All posts by Khabrain News

لکی مروت: انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 4 دہشت گرد مارے گئے

لکی مروت: (ویب ڈیسک) خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں 4 دہشت گرد مارے گئے۔
پولیس کے مطابق لکی مروت کے علاقے فقیرانہ کلے میں دہشت گردوں کی موجودگی پر آپریشن کیا گیا جس میں پولیس کے علاوہ دیگر اداروں نے بھی حصہ لیا۔
آپریشن کے دوران بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا، فائرنگ کے تبادلہ کے دوران چار انتہائی مطلوب دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔
دہشت گردوں سے مشین گنز، راکٹ ، ٹائم بم، دستی بم برآمد ہوئے، مارے جانیوالے دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، پولیس، آرمی چیک پوسٹوں پرحملوں اور دھماکوں میں ملوث تھے۔

دھمکی آمیز مراسلے میں نواز شریف ملوث ہیں، خط چیف جسٹس کو دکھاسکتے ہیں، حکومت

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، انہیں جو دھمکی آمیز خط بھیجا گیا ہے اس کے مرکزی کردار نواز شریف ہیں، کسی کو شک ہے تو وزیراعظم یہ خط چیف جسٹس کو دکھانے کے لیے تیار ہیں۔
فواد چوہدری کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم نے جو خط قوم کے سامنے لہرایا وہ اسے چیف جسٹس آف پاکستان کے سامنے پیش کرنا چاہتے ہیں کہ کیوں کہ چیف جسٹس ایک اہم ترین منصب ہے، مراسلے کی تاریخ تحریک عدم اعتماد پیش ہونے سے قبل کی ہے، یہ اہم اس لیے ہے کہ اس مراسلے میں براہ راست عدم اعتماد کی تحریک کا ذکر ہے، میں اس خط کو دیکھ چکا ہوں یہ حقیقت میں موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ مراسلے میں دو ٹوک الفاظ میں لکھا ہوا ہے کہ اگر عدم اعتماد کی تحریک کامیاب نہیں ہوئی تو اس کے خوف ناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں، کچھ قانونی بندشیں ہوتی ہیں اس لیے یہ مراسلہ صرف اعلیٰ فوج قیادت کو دکھایا گیا اور وفاقی کابینہ کے بھی چند اہم وزرا کو بھی اس کا پتا ہے، مراسلے میں براہ راست پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ذکر ہے، تحریک عدم اعتماد اور بیرونی ہاتھ آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی سینئر قیادت بھی غافل نہیں ہے کہ وہ کہتے رہے ہیں کہ سارے معاملات طے پاگئے ہیں کیوں کہ انہیں معلوم ہے کہ مراسلے میں کیا لکھا ہے، وزیراعظم عوام سے منتخب ہوئے اور عوام کو جواب دہ ہیں اس لیے وہ چاہتے ہیں کہ مراسلے سے متعلق عوام کو ایک حد تک بتایا جائے کیوں کہ بہرحال مراسلہ ایک قومی راز ہے اور اس خط کا تعلق براہ راست ہماری خارجہ پالیسی سے ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان وزیراعظم نہ رہیں تو بہتر ہے، ارکان قومی اسمبلی چاہے ناراض ہوں یا نہ ہوں، کسی کو یہ نہیں معلوم اس تحریک کے پیچھے کون سے عناصر ملوث ہیں، وہ خود بھی نہیں چاہیں گے کہ جانتے بوجھتے ہوئے وہ کسی ایسے عمل کا حصہ بنیں جو ملک و قوم کے منافی ہو، اب تک وہ لاعلم تھے تاہم اب صورتحال ان کے سامنے آچکی ہے کہ یہ کھیل کس طرح تیار کیا گیا تو کیا اب بھی وہ اس کا حصہ بننا چاہیں گے؟
انہوں نے کہا کہ اس خط کے مرکزی کردار نواز شریف ہیں کیوں کہ وہ باہر بیٹھے ہیں اور کون کون سی غیر ملکی ایجنسیوں کےساتھ ان کی ملاقاتیں ہوئی ہیں وہ جانتے ہیں۔
فواد حسین چوہدری نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ نواز شریف کو باہر جانے نہ دیں ایسے لوگ باہر جاکر عالمی اسٹیبلشمنٹ کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں، خط کے ذریعے آگاہ کیا گیا ہے کہ آپ کی سیاست آپ کو کس جگہ لے جائے گی۔

روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر مزید مہنگا

کراچی: (ویب ڈیسک) ملک بھر میں بڑھتی ہوئی درآمدات کے باعث روپے کی بے قدری کا تسلسل تیزی سے جاری ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے دوسرے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 15 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا۔
اعداد و شمار کے مطابق روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت 182 روپے 19 پیسے سے بڑھ کر 182 روپے 34 پیسے ہو گئی ہے۔

پاکستان سٹاک مارکیٹ میں اُتار چڑھاؤ کے بعد 505.14 پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ

کراچی: (ویب ڈیسک) پاکستان سٹاک مارکیٹ میں اُتار چڑھاؤ کے بعد 505.14 پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی اور 100 انڈیکس 44438.70 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا۔ پورے کاروباری روز کے دوران کاروبار میں 1.15 فیصد کی بہتری دیکھی گئی۔

ترکی میں روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات کا آغاز

استنبول: ترکی کی میزبانی میں روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات کا آغاز ہو گیا جس سے صدر طیب اردوان نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب بھی کیا۔

عالمی خبر رساں ارادے کے مطابق بیلا روس کی سرحد پر یوکرین اور روس کے سفارتی حکام کے درمیان امن مذاکرات میں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ ہونے کے بعد ترکی کی دعوت پر دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی قیادت میں مذاکرات کاروں کے درمیان بات چیت استنبول میں شروع ہوگئی۔

مذاکرات کاروں سے ویڈیو خطاب میں ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ استنبول میں ہونے والے مذاکرات سے یوکرین اور روس کے صدور کی براہ راست ملاقات کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

اس موقع پر صدر طیب اردوان نے روس اور یوکرین کے رہنماؤں کی براہ راست ملاقات کی میزبانی کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین اور روس دونوں کے تحفظات جائز ہیں۔ یوکرین کےصدر زیلنسکی اور روسی صدر پیوٹن دونوں قابل قدر دوست ہیں۔

ترک صدر طیب اردوان نے فریقین سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یوکرین روس مذاکرات سب کیلئے فائدہ مند ہوں گے اور اب ٹھوس نتائج کے لیے مذاکرات کا وقت آ گیا ہے۔

استنبول مذاکرات کے آغاز سے قبل یوکرین کے وزیر خارجہ دیمترو کولیبا نے خبردار کیا کہ اگر روس ایجنڈے پر ڈٹا رہا تو مذاکرات ناکام ہوجائیں گے دوسری جانب روس نے یوکرین کی آسٹریا اور سویڈن کی طرح غیرجانبدارانہ حیثیت کا مطالبہ کیا۔

آرٹیکل 63 میں رکنیت ختم ہونے کا ذکر ہے نا اہلی کا نہیں، چیف جسٹس

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ آرٹیکل 63 میں رکنیت ختم ہونے کا ذکر ہے نا اہلی کا نہیں اور رکنیت ختم ہونا آئین کی زبان کی قریب ترین تشریح ہو گی۔
سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے دائر صدارتی ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ آرٹیکل 63 اے کی تشریح پر اٹارنی جنرل کی جانب سے دلائل دیئے گئے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ریمارکس دیئے کہ آج آپ سے کوئی سوالات نہیں کریں گے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ کمالیہ میں وزیر اعظم کی تقریر کا حوالہ دیا گیا تاہم وزیراعظم سے کمالیہ کی تقریر پر بات کی ہے اور ان کا بیان عدالت کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کمالیہ تقریر میں 1997 سپریم کورٹ حملے کے تناظر میں بات کی گئی تھی اور عدلیہ پر بھرپور اعتماد اور یقین ہے۔
چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ سندھ ہاؤس حملے کا کیا بنا؟ جس پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے مؤقف اختیار کیا کہ متعلقہ مجسٹریٹ سے ملزمان کے وارنٹ گرفتاری حاصل کر لیے ہیں۔ پی ٹی آئی اراکین اسمبلی سمیت تمام ملزمان گرفتار ہوں گے۔
چیف جسٹس نے حکم دیا کہ سندھ ہاؤس حملہ کیس کی کل دوبارہ رپورٹ جمع کروائی جائے۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ جے یو آئی کو دو دن جلسے کی اجازت دی گئی تھی۔
جے یو آئی کے وکیل کامران مرتضیٰ نے کہا کہ سڑک انتظامیہ نے بند کی تھی جبکہ تیز رفتار بس نے ایک بندا مار دیا دوسرا زخمی ہوا پھر کارکنوں نے احتجاج کیا جس پر انتظامیہ نے سڑک بند کی۔ کوئی دھرنا نہیں ہو رہا جلسہ بھی ختم ہو چکا ہے۔
اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ پارٹی سے انحراف کو معمول کی سیاسی سرگرمی نہیں کہا جاسکتا۔ آئین میں اسمبلی کی مدت کا ذکر ہے اراکین کا نہیں اور اسمبلی تحلیل ہوتے ہی اراکین کی رکنیت ختم ہو جاتی ہے۔ اراکین اسمبلی کی رکنیت کی مدت کا تعین اسمبلی سے جڑا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی کی مدت پورے ہونے تک نااہلی سے آرٹیکل 63 اے کا مقصد پورا نہیں ہو گا اور آرٹیکل 63 اے کا مقصد تاحیات نااہلی پر ہی پورا ہو گا تاہم سوال یہ ہے کہ منحرف رکن ڈکلیئریشن کے بعد الیکشن لڑنے کا اہل ہے یا نہیں۔ چور چور ہوتا ہے کسی کو اچھا چور نہیں کہا جا سکتا۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا کہ کیا اختلاف کرنے کا مطلب انحراف ہے؟
اٹارنی جنرل نے کہا کہ اختلاف تو ججز فیصلوں میں بھی کرتے ہیں اور اختلاف رائے کا مطلب انحراف کرنا نہیں ہوتا اور صرف 4 مواقع پر پارٹی فیصلے سے انحراف سے اختلاف نہیں کیا جاسکتا۔ رضا ربانی نے فوجی عدالتوں کے معاملے پر اختلاف رائے کیا لیکن انحراف نہیں۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے میں رکنیت ختم ہونے کا لفظ ہے نااہلی کا نہیں اور جب نااہلی ہے ہی نہیں تو بات ہی ختم ہو گئی۔ کیا الیکشن کمیشن انکوائری کرے گا کہ انحراف ہوا ہے یا نہیں ؟
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے میں کسی ثبوت کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ پارٹی سربراہ نااہلی کا ڈکلیئریشن دے گا۔ پارٹی سے انحراف غلطی سے نہیں ہوتا جان بوجھ کر کیا جاتا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ تاحیات نااہلی کے تعین کے لیے ہمیں کافی قلابازیاں لگانی پڑیں گی۔
جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیئے کہ آرٹیکل 63 اے میں تاحیات نااہلی کا کہیں ذکر نہیں ہے اور آرٹیکل 63 پی میں وقتی نااہلی کا ذکر ہے۔ جھوٹا بیان حلفی دینے پر تاحیات نااہلی ہوتی ہے۔ پارلیمنٹ جھوٹے بیان حلفی پر 5 سال نااہلی کا قانون بنائے تو کالعدم ہو گا؟ آرٹیکل 62 ون ایف کے اطلاق اور نتائج پر الگ الگ عدالتی فیصلے ہیں۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ پارٹی سربراہ شوکاز دے کر رکن اسمبلی کا مؤقف لینے کا پابند ہے اور 100گنہگار چھوڑنا برا نہیں لیکن ایک بے گناہ کو سزا دینا بڑا ہے۔ پارٹی سے انحراف کرنے والے 100 چور ہوں گے لیکن ایک تو ایماندار ہو گا۔
اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ دنیا کے کسی آئین میں آرٹیکل 62 ون ایف نہیں دیکھا۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ بلوچستان میں تو الیکشن کے دوران قتل اور اغوا ہوتے ہیں۔ دوبارہ کسی کو الیکشن لڑنے کا کہنا بھی معمولی سزا نہیں ہے۔ ایماندار آدمی کو پارٹی پالیسی کے خلاف رائے دینے پر تلوار کیوں لٹکا رہے ہیں؟ کسی کو نشست سے مستعفی ہونے پر مجبور نہیں جاسکتا۔
اٹارنی جنرل نے ریمارکس دیئے کہ ایماندار آدمی انحراف کرنے سے پہلے مستعفی کیوں نہیں ہوتا ؟ ووٹ پارٹی کی امانت ہوتا ہے اور کیا پورے نظام کو 15، 20 لوگوں کے رحم و کرم پر چھوڑا جا سکتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ تاحیات نااہلی کا فیصلہ دے کر بھی عدالت نے قانون سازی نہیں کی تھی۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ عدالت نے امیدواروں سے بیان حلفی مانگنے کا فیصلہ فریقین کی رضامندی سے دیا تھا اور عدالت قانون ساز نہیں بلکہ صرف آئین کی تشریح کر سکتی ہے۔ آرٹیکل 63 میں رکنیت ختم ہونے کا ذکر ہے نا اہلی کا نہیں اور رکنیت ختم ہونا آئین کی زبان کی قریب ترین تشریح ہو گی۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے میں رکنیت ختم ہونے کی مدت کا بھی ذکر نہیں اور جو بھی تشریح عدالت کرے گی اس کے الفاظ 63 اے میں نہیں لکھے ہوئے۔ عدالت نے انتخابی نظام کی شفافیت کے لیے بیان حلفی دینے کا حکم دیا اور پارلیمنٹ نے دہری شہریت کے بیان حلفی کو قانون سے نکال دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اثاثے چھپانا ووٹرز کو دھوکہ دینے سے زیادہ سنگین جرم نہیں اور ایک گاڑی ظاہر نہ کرنے پر تاحیات نااہلی ہوجاتی ہے۔ ووٹرز انتحابی نشان پر ووٹ ڈالتے ہیں نام نہیں پڑھتے اور ووٹرز کو دھوکہ سسٹم کے ساتھ دھوکہ ہوتا ہے۔ عدالت کسی بینکر کو100 روپے کی چوری بھی نہیں کرنے دیتی اور جھوٹے بیان حلفی پر بھی کوئی ٹرائل نہیں ہوتا۔
جسٹس جمال خان نے کہا کہ صفائی کا موقع تو بیان حلفی دینے والے کو ملتا ہے۔ تین دن سے سخت قانون بنوانے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ سزائے موت سے زیادہ سخت سزا نہیں ہوتی لیکن پھر بھی لوگ قتل کرتے ہیں۔ لوگ انحراف کیوں کرتے ہیں کونسی طاقتیں انحراف کرواتی ہیں؟
اٹارنی جنرل نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے میں صفائی کا موقع اور اپیل کا حق ہے۔ انحراف کون اور کیوں کرواتا ہے، یہ عدالتی فورم کے سوال نہیں۔ جس کا ضمیر جاگے وہ ہوٹل میں پیسے نہیں گن رہا ہوتا۔ منحرف اراکین اور انحراف کرانے والے کبھی سخت قانون نہیں بننے دیں گے۔

اسلام آباد میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، 4 دہشتگرد گرفتار، بارودی مواد برآمد

اسلام آباد : (ویب ڈیسک) اسلام آباد بڑی تباہی سے بچ گیا، سی ٹی ڈی نے 4 دہشتگردوں کو گرفتار کرکے بارودی مواد برآمد کر لیا۔
سی ٹی ڈی اور حساس اداروں نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے شکر پڑیاں کے قریب 4 دہشت گرد گرفتار کر لیے جبکہ ایک فرار ہو گیا۔ ان دہشت گردوں نے سیاسی جماعتوں کے جلسے پر دہشت گردی کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔ گرفتار کئے گئے دہشت گردوں کا تعلق ٹی ٹی پی سوات گروپ سے ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق دہشت گردوں نے افغانستان سے ٹریننگ حاصل کی ہے جبکہ دہشت گردوں سے پانچ کلو دھماکا خیز مواد برآمد کر لیا گیا ہے۔ ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔

محکمہ تعلیم سندھ کی نا اہلی، سرکاری سکول شادی ہال میں تبدیل کر دیا گیا

کراچی: (ویب ڈیسک) محکمہ تعلیم سندھ کی نااہلی کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا جس میں سرکاری سکول کو شادی ہال میں تبدیل کر دیا گیا۔
سندھ میں درسگاہیں نجی تقاریب کے لئے استعمال ہونے لگیں جہاں تعلیم کے بجاٸے شادی بیاہ کی تقاریب منعقد کی جانے لگی ہیں۔ گلشن اقبال کے گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول مدھو گوٹھ میں اتوار کی رات شادی کی تقریب ہوئی ۔ سکول میں زیرتعلیم ایک طالبعلم نے بتایا کہ ہیڈ مسٹریس کی اجازت سے سکول کے اندر لوگ شادی کی تقاریب پہلے بھی منعقد کرتے رہتے ہیں۔
دوسری جانب سکول ہیڈ مسٹریس سے جب سکول میں نجی تقاریب کے حوالے سے سوال کیا تو انہوں نے ماننے سے انکار کردیا اور کہا کہ انہوں نے کسی کو اجازت نہیں دی۔ باہر کے لوگ زبردستی سکول میں نجی محافل سجاتے ہیں۔ ایک طرف صوبہ میں سکولوں کی خستہ حالی کے باعث تعلیمی ادارے بند ہورہے ہیں تو دوسری جانب جہاں تدریسی عمل جاری ہے وہاں سکول انتظامیہ کی ملی بھگت سے طاقتور لوگوں نے قومی املاک کو ذاتی جاگیر بنا رکھا ہے۔

استعفی دینے کے بعد سردار عثمان بزدار کا پہلا بیان سامنے آ گیا

لاہور: (ویب ڈیسک) وزیراعظم کو استعفی پیش کرنے کے بعد عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ وزارت اعلیٰ کا منصب عوام کی امانت ہے، عمران خان کا سپاہی ہوں اور رہوں گا۔
وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کا استعفی دینے کے بعد پہلا بیان سامنے آگیا، کیوں مستعفی ہوئے سب کچھ بتا دیا۔ عثمان بزدار کہتے ہیں کہ ملک و قوم اور پارٹی کے مفاد میں استعفیٰ دیا ہے، مشکل وقت میں اپنی پارٹی کے ساتھ کھڑا ہوں اور کھڑا رہوں گا۔
سردار عثمان بزدار نے اسلام آباد سے لاہور پہنچنے کے بعد ایوان وزیراعلی میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں، انہوں نے بتایا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو استعفیٰ پیش کر دیا ہے۔ وزارت اعلیٰ کا منصب وزیراعظم عمران خان اور عوام کی امانت ہے۔ استعفے کی منظوری کے بعد وزارت اعلیٰ چھوڑ دوں گا۔
عثمان بزدار نے مزید کہا کہ پارٹی ہے اور وزیراعظم عمران خان ہیں تو باقی سب چیزیں بھی رہیں گی۔ وزیراعظم عمران خان میرے قائد ہیں، ان کے ہر حکم پر لبیک کہوں گا۔ عہدے کی تمنا نہیں، ہمیشہ وزیراعظم عمران خان کا ساتھ نبھاؤں گا۔ وزارتیں آنی جانی چیز ہیں، اصل چیز پارٹی اور عوام سے کمٹمنٹ ہوتی ہے۔ ذات سے بڑھ کر ملک و قوم کا مفاد عزیز ہے۔
انہوں نے کہا کہ کہ محض عوام کی خدمت کیلئے وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالا اور دن رات کام کیا ہے۔ عوامی خدمت کے ایجنڈے کی تکمیل کی خاطر وزیراعظم عمران خان کا ساتھ نبھائیں گے۔

ترکی میں روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات کا آغاز

استنبول: (ویب ڈیسک) ترکی کی میزبانی میں روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات کا آغاز ہو گیا جس سے صدر طیب اردوان نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب بھی کیا۔
عالمی خبر رساں ارادے کے مطابق بیلا روس کی سرحد پر یوکرین اور روس کے سفارتی حکام کے درمیان امن مذاکرات میں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ ہونے کے بعد ترکی کی دعوت پر دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی قیادت میں مذاکرات کاروں کے درمیان بات چیت استنبول میں شروع ہوگئی۔
مذاکرات کاروں سے ویڈیو خطاب میں ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ استنبول میں ہونے والے مذاکرات سے یوکرین اور روس کے صدور کی براہ راست ملاقات کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔
اس موقع پر صدر طیب اردوان نے روس اور یوکرین کے رہنماؤں کی براہ راست ملاقات کی میزبانی کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین اور روس دونوں کے تحفظات جائز ہیں۔ یوکرین کےصدر زیلنسکی اور روسی صدر پیوٹن دونوں قابل قدر دوست ہیں۔
ترک صدر طیب اردوان نے فریقین سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یوکرین روس مذاکرات سب کیلئے فائدہ مند ہوں گے اور اب ٹھوس نتائج کے لیے مذاکرات کا وقت آ گیا ہے۔
استنبول مذاکرات کے آغاز سے قبل یوکرین کے وزیر خارجہ دیمترو کولیبا نے خبردار کیا کہ اگر روس ایجنڈے پر ڈٹا رہا تو مذاکرات ناکام ہوجائیں گے دوسری جانب روس نے یوکرین کی غیرجانبدارانہ حیثیت کا مطالبہ کیا۔