Tag Archives: raheel shareef

جنرل(ر) راحیل شریف کی زیر قیادت سعودی فوجی اتحاد رواں ماہ کیا کرنے جارہا ہے ،چونکا دینے والی خبر

لاہور (ضیاشاہد سے) پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید احمد المالکی نے کہا ہے کہ میری حکومت پاکستان کے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کےلئے کوئی این آر او نہیں کرا رہی اور ہم اس بارے میں بالکل خاموش ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور سابق سنیٹر محمد علی درانی کے عشائیہ میں اخبارات کے چند سینئر ایڈیٹروں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ کھانے کی میز پر ہونے والی اس بات چیت میں سعودی سفیر نے کہا کہ ان پر پاکستان کی اعلیٰ عدالتوں میں مالی مقدمات چل رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف اسلامی فوج کا منصوبہ جاری و ساری ہے اور نومبر کے آخر میں اس بارے میں کوئی واضح شکل سامنے آ جائے گی۔ پاکستان کے سابق آرمی چیف راحیل شریف کے بارے میں متعدد سوالوں کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ بڑی محنت سے کام کر رہے ہیں۔ ان سے پوچھا گیا کہ ایک طرف سعودی حکومت اور اس کے اعلیٰ عہدیداروں کے علاوہ خانہ کعبہ اور مسجد نبوی کے تمام امام حضرات نے سختی سے دہشتگردی کی مذمت کی ہے اور ایک مسلمان کے خون کو دوسرے مسلمان کےلئے حرام قرار دیا ہے۔ برسوں پہلے نیویارک میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر حملے کے کلیدی ملزمان میں سے بعض کا تعلق سعودی عرب سے تھا۔ یہی نہیں بلکہ اس دور میں عالمی سطح پر دہشتگردوں کا سرغنہ قرار دئیے جانے والے اسامہ بن لادن بھی آپ ہی کے ملک سے تعلق رکھتے تھے۔ اس سوال پر سعودی سفیر نے ہنستے ہوئے کہا کہ آپ کے ملک پاکستان میں ہزاروں بے گناہ اور معصوم لوگ دہشتگردی کا شکار بنے ہیں مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ اس ملک سے ان گنت لوگ دہشتگردی کی تحریکوں میں شامل رہے اور فوج کی تمام تر کوششوں کے باوجود آج بھی پاکستان میں خودکش حملہ آور موجود ہیں اور آئے دن ان کی طرف سے خوفناک کارروائیاں کی جاتی رہی ہیں۔ نیویارک ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر حملے کے بارے میں شریک مجلس کے ایک سابق فوجی افسر نے کہا کہ کیا اتنی بڑی عمارت ایک جہاز کے ٹکرانے سے تباہ ہو سکتی ہے تو سعودی سفیر نے کہا کہ اس کے بارے میں بھی بہت بحث ہوتی رہی ہے تاہم یہ حقیقت ہے کہ اس روز تین ہزار سے زیادہ یہودیوں کو پیشگی علم کیسے ہو گیا اور انہوں نے ورلڈ ٹریڈ سنٹر کی عمارت خالی کر دی۔ ان سے پوچھا گیا کہ کیا امریکہ کی طرف سے اسامہ بن لادن کی ایبٹ آباد سے گرفتاری کے بعد یہ امریکی دعویٰ تسلیم کیا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اسامہ کی نعش سمندر میں پھینک دی تو انہوں نے کہا اس مسئلہ کو بھی متنازعہ سمجھا جاتا ہے۔ ان سے پوچھا گیا کہ سعودی عرب کی تاریخ میں شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے شہزادوں اور دوسرے قریبی لوگوں کی کرپشن میں گرفتاری پہلا واقعہ ہے جبکہ یہ سمجھا جاتا تھا کہ وہاں انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ جس پر سفیر محترم نے کہا یہ درست نہیں کہ سعودی عرب میں حکمران خاندان کے لوگوں کو ہر جرم کی چھٹی رہی ہے۔ ان کے خلاف قانون حرکت میں آتا رہا ہے لیکن ایسے واقعات الگ الگ پیش آتے رہے ہیں مگر اس طرح کی اجتماعی مہم سامنے نہیں آئی تھی۔ یمن کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا یہ کہنا درست نہیں ہوگا کہ مسئلہ مکمل طور پر ختم ہو گیا ہے۔ چونکہ پاکستان کے شمالی علاقوں اور افغانستان کے اندر انتہا پسندوں اور دہشتگردوں کا طرز زندگی قبائلی ہے اور یمن میں بھی مختلف قبائل کے اندر بھی یہی مشکل پائی جاتی ہے۔ قبائلی جنگ کا مکمل طور پر خاتمہ مشکل ہوتا ہے اس کا اندازہ آپ افغانستان کے اندر کابل حکومت کے باغی قبائلی افراد سے لگا سکتے ہیں جو دنیا کی بڑی فوجی قوت اور سپر طاقت کے علاوہ مختلف اتحادی ممالک کی فوج سے بھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئے لیکن سعودی عرب کی کوشش جاری ہے اور انشاءاللہ ہم کامیاب ہونگے۔ ان سے سوال کیا گیا کہ داعش ہو یا دہشتگردی اور انتہاپسندی میں ملوث تنظیمیں حال ہی میں عالمی ذرائع ابلاغ کے ذریعے سے یہ امر سامنے آیا ہے کہ سعودی عرب خفیہ طور پر اسرائیل سے تعلقات بڑھا رہا ہے۔ جس پر سفیر نے کہا کہ یہ سو فیصد جھوٹ اور بے بنیاد بات ہے۔ دراصل یہ اکثر مسلمان ممالک کی مستحکم حکومتوں کے خلاف دہشتگرد جماعتوں کا پراپیگنڈا ہے کہ وہ اپنے لئے مختلف مسلم ممالک کے عوام کی ہمدردیاں حاصل کر سکیں۔ قبل ازیں محمد علی درانی کی طرف سے خیر مقدمی الفاظ میں سعودی حکومت کی پاکستان سے محبت اور برسہا برس سے پاکستانی عوام اور حکومت کےلئے ان کی نیک خواہشات کا اعتراف کیا اور توقع ظاہر کی کہ نئے سعودی سفیر کی محنت، سرگرمی اور ایمان کی حد تک پہنچے ہوئے خلوص اور دیانتدارانہ کوششوں سے پاکستان اور سعودی عرب کے عوام میں دوستی، محبت اور بھائی چارے کے مزید جذبات پیدا ہونگے۔ جس کے جواب میں سعودی سفیر نے بھی عشائیہ کے شرکاءسے اظہار خیال کرتے ہوئے اپنی اور حکومت کی طرف سے بھرپور تعاون اور خیرسگالی کے جذبات کا اظہار کیا۔ عشائیہ کا گلبرگ کے ایک ہوٹل میں اہتمام کیا گیا تھا جس میں زندگی کے ہر شعبہ کے نمائندہ افراد نے شرکت کی۔

سابق سپہ سالار راحیل شریف بارے اہم ترین خبر ،حکومت نے بھی واضح کر دیا

اسلام آباد (صباح نیوز) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان قطر اور سعودی تنازع میں غیر جانبداری کی پالیسی پر کاربند ہے،پاکستان کسی دوسرے کے مسئلے میں ٹانگ نہیں اڑائے گا،یمن سعودی تنازعہ پر پارلیمانی قرارداد پاکستان کی پالیسی کا بنیادی نقطہ ہے۔ جنرل (ر) راحیل شریف کو سرکاری طور پر نہیں بھجوایا گیا۔ راحیل شریف اسلامی اتحاد فورس کی سربراہی کے لیے ذاتی حیثیت میں گئے،اگر انہیں واپس بلایا گیا تو پاکستان کے سعودی عرب سے تعلقات خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔بدھ کو سینٹ کی خارجہ امور کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ جنرل راحیل اسلامی اتحاد فورس کی سربراہی کیلئے ذاتی حیثیت میں گئے انہیں سرکاری طور پر نہیں بھیجا گیا۔ اگر انہیں واپس بلایا گیا تو پاکستان کے سعودی عرب سے تعلقات خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔سعودی عرب اور قطر تعلقات پر بریفنگ دیتے ہوئے سرتاج عزیز نے باور کرایا کہ پاکستان قطر اور سعودی تنازع میں غیرجانبداری کی پالیسی پر کاربند ہے وہ کسی صورت دوسرے ممالک کے مسئلے میں ٹانگ نہیں اڑائے گا۔ واضح رہے کہ یکم جون کو مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے سینٹ کو بتایا تھا کہ پاکستانی فوج سعودی عرب سے باہر تعینات نہیں کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اکستان اسلامی اتحاد پر یقین رکھتا ہے فرقہ واریت پر نہیں جبکہ اکتالیس مسلم ممالک پر مشتمل اسلامی عسکری اتحاد کے قواعدوضوابط ابھی طے نہیں ہوئے۔ مشیر خارجہ نے ایوان کو بتایا کہ جنرل راحیل شریف کو انسدادی دہشت گردی کاوسیع تجربہ ہے،اسی لیے ان کو اتحاد کا سربراہ بنایا گیا ہے۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کہا کہ سعودی شاہ کا ایران مخالف بیان آیا ہے جس پر مشیر خارجہ نے کہا کہ سعودی اتھارٹی کا بیان فوجی اتحاد کے قواعدوضوابط کا عکاس نہیں۔ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ جب اسلامی عسکری اتحاد کے ٹی اوآرز بن جائیں توکابینہ کی منظوری سے قبل ایوان کو آگاہ کیا جائے۔

اسلامی فوجی اتحاد: راحیل شریف کو این او سی جاری، سعودیہ روانہ

اسلام آباد(ویب ڈیسک) سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کو سعودی عرب کی سربراہی میں اسلامی فوجی اتحاد کی سربراہی کے لیے این او سی جاری کردیا گیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ جنرل (ر) راحیل شریف کو جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) سے منظوری کے بعد قانون کے مطابق این او سی دیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جنرل (ر) راحیل شریف کو لینے کے لیے سعودی عرب سے خصوصی طیارہ لاہور پہنچا تھا۔یاد رہے کہ اس سے قبل خواجہ آصف نے پاک فوج کے سابق سربراہ کو 39 مسلم ممالک کے فوجی اتحاد کا سربراہ بنانے پر اصولی طور پر اتفاق کیے جانے کی تصدیق کی تھی۔نجی چینل سے گفتگو کے دوران جنرل راحیل شریف کو فوجی اتحاد کا سربراہ بنانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ‘اس کی رسمی کارروائی شروع نہیں ہوئی ہے لیکن اصولی طور پر یہ طے ہوگیا ہے کہ وہ وہاں جائیں گے جبکہ رسمی کارروائی بھی ہوجائے گی۔‘


noc raheel shareif by channel5tv

کسی کے پاس جادو کی چھڑی نہیں جس سے پاکستان کے تمام مسائل یکدم حل کرلیے جائیں

ڈیووس(ویب ڈیسک) جنرل (ر) راحیل شریف کا کہنا ہے کہ بطور آرمی چیف 3 سالہ دور میں بہت کچھ حاصل کیا لیکن کسی کے پاس جادو کی چھڑی نہیں جس سے پاکستان کے تمام مسائل یکدم حل کرلیے جائیں۔سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں معروف دفاعی تجزیہ کار اکرام سہگل نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کے اعزاز میں عشائیہ دیا، اس موقع پر جنرل (ر) راحیل شریف نے کہا کہ پاکستان عزت و وقار کے ساتھ اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ امن کا خواہاں ہے جب کہ پاکستان کو تینوں عالمی طاقتوں سے یکساں تعلقات رکھنے چاہیئیں اور یہی اس وقت ہورہا ہے اورپاکستان کے تمام عالمی طاقتوں کے ساتھ تعلقات اچھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بطور آرمی چیف 3 سالہ دور میں بہت کچھ حاصل کیا لیکن ملک میں کسی کے بھی پاس جادو کی چھڑی نہیں جس سے تمام مسائل یک دم حل کرلیے جائیں۔

ہماری تحمل کی پالیسی کو کمزوری سمجھناخطر ںناک ثابت ہو سکتاہے

اسلام آباد (ویب ڈیسک)پاک فوج کی کمانڈ کی تبدیلی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف نے کہا کہ پاک فوج کی قیادت بہت بڑا اعزازتھا، میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ مجھے دنیا کی بہترین فوج کی قیادت کا اعزاز بخشا، ہر فیصلہ کرتے ہوئے قومی مفاد کو ترجیح دی اور قومی مقاصدحاصل کرنے کے لئے اپنی اور فوج کی صلاحیتیں بروئے کار لایا۔ بلوچستان اور کراچی میں امن کا قیام ہو یا سی پیک ہر جگہ کامیابی حاصل کی۔ دفاع وطن میں پاک فضائیہ اور بحریہ کی خدمات بھی مثالی ہیں، دفاع پاکستان کیلیےخواتین، بچوں ، جوانوں ، بزرگوں نے قربانیاں دیں۔

دنیا کی بہترین فوج کی قیادت پرفخرہے

راولپنڈی(ویب ڈیسک) آرمی چیف کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں جنرل راحیل شریف کی خدمات پر انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت جی ایچ کیو میں الوداعی کورکمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت کور کمانڈرز اور پرنسپل اسٹاف افسروں نے بھی شرکت کی۔آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس میں کورکمانڈرز نے جنرل راحیل شریف کی خدمات پر انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا، جنرل راحیل شریف نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو آرمی چیف بنے پر مبارکباد دی اور بھرپورتعاون پر کور کمانڈرز کو سراہتے ہوئے کہا کہ کورکمانڈرز کے تعاون کے بغیر کامیابیوں کا حصول ممکن نہیں تھا جب کہ دنیا کی بہترین فوج کی قیادت پرفخرہے۔

جنرل راحیل شریف نے توثیق کر دی….اہم ترین خبر

اسلام آباد (ویب ڈیسک) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے فوجی عدالتوں سے سزا پانیوالے 10مجرموں کی سزائے موت کی توثیق کر دی۔ذرائع کے مطابق ان دہشتگردوں کو جنرل راحیل شریف کی ریٹائر منٹ سے قبل ہی تختہ دار پر لٹکا دیا جائیگا۔

راحیل شریف فیلڈمارشل….فیصلہ آگیا

اسلام آباد ( کرائم رپورٹر ) آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو فیلڈمارشل بنانے کی درخواست مسترد۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے وکیل کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔اسلام آباد ہائیکورٹ، جنرل راحل شریف کو فیلڈ مارشل بنانے کی درخواست ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان میں فیلڈ مارشل کا کوئی عہدہ موجود نہیں، عدالت پارلیمنٹ کو خاص قانون سازی کی ہدایت نہیں کرسکتی درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ سپہ سالار کی خدمات کے پیش نظر انہیں فیلڈ مارشل بنایا جائے۔