تازہ تر ین

”مشیر خارجہ سرتاج عزیر کو بھارت نہیں جا ناچاہیے“ معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی اور تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کو بھارت میں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں جانے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ بھارت کنٹرول لائن پر ہماری ایمبولینس، بسوں، کھیتوں میں کام کرنے والے محنت شوں، بچوں، بوڑھوں اور خواتین کو فائرنگ سے مار رہا ہے۔ پاکستان کے ساتھ ہر قسم کے مذاکرات کرنے سے انکار کر چکا ہے تو ہماری حکومت کے اندر ان کی اتنی محبت کیوں پھوٹ رہی ہے۔ بھارت نے ہر قسم کے مذاکرات نہ کرنے کا کہہ دیا ہے تو سرتاج عزیز کو وہاں جانے کی کیا ضرورت ہے۔ بھارت نے سارک کانفرنس کا بائیکاٹ کیا صرف ہم ہی رہ گئے ہیں کہ وہ ہمیں اشارہ بھی کرے تو ناچتے کودتے وہاں چلے جائیں۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا بھارت جانا بڑی غلطی ہو گا جب تک بھارت پاکستان سے مذاکرات کے لئے حامی نہ بھرے ہمیں ہرگز ہر گز کسی صورت بھارت میں کسی کانفرنس میں شرکت نہیں کرنا چاہئے۔ بھارت تو پاکستان کا پانی بند کر کے پیاسا مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ سرتاج عزیز کو چاہئے کہ اگر بھارت جانا ہی ہے تو ایک بوتل میں پانی ساتھ لے جائیں جانے وہاں انہیں پانی دیا جائے یا نہیں۔ سینئر صحافی نے کہا کہ کافی عرصہ سے دیہاتوں سے آبادی تیزی سے شہروں میں منتقل ہو رہی ہے۔ کئی برسوں سے مردم شماری کرانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے تا کہ نئی حد بندی حلقہ بندیاں ہوں اور آبادی کے لحاظ سے ممبران اسمبلی کی تعداد کا تعین کیا جا سکے۔ عدالت نے مردم شماری کرانے کے حوالے سے بڑا زبردست فیصلہ کیا ہے۔ اس سے قبل بلدیاتی الیکشن بھی عدالت نے ہی کرائے لیکن آج تک بلدیاتی نمائندے اختیارات کے لئے مارے مارے پھر رہے ہیں۔ اب بھی شاید ایسا ہی ہے اور عدالت تو مردم شماری کرانے کا حکم دے گی اور حکومت پھر کوئی ڈنڈی مارے گی کیونکہ اس کا مردم شماری کرانے کا کوئی ارادہ نظر نہیں آتا۔ پیپلز پارٹی پنجاب کے سیکرٹری انفارمیشن مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ پاکستان میں بائیں بازو کی ترقی پسند جماعت صرف پیپلزپارٹی ہے۔ ماضی کی مقبول ترین پارٹی اس وقت مشکل حالات سے گزر رہی ہے لیکن اب سینئر لیڈر شپ نے کتھارسس کیا اور اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ نئے خیالات کے ساتھ ایک نئی پیپلزپارٹی سامنے لائی جائے گی۔ تحریک انصاف دوبار بڑی ناکامی سے دوچار ہوئی جس کے باعث اس کے سینئر رہنما اور کارکن مایوسی کا شکار ہیں۔ پیپلزپارٹی ان حالات کا فائدہ اٹھائے گی۔ تنظیم سازی کے بعد ان لوگوں کو سامنے لائے ہیں جن پر کوئی داغ نہیں ہے۔ پی پی کا یوم تاسیس ایک کانفرنس تھی اس لئے محدود تعداد میں کارکنوں کو بلایا گیا۔ اگلے سال 50 ویں یوم تاسیس پر مینار پاکستان پر بڑا جلسہ کریں گے۔ آصف زرداری پہلے صدر تھے جنہوں نے اختیارات منتقل کر دیئے 18 ویں ترمیم سے صوبوں کو طاقتور بنایا۔ سندھ میں تبدیلی کیلئے وزیراعلیٰ کو تبدیل کیا گیا۔ پانامہ ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا مالی سکینڈل ہے۔ ہم ن لیگ کو ڈیموکریٹک احتساب کی جانب لا رہے ہیں۔ چیئرمین بلاول کے دیئے 4 مطالبات نہ مانے گئے تو 27 دسمبر سے احتجاج شروع کر دیں گے۔ ہمارا احتجاج پی ٹی آئی جیسا نہیں ہو گا کہ مگر یہ پش اپس لگاتے رہے اور کارکن انتظار کرتے رہ گئے۔ ہمارا ایک جیالا دس آدمیوں کے برابر ہے۔ سی پیک پر تمام صوبوں کو برابر حصہ ملنا چاہئے نیشنل ایکشن پلان کے تحت پنجاب میں آپریشن نہیں کرنے دیا گیا۔ بلاول بھٹو مکمل خود مختار ہیں۔ پیپلزپارٹی تحریک انصاف کی طرح اشاروں پر چلنے والی جماعت نہیں ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain