں کرسکا، افتخار احمد گزارا کررہے ہیں مگر کوئی تہلکہ خیز پرفارمنس دکھانے میں کامیاب نہیں ہوسکے، محمد نواز بھی بھارت کیخلاف میچ جیسی اننگز دوبارہ نہیں کھیل پائے،فی الحال بیٹرز اور ان کی پوزیشن سیٹ نظر نہیں آرہی،نیوزی لینڈ میں سہ ملکی سیریز کے دوران کنڈیشنز بدلنے سے بیٹنگ کا انداز بہتر ہوتا ہے یا مزید خراب یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا، فی الحال انگلینڈ کیخلاف ہوم سیریز گرین شرٹس کیلیے کئی سوالات چھوڑ گئی ہے۔ ان کے جوابات تلاش کرنے کیلیے زیادہ وقت نہیں،کسی بھی مسئلہ کو حل کرنے کیلیے پہلے اس کو ایک حقیقت کے طور پر قبول کرنا پڑتا ہے،پاکستان ٹیم منیجمنٹ کا اپنا مسئلہ یہ ہے کہ وہ مسائل کو تسلیم کرنے کے بجائے ایک ہی رٹ لگاتی ہے کہ یہی کھلاڑی اور حکمت عملی کامیاب ہوگی،ہر پاکستانی کی خواہش ہے کہ ایسا ہی ہو مگر اگر زخموں پر بروقت مرہم نہ رکھا جائے تو ناسور بن جاتے ہیں، اس لیے نظر آنے والی خامیوں پر کام کرنا ضروری ہے۔
سائفر کی تحقیقات سپریم کورٹ کا بنایا کمیشن کرے، فواد چودھری
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ سائفر کی تحقیقات ایف آئی اے کے بجائے سپریم کورٹ کا بنایا کمیشن کرے۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ عمران خان کی حکومت ایک سازش کے تحت ہٹائی گئی اور سائفر کی تحقیقات پر حکومتی آمادگی درست سمت میں قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحقیقات وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے بجائے سپریم کورٹ کا بنایا کمیشن کرے تاکہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے اور اسی طرح کا کمیشن آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے بھی چاہیے۔
مخالفین کو نظر آ رہا ہے وہ عمران خان کا مقابلہ نہیں کر سکتے، اسد عمر
کراچی: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ مخالفین کو نظر آ رہا ہے وہ عمران خان کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔
پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کو اس بنیاد پر زندگی گزارنا پڑتی ہے کہ قانون کیا کہتا ہے، اپنی زندگی کیسے گزارنی ہے اور یہ قانون بدلتے ہیں لیکن یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہو کیا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جو ہو رہے ہیں کیا یہ صحیح ہو رہے ہیں۔ اسلامی معاشرے میں انصاف کا پیمانہ ہوتا کیا ہے ؟ پیسہ جاتا کہاں ہے، سرائے پیلس، ایون فیلڈ کی شکل میں نظر آتے ہیں اور انہوں نے اربوں روپے کی کرپشن کیسز معاف کیے۔
اسد عمر نے کہا کہ عمران خان ڈائری اور پین لے کر بنی گالہ گیا لیکن دنیا کا دل لے کے چلا گیا اور جہاں بھی دیکھیں قوم عمران خان کے ساتھ ہے۔ انہیں نظر آرہا ہے وہ عمران خان کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کی پھرتیاں اتنی ہیں کہ 30،40 منٹ میں گرفتاری کا کہا، مراسلے پر 2 الزامات لگائے، ایک یہ کہ الزام کا مراسلہ وزیراعظم ہاؤس سے غائب ہو گیا۔ آپ نے قومی سلامتی کمیٹی کی میٹنگ بلائی تھی جہاں مراسلہ ہی تو زیر بحث تھا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آپ نے مراسلہ دیکھے بغیر میٹنگ کر دی۔ وہ مراسلہ صدر کو بھیجا اور فارن آفس میں بھی تھا اور تمام دفاتر آپ کے پاس ہیں وہاں سے لے لیں۔ عمران خان کے دونوں آڈیو لیکس میں دو چیزیں ثابت ہوتی ہیں۔
عمران خان کا ساتھ دیا، دے رہے ہیں اور دیتے رہیں گے: چوہدری پرویز الٰہی
لاہور: (ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ن لیگ کی طرح انتقامی سیاست کبھی نہیں کی، ہمیشہ مثبت سیاسی روایات قائم کی ہیں، عمران خان پاکستان کے مقبول ترین لیڈر ہیں، انکا ساتھ دیا، دے رہے ہیں اور دیتے رہیں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی سے تحریک انصاف کے رہنما ہمایوں اختر خان نے ایوان وزیر اعلیٰ میں ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور،سیاسی صورتحال اور فلاح عامہ کے پروگرام پر بات چیت کی گئی۔
چودھری پرویزالٰہی کا کہنا تھا کہ ہماری سیاست کا محور عام آدمی کے حالات میں بہتری لانا ہے، اللہ تعالیٰ نے جب بھی وزارت اعلیٰ کامنصب دیا، ہمیشہ غریب آدمی کو ریلیف دینے کیلئے خلوص نیت سے کام کیا ہے، ایسے کام کر رہے ہیں جو عوام میرے پہلے دور کی یاد رکھیں گے۔
وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی نے واضح کیا کہ ون مین شو کے بجائے پوری ٹیم کو ساتھ لے کر چلتا ہوں۔