Tag Archives: dr-asim-hussain

لندن روانگی ،واپس آکر کس کا علاج کرینگے؟؟واضح کر دیا

کراچی (آئی این پی) پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر ڈاکٹر عاصم حسین لندن روانہ ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عاصم حسین کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد وہ کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے لندن روانہ ہوگئے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا پاکستان میرا گھر ہے اور میرا جینا مرنا یہیں ہے، بیرون ملک سے علاج کرا کر واپس آﺅں گا اور پھر دوسروں کا علاج کروں گا۔خیال رہے کہ عدالت نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ ڈاکٹر عاصم ایک مہینے بعد علاج کرا کے واپس آجائیں جب کہ عدالت 60 لاکھ روپے زر ضمانت کے عوض ان کی ضمانت منظور کی۔ڈاکٹر عاصم کو رینجرز نے دہشت گردوں کے علاج و معالجے کی سہولت کے الزام میں گرفتار کیا تھا جب کہ ان پر 479 ارب روپے کی کرپشن کا بھی الزام ہے جس میں ان کے خلاف نیب نے ریفرنس دائر کر رکھا ہے۔سندھ ہائیکورٹ نے 29 مارچ کو ڈاکٹر عاصم کی ضمانت منظور کی جس کے بعد انہیں 31 مارچ کو رہا کیا گیا تھا۔

بیرون ملک روانگی ۔۔ ڈاکٹر عاصم کا ٹکٹ عدالت میں جمع

کراچی(ویب ڈیسک) ہائیرایجوکیشن کمیشن سندھ کے سابق سربراہ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی ) کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین نے بیرون ملک روانگی کی غرض سے اپنے فضائی سفر کا ٹکٹ سندھ ہائی کورٹ میں جمع کروا دیا۔ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل )سے نام کے اخراج کے حوالے سے دائر درخواست پر سماعت کے دوران ڈاکٹرعاصم حسین نے اپنے وکیل کے توسط سے سندھ ہائی کورٹ میں فضائی سفر کی تفصیلات اور ٹکٹ کی نقل جمع کرائیں۔ٹکٹ کی کاپی کے مطابق میڈیکل چیک اپ کرانے کی غرض سے ڈاکٹر عاصم حسین کو اپنی اہلیہ کے ہمراہ 7 مئی کو لندن روانہ ہونا تھا جبکہ 15 دن کے قیام کے بعد 22 مئی کو وطن واپس پہنچنا تھا۔تاہم جسٹس محمد جنید غفار کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے مذکورہ کیس کی سماعت 9 مئی تک کے لیے ملتوی کردی۔واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گذ شتہ ماہ 15 اپریل کو ڈاکٹر عاصم حسین کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی تھی۔عدالتی حکم کے مطابق بیرون ملک سفر کے لیے ڈاکٹر عاصم کو 20 لاکھ روپے جمع کرانے تھے جس کے بعد انہیں صرف دو ہفتوں کے لیے ملک سے باہر جانے کی جازت مل سکتی تھی۔یاد رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو 26 اگست 2015 کو ا±س وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سندھ کے ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔

ڈاکٹر عاصم کو بیرون ملک جانے کا پروانہ مل گیا

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)ایک کے بعد ایک ،زرداری نے وہ سب کر دکھا یا جو انہوں نے کہا تھا ،پہلے زرداری صاحب نے اپنی مکھی کا کہا تھا کہ میری مکھی کو بھی کوئی کچھ نہیں بگا ڑ سکتا جو کہ بعد میں سچ ثابت ہو ا ۔ڈالر گرل ایان کی عدالت سے رہائی اور اب ڈاکٹر عاصم کوبیرون ملک جانے کی اجاز ت مل گئی ،ڈاکٹر عاصم کو دو ہفتے کیلئے علاج معالجہ کی اجازت دی گئی ہے ۔پاسپورٹ کی واپسی کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا کہا گیا ہے ۔20لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا گیا ہے ،ڈاکٹر عاصم کا نام 2015سے ای سی ایل میں ڈال دیا گیا تھا

ڈاکٹر عاصم کو علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی ۔پاسپورٹ کی واپسی کیلئے سندھ ہائیکورٹ سے رابطہ کرنے کا حکم۔انسدد دہشتگردی نے ڈاکٹر عاصم کو بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی۔

ڈاکٹر عاصم حسین گورنر سندھ ….تہلکہ خیز خبر

کراچی (وحید جمال سے )پیپلزپارٹی کی قیادت نے ڈاکٹر عاصم حسین پر نوازشات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے انہیں سرکاری عہدے کے ساتھ ساتھ پیپلزپارٹی کی تنظیمی عہدے کراچی پیپلزپارٹی کے صدر کے منصب پر فائز کردیا یہ عہدہ خالصتاًتنظیمی ہے جبکہ یہ باقاعدہ سیاسی طورپر پیپلزپارٹی کے رکن نہیں ہیں نہ تھے اس کے باوجود سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے عہدے پر بھی برقرار ہیں پیپلزپارٹی کراچی کے صدر نامزد ہونے کے باوجود سندھ حکومت نے انہیں سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے عہدے سے نہیں ہٹایا یہ باقاعدہ سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے عہدے پر ذمہ داریاں ادا کررہے ہیں جبکہ آئینی اور قانونی طورپر کسی پارٹی کے عہدیدار یا سیاسی شخصیت کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کا سربراہ نہیں بنایا جاسکتا کیونکہ مذکورہ عہدے کیلئے نہ صرف مطلوبہ قابلیت بلکہ غیر جانبدارانہ بھی ہونا ضروری ہے جبکہ ڈاکٹر عاصم حسین نے عدالت عالیہ کی پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے سیاست سے توبہ کرلی ہے پیپلزپارٹی کی قیادت نے ڈاکٹر عاصم حسین کو پیپلزپارٹی کراچی کا صدر بنادیا اس فیصلے کو پیپلزپارٹی سمیت ان سے متعلقہ شخصیات کی جانب سے اچھی نظر سے نہیں دیکھا گیا ہے ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے پاکستان آنے کا عندیہ دیا ہے سابق صدر آصف علی زرداری 2017کے اوائل میں احتجاج انتخابی مہم کیلئے تیاری کررہے ہیں وہ پاکستان آمد سے قبل اپنے تمام پسندیدہ دوستوں کو رہا اور عہدوں پر بحال دیکھنا چاہتے ہیں ڈاکٹر عاصم حسین کی تقرری کا وقت سیاسی اہمیت کا حامل ہے جہاں تک پیپلزپارٹی کے جیالوں اور کارکنوں کا تعلق ہے اس اقدام کی حمایت اور اسے قبول کرتے ہیں یا نہیں اس بارے پیپلزپارٹی کے حلقوں میں چئہ میگوئیاں سامنے آرہی ہیں سابق صدر پیپلزپارٹی اور سندھ حکومت اپنے قریبی بااعتماد دوستوں کو بھی لانے کا ارادہ رکھتے ہیں انہوں نے اپنے قریبی حلقوں میں خاموش پیغام دیا ہے کہ میں آگیا ہوں آئندہ آنے والے چند روز میں ایسے مزید اقدامات نظرا ٓسکتے ہیں ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما پہلے مقابلے میں زیادہ پر اعتماد دکھائی دیتے ہیں آنے والے دنوںمیں یہ سلسلہ جاری رہا تو کراچی آپریشن پر کئی سوالات سامنے آئیں گے اگر گونرر سندھ سابق چیف جسٹس سعید الزاماں صدیقی کی صحت بہتر نہ ہوئی تو ڈاکٹر عاصم حسین پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے سمجھوتے کے نتیجے میں گورنر سندھ کے امیدوار کی حیثیت سے سامنے آسکتے ہیں اگر ڈاکٹر عاصم حسین کی صحت بہتر ہوئی تو انہیں وزیر اعلیٰ سندھ کا مشیر بھی بنایا جاسکتا ہے ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاصم حسین اسٹیبلشمنٹ کی گڈلک میں نہیں ہیں سندھ رینجرز نے ان کی گرفتاری پر بہت سخت موقف اختیار کیاتھا انٹیلی جنس ایجنسیوں کے نمائندوں پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے انہیں جیٹ بلیک قرار دیا تھا جو سب سے زیادہ خطرناک مجرموں کیلئے استعمال کیاجاتا ہے ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری نے وفاق اور سندھ کے درمیان اختلافات کو مزید بڑھایا ڈاکٹر عاصم حسین کی پیپلزپارٹی کراچی کے صدرکی حیثیت سے تقرری کا فیصلہ پیپلزپارٹی کی اکثریت کی مرضی کے خلاف نظر آتا ہے ۔

ڈاکٹر عاصم کو اپنے ذاتی اسپتال میں علاج کی اجازت مل گئی

کراچی (ویب ڈیسک)احتساب عدالت نے کرپشن اور دہشت گردوں کی معاونت کے الزام میں گرفتار پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم کو ان کے ذاتی اسپتال میں علاج کی اجازت دے دی ہے۔ڈاکٹر عاصم حسین نے کراچی کی احتساب عدالت میں ہائیڈرو تھراپی اور دیگر طبی سہولیات سے متعلق درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ میڈیکل بورڈ نے خراب طبیعت کی وجہ سے انہیں چلنے پھرنے سے منع کیا ہے اور میڈیکل بورڈ نے علاج کے لیے ہائیڈرو تھراپی پر زور دیا ہے لیکن ان کے اپنے اسپتال کے علاوہ کراچی کے کسی بھی بڑے سرکاری یا نجی اسپتال میں ہائیڈرو تھراپی کی سہولت نہیں ہے، اس لئے انہیں اپنے ذاتی اسپتال میں علاج کی اجازت دی جائے۔