لاڑکانہ (ویب ڈیسک)گڑھی خدا بخش میں بے نظیر بھٹو کی نویں برسی کے موقع پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کچھ لوگ مرا نہیں کرتے ان کی سوچ، فکر، کارنامے زندہ رہتے ہیں جب کہ کچھ لوگ زندہ رہ کر بھی مردہ لاشوں کی طرح ہوتے ہیں، ہم اپنے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، ذوالفقارعلی بھٹو تاریخ اور لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں، میری ماں کو ناحق جیل میں رکھا گیا، سمجھتے تھے کہ بی بی ڈر جائیں گی لیکن وہ لڑتی رہیں، بینظیر بھٹو کبھی ضیاء تو اس کی باقیات کے خلاف لڑیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ہمیں ماضی پرست کہتے ہیں، پیپلز پارٹی کو ماضی پرست کہنے والے بتائیں کہ کیا جس کے لیے پارٹی بنی وہ مسائل حل ہوگئے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو گئی ہے، پاکستان کے مفادات خطرے میں ہیں، ہم دنیا میں تنہا کھڑے ہیں اور دنیا ہمیں دہشت گرد ملک بنانے کے چکر میں ہے، آج بھی بچے بچیاں، فورسز کے جوان دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں تخت جاتی امرا کی بادشاہت ہے، میں نے حکومت کو 4 مطالبات دیئے تھے، میں کہتا رہا کہ مستقل وزیر خارجہ لے آئیں جو پاکستان کی صحیح نمائندگی کرسکے لیکن مسلم لیگ (ن) کو میری باتیں دیر میں سمجھ آتی ہیں۔چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ نے کابینہ میں دہشت گردوں کے سہولت کار رکھے ہوئے ہیں، سپریم کورٹ کے کوئٹہ کمیشن کی رپورٹ میں میری باتیں ثابت ہوگئیں کہ آج بھی دہشت گردوں کو پناہ مل رہی ہے، وزیر داخلہ کالعدم تنظیموں سے ملاقات کرکے انہیں اسلام آباد میں جلسے کی اجازت دیتے ہیں اور اب استعفا دینے کے بجائے سپریم کورٹ سمیت سب کو دھمکیاں دے رہے ہیں، اب مجھے دیکھنا ہے سپریم کورٹ کیا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا نواز شریف کہتے ہیں کہ ہماری حکومت کا کوئی اسکینڈل نہیں لیکن پاکستان میں لوگوں سے پوچھا جائے کہ ملک کا وزیر اعظم کون ہے تو وہ کہتے ہیں پاناما شریف، آپ کا وزیراعلیٰ ٰکہتا تھا کہ زرداری کو سڑک پر گھسیٹوں گا، میں بینظیر کا بیٹا ہوں جس پر آپ نے کیا کیا ظلم نہیں کیا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میرے بزرگوں نے بڑوں کی عزت کرنا سکھایا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کی سیاست سے اتفاق کروں، آپ چاہتے ہیں کہ سی پیک کو متنازع بنایا جائے اور میں چپ رہوں، آپ چھوٹے صوبوں کے حقوق چھین لیں، آپ پاناما میں پکڑے جانے کے باوجود احتساب سے بھاگیں، آپ کی پالیسی سے صنعت تباہ ہوجائے، لوگ علاج سے محروم رہیں، آپ غربت اور بے روزگاری میں اضافہ کریں، آپ کا بھائی نرسوں اور ڈاکٹر پر لاٹھی چارج کرے، مودی نہتے کشمیریوں کا خون بہائے اور آپ اس سے دوستی کریں، ہم بے گناہوں کو پھانسی ہو اور آپ کو کلین چٹ ملے اور میں چپ رہوں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی کا مزید کہنا تھا کہ کارکن ایک اور لڑائی کے لیے تیار ہوجائیں، بلاول بھٹو میدان میں آگیا ہے، ہمیں سیاسی لانگ مارچ کی تیاری شروع کرنی ہے، ہر صوبے ہر شہر ہرگاو¿ں میں آرہا ہوں اور اپنے 4 مطالبات منوانے کے لیے پورے ملک کا دورہ کروں گا۔