All posts by Khabrain News

پچھلی حکومت میں توشہ خانہ کی تفصیلات چھپائی جاتی تھیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا ہے کہ پچھلی حکومت میں توشہ خانہ کی تفصیلات چھپائی جاتی تھیں۔

ہائیکورٹ  میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ عدالت جو بھی فیصلہ کرے لیکن میڈیا میں پہلے سے ہے کہ ضمانت منظور ہو جائے گی۔ اس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ میڈیا اگر سنسنی نہیں پھیلائے گا تو ان کا کاروبار کیسے چلے گا۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیے کہ الزام ہے بانی پی ٹی آئی نے ذاتی مفاد کے لیے اپنا اثرو رسوخ استعمال کیا ، چالان میں رسید پر بشری بی بی کا نام ہے، لیکن اس چالان میں یہ واضح نہیں مرکزی ملزم کون ہے؟  دو ملزمان ہیں اس میں دفعہ 109 میں کس کا کردار ہے کوئی واضح نہیں ، مقدمے کا اندراج ساڑھے تین برس سے زائد تاخیر سے کیا گیا، کوئی جرم نہیں ہوا، جس کیس میں جرم واضح نہ ہو تو کیس مزید انکوائری اور ضمانت کا ہے۔

بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ توشہ خانہ پالیسی کے مطابق تحائف لئے گئے ہیں، اس وقت ان تحائف کی جو مالیت تھی پالیسی کے مطابق ادا کرکے لیے، توشہ خانہ پالیسی 2018 کی سیکشن ٹو کے تحت تحائف لئے، جو قیمت کسٹم اور اپریزر نے لگائی ہم نے وہ قیمت دیکر تحفہ رکھ لیا ، آج انہوں نے ساڑھے تین سال بعد بیان بدلا ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پی ٹی آئی حکومت کی توشہ تفصیلات خفیہ رکھنے کی پالیسی پر اہم ریمارکس دیے کہ پچھلی حکومت توشہ خانہ کی تفصیلات نہیں بتاتی تھی، ہم پوچھتے تھے تو توشہ خانہ کی تفصیلات چھپائی جاتی تھیں، ہائیکورٹ میں گزشتہ حکومت کہہ رہی تھی کہ توشہ خانہ کا کسی کو پتہ نہیں ہونا چاہیے۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل مکمل کرتے ہوئے کہا کہ اپریزر صہیب عباسی کہتا ہے مجھے بانی پی ٹی آئی نے تھریٹ کیا ، جبکہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی تو ملاقات ہی صہیب عباسی سے کبھی نہیں ہوئی ، کسٹم کے تینوں افسران نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم پر پریشر نہیں تھا ، اگر پریشر نہیں تھا تو انہوں نے پھر صحیح قیمت کیوں نہیں لگائی۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے دلائل دیے کہ بلغاری سیٹ توشہ خانہ میں جمع ہی نہیں کرایا گیا، ریاست کے تحفے کی کم قیمت لگوا کر ریاست کو نقصان پہنچایا گیا، بانی پی ٹی آئی اور اُنکی بیوی دونوں نے فائدہ اٹھایا۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پوچھا کہ بانی پی ٹی آئی کو کیسے فائدہ ہوا؟ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ جب بیوی کو فائدہ ملا تو شوہر کا بھی فائدہ ہوا۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ او پلیز، میری بیوی کی چیزیں میری نہیں ہیں، ہم پتہ نہیں کس دنیا میں ہیں۔

عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت میں وقفہ کردیا۔

پختونخوا؛ 4 اضلاع کے تمام طبی مراکز شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ

خیبر پختونخوا کے چار اضلاع کے تمام طبی مراکز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

صوبائی مشیر صحت احتشام علی کے مطابق خیبر پختونخوا کے 4اضلاع کے تمام مراکز صحت شمسی توانائی پر منتقل  کیے جائیں گے، جن میں پشاور، صوابی، نوشہرہ اور  ہری پور کے تمام نان ٹیچنگ اسپتال شامل ہیں، جنہیں شمسی توانائی پر منتقل کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ  ہیومن کیپٹل انویسٹمنٹ پروگرام کے تحت صوبے کے 4 اضلاع کے 195 مراکز صحت کی سولرائزیشن ہوگی۔  ان مراکز صحت میں 151 بنیادی مراکز صحت 25 دیہی مراکز صحت، 13 کیٹگری ڈی اسپتال اور 6 کیٹگری سی اسپتال شامل ہیں۔

مشیر صحت کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کا مقصد ان اضلاع میں پرائمری ہیلتھ کئیر کی خدمات کو بہتر بنانا ہے۔

سندھ ہائیکورٹ: سڑکوں سے تجاوزات نہ ہٹانے پر ڈپٹی کمشنر ایسٹ کو توہین عدالت کا نوٹس

کراچی کی 11 سڑکوں پر عدالتی حکم کے باوجود تجاوزات کیخلاف آپریشن نہ ہو سکا۔

 سندھ ہائیکورٹ نے لسبیلہ سے گارڈن ویسٹ تک سڑکوں پر تجاوزات کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر ڈپٹی کمشنر ایسٹ، اینٹی انکروچمنٹ و دیگر کو نوٹس جاری کردیے۔

ہائیکورٹ میں لسبیلہ سے گارڈن ویسٹ تک سڑکوں پر تجاوزات کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست گزار وکیل نے موقف دیا کہ 2022 میں عدالت نے درخواست پر تجاوزات ہٹانے کا حکم دیا تھا لیکن عدالتی حکم کے باوجود گیارہ سڑکوں پر تجاوزات اب بھی قائم ہیں۔

اسلام گنج اسٹریٹ گارڈن تا لیاری ایکسپریس وے، اسلام گنج اسٹریٹ نشتر روڈ، رام نگر اسٹریٹ، کاشان حیدر اسٹریٹ، الفرید، مرزا اور جیو راج اسٹریٹ پر تجاوزات نہیں ہٹائے گئے، یوسف ملک اور ٹھارو لائن پر بھی تجاوزات قائم ہیں۔

ڈپٹی کمشنر ایسٹ اور اینٹی انکروچمنٹ سیل عدالتی حکم پر عملدرآمد نہیں کر رہے۔ عدالت نے توہین عدالت کی درخواست پر ڈپٹی کمشنر ایسٹ، اینٹی انکروچمنٹ ودیگر  کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

دنیا کا کوئی بھی کامیاب شخص ’سیلف میڈ‘ نہیں ہوسکتا، ماہرہ خان

پاکستان شوبز کی سپر اسٹار ماہرہ خان نے کہا ہے کہ ان کے نزدیک دنیا میں کوئی بھی شخص مکمل طور پر ’سیلف میڈ‘ نہیں ہوسکتا۔ ان کا ماننا ہے کہ کامیابی حاصل کرنے میں ہمیشہ خاندان، دوستوں اور دیگر لوگوں کا تعاون شامل ہوتا ہے۔

ماہرہ خان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں وہ خاندان اور دوستوں کی مدد اور تعاون کی اہمیت پر بات کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔ ایک تقریب کے اختتام پر ان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے دورانِ تقریب خاندان اور دوستوں کی حمایت پر بےحد زور دیا، اس بارے میں مزید کیا کہیں گی؟

اداکارہ نے جواب دیا کہ انہوں نے تقریب میں بھی یہی بات کی کہ ’سیلف میڈ‘ صرف کہنے کی حد تک اچھا لگتا ہے، لیکن حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہوتا۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ اپنی کامیابی کا سہرا اپنے والدین، بھائی، بیٹے، دوستوں، اور ساتھ کام کرنے والے افراد کو دیتی ہیں اگر یہ سب انکو سپورٹ نہ کرتے تو آج وہ ایک اسٹار نہ ہوتیں۔

ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ وہ جس مقام پر ہیں، اس میں ان کے خاندان اور دوستوں کے ساتھ ساتھ نئے ساتھیوں اور پیشہ ورانہ تعلقات کا بھی اہم کردار ہے۔ اداکارہ کے مطابق ’سیلف میڈ‘ کا تصور حقیقت سے زیادہ ایک خوبصورت خیال ہے۔

ماہرہ کا ماننا ہے کہ ہر فرد کسی نہ کسی کی مدد اور سہارے کے ذریعے ہی کامیابی حاصل کرتا ہے کوئی بھی تنہا دنیا میں بڑا مقام یا کامیابی حاصل نہیں کر سکتا۔

’آپ غیر آئینی کام کیوں چاہتے ہیں‘ سنی اتحاد کونسل کو پارلیمانی جماعت قرار دینے کیخلاف درخواست خارج

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سنی اتحاد کونسل کو پارلیمانی جماعت قرار دینے کے خلاف درخواست پر رجسڑار آفس کے اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے خارج کر دی۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔

مولوی اقبال حیدر نے کہا کہ میری جانب سے درخواست بروقت دائر کی گئی تھی، اب نظر ثانی کیس زیر التواء ہے، چاہتا ہوں کہ کسی مقدمے میں اس معاملے کو دیکھا جائے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے نے کہا کہ آپ ہم سے غیر آئینی کام کیوں کروانا چاہتے ہیں، امیدواران کی مرضی ہے سیاسی جماعت میں شامل ہوں یا نہ ہوں۔

سربراہ آئینی بینچ جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ مولوی اقبال صاحب آپ پھر اسی طرف جا رہے ہیں جس وجہ سے پابندی لگی تھی۔

عدالت نے درخواست پر رجسڑار آفس کے اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کر دی۔

سائلین کو سپریم کورٹ تک رسائی نہ ملنے سے متعلق درخواست

آئینی بینچ نے سائلین کو سپریم کورٹ تک رسائی نہ ملنے سے متعلق درخواست بھی خارج کر دی۔ دوران سماعت، وکیل درخواست گزار نے کہا کہ 90 فیصد سائلین کو سپریم کورٹ تک رسائی ہی نہیں ملتی۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ ہم آپ کو براہ راست سن رہے ہیں اس سے زیادہ کیا رسائی چاہیے، آپ تو اپنے ہی ادارے کو برباد کر رہے ہیں، کوئی کہتا ہے ہماری عدلیہ کا نمبر 120 ہے اور کوئی کہتا ہے ہماری عدلیہ کا نمبر 150 ہے، پتہ نہیں یہ نمبر کہاں سے آتے ہیں۔

ٹرائل مکمل کرنے کیلیے ٹائم فریم طے کرنے کا کیس

اعلیٰ عدالتی فورمز پر ٹرائل مکمل کرنے کے لیے ٹائم فریم طے کرنے کی درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ فوجداری قانون سمیت کئی قوانین میں ٹائم لائن موجود ہے۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ ٹائم لائن کے لیے پارلیمنٹ سے جاکر قانون سازی کروا لیں۔

درخواست گزار حسن رضا نے کہا کہ ٹرائل مکمل ہوتے ہوتے 20 سے 40 سال لگ جاتے ہیں۔

جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ ایسی عمومی باتیں نہ کریں اور الزام نہ لگائیں، سسٹم پرفیکٹ نہیں ہے لیکن پیش رفت ہو رہی ہے، آپ کی درخواست نیشنل جوڈیشل پالیسی سے متعلق ہے، آرٹیکل 184 کی شق تین کے تحت درخواست پر کسی کو ہدایت نہیں جاری کریں گے، جہاں اصلاحات ہو رہی ہیں وہاں جاکر شمولیت اختیار کریں، یہ ہمارا کام نہیں ہے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ ہم آئین اور قانون کے تابع ہیں۔ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ اگر ہماری طرف سے بھی سخت ردعمل آیا تو مایوسی پھیلے گی۔

جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ عدالتی ریفارمز کے لیے لاء اینڈ جسٹس کمیشن موجود ہے، وہاں رجوع کریں۔ عدالت نے دلائل کے بعد درخواست خارج کر دی۔

اسٹاک ایکسچینج میں آج پھر تیزی؛ 96 ہزار پوائنٹس کی بلند ترین سطح بھی عبور

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج پھر تیزی کا رجحان ہے، جس کے نتیجے میں انڈیکس 96 ہزار پوائنٹس کی بلند ترین سطح بھی عبور کرگیا۔

بازار حصص میں بدھ کے روز مارکیٹ کا آغاز ہی 605 پوائنٹس کی بڑی تیزی کے ساتھ ہوا، جس سے کے ایس ای 100 انڈیکس 96 ہزار پوائنٹس کی  نئی بلند ترین سطح عبور کرکے 96461 پوائنٹس کی سطح کو چھو گیا۔

بعد ازاں پی ایس ایکس میں 796 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ 100 انڈیکس بڑھ کر 96653 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر آ گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی پی ایس ایکس میں زبردست تیزی دیکھی گئی تھی اور کاروباری دورانیے میں 100 اندیکس بڑھ کر ایک موقع پر 95901 پوائنٹس کی سطح کو چھو چکا تھا۔

گزشتہ کئی ہفتوں سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں  مسلسل تیزی کا رجحان ہے، اس دوران بازار حصص میں بلندی کے کئی نئے ریکارڈز بھی قائم ہوئے۔

مجھے ابھی بھی لگتا ہے! بھارت کی ٹیم پاکستان آئے گی…

راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر کا چیمپئینز ٹرافی سے متعلق دیا گیا انٹرویو وائرل ہوگیا۔

مقامی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر اور راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور شعیب اختر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان چیمپئینز ٹرافی کو لیکر بیک چینل مذاکرات ہوں گے، ہمیں امید نہیں ہارنی چاہیے البتہ حل کا انتظار کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب حقیقت جانتے ہیں کہ بھارت سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) میں 95 سے 96 فیصد اسپانسرشپ آتی ہے، اس لیے بھارتی بورڈ آنکھیں بھی دکھاتا ہے۔

شعیب اختر نے کہا کہ پاک بھارت ٹیموں کی آمد واقعی حکومتوں کے ہاتھ میں ہے کوئی بورڈ کچھ نہیں کرسکتا ہے، چاہے وہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) ہو یا بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی)۔

سابق کرکٹر نے کہا کہ آپ تصور کریں کہ ویرات کوہلی پاکستان آکر کھیل رہے ہیں اور وہ سینچری بنارہا ہے، پاکستان ورلڈکپ جیسے بڑے ٹورنامنٹ کی میزبانی نہیں کرسکتا لیکن  اگر (چیمپئینز ٹرافی) ہوتی ہے تو یہ بڑے ایونٹس کیلئے ایک قدم ہوگا، مجھے ابھی بھی لگتا ہے کہ بھارتی ٹیم پاکستان آئے گی۔

دوسری جانب چیمپئینز ٹرافی کو لیکر بھارت اور پاکستان کے کرکٹ بورڈز ایک دوسرے کیساتھ لفظی جنگ میں مصروف ہیں جبکہ براڈکاسٹنگ کمپنی نے آئی سی سی پر دباؤ بڑھانا شروع کردیا ہے کہ شیڈول کا اعلان کیا جائے کیونکہ تاخیر کی وجہ سے انہیں مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ ہے۔

ادھر آئی سی سی کے اعلیٰ عہدیدار بھی پاکستان اور بھارت کی جانب سے لچک کا مظاہرہ نہ کیے جانے پر پریشان ہیں، اگر بھارتی بورڈ نے ہٹ دھرمی جاری رکھی تو ایونٹ سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو بھاری مالی نقصان کا سامنا ہوسکتا ہے۔

چیمپئینز ٹرافی میں بھارتی ٹیم کے پاکستان آنے سے انکار کے بعد ٹورنامنٹ کے تنازع کے درمیان ہائبرڈ ماڈل پھر مسترد کردیا ہے، ہم نے اپنا موقف آئی سی سی کے سامنے رکھ دیا، اب ان کے جواب کا انتظار ہے، بھارتی موقف سے زیادہ کونسل کو اپنی ساکھ کا سوچنا ہوگا۔

خیال رہے کہ پاکستان ٹورنامنٹ کا دفاعی چیمپئین ہے، سرفراز احمد کی قیادت میں گرین شرٹس نے 2017 میں کھیلے گئے فائنل میں روایتی حریف بھارت کو 180 رنز سے شکست دیکر ٹرافی اپنے نام کی تھی۔

اعظم سواتی نے سندھ میں مقدمات کی تفصیلات جاننے کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی نے سندھ میں درج مقدمات کی تفصیلات کیلئے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

 اعظم سواتی نے آئینی درخواست اپنے اٹارنی یونس خان کے ذریعے دائر کی ہے جس میں انہوں نے موقف اپنایا ہے کہ مجھے علم نہیں کے میرے خلاف سندھ کے کس شہر میں کونسا مقدمہ درج ہے۔ موجودہ صورتحال میں مجھ اپنی جان،عزت، چادر اور چار دیواری کی پامالی کا خطرہ ہے۔

پولیس اور دیگرحکام سے درج مقدمات کی تفصیلات طلب کی جائیں۔ پولیس سے درج مقدمات کی نقول بھی طلب کی جائیں۔ پولیس اور دیگر کو درخواستگزار کے آئینی حقوق پامال کرنے سے روکا جائے۔ درخواست میں سیکریٹری داخلہ سندھ اور آئی جی پولیس سندھ کو فریق بنایا گیا ہے۔

پی ٹی آئی احتجاج؛ جڑواں شہروں کیلیے کوآرڈینیشن کمیٹی قائم

پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج کے معاملے پر سابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر جڑواں شہروں کے لیے کوآرڈینیشن کمیٹی قائم کر دی گئی۔

اسلام آباد اور راولپنڈی کے لیے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس کے لیے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف فردوس شمیم نقوی نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب شاہین، سید علی بخاری، قاضی تنویر اور ملک عامر کمیٹی میں شامل کیے گئے ہیں جبکہ راولپنڈی سے سیمابیہ طاہر، شہریار ریاض، امیر افضل، عقیل خان، راجہ بشارت اور چوہدری اجمل صابر شامل ہیں۔

احتجاج پر اختلافات

پاکستان تحریک انصاف پنجاب کے رہنماؤں نے 24 نومبر کو احتجاج کی کال پر کھل کر اختلاف بھی کیا ہے۔

اراکین نے شکوے کیے ہیں کہ پشاور میں ہونے والا اجلاس پنجاب کا تھا مگر پنجاب کے رہنماؤں کو نظر انداز کیا گیا، علی امین گنڈا پور نے حماد اظہر اور میاں اسلم اقبال کو پنجاب کے حوالے بات ہی نہیں کرنے دی۔

ارکان نے شکوہ کیا کہ پنجاب میں کیا مشکلات ہیں، احتجاج کے حوالے سے پلاننگ پر کوئی بات چیت نہیں کی گئی، کارکنوں اکٹھا کرکے اسلام آباد لے جانے میں مشکلات ہیں۔

واضح رہے کہ عمران خان کی ہدایت پر پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے اور اس حوالے سے حکمت عملی بھی تیار کی جا رہی ہے۔

پاکستان کی بلند ترین چوٹی K2 برج خلیفہ سے 10 گنا بلند ہے۔

8,611 میٹر (28,251 فٹ) کی حیران کن اونچائی پر، K2، پاکستان میں واقع، مشہور برج خلیفہ پر فخر سے کھڑا ہے۔ یہ شاندار پہاڑ مشہور فلک بوس عمارت سے دس گنا زیادہ اونچا ہے اور اپنے دلکش سائز اور شاندار خوبصورتی سے دل موہ لیتا ہے۔

قراقرم رینج میں واقع K2 دنیا بھر سے مہم جوئی کرنے والوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے، جو ایک بے مثال چیلنج اور قدرت کی شان و شوکت کی ایک جھلک پیش کرتا ہے۔ عالمی سطح پر دوسری بلند ترین چوٹی کے طور پر، K2 انسانی عزم اور پہاڑوں کی زبردست طاقت کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ پاکستان کے شاندار قدرتی ورثے کی علامت ہے اور متلاشیوں کو اس کی بلند چوٹی کو فتح کرنے کی دعوت دیتا ہے، جو دریافت اور مہم جوئی کا ایک دلچسپ موقع پیش کرتا ہے۔