تازہ تر ین

خون کے سفید ذرات

ڈاکٹرنوشین عمران
خون میں سرخ ذرات کی تعداد لاکھوں میں جبکہ سفید ذرات کی تعداد ہزاروں میں ہوتی ہے۔ یہ ایک نہیں بلکہ کئی طرح کے ہوتے ہیں اور ان کا بنیادی کام جسم کی حفاظت، مدافعت کرنا ہے۔ سفید ذرات جسم کے محافظ کا کام کرتے ہیں۔ جسم میں جس جگہ جراثیم یا مضر صحت کیمیکلز ہوں، سفید ذرات ان پر حملہ آور ہو کر انہیں ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایک بار کام شروع کریں تو ہڈیوں کے گودے سے مزید سفید ذرات ان کی مدد کے لیے خون میں شامل ہو جاتے ہیں۔ اسی لیے انفیکشن کی حالت میں اگر خون کا ٹیسٹ کیا جائے تو سفید ذرات WBC یا TLC کی مقدار نارمل سے بڑھی ہوتی ہے۔ جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ جسم میں کہیں نہ کہیں انفیکشن موجود ہے جس کا مقابلہ کرنے لیے لیے سفید ذرات کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ خون میں موجود سفید ذرات جراثیموں اور دشمن خلیوں کے خلاف جنگ ضرور کرتے ہیں۔ لیکن ہمیشہ انہیں ختم کرنے میں کامیاب نہیں ہوتے۔ اس جنگ میں جہاں جراثیم مرتے ہیں۔ وہاں سفید ذرات، خلیے بھی مرجاتے ہیں جو پیپ کی شکل میں انفکشن کی جگہ پر اکٹھے ہو جاتے ہیں۔ اگر انفیکشن پھیپھڑوں میں ہو تو بلغم کے ساتھ پیپ خارج ہوتی ہے جو بلغم کو رنگ دیتی ہے ۔گردے مثانے میں ہو پیشاب کے ساتھ پیپ ریشہ نکلتا ہے ، آنت میں ہوتو پاخانے کے ساتھ نکلتی ہے۔ اگر جلد پر ہو تو پھوڑے کی شکل بن جاتی ہے جو خود ہی پھٹ جاتا ہے یا اسے چیرا دے کر نکالنا پڑتا ہے۔
جراثیموں کو مارنے کے لیے سفید ذرات اکیلے کام نہیں کرتے بلکہ ان جراثیموں کے خلاف مدافعاتی نظام میں اینٹی باڈیز بنتی ہیں جو جراثیموں کے خلاف جنگ میں مدد کرتی ہیں۔ ویکسین کی صورت کسی بھی جراثیم کے خلاف موثر اینٹی باڈیز جسم میں بن جاتی ہیں۔ جب اصل جراثیم حملہ کرتے ہیں تو ویکسین والی اینٹی باڈیز جسم میں موجود ہوتی ہیں اور انہیں فوری ختم کردیتی ہیں وگرنہ قدرتی اینٹی باڈیز کچھ دن یا کچھ عرصہ میں بنتی ہیں۔ سفید ذرات مدافعاتی نظام کا حصہ ہیں اور دوسرے خلیوں کے ساتھ مل کر مدافعت کرتے ہیں۔
سفید ذرات میں چونکہ ہیموگلوبن نہیں ہوتا ہے اسی لیے ان کا رنگ سرخ نہیں ہوتا۔ یہ پانچ مختلف طرح کے ہوتے ہیں جن کی زندگی کچھ گھنٹوں سے کچھ دن تک ہوتی ہے مختلف سفید ذرات بیکٹریا، فنگس، وائرس، الرجی، سٹیومر کے خلاف کام کرتے ہیں اسی لیے انفکشن کے دوران خون کا ٹیسٹ کروانے سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کونسے سفید ذرات بڑھے ہوئے ہیں تو کس قسم کا جراثیم انفیکشن پیدا کررہا ہے۔
٭٭٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain