Tag Archives: nisar ali khan

ن لیگ کے اختلافات کھل کر سامنے آگئے،نواز شریف نے اہم فیصلہ کر لیا

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )مسلم لیگ کے اہم ترین رہنما چوہدری نثار نے کل اہم پریس کانفرنس کا اعلان کیا تو سابق وزیر اعظم نواز شریف نے بھی رفقا سے مشاورت کر لی ،بھرپور جواب دینے کا فیصلہ کر لیا۔ چوہدری نثار کی جانب سے پریس کانفرنس کے اعلان کے بعد نواز شریف نے قریبی رفقا سے مشاورت کی ہے جس میں طے پایا ہے کہ چوہدری نثار کی پریس کانفرنس پر پارٹی پالیسی کا بھرپور طریقے سے جواب دیا جائے گا۔واضح رہے کہ پرویز رشید نے ایک انٹرویو میں کہا کہ وزیر داخلہ ہوتے ہوئے بھی ہمارے خلاف فیصلے ہوئے ،جے آئی ٹی بنی ہوئی ہے ،وٹس ایپ بھی ہوئے بلکہ بہت کچھ ہو جاتا ہے،ہم مشرف کو بھی باہر جانے سے نہ روک پائے۔اس پر چوہدری نثار بھی میدان میں آگئے تھے اور ان کے ترجمان نے سینیٹر پرویز رشید کے بیانات پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کچھ لوگوں نے اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کا سارا بوجھ وزارت داخلہ،اسٹیبلشمنٹ پرڈال دیا ہے۔ سابق وفاقی وزیر داخلہ نے کل شام 5بجے اہم پریس کانفرنس کا اعلان کیا ہے

چوہدری نثا ر بارے تمام افواہیں د توڑ گئیں ۔۔اصل خبر منظر عام پر آگئی

اسلام آباد (ویب ڈیسک)وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کو ڈاکٹروں نے کمر میں شدید تکلیف کے باعث مکمل آرام کا مشورہ دے دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان گزشتہ کئی روزسے کمر درد کی تکلیف میں مبتلا تھے۔ منگل کی صبح وہ مقررہ وقت پر دفتر پہنچے لیکن شدید تکلیف کے باعث اپنی دفتری مصروفیات ترک کرکے گھر واپس چلے گئے۔ڈاکٹروں کی جانب سے بھی انہیں مکمل آرام کا مشورہ دیا گیا ہے۔ جس کے بعد وزیر داخلہ نے اپنی تمام تر مصروفیات منسوخ کردیں ہیں۔واضح رہے کہ چوہدری نثار گزشتہ برس علاج کی غرض سے برطانیہ بھی گئے تھے جہاں وہ کئی دن زیرعلاج رہے تھے۔

دہشتگردی بارے وزیرداخلہ کی اہم رپورٹ منظر عام پر…. حیرت انگیز بیان سے ہلچل مچ گئی

اسلام آباد (ویب ڈیسک )وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ صوبوں کو بار بار دہشتگردوں سے متعلق آگاہ کیا، صوبوں نے کسی قسم کا اقدام نہیں اٹھایا،یہ بھی بتایا دہشتگرد کہاں سے آئے گا،سیہون شریف میں سیکیورٹی وفاق کے بجائے صوبے کی ذمہ داری تھی۔سیہون واقعے پر وفاقی حکومت اور وزیرداخلہ پر تیر چلاتے رہے،ساڑھے تین سال میں دہشتگردی کیخلاف عملی طور پر اقدامات کیے گئے،اقدامات کی بدولت دہشتگردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی،بطور وزیر داخلہ نہ کریڈیٹ لینے کی کوشش کی اور نہ کسی پر تنقید کی،دہشتگردی کے واقعات پر سیاست کرنا سب سے بڑا گناہ ہے،غفلت کا مظاہرہ کرنے والوں کا کڑ ا احتساب کیا مگر تشہیر نہیں کی،ماضی کے مقابلے میں اب ہفتوںتک دھماکے نہیں ہوتے،دہشتگرد ی ختم نہیں ہوئی اس کا گراف نیچے آگیا ہے،دہشتگردی ختم نہیں تو ہمیں اس کیلئے تیار رہنا چاہیے،ملکی سلامتی کیلئے دہشتگردوں کی تشہیر روکنے کی اشد ضرورت ہے،میڈیا عوام تک آواز پہنچانے میں موثر کردار ادا کرتا ہے۔ہفتہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ اہم ملکی امور پر مشاورت کیلئے میڈیا تنظیموں کے سربراہوں کو بلایا ہے،اجلاس میں دہشتگردی کے ایک نکاتی ایجنڈے پر بات ہوگی،اے پی ایس کے واقعے کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا تھا۔انہوں نے کہا کہ دو سال قبل میڈیا تنظیموںکے نمائندوں سے اپیل کی تھی کہ میڈیا کے ادارے دہشتگردوںکے نمائندوں کی تشہیر نہ کریں،دہشتگردوں، تنظیموں اور ان کے نمائندوں کو مکمل بلیک لسٹ کرنا ہے،ملکی سلامتی کیلئے دہشتگردوں کی تشہیر روکنے کی اشد ضرورت ہے،میڈیا عوام تک آواز پہنچانے میں موثر کردار ادا کرتا ہے،اگر ہم مل کر قومی عزم کا اظہار کریں گے تو قوم مضبوط ہوگی۔چوہدری نثار نے کہا کہ ہمیں مایوسی اور خوف کے بادلوں کو اپنے سے دو ر رکھنا ہے،میڈیا عوام میں جذبہ اور یکجہتی پیدا کرے،کیا گذشتہ ساڑھے تین سالوں میں سیکیورٹی کی صورتحال بہتر نہیں ہوئی،2013میں دھماکوں کی اوسط 6سے7روزانہ تھی،اقدامات کی بدولت امن او امان کی صورتحال میں بہتری آئی،ماضی کے مقابلے میں اب ہفتوںتک دھماکے نہیں ہوتے،دہشتگرد ی ختم نہیں ہوئی اس کا گراف نیچے آگیا ہے،دہشتگردی ختم نہیں تو ہمیں اس کیلئے تیار رہنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال 700میں سے صرف 260دھماکوں میں جانی نقصان ہوا،ماضی میں 30سے 40ہزار افغان باشندے سرحد سے آر پار آتے جاتے تھے،ساڑھے تین سال میں دہشتگردی کیخلاف عملی طور پر اقدامات کیے گئے،اقدامات کی بدولت دہشتگردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی۔انہوں نے کہا کہ بطور وزیر داخلہ نہ کریڈیٹ لینے کی کوشش کی اور نہ کسی پر تنقید کی،دہشتگردی کے واقعات پر سیاست کرنا سب سے بڑا گناہ ہے،غفلت کا مظاہرہ کرنے والوں کا کڑ ا احتساب کیا مگر تشہیر نہیں کی۔وزیرداخلہ نے کہا کہ سہیون شریف دھماکے پر اپوزیشن کے الزامات کا پہلی مرتبہ جواب دیا،،سیہون شریف میں سیکیورٹی وفاق کے بجائے صوبے کی ذمہ داری تھی۔سیہون واقعے پر وفاقی حکومت اور وزیرداخلہ پر تیر چلاتے رہے،سہیون دھماکے کے بعد صوبائی حکومت ترجمان نے واقعہ پر بات نہیں کی،صوبائی حکومت کا ترجمان وفاق پر تنقید کے نشتر برساتا رہا،سیہون واقعے پر بریفنگ میں چیف سیکرٹری سے پوچھا اس سے پہلے کیا حالات تھے؟،چیف سیکرٹری نے سانحہ سہیون کی بریفنگ میں دھماکے کے بعد کی صورتحال بتائی،چیف سیکرٹری کے پاس سیکیورٹی سے متعلق کوئی جواب نہیں تھا،صرف اتنا بتایا کہ ہم نے اس زخمیوں کو اس طرح ہسپتال پہنچایا،سہیون میں مزار پر واک تھرو گیٹس نہیں تھے،سیکیورٹی نہیں تھی،بجلی نہیں تھی کیا یہ سب فراہم کرنا وفاقی حکومت کی ذمہ داری تھی،دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی،صوبوں کو بار بار دہشتگردوں سے متعلق آگاہ کیا، صوبوں نے کسی قسم کا اقدام نہیں اٹھایا،یہ بھی بتایا دہشتگرد کہاں سے آئے گا۔….(خ م)

لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری نثار کو نادرا اتھارٹی بورڈ کے اجلاس کی صدارت سے روک دیا

لاہور(ویب ڈیسک) لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو نادرا اتھارٹی بورڈ کے اجلاسوں کی صدارت جب کہ نادرا اتھارٹی کے ڈپٹی چیرمین کو کام کرنے سے روک دیا ہے۔نادرا اتھارٹی بورڈ کے 8 ممبرز کی تعیناتی کے اقدام کے خلاف چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس منصورعلی شاہ کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی جس میں درخواست گزار کی جانب سے موقف اپنایا گیا تھا کہ نادرا آرڈیننس وزیر داخلہ کو بورڈ اجلاس کی صدارت کا اختیار نہیں دیتا لیکن اس کے باوجود وزیر داخلہ کی سربراہی میں نادرا اتھارٹی بورڈ کے اجلاس ہوتے ہیں۔لاہور ہائی کورٹ نے فرقین کا موفق سننے کے بعد وزیر داخلہ چوہدری نثار کو نادرا اتھارٹی بورڈ کے اجلاسوں کی صدارت جب کہ نادرا اتھارٹی کے ڈپٹی چیرمین کو بھی کام کرنے سے روکنے کے لیے حکم امتناعی جاری کردیا۔چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ منصور علی شاہ کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ اداروں کی آزادی پر سمجھوتا نہیں ہونے دیں گے لہذا سرکاری اداروں کو آزادی سے چلنے دیا جائے۔

طویل رخصت …. سب سے اہم خبر آ گئی

لاہور (خصوصی رپورٹ)وزیرداخلہ چوہدری نثار اور وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف میں 24 گھنٹوں میں ہونے والی 2 ملاقاتوں اوراس کے بعد چوہدری نثار کی وزیر اعظم سے ملاقات کو سیاسی حلقوں میں بڑی اہمیت دی جا رہی ہے ۔مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار نے شہباز شریف سے ہونے والی دونوں ملاقاتوں میں واضح طور پر کہاکہ ہم قومی سلامتی کے اداروں سے وعدہ کر کے آئے تھے کہ متنازعہ خبر کے ذمہ داروں کو سامنے لائیں گے اور کارروائی کرینگے مگر ابھی تک نہ کوئی کمیٹی تشکیل دی گئی اور نہ ہی کوئی ایسا اقدام کیا گیا ہے ۔ پرویز رشید کے حوالے سے قومی سلامتی کے ادارے مطمئن نہیں ہوئے ۔مصدقہ ذرائع کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور چوہدری نثارمیں ہونے والی ملاقاتوں کے بعد اس بارے میں چوہدری نثار نے نوازشریف سے ایک سپیشل ملاقات بھی کی۔اس میں بھی متنازعہ خبرزیر موضوع تھی۔اس دوران چوہدری نثار نے واضح طور پر کہا کہ ہمیں 24گھنٹوں کے اندرکمیٹی بناناہوگی۔مصدقہ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سینیٹ کے اندرجس طرح پرویز رشید کا استقبال کیاگیااس پر بھی قومی سلامتی کے اداروں کی طرف سے سخت تحفظات کا اظہارکیاگیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار نے واضح طور پر کہا کہ فوری ایکشن کمیٹی بنائی جائے یا مجھے طویل رخصت پر جانے کی اجازت دی جائے ۔وزیرداخلہ چاہتے ہیں کہ اس ماہ ہونے والی کورکمانڈرکانفرنس سے پہلے انکوائری مکمل ہو جائے ۔