لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ تحریک عدل کسی کے خلاف نہیں بلکہ انصاف کے حصول کےلئے ہے۔ جاتی امرا میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں مریم نواز، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، حنیف عباسی، طلال چوہدری، دانیال عزیزاور پرویز رشید نے شرکت کی۔ مسلم لیگ (ن) کے اعلیٰ سطح کے مشاورتی اجلاس میں آئندہ الیکشن کے حوالے سے حکمت عملی پرغور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران ہی 31 دسمبر کو کوٹ مومن میں جلسے اورنواز شریف کی تقریر کے نکات بھی تیار کئے گئے۔مشاورتی اجلاس میں نواز شریف نے کہا کہ اب گھر پر نہیں بیٹھوں گا، آئین کی حکمرانی اور ووٹ کے تقدس کا پیغام ایک ایک فرد تک پہنچاؤں گا۔ تحریک عدل کسی کے خلاف نہیں بلکہ انصاف کے حصول کےلئے ہے۔ جس کے بعد پنجاب کے بڑے شہروں میں جلسے جلوس کےلئے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اورپارٹی عہدیداروں کو ٹاسک دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
Tag Archives: nawaz shareef
بچ گئے ،عدالت نے حق میں فیصلہ سنا دیا
کراچی (خصوصی رپورٹ) سندھ ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف قرض اتارو ملک سنوارو مہم کے حسابات سے متعلق درخواست مسترد کردی ہے۔بدھ کو سندھ ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، آئینی درخواست قرض اتارو ملک سنوارو مہم کے حسابات متعلق دائر کی گئی ۔دوران سماعت جسٹس منیب اخترنے کہا کہ درخواست غیر ضروری اور عدالتی وقت کا ضائع ہے،درخواست گزار درخواست میں بیان کردہ حقائق پیش نہیں کر سکے، عدالت نے درخواست مسترد کردی۔درخواست گزار نے کہا کہ قرض اتارو ملک سنوارو مہم کی بائیس ہزار آٹھ سو کھرب کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔درخواست کے مطابق یہ رقم چترال کے تاجرعبداللہ کی نشاندہی پر ہیروں کی نیلامی کے ذریعے حاصل کی گئی ،ہیروں کی نیلامی سے حاصل شدہ بائیس ہزار آٹھ سو کھرب قومی خزانے میں جمع نہیں کرائے گئے۔دائر درخواست میں کہا گیاکہ نواز شریف نے یلوکیب اسکیم میں کرپشن کے ذریعے اربوں روپے کی خرد برد کی،1998 میں قرض اتارو ملک سنوارو مہم میں لوگوں نے اپنے اثاثے اور زیورات حکومت کو دیئے،چترال کے تاجر نے نواز شریف کو چترال میں بائیس ہزارآٹھ سو کھرب مالیت کے ہیروں کی نشاندہی کی، اس ضمن میں نواز شریف کے گھر پر اجلاس ہوا۔درخواست گزارنے عدالت کو بتایا کہ سابق وزیر اعظم نے اپنے داماد کیپٹن صفدر کو مقامی تاجر کے ہمراہ چترال بھیجا،چترال سے ہیروں کے چھ صندوق لاہورلائے گئے، ہیروں کی نیلامی کی کارروائی نواز شریف کے گھر لاہور ماڈل ٹاون میں ہوئی۔درخواست میں مزیدکہا گیاکہ ہیروں کی نیلامی میں 35 ممالک کے نمائندوں نے حصہ لیا، سعودی عرب کے بادشاہ شاہ عبداللہ نے بائیس ہزار آٹھ سو کھرب کی نیلامی پر ہیرے حاصل کئے، ہیروں کی نشاندہی کرنے پر نواز شریف نے مقامی تاجر 33فیصد حصہ دینے کا وعدہ کیاتھا ، نواز شریف نے ہیروں سے حاصل رقم سے اندرون و بیرون ملک رشتے داروں کے نام پر جائیدادیں بنائیں، کھربوں روپے کے ہیرے دینے والا تاجر آج بھی کسمپرسی اور مفلسی کی زندگی گزار رہا ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ چترال سے ہیرے لانے والوں میں پی اے ایف کا فوجی افسر کرمانی ودیگر شامل تھے، بعد میں فوجی افسر سمیت دیگر جہاز حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔درخواست میں سیکریٹری داخلہ، ڈائریکٹر انٹر پول،ڈی جی ایف آئی اے،سابق وزیر اعظم نواز شریف فریق نامزدہیں جبکہ سابق صدر پرویز مشرف ،سابق صدر آصف علی زرداری ،ڈی جی پی اے ایف اور نیب حکام کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔
رانا ثنا ءتیار مگر نواز شریف نے استعفیٰ رکوا دیا ،وجہ کیا بنی ،دیکھئے خبر
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) فیصل آباد میں پیر آف سیال شریف پیر حمید الدین سیالوی کی زیر صدارت ختم نبوت کانفرنس ہوئی جہاں ایک بار پھر صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے استعفے کا مطالبہ کیا گیا ۔اس حوالے سے بات کرتے ہوئے سینئر صحافی نے تہلکہ خیز انکشاف کردیا ۔نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ پیر حمید الدین کے پاس اپنا استعفی لے کر جانے کو تیار تھے اور اس سلسلے میں زعیم قادری نے بھی اعلان کیا تھا کہ وہ رانا ثنا اللہ کو لے کر پیر حمید الدین سیالوی کے پاس جائیں گے لیکن پھر نواز شریف نے اچانک رانا ثنا اللہ کو پیر حمید الدین سیالوی کے پاس استعفی لے کر جانے سے روک دیا ۔ حامد میر نے بتا یا کہ نواز شریف کی سوچ یہ تھی کہ ن لیگ میری پارٹی ہے، استعفی حمید الدین سیالوی کے پاس لے کر جا یا جا رہا ہے تو میں کس بات کا صدر ہوں ؟۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد رانا ثنا اللہ نے حمید الدین سیالوی کے پاس استعفی لے کر جانے کے فیصلے سے دستبرداری ظاہر کردی۔
نا اہل نواز شریف کو پھر دھچکا اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک اور فیصلہ سنا دیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کی ریفرنسز یکجا کرنے کی تینوں درخواستیں مسترد کر دیں۔عدالت نے احتساب عدالت کو نواز شریف کا ٹرائل جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے فیصلہ سنایا، نواز شریف نے ایون فیلڈ، عزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز یکجا کرنے کی استدعا کی تھی۔
نواز شریف پھر برہم ،عدالت کے سامنے عمران خان اور جہانگیر ترین بارے وہ بات کہہ دی کہ سب دنگ رہ گئے
اسلام آباد (ویب ڈیسک)سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں نے ان سے گفتگو کرنا چاہی لیکن وہ ایک سوال کا دلچسپ جواب دے کر آگے بڑھ گئے۔اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد جب سابق وزیراعظم نواز شریف باہر آئے تو اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ ‘عمران خان کا فیصلہ محفوظ ہے، سپریم کورٹ نے ابھی تک نہیں سنایا کیا کہیں گے’۔صحافی کے سوال پر نواز شریف نے کہا کہ لگتا ہے کہ ‘عمران خان اور جہانگیر ترین کے فیصلے میں مجھے ہی نااہل قرار دیا جائے گا’۔صحافی کا سوال دینے کے بعد نواز شریف آگے بڑھ گئے اور گاڑی میں بیٹھ کر پنجاب ہاؤس کی جانب روانہ ہوگئے۔
ناچنے گانے والے فا رغ ،آمروں سے حلف لینے والوں نے صادق ،امین کا فیصلہ کیا،نواز شریف کی کپتان پر شدید تنقید
کوئٹہ(ویب ڈیسک)سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ان سے احتساب کے نام پر انتقام لیا جارہا ہے اور صادق و امین کا فیصلہ وہ کررہے ہیں جنہوں نے آمروں سے حلف لیا۔میاں نوازشریف جب جلسے سے خطاب کے لیے آئے تو انہوں نے ڈائس پر موجود بلٹ پروف شیشہ ہٹوا دیا۔نوازشریف نے کہا کہ محمود اچکزئی سے نظریاتی اتفاق ہے، پشتونخوا میپ اور مسلم لیگ (ن) نظریاتی رشتے میں منسلک ہیں، مجھے نظریہ ہمیشہ عزیز رہا ہے، نظریہ کبھی نہیں چھوڑتا اور نہ چھوڑا، میری ساری سیاست نظریئے پر ہی رہے گی۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ترقی ہورہی ہے، افغانستان سے بھی اچھی سڑکیں بلوچستان میں ہیں، ا?ج بلوچستان میں پچھلے چار سالوں سے جو ترقی ہورہی ہے اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی، صوبے میں سڑکوں اور موٹرویز کا جال بچھ رہا ہے، آج سے 4 سال پہلے کا منظر عوام کو یاد ہے، بلوچستان کےا ندر کچھ بھی نہیں ہوتا تھا، یہاں ترقی کے کوئی آثار نہیں تھے۔مائنس ون کا بہانہ نہ ملا تو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پرفارغ کر دیا گیا۔لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کر دیا۔ناچنے گانے والے اگلے الیکشن میں فا رغ ہو جا ئینگے۔آمروںسے حلف لینے والوں نے صادق اور امین کا فیصلہ کیا۔
ناراض لیگی اراکین اسمبلی کی سنی گئی ،منانے کا فیصلہ
لاہور: (ویب ڈیسک) سابق وزیرِ اعظم نواز شریف نے مسلم لیگی رہنماو¿ں سے ملاقات کی جس میں وفاقی وزیر خواجہ ریلوے خواجہ سعد رفیق اور سینیٹر آصف کرمانی سمیت اہم رہنماو¿ں نے شرکت کی۔ اس اہم ملاقات میں ناراض لیگی ارکان اسمبلی کے استعفوں، احتساب عدالت میں پیشی پر گفتگو، دسمبر میں جنوبی پنجاب کے دوروں سمیت دیگر اہم ملکی معاملات پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ ناراض ارکان ن لیگ کا حصہ ہیں، ان کے تحفظات جلد دور کریں گے۔ نواز شریف نے سینئر رہنماو¿ں کو ناراض اراکین اسمبلی سے فوری رابطہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ذرائع مرکزی لیگی رہنما 15 دسمبر کے بعد جنوبی پنجاب کے دورے کرینگے اور ناراض اراکین کو منائیں گے۔
نواز شریف دسمبر کے پہلے ہفتے میں لندن
لاہور (ویب ڈیسک )سابق وزیر اعظم نواز شریف دسمبر کے پہلے ہفتے میں لندن جائیں گے۔نجی نیوز چینل کے مطابق نواز شریف لندن میں اپنی اہلیہ کی تیمار داری کے لیے جائیں گے۔سابق وزیراعظم ایک ہفتے تک لندن میں قیام کریں گے۔واضح رہے کہ نواز شریف پاکستان میں نیب ریفرنسز کے کیس میں احتساب عدالت کا سامنا کر رہے ہیں۔
نواز شریف نے حدیبیہ کیس ختم کرانے کیلئے اثرور سوخ استعمال کیا ،نیب کی نئی درخواست
اسلام آباد(ویب ڈیسک) حدیبیہ پیپرز ملز کیس دوبارہ کھولنے کی اپیل کے حوالے سے قومی احتساب بیورو (نیب) نے سپریم کورٹ میں ایک اور درخواست دائر کر دی ہے۔نیب نے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی ہے کہ حدیبیہ کیس میں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف مخصوص قانونی مدت میں اپیل دائر کرنے کی پابندی کو ختم کیا جائے اور سپریم کورٹ نیب اپیل کا ماضی کے عدالتی فیصلوں کی روشنی میں جائزہ لے۔نیب نے اپیل تاخیر سے دائر کرنے کا ذمہ دار سابق وزیراعظم نواز شریف کو ٹھہراتے ہوئے ججز کے غیر سنجیدہ رویہ کو بھی حدیبیہ ریفرنس خارج کرنے کی وجہ قرار دیا۔ نیب نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کے معاملے پر نواز شریف بطور چیف ایگزیکٹیو اثر انداز ہوئے۔ نواز شریف نے اپنا اثر رسوخ فیصلے کے خلاف اپیل دائر نہ کرنے کے لیے استعمال کیا تاہم ہائی کورٹ ججز کی غیر سنجیدگی سے استغاثہ کا مقدمہ تکنیکی بنیادوں پر متاثر نہیں ہونا چاہیے۔نیب نے اپنی درخواست میں کہا کہ بلا شبہ ملزم عدالت کا فیورٹ چائلڈ ہوتا ہے، لیکن شکایت کنندہ کو بھی انصاف سے محروم نہیں رکھا جا سکتا اور دوبارہ تحقیقات سے روکنا دراصل انصاف سے روکنے کے مترادف ہے۔ عدالت سے گزارش ہے کہ حدیبیہ کیس اور انصاف کو ہونے والے نقصان کا ازالہ کرے اور اپیل دائر کرنے میں ہونے والی تاخیر کا اعتراض ختم کرے۔
وزیر اعظم کو پھر مہلت مل گئی
لاہور،اسلام آباد(ویب ڈیسک) احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکیل کی عدم حاضری پر نیب کی جانب سے دائر تین ریفرنسز کی سماعت 4 دسمبر تک کے لئے ملتوی کردی۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب کی جانب سے دائر تین ریفرنسز کی مختصر سماعت کی۔اس موقع پر سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کمرہ عدالت میں موجود تھے تاہم سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں نہ آئے۔اس موقع پر نواز شریف کے معاون وکیل نے عدالت کے پوچھنے پر بتایا کہ خواجہ حارث سپریم کورٹ میں مصروف ہیں اس لئے آج پیش نہیں ہو سکتے۔وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ تین ریفرنسز یکجا کرنے کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ اسی ہفتے آنے کا امکان ہے اس لئے سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کردی جائے۔جس پر ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ پھر سماعت ملتوی کرنے کی درخواست میں یہ استدعا ہونی چاہیے تھی۔عدالت نے سوال کیا کہ دو گواہ عدالت میں موجود ہیں، ان کا کیا کریں جس پر نواز شریف کے معاون وکیل نے کہا کہ اگر عدالت سمجھے ہماری وجہ سے تاخیر ہوئی توپیر سے مسلسل تین دن آجائیں گے۔ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے مؤقف اختیار کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کیا، ٹرائل پر اسٹے آرڈر نہیں دیا اور اگر حکم امتناع نہیں ملا تو ٹرائل چلنا چاہیے۔نیب کے افسر نے کہا کہ عدالت نے یہ نہیں کہا کہ کب فیصلہ سنائیں گے، ہو سکتا ہے دو ماہ میں بھی فیصلہ نہ آئے۔
فاضل جج نے نواز شریف کے وکیل سے سوال کیا کہ آپ نے تینوں ریفرنسز میں ایک فرد جرم عائد کرنے کی استدعا کی ہے جس پر ان کا کہنا تھا کہ ہم نے متبادل استدعا بھی کی ہے کہ کم از کم دو ریفرنسز ہی یکجا کر دیں۔
نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کے نہ آنے پر نواز شریف نے تینوں ریفرنس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دی جس پر عدالت نے سماعت 4 دسمبر تک کے لئے ملتوی کردی۔
سابق وزیراعظم اپنی صاحبزادی کے ہمراہ پیشی کے لئے لاہور سے اسلام آباد پہنچے جہاں ایئرپورٹ پر میئر اسلام آباد شیخ انصر نے ان کا استقبال کیا جس کے بعد نواز شریف اور مریم نواز احتساب عدالت پہنچے۔
احتساب عدالت میں مجموعی طور پر 5 گواہان کے بیانات قلمبند ہوچکے ہیں اور آج مزید دو گواہان کے بیانات قلمبند ہونا تھے تاہم وہ آج نہ ہوسکے ۔