Tag Archives: trump

امریکی ویزہ شرائط مزید سخت ،جہا ز میں سوار ہونے سے قبل ایک نیا امتحان

امریکہ(ویب ڈسک) ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے غیر ملکیوں بالخصوص مسلمانوں پر امریکا میں داخلہ سخت کر دیا ہے۔ اگرچہ عدالتوں نے کئی ملکوں کے شہریوں پر مکمل پابندی کا حکم نامہ رد کیا لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے ویزہ شرائط سخت کر دیں۔اسی سلسلے میں تازہ ترین اقدام ائیرپورٹس پر مسافروں کے انٹرویو کا ہے۔امریکی حکام نے دنیا بھر کی ایئرلائنز کو آگاہ کر دیا ہےکہ مسافروں کے چیک ان سے پہلے سیکیورٹی انٹریو لیے جائیں گے ، یعنی ویزہ ٹکٹ لینے کے بعد بھی امریکا جانےکا خواب ادھورا رہ سکتا ہے جب کہ مسافروں کو جلدی ائیرپورٹس پہنچ کر طویل انتظار کی پریشانی بھی اٹھانی ہوگی۔حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد دہشت گردی کے امکانات کو کم کرنا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ امریکا کے لیےغیر امیگرنٹ بشمول ایچ1 بی اور ایل1 ویزاکا اجرا بھی سخت کردیا گیا۔ ایچ1بی ویزا کےتحت امریکی کمپنیاں غیرملکیوں کو ملازمت فراہم کرتی ہیں، تاہم اب ویزہ کی درخواست اور معیاد میں توسیع کے لیے بھی درخواست گزار کو خود کو اہل ثابت کرنا ہوگا۔امریکا میں گزشتہ روز پناہ گزینوں کے داخلے سے متعلق نئے حکم نامے کا بھی اطلاق ہو گیا۔ نئے حکم نامے کے تحت شمالی کوریا اور دس مسلم ملکوں کے پناہ گزینوں کی درخواستوں پر 90روز کے اضافی نظر ثانی کی نئی رکاوٹ کھڑی کردی گئی۔

سوشل میڈیا کے بغیرصدر نہیں بن سکتا تھا، ڈونلڈ ٹرمپ

صدر ٹرمپ نے حال ہی میں ایک امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ ان کی جیت کا سہرا سوشل میڈیا کے سرجاتا ہے جس کے بغیر ان کا امریکا کا صدر بننا بہت مشکل تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ خود سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں جہاں پیغامات لکھنا ایسا ہی ہے جیسے ٹائپ رائٹر پر لکھنا، ا?ج کل ہرکوئی سوشل میڈیا استعمال کرتا ہے جس کے ذریعے پیغام براہ راست پوری دنیا تک پہنچ جاتا ہے۔امریکی صدر نے کہا کہ مجھے کچھ بھی کہنا ہوتا ہے وہ سوشل میڈیا کے ذریعے ہی کہہ دیتا ہوں اور براہ راست پیغام بھیجنے سے غیر شفاف میڈیا کوریج سے بچ جاتاہوں، اس کے علاوہ کوئی میرے بارے میں کچھ بھی کہتا ہے میں اس کا فوراً جواب دے دیتا ہوں، موجودہ دور میں سوشل میڈیا پیغام رسانی کا بہت زبردست پلیٹ فارم ہے۔

غیر ملکیوں کی بحفاظت بازیابی، امریکی صدر کی پاکستان کی تعریف

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دہشتگردوں کے قبضے سے 5 غیر ملکیوں کو چھڑانے پر پاک فوج اور حکومتِ پاکستان کی تعریف کی ہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ غیر ملکیوں کی بازیابی پاک امریکا تعلقات کیلئے مثبت لمحہ ہے۔خیال رہے کہ پاک فوج نے کرم ایجنسی کے علاقے میں ایک کامیاب کارروائی کے دوران 5 غیر ملکی مغویوں کو بازیاب کروا لیا ہے جن میں ایک کینیڈین شہری، اس کی امریکی بیوی اور تین بچے شامل ہیں۔ ان افراد کو 2012ء میں افغانستان میں اغوا کیا گیا تھا۔ وائت ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اغوا ہونے والے یہ افراد جوشوا بوئل اور ان کی بیوی کیٹلن کولمین تھیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ غیر ملکیوں کی بازیابی پر پاکستانی حکومت کی معاونت اس بات کا اشارہ ہے کہ پاکستان خطے میں سیکیورٹی صورتحال کی بہتری کیلئے امریکی خواہشات کی قدر کرتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اس طرح کی معاونت اور ٹیم ورک مزید مغویوں کی بازیابی اور مستقبل میں انسداد دہشتگردی کیلئے مشترکہ آپریشنز کیلئے مددگار ثابت ہو گی۔

امریکہ پاکستان کیخلاف کیا کرنے جا رہا ہے ؟

 واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت پاکستان کو حاصل اتحادی کی حیثیت ختم کرنے پر غور کررہی ہے۔برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کا اتحادی کا درجہ ختم کرنے سمیت اس کے خلاف دیگر سخت اقدامات پر غور کررہی ہے۔ امریکا کا الزام ہے کہ پاکستان میں مبینہ طور پر 20 دہشت گرد تنظیمیں سرگرم ہیں جن کے خلاف موثر کارروائی کی ضرورت ہے۔فنانشل ٹائمز کے مطابق امریکا کی نئی افپاک پالیسی سے واقف ذرائع نے بتایا کہ ٹرمپ حکومت پہلے ہی پاکستان کی 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی فوجی امداد روک چکی ہے اور اب دیگر اقدامات پر غور کررہی ہے جن میں سویلین امداد میں کٹوتی، پاکستان پر یکطرفہ طور پر ڈرون حملے کرنا اور خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے بعض افسران پر سفری پابندیاں عائد کرنے جیسے سخت اقدامات شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت پاکستان کا غیرنیٹو اتحادی کا درجہ ختم اور اسے دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والا ملک بھی قرار دے سکتی ہے، جس کے نتیجے میں پاکستان کو نہ صرف ہتھیار فروخت کرنے پر پابندی ہوسکتی ہے، بلکہ آئی ایم ایف اور عالمی بینک سے اربوں ڈالر کے قرضے لینے اور عالمی مالیاتی مراکز تک رسائی میں بھی مشکلات پیش آسکتی ہیں۔واضح رہے کہ امریکا اور پاکستان کے تعلقات اس وقت کافی کشیدہ ہیں جس کا اندازہ اس بات سے ہوسکتا ہے کہ ٹرمپ کی تنقید کے بعد اسلام آباد حکومت نے احتجاجاً گزشتہ ماہ امریکی دفتر خارجہ کی جنوبی ایشیا پالیسی کی سربراہ ایلس ویلس کو پاکستان آنے سے روک دیا تھا، تاہم ایلس ویلس نے رواں ہفتے امریکا میں پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری سے ملاقاتیں کیں اور امریکی حکام کے مطابق دونوں سفارتکار مستقل رابطے میں ہیں۔یاد رہے کہ پچھلے ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے متعلق نئی پالیسی متعارف کراتے ہوئے پاکستان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

ٹرمپ کی پاکستان مخالف پالیسی کی اصل حقیقت کیا ہے ؟سنسنی خیز انکشافات

اسلام آباد (ویب ڈیسک) امریکہ کی پاکستان مخالف پالیسی پرپاکستان کی جانب جہاں شدید رد عمل میں دیکھنے میں آرہا ہے وہاں حکومتی شخصیات حالات کے اس نہج پر پہنچنے پر سابقہ حکومت کو بھی تنقید کانشانہ بنا رہی ہیں۔وزیر خارجہ خواجہ آصف نے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے دور حکومت میں امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر حسین حقانی کو ’قابو‘ میں رکھیں۔انہوں نے حسین حقانی پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جنوبی ایشیا سے متعلق اعلان کردہ نئی پالیسی کو تیار کرنے کا بھی الزام لگایا۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئےخواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ’آصف زرداری حکومت پر تنقید کرنے کے بجائے حسین حقانی کو قابو میں رکھیں، جو ڈونلڈ ٹرمپ کی اعلان کردہ امریکی پالیسی تیار کرنے کا کریڈٹ لے رہے ہیں۔واضح رہے کہ 2008 سے 2011 تک امریکا میں پاکستانی سفیر کے طور پر تعینات رہنے والے حسین حقانی سے پیپلز پارٹی نے، ان کے ’واشنگٹن پوسٹ‘ میں لکھے گئے مضمون کے بعد لاتعلقی کا اظہار کردیا تھا۔حسین حقانی نے اپنے مضمون میں دعویٰ کیا تھا کہ اوباما انتظامیہ سے ان کے ‘روابطکی وجہ سے ہی امریکا القاعدہ رہنما اسامہ بن لادن کو نشانہ بنانے اور ہلاک کرنے میں کامیاب ہوا۔

 

مقبوضہ وادی میں امریکی صدر کی آشیر بار سے کیا ہونیوالا ہے ،تہلکہ خیز انکشاف

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) اقوام ِ متحدہ کی نمائندہ نسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے تشویش ظاہر کی ہے کہ امریکی صدر کے حالیہ بیان سے بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں انسا نی حقوق کا بدترین پلان تیار کرلیا ¾۔ وادی میں انٹرنیٹ سروس کے علاوہ ٹیلیفونک نظام بھی بند وادی کو قتل گاہ میں تبدیل کرنے کےلئے امریکی بدنام زمانہ’ ’بلیک واٹر “کی خدمات بھی حاصل کی گئی ،حریت رہنماﺅں پر سخت پہرے لگانے کے علاوہ سکولوں اور کالجوں میں کشمیریوں کو روکنے اور تشدد کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے اقوام ِ متحدہ فوری طور پر نوٹس لے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی مفاد کی خاطر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کا کردار اداکرنے کے جنگ مسلط کرنا چاہتا ہے جو لاکھوں انسانی زندگیوں کو خطرے میں ڈال سکتا ہے ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی حالیہ دنوں میں خلاف ورزی اور بلیک واٹر کے ایجنٹوں جن کی تعداد 9سو سے زائد بتائی جاتی ہے وہ بھارتی حکومت کے ساتھ تعاون کےلئے دہلی پہنچ گئے جو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے ساتھ ملکر قتل ِ عام کے علاوہ جاسوسی کریں گے ۔ایمنسٹی ا انٹرنیشنل نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور نریندر مودی جنوبی ایشیاءکےلئے خطرہ بن سکتے ہیں ، فوری روکا جائے ۔

پاکستان دشمنی میں پاگل ٹرمپ کا ایک اور خطر ناک فیصلہ

واشنگٹن (خصوصی رپورٹ) ٹرمپ انتظامیہ نے بھارت کی دفاعی ضروریات پوری کرنے کیلئے جدید طیارے دینے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے، پہلے مرحلے میں امریکہ بھارت کو 40 گھنٹے مسلسل پرواز کرنے والے 22ڈرون طیارے دیگا، بھارت ان طیاروں کو پاکستان اور چین سے ملحقہ سرحدی علاقوں کی نگرانی کیلئے استعمال کریگا، ان طیاروں کی فراہمی کمے بعد امریکہ بھارت کو ایسے جدید ہتھیار بھی فراہم کریگا جو صرف چند بڑے ممالک کے پاس ہیں، ٹرمپ انتظامیہ بھارت کو جوہری اسلحہ اور دیگر جدیدہتھیاروں کی فراہمی چین کے مقابلے میں بھارت کو مضبوط بنانے کیلئے کر رہا ہے۔ امریکی دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کا بھارت کو دفاعی لحاظ سے مضبوط کرنے کا فیصلہ چین کو بلیک میل کرنے کیلئے ہے، حالیہ فیصلوں نے اس بات کو تقویت دی ہے کہ مستقبل میں افغانستان سمیت اس خطے میں بھارت کو اہم کردار ادا کرنے کے لیے چن لیا گیا۔ بھارت کو ملنے والے دو بلین ڈالرز کے جدید ڈرون طیارے اس کی 7500 کلومیٹر لمبی سرحد پٹی کی حفاظت کرینگے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکہ پہلی بار کسی ایسے ملک کو ڈرون طیارے دینے جا رہا ہے جو نیٹو کا ممبر نہیں ہے۔

ٹرمپ کی شکل والی ”منشیات کی گولیاں“حقیقت جان کر آ پ بھی حیران ہونگے

اوسنابروک(ویب ڈیسک)جرمنی کے شہر اوسنابروک میں پولیس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شکل سے مشباہت رکھنے والی، نارنجی رنگ کی 5000 تفریحی استعمال کی منشیات ایکس ٹی سی ضبط کر لی ہے۔پولیس نے یہ کارروائی ہفتے کو کی اور اس سلسلے میں آسٹریا سے تعلق رکھنے والے باپ اور بیٹے کو حراست میں لے لیا ہے۔خیال کیا جا رہا ہے کہ منشیات کی ان گولیوں کو انٹرنیٹ پر بیچنے کا منصوبہ تھا اور اس کے لیے ایک مخصوص نعرہ ‘ٹرمپ پارٹیوں کو ایک بار پھر عظیم بنائیں گے’ بھی تیار کیا گیا تھا۔پولیس نے کہا کہ مشکوک گاڑی پر چھاپے کے دوران انھیں نشہ آور گولیوں سمیت بڑے پیمانے پر نقد رقم بھی ملی۔ ضبط کی جانے والے منشیات کی قیمت تقریباً 47000 ڈالر ہے۔انٹرنیٹ پر بیچے جانے والی ان گولیوں کے لیے مخصوص نعرہ ’ٹرمپ پارٹیوں کو ایک بار پھر عظیم بنائیں گے‘ بھی تھا۔ان گولیوں میں ایک جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی شکل ہے جبکہ اس کی دوسری جانب ان کا خاندانی نام درج ہے۔مقامی میڈیا کے مطابق منشیات کی یہ گولیاں لے جانے والا 51 سالہ شحض اپنے 17 سالہ بیٹے کے ساتھ ہالینڈ سے جرمنی آرہا تھا۔ایکس ٹی سی نامی گولیاں زیادہ مقدار میں کھانے سے انسان مر بھی سکتا ہے لیکن اس کے عمومی اثرات میں متلی کی کیفیت ہونا، بے چینی اور پریشانی جیسے اثرات ہوتے ہیں۔

ٹرمپ نے پاکستان کیخلاف اپنا اصل چہرہ دکھا دیا،بڑی دھمکی دیدی

ورجینیا(ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان پالیسی میں پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کردی اور آئندہ کیلیے پاکستان سے ایک بار پھر ڈومور کا مطالبہ کردیا۔آرلینگٹن کے فوجی اڈے سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان کیلیے امریکی پالیسی میں پاکستان سے متعلق پالیسی بیان کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ پاکستان میں دہشتگردوں کی مبینہ پناہ گاہوں پر خاموش نہیں رہیں گے، پاکستان افراتفری پھیلانے والے افراد کو پناہ دیتا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان سے نمٹنے کے لیے اپنی سوچ تبدیل کر رہے ہیں جس کے لیے پاکستان کو پہلے اپنی صورتحال تبدیل کرنا ہوگی اور پاکستان تہذیب کا مظاہرہ کرکے قیام امن میں دلچسپی لے۔ جنوبی ایشیا میں اب امریکی پالیسی کافی حد تک بدل جائے گی۔امریکی صدر نے اپنے خطاب میں ایک طرف پاکستانی عوام کی دہشتگردی کیخلاف قربانیوں کو سراہا تو دوسری جانب واضح کیا کہ پاکستان اربوں ڈالر لینے کے باوجود دہشتگردوں کو پناہ دے رہا ہے جب کہ ہم دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی مالی مدد کرتے آئے ہیں۔ پاکستان دہشتگردی کیخلاف ہمارا اہم شراکت دار ہے اس لیے پاکستان کا افغانستان میں ہمارا ساتھ دینے سے فائدہ، بصورت دیگر نقصان ہوگا۔ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت 2 ایٹمی طاقتیں ہیں، ایٹمی ہتھیار دہشتگردوں کے ہاتھ نہیں لگنے دینا چاہتے تاہم پاکستان اور افغانستان میں ہمارے مقاصد واضح ہیں اس لیے پاکستان اور افغانستان ہماری ترجیح ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں صرف فوجی کارروائی سے امن نہیں ہو سکتا، سیاسی، سفارتی اور فوج حکمت یکجا کرکے اقدام کریں گے، افغان حکومت کی مدد جاری رکھیں گے اور امریکا افغان عوام کے ساتھ مل کر کام کرے گا اس لیے افغانستان کو اپنے مستقبل کا تعین خود کرنا ہوگا۔داعش کے حوالے سے امریکی صدر نے کہا کہ انہیں پھلنے پھولنے دینا ہماری غلطی تھی تاہم اب عراق کی طرح انخلا کی غلطی افغانستان میں نہیں دہرائیں گے، افغانستان سے نکلے تو پیدا ہونے والا خلا دہشتگرد پورا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا جلد بازی میں عراق سے نکل گیا، فائدہ دہشتگردوں نے اٹھایا اورعراق سے تیز انخلا کا نتیجہ داعش کے تیزی سے پروان کی صورت نکلا، تیزی سے انخلا کی صورت میں ممکنہ نتائج کا پتہ ہے۔امریکی صدر نے خطاب کے دوران دہشتگردی کے حوالے سے پالیسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد رکنے والے نہیں، بارسلونا حملہ ثبوت ہے، دہشتگردوں کو بزور طاقت شکست دیں گے۔ انہوں نے دہشتگردوں کو خبردار کرتے ہوئے کہ قاتل سن لیں، امریکی اسلحے سے بچنے کیلیے جگہ نہیں ملے گی اور دہشتگردی کے علمبرداروں کو دنیا میں کوئی جگہ نہیں ملے گی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں بھارتی کردار کے اعتراف بھی کیا اور مطالبہ کیا کہ بھارت دہشتگردی کے خاتمے میں ہماری مدد کرے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کو افغانستان میں چلنج صورتحال کا سامنا ہے اس لیے افغانستان کو ہر زاویے سے دیکھ کر حکمت عملی تیار کی، ہم کسی نہ کسی طرح مسائل کا حل نکالیں گے اور دہشتگردی بڑھانے والوں پر معاشی پابندیاں لگائیں گے اور یقین ہے نیٹو بھی ہماری طرح فوج بڑھائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے بھی اپنی عوام کی طرح افغان جنگ میں طوالت پر پریشانی ہے۔امریکی صدر نے کہا کہ نائن الیون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کو کوئی نہیں بھول سکتا، یہ حملے بدترین دہشتگردی ہیں، ان کی منصوبہ بندی اور عملدرآمد افغانستان سے ہوا تاہم امریکا کو بیرونی دشمنوں سے بچانے کیلیے متحد ہونا پڑیگا اور دہشتگردی کے خلاف ساتھ دینے والے ہر ملک سے اتحاد کریں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ اتحادیوں سے مل کر مشترکہ مفادات کا تحفظ کریں گے اور دہشتگردوں کے مکمل خاتمے تک پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی قوم گزشتہ 16 سال کے جنگی حالات سے پریشان ہو چکی ہے جب کہ امریکا نے نسل در نسل مسائل کا سامنا کیا اور ہمیشہ فاتح رہا۔

سفری پابندیوں کا حکم نامہ بحال ،ٹرمپ کا جشن

واشنگٹن(نیٹ نیوز) امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کا سفری پابندیوں کا حکم نامہ جزوی طور پر بحال کر دیا ہے۔ فیصلے کے مطابق ایگزیکٹو آرڈر ان غیر ملکیوں پر لاگو نہیں ہوگا جن کا کسی بھی امریکی شخص یا ادارے سے حقیقی تعلق ہے۔ ان افراد کے علاوہ دیگر تمام غیر ملکیوں کو اس حکم نامے پر عمل کرنا ہوگا۔ کیس کی سماعت اکتوبر میں پھر ہوگی۔ سپریم کورٹ نے وائٹ ہاﺅس کی جانب سے پناہ گزینوں پر جزوی پابندی عائد کرنے کی درخواست بھی منظور کر لی ہے۔ امریکی سپریم کورٹ کے ججوں کا کہنا ہے کہ وہ رواں سال اکتوبر میں اس بات کا دوبارہ جائزہ لیں گے کہ آیا صدر ٹرمپ کی اس پالیسی کو جاری رہنا چاہیے یا نہیں۔ واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے انتظامی حکم نامے کے ذریعے 6 مسلمان ممالک سے شہریوں کے امریکہ آنے پر پابندی لگائی ہے جسے وفاقی عدالت نے کالعدم قرار دیا تھا۔ جن ممالک پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن شامل ہیں۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ آتے ہی ٹرمپ خوشی سے جھوم اٹھے اور کہا کہ امریکہ مخالف لوگوں کو اب یہاں جگہ نہیں ملے گی۔