Tag Archives: bilawal-bhutto

بلاول نے پیپلز پارٹی کا منشور پیش کر دیا، جمہوریت اور معیشت مضبوط کرنے کا عزم

اسلام آباد(ویب ڈیسک) چیئرمین پیپلر پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جمہوریت کی جڑیں گہری کرنا ہماری پارٹی کے منشور کا حصہ ہے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بطور پارٹی سربراہ اپنا پہلا منشور پیش کیا جو مجموعی طور پر پارٹی کا گیارہواں منشور ہے۔پیپلز پارٹی کا پہلا منشور 1967 میں ذوالفقار علی بھٹو نے پیش کیا تھا۔پیپلز پارٹی کے موجودہ منشور کا نام ’ بی بی کا وعدہ نبھانا ہے، پاکستان کو بچانا ہے‘ رکھا گیا ہے۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کا ہر شعبہ استحصال کا شکار ہے لیکن ہم دنیا میں پاکستان کی جائز حیثیت بحال کرائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان مفلوج ہو چکا ہے، دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کے باوجود پاکستان عالمی تنہائی کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ احتساب کے نام پر تمام ادارے تباہ کر دیے گئے اور پارلیمنٹ خاموش تماشائی بن کر ریاست و معیشت کو لاحق خطرات کو دیکھتی رہی لیکن ہم ریاستی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دیں گے اور پارلیمنٹ اور دیگر ادارہ جاتی ڈھانچوں کو مضبوط بنائیں گے۔چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ملک کے وقار پر سمجھوتا نہیں کریں گے اور دنیا کے ساتھ برابری کی سطح پر تعلقات رکھیں گے، پارلیمان کو خارجہ پالیسی پر اعتماد میں رکھیں گے۔انہوں نے بتایا کہ سلالہ پر حملے کے بعد شمسی ایئربیس کر دیا اور 7 ماہ نیٹو سپلائی بند کی، امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی اور پہلی مرتبہ ایک سپر پاور ملک کو معافی مانگنی پڑی۔
پانی کا مسئلہ
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان میں پانی کا مسئلہ سنگین ہے، پانی کے مسلے کو حل نہ کیا تو یہ سنگین صورتحال اختیار کر جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ عوام میں شعور اجاگر کرنا ہو گا کہ پانی کی بچت میں بقا ہے، ہم نے جام شورو میں ڈیمز بنائے لیکین ہمیں ملک بھر میں ڈیمز بنانے ہوں گے۔
پیپلزپارٹی پانی کے مسئلے پر کام کر رہی ہے لیکن افسوس ہے خیبر پختونخوا اور پنجاب میں ایک پانی کا منصوبہ نہیں بنا، ہمیں ڈیم بنانے ہوں گے اور ڈرپ اریگیشن کو فروغ دینا ہو گا۔
زرعی اصلاحات اور ٹیکسٹائل
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ زرعی ملک ہونے کے باوجود پاکستان کی زراعت کا برا حال ہے لیکن ہم ملک کے کسانوں کی رجسٹریشن کر کے انہیں بے نظیر کسان کارڈ جاری کریں گے، خواتین کسانوں کی رجسٹریشن بھی کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ قومی پیداوار میں اضافے کے لیے مقامی کاشتکاروں کو سبسڈی دی جائے گی، یوریا کھاد کی قیمت 500 روپے اور ڈی اے پی کھاد کی قیمت 1700 روپے کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کو پاکستانی معیشت میں مرکزی حیثیت حاصل ہے لیکن آج اس شعبے کا برا حال ہے، ہم ٹیکسٹائل کے شعبے کو بحال کریں گے اور ٹیکسٹائل پر زیرو ٹیکس ہو گا۔
صحت کی سہولیات
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ عوام کو بنیادی صحت کی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے اور اس حوالے سے پیپلز پارٹی کی حکومت نے کراچی، ٹنڈو محمد خان، مٹھی اور خیرپور میں اسپتال کھولے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کینسر کا علاج متعارف کرایا، بدین میں 8 منزلہ جدید اسپتال قائم کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اقتدار میں آ کر صحت کی سہولتوں کے نظام کو ملک بھر میں پھیلائیں گے اور پہلی مرتبہ فیملی ہیلتھ پروگرام شروع کیا جائے گا۔
مضبوط جمہوریت
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے دشمنوں کی سازشیں جاری ہیں، سالہا سال سے پارلیمنٹ میں غیرحاضر رہ کر ووٹ کو عزت نہیں دی جا سکتی۔ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے سے بھی جمہوریت مضبوط نہیں ہوتی، تمام اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار رائے پر قدعن لگائی جا رہی ہے لیکن پیپلزپارٹی کو سینسر اور ملاوٹ شدہ جمہوریت قبول نہیں ہے، پیپلزپارٹی معیاری جمہوریت کے لیے آواز اٹھاتی رہے گی۔

طلباءاور ٹریڈ یونینز کی بحالی
چیئرمین پیپلز پارٹی طلباء یونین اور ٹریڈ یونین پر پابندی ختم کی جائیں گی، منشور میں پہلی مرتبہ لونگ ویج کا پیکج متعارف کرایا ہے جس کے تحت کسی کو ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔

 

وفاق کیلئے خطرہ ….بلاول نے اشارہ دیدیا

اسلام آباد (آن لائن) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نواز شریف کی پالیسیوں کو وفاق کیلئے خطرہ قرار دے دیا ہے اور کہا ہے کہ نواز شریف سب کیلئے یکساں پالیسی اختیار کرنے کی بجائے پنجاب کے مخصوص حلقوں کو خوش رکھنے کی کوشش کر تے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مخصوص علاقوں کیلئے 37 ارب کے 97 گیس منصوبوں کو منظور کرنا وفاق پر کلہاڑی چلانے اور صوبوں کو ایک دوسرے کے خلاف بھڑکانے کے مترادف ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے ادائیگی کے باوجود تاریخی شہر عمر کوٹ کو تاحال گیس فراہم نہیں کی گئی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ نواز حکومت سندھ کے دیہی و شہری علاقوں مین گھریلوں استعمال کی درخواستوں کو مسترد کرتی رہی ہے۔ سندھ حکومت کی تمام درخواستیں گیس کے نئے کنکشن پر پابندی کی بنیاد پر رد کردی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی وفاق کی زنجیر ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری کے اپنے بیان میں کہا کہ نواز اینڈ کمپنی کو چند نشستیں حاصل کرنے کیلئے وفاق کو نقصان پہنچانے نہیں دے گی۔ وہ لوگ صوبوں کے اتحاد کیلئے خطرہ بن گئے جنہوں نے ماضی میں ذاتی مفاد کی خاطر لسانی نعرے لگائے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے نوے کی دہائی میں کیٹی بندر اور تھرکول جیسے اہم منصوبے ختم اور چھوٹے صوبوں کے ہزاروں ملازمین کو برطرف کردیا تھا ۔ وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے وفاق کے نئے گیس منصوبوں کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دینا درست موقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی و دیگر جمہوری جماعتیں وفاق کو درپیش ظاہری یا خفیہ خطرات کو برداشت نہیں کرے گی۔

بلاول کے اعلان لاہور نے سیاسی پارٹیوں میں ہلچل مچا دی

لاہور(ویب ڈیسک) لاہور میں پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس کی تقریبات کی آخری دن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے پیپلز پارٹی کے 6 ماہ کے شیڈول کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ تین ماہ گونوازگواور تین ماہ الیکشن مہم چلائیں گے جب کہ ہمارے 4 مطالبات نہ مانے گئے تو27 دسمبرکولانگ مارچ میں دما دم مست قلندرہوگا جس کے بعد 2018 میں میاں صاحب جیل، سعودی عرب یا پتا نہیں کہاں ہوں گے لیکن 2018 میں اس ملک پر کوئی شریف کہلانے والا راج نہیں کرے گا۔بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کسان بدحال، انڈسٹری اور فیکٹریوں کو تالے لگ رہے ہیں، آپ نے لوڈشیڈنگ پرالیکشن لڑا وہ توختم نہیں کی، بجلی کی قیمت د±گنی کردی ہے اوراسٹیل سے میٹرو بنانے کے شوقین خاندان نےاپنی حکومت میں نہ اسکولوں کوچھت دی نہ استاد۔ انہوں نے کہا کہ رائیونڈ کی خارجہ پالیسی نے دنیا میں ہمیں تنہا کردیا ہے، شریفو یہ تمہاری آخری باری ہے، جیالوں نے شوباز، ناکام شریفوں کو بتا دیا کہ پی پی ابھی زندہ ہے اب ہم 2018 میں نوازشریف کو خدا حافظ کہہ دیں گے۔

اگر پاکستانی چاہتے ہیں کہ 2018میں پاکستان میںامریکہ جیسا حال….بلاول بھٹو کا دلچسپ ٹوئٹ

کراچی (آئی این پی) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر پاکستانی چاہتے ہیں 2018 میں پاکستان میں امریکہ جیسا حال نہ ہو تو میری حمایت کریں۔ بدھ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امریکی انتخابات‘ اب دھرنا کب ہوگا‘ مجھے اپنا ٹکٹ چاہئے‘ نیا امریکہ‘ اگر پاکستانی چاہتے ہیں کہ 2018 میں پاکستان میں امریکہ جیسا حال نہ ہو تو میری حمایت کریں۔ عوام بے نظیر کا پاکستان بنانے میں میری اور نئی پیپلز پارٹی کی مدد کریں۔

شادی کس سے کروں گا؟ بلاول بھٹو نے اپنی پسند بتا دی

اوباڑو(ویب ڈیسک)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری کہتے ہیں کہ مجھے شادی کی بہت سی آفرزہیں، مگرشادی اس سے کروں گا جو میری بہنوں کو راضی کرے گی اور یہ بہت مشکل ٹاسک ہو گا۔ میڈیا سے گفتگو کے دوران شادی سے متعلق سوال پر بلاول بھٹو نے قدرے شرماتے ہوئے جواب دیاکہ مجھے شادی کی بہت سی آفرز ہیں۔ مگر جسے مجھ سے شادی کرنا ہے اسے میری بہنوں کو سمجھانا ہے اور یہ مشکل بہت کام ہے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ مجھ سے شادی کرنے والی عورت کو خاصی مشکل درپیش ہو گی لیکن جو بھی عورت میری بہنوں کو راضی کر لے گی آگے اس کی قسمت اور میری قسمت۔

جمہوریت بچانی ہے تو شیر کی قربانی دینا ہوگی:بلاول بھٹو زرداری

ڈہرکی(نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم نواز شریف کی پالیسز کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اعتزازاحسن کے بل کے مطابق پاناما پیپرز پر جمہوری احتساب ہونا چاہیے ورنہ جوڈ یشل کمیشن اور حکومت نہیں چل سکے گی ¾نواز شریف نے کبھی بھی کسی اسکینڈل کا جواب قوم کو نہیں دیا ¾جمہوریت بچانی ہے تو شیر کی قربانی دینا ہوگی ¾ سی پیک کی بنیاد میرے والد نے رکھی تھی ¾ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ہونے والی اے پی سی کے فیصلوں پر عمل درآمد کیا جائے ¾پاکستان دنیا میں اکیلا ہورہا ہے ¾ تخت رائے ونڈ کی بادشاہت قبول نہیں ¾پاکستان میں مسلمان اور غیر مسلم سب ایک ہیں ¾دیوالی روشنی کی جیت اور اندھیرے کی ہار ہے ¾چچا عمران قوم نے بہت برداشت کرلیا ¾ آپ مائنس ون فارمولے کا مطالبہ کرینگے تو ہم بھی کرینگے ¾ شیخ رشید احمد آپ سے بہتر پارٹی چلا سکتے ہیں ¾ چاچا عمران ذرا لوگوں کو بتائیں کہ انکل پاشا نے آپ کی کتنی مدد کی تھی۔جمعہ کو صوبہ سندھ کے علاقے ڈہرکی میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم نواز شریف کا جمہوری احتساب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاناما پیپر چھوٹا اسکینڈل نہیں ہے یہ دنیا کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے۔ بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ جمہوریت رہنی ہے تو اس کےلئے شیر کی قربانی لازمی ہے، نواز شریف نے پاناما بل پاس نہیں کیا تو سب کو لگ پتہ جائیگا کہ جمہوریت بہترین انتقام کیوں ہے ؟انہوںنے کہاکہ نواز شریف نے خود کہا تھا کہ احتساب آپ سے شروع ہونا چاہیے اس لیے آپ کو جواب دینا ہوگا، لیکن آپ نے کبھی بھی کسی بھی اسکینڈل پر قوم کو جواب نہیں دیا۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ سستی روٹی، یلو کیب، مہران بیس، ماڈل ٹاو¿ن سمیت دیگر اسکینڈل ہو یا دنیا کا سب سے بڑا کرپشن اسکینڈل پاناما پیپزر ہو آپ نے کبھی بھی جواب نہیں دیا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر اعتزاز احسن کی اسمبلی میں پاناما لیکس پر پیش کیے گئے بل پاس نہ کیا تو میں آپ کو خبردار کررہا ہوں کہ آپ کی حکومت پھر نہیں چل سکے گی۔انھوں نے کہا کہ اب آپ کو حساب دینا ہوگا، پاناما پیپرز پر جمہوری احتساب ہونا چاہیے ورنہ جوڈ یشل کمیشن اور حکومت نہیں چل سکے گی۔وزیر اعظم نواز شریف کی معاشی پالیسیز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہاکہ آپ کی پالیسی نے ملک کو تباہ کردیا ہے، حکومت ناکام ہوچکی ہے اور ملک انتشار کا شکار ہے۔انھوں نے کہا کہ نواز شریف کو اپنی ناک کے سواءکچھ نظر نہیں آتا، یہ ملک ہے کاروبار نہیں، یہ عوام ہے بیچنے اور خریدنے کا مال نہیں۔ان کا دعویٰ تھا کہ حکومت کی معاشی پالیسز کی وجہ سے ایک جانب ملک کی عوام غریب سے غریب تر ہوتی جارہی ہے ¾ آپ کی دولت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور صرف ایسا وہ نہیں کہہ رہے بلکہ ان کے چاچا عمران خان کے علاوہ دنیا بھی یہ کہہ رہی ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ ساتھیوں میں جب معاشی ناہمواری کی بات کرتا ہوں، اس وقت میرے ذہن میں بھٹو کے معاشی نظریات ہوتے ہیں کہ ملک کی تمام عوام کو برابر کے حقوق ملنا چاہیے۔انھوں نے پھر دہرایا کہ گوادر پورٹ ان کے والد کے دوران حکومت میں چین کو دیا گیا تھا اور یہ سی پیک کے حوالے سے ایک اہم اقدام تھا انہوںنے مطالبہ کیا کہ ان کے والد کے دور حکومت میں ہونے والی اے پی سی کے فیصلوں پر عمل درآمد کیا جائے۔حکومت کی جانب سے کچھ صوبوں کے عوام سے تفریق کیے جانے پر چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ملتان میں میڑو بن رہی ہے تاہم راجن پور میں ایک ہسپتال تک نہیں ¾آپ نے کبھی تھر کے بارے میں نہیں سوچا، جو سخت قحط سالی کا شکار ہے۔انھوں نے کہا کہ آپ نے وعدہ کیا تھا کہ تھر کی عوام کیلئے خرچ کیا جائے گا تاہم آپ نے اس پر ایک ٹکہ بھی خرچ نہیں کیا، آگر آپ ایک علاقے کو دوسروں پر ترجیح دینگے تو اس سے وفاق کمزور ہوگا اور ملک تقسیم ہوجائے گا۔انھوں نے کہا کہ وزیراعظم صاحب اس وقت ملک کو قومی یکجہتی کی سخت ضرورت ہے۔مقبوضہ کشمیر کے موجودہ حالات پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایل او سی اور ورکنگ بانڈوری پر آئے روز بھارتی فورسز کی فائرنگ سے پاکستانی شہید ہورہے ہیں ¾ عورتیں اور بچون کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔انہوںنے کہاکہ کشمیر میں جو ظلم ہورا ہے اس پر آپ عالمی برادری کی حمایت لینے میں ناکام رہے ہیں جبکہ پاکستان عالمی طور پر اکیلا ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں مودی کی سازش ناکام بنانا چاہتا ہوں، مودی سازش کررہا ہے لیکن حکومت اور وزیراعظم چپ ہیں،اقوام متحدہ کو بتائیں کہ پنجاب کے کھلے میدان میں دراندازی تو ہو ہی نہیں سکتی،میاں صاحب، مودی کی یاری میں ہمیں نہیں پتہ آپ کو کیا فائدہ ملا، آپ کے اس عمل کے بعد مودی جیسا شخص اسلامی ممالک میں جلسہ بھی کرتا ہے۔حیرت ہوتی ہے تین مرتبہ منتخب ہونے والے وزیراعظم کو تین سال میں ایک بھی وزیر خارجہ نہیں ملا،ملک قرضوں کے بوجھ تلے دبتا جارہاہے۔بلاول بھٹو زر داری نے کہا کہ کسی مسئلے کا سیاسی حل نکالنے کی فرصت نہیں، ہر ایک اپنی ضد پر اڑا ہوا ہے،ان کو صرف اور صرف اپنے اقتدار کا لالچ ہے،عوام تو ان کے ایجنڈے کا حصہ ہی نہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تخت رائے ونڈ کی بادشاہت قبول نہیں، ہم ملک میں ایسا نظام چاہتے ہیں جس میں حکمرانوں کا بھی احتساب ہوسکے، دہشتگردی کے ہر واقعہ کے بعد سب کچھ بھلا کر نئے سانحات کا انتظار کیا جاتا ہے ۔بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشت گرد ہمارے بچوں، بہنوں، ماﺅں اور بہنوں کو مار رہے ہیں، حکومت کیا کر رہی ہے، صرف فوٹو سیشن، صرف مذمت، ایک بیان پھر خاموشی، چند دن کے بعد بھلا دیا جاتا ہے، نہ کوئی انویسٹی گیشن، نہ قوم کو پتہ چلتا ہے کہ اصل دہشت گرد کون تھے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے سہولت کار اور فنانسر کون تھے، سب بھلا دیا جاتا ہے،دہشت گردی سے لڑنے کی اس حکومت میں نہ اہلیت ہے نہ نیت ہے۔پیپلز پارٹی چیئرمین نے کہاکہ پاکستان میں مسلمان اور غیر مسلم سب ایک ہیں، دیوالی روشنی کی جیت اور اندھیرے کی ہار ہے۔بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ چاچا عمران بہت ہوچکا، عوام نے بہت برداشت کرلیا، آپ میری زبان نہ کھلوائیں، اگر آپ میرے والد کی بات کرتے ہیں تو آپ کو اکرام اللہ نیازی کا بھی تعارف کرانا ہوگا، اگر آپ مائنس ون کا مطالبہ کرینگے تو ہم بھی مائنس ون کا مطالبہ کریں گے، چاچا عمران ذرا لوگوں کو بتائیں کہ انکل پاشا نے آپ کی کتنی مدد کی تھی، ذرا لوگوں کو بتائیں استاد حمید گل اورآپ نے شہید بینظیر کے خلاف سازش کروائی۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ ہماری جدو جہد اسلام کے امن کے پیغام کی ہے،ہماری جدوجہد دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنےکی ہے، ہماری جدو جہد غریبوں، بے روزگاروں، عورتوں اور اقلیتوں کیلئے ہے ،میں یہاں آ پ کے ساتھ دیوالی منانا چاہتا تھا دیوالی روشنی کی جیت،اندھیرے کی ہارہے،محبت کی جیت نفرت کی ہار ہے، دیوالی امن کی جیت جرم کی ہار ہے۔ انہوں نے اقلیتی برادری سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ میں مودی کو دکھانا اور بتانا چاہتا تھا کہ پاکستان میں مسلمان اورغیر مسلم ہم سب ایک ہیں،یہ ہم سب کا ملک ہے، ہم جناح کے پیرو کار ہیں، ہم پاکستان ہیں،ہم باب الاسلام کے رہنے والے ہیں، ہم لوگوں کو تقسیم نہیں کرتے،ہم امن چاہتے ہیں، جمہوریت چاہتے ہیں،ہم نسل، زبان اور جنس کی بنیاد پر تفریق نہیں کرتے، یہ ہے جناح کا پاکستان،بھٹو کا پاکستان ۔اس سے قبل رحیم یار خان میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ پیپلزپارٹی جمہوری احتساب چاہتی ہے لہذا ہم نواز شریف کو بھاگنے کا راستہ نہیں دیں گے اور اپنے 4 مطالبات منوا کررہیں گے لیکن اگر نواز شریف نے ہمارے 4 مطالبات تسلیم نہیں کیے تو پھر انتخابات 2017 میں ہوں گے تاہم مطالبات تسلیم کرلیے جاتے ہیں تو پھر نواز شریف 2018 تک حکومت چلا سکیں گے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ سمیت کراچی، بلوچستان، کے پی کے اور پنجاب کھپے کا نعرہ لگاتے ہیں، پیپلزپارٹی از سر نو منظم اور مضبوط ہورہی ہے، انشاءاللہ آئندہ انتخابات کے بعد چاروں صوبوں میں ہماری حکومت ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک کسان، محنت کش، مزدور، ہاری اور خواتین ذوالفقار علی بھٹو کے نواسے اور بے نظیر کے بیٹے کے ساتھ ہیں تو پیپلز پارٹی کو دنیا کی کوئی طاقت نہیں ہراسکتی۔

بلاول نے بھی تخت راﺅنڈ گرانے کا اعلان کر دیا

بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کو وارننگ دی ہے کہ چار مطالبات مان لیں ورنہ تیر سے شیر کا شکار کریں گے ، جمہوری احتساب چاہتے ہیں ، بھاگنے نہیں دیں گے۔اپنے خطاب میں بلاول نے کہا بی بی کا بیٹا اور عوام مل کر تخت رائے ونڈ کو گرائیں گے ،تخت راﺅنڈ غریب عوام کا خیا ل نہیں رکھتے ،اگر عوام نے بی بی کے بیٹے کا ساتھ دیا تو ملک میں تبدیلی لائیں گے ،سندھ میں تبدیلی لا چکے ہیں اور جلد پارٹی میں بھی تبدیلی لا رہے ہیں ۔رحیم یار خان میں سیاسی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جمہوری احتساب چاہتے ہیں ، کسی کو بھاگنے نہیں دیں گے۔عمران خان کے بارے میں بات کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ جو انہوں نے کیا اس کے اس کے خوفناک نتائج نکلیں گے۔چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ڈہرکی میں پارٹی کو نیا پلان دیں گے ، سندھ میں تبدیلی لے آئے ، عوام کی مدد سے پاکستان میں تبدیلی لائیں گے۔پانامہ لیکس دنیا کا سب سے بڑا کرپشن سکینڈل ہے ،نواز شریف کو قوم کو جواب دینا ہو گا ،

دہشت گردی کا اطلاق پیپلز پارٹی پر کیا جا رہا ہے۔۔۔ اہم رہنما کا بیان

کراچی (ویب ڈیسک)سابق مشیر پیٹرولیم اور آصف زرداری کے قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم حسین کی جناح اسپتال کراچی میں عیادت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرعاصم کو گرفتار کر کے کیا پیغام دیا جارہا ہے، ڈاکٹرعاصم نہ تو کوئی طالبان ہیں اور نہ ہی لال مسجد کے ملزم ہیں بلکہ وہ پیپلز پارٹی کے رہنما ہیں، وزیراعظم نوازشریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کےخلاف حکومت کی کارروائی سے مطمئن نہیں، دہشت گرد ہمارے سیکیورٹی اہلکاروں کو شہید کررہے ہیں، میں خود دہشت گردی کا متاثرہوں کیوں کہ میری ماں محترمہ بے نظیربھٹوشہید ہوئیں، پیپلزپارٹی نے دہشت گردی کا ہمیشہ مقابلہ کیا، کیا ہم واقعی دہشت گردی کےخلاف لڑرہے ہیں،نوازشریف امیرالمومین بنناچاہتے ہیں اوروہ وزارت داخلہ کو ذاتی مفاد کے لئے استعمال کررہے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری پالیسی پر دوبارہ نظرثانی کی ضرورت ہے، دہشت گرد اسلام کے نام پرمعصوم لوگوں کا قتلِ عام کررہے ہیں، دہشت گردی کاقانون دہشت گردوں کیخلاف استعمال ہوتا ہے لیکن اس کا اطلاق پیپلزپارٹی کے رہنماو¿ں پر کیا جارہا ہے۔

کارکن تیاری کر لیں بلاول نے بھی اہم اعلان کر لیا

کراچی (این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تمام پارٹی کارکنان اور جیالوں پر زور دیا ہے کہ وہ 2018کے عام انتخابات کی بھرپور تیاریاں شروع کریں کیونکہ پارٹی قیادت سندھ سمیت تمام صوبوں بشمول آزاد کشمیر میں متحرک اور پرجوش نئی باڈیوں کا اعلان کرنے جا رہی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو بلاول ہاو¿س میں پاکستان پیپلزپارٹی سندھ کی صدارت کے حتمی تین امیدواروں سید قائم علی شاہ، نثار احمد کھوڑو اور مولا بخش چانڈیو سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ایم این اے فریال تالپر بھی موجود تھیں، بلاول بھٹو زرداری نے تینوں امیدواروں سے انفرادی انٹرویوز لیے، اس موقع پر سید قائم علی شاہ، نثار احمد کھوڑو اور مولابخش چانڈیو نے پارٹی چیئرمین کو پارٹی اور کارکنان کی توقعات پر پورا اترنے اور کسی بھی چیلینج سے نمٹنے کے لیے اپنے اپنے خیالات اور تجاویز پیش کیں،بلاول بھٹو زرداری نے تینوں امیدواروں کی پارٹی کے لیے محنت اور قربانیوں کو سراہاتے ہوئے کہا کہ پارٹی قیادت ہمیشہ سے کارکنان اور جیالوں کی رائے کا احترام کرتی ہے اور تمام نئی تنظیمیں اس کی عکاس ہونگی۔