تازہ تر ین

گرمی حبس کے باعث ٹرن آﺅٹ کم ترین رہنے کا امکان

لاہور (ملک مبارک سے) پاکستان کی 21کروڑ کی آبادی سے 10کروڑ ووٹر زالیکشن کی تاریخ میں پہلی بار سخت گرمی اور حبس کے مہینے جولائی میں ووٹ کاسٹ کر کے اپنے مستقبل کے نمائندے منتخب کر یگی۔ ٹرن آوٹ سابقہ انتخابات کی نسبت کم ترین رہنے کا امکان 2013ءکے جنرل الیکشن میں اکثریتی جماعت اور صوبہ پنجاب
میں زیادہ ووٹ لینے والی ن لیگ کو پانامہ فیصلے کے بعد کم ترین ووٹ پڑنے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مسلم لیگ نواز گیارہ مئی 2013ءکو منعقد ہونے والے عام انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والی جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے اور اس نے قومی اسمبلی میں کل ووٹوں میں سے تقریباً ایک تہائی ووٹ حاصل کیے تھے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق 2013ءکے عام انتخابات میں ووٹنگ کی شرح 55 فیصد رہی ہے جو کہ 2008ءکے الیکشن کی نسبت زیادہ تھی جبکہ 2008ءمیں ووٹ کی شرح تناسب 43.65 تھی الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق موجودہ الیکشن 2018ءمیں شرح تناسب 35سے 40فیصد رہنے کا امکان ہے جس کی اہم وجہ جولائی کا مہینا ہے جس میں سخت گرمی اور حبس ہوتی ہے دیہی علاقوں میں خواتین گرمی کی وجہ سے کم الیکشن پوائینٹ پر جائیں گی اسی طرح شہروں میں بھی شہری سخت گرمی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن نہیں جائیں گے شہری شام کے وقت نکلیں گے اس وقت پولنگ وقت ختم ہوچکا ہوگا دوسری اہم وجہ ن لیگ کے ووٹرز کی عدم دلچسپی ہے اس وقت ن لیگ کی اعلیٰ قیادت اڈیالہ جیل میں قید ہے صوبہ پنجاب جو ن لیگ کا گڑھ سمجھا جاتا تھا اب ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے الیکشن کی گہما گہمی نظر نہیں آرہی سوائے پاکستان تحریک انصاف کے۔ قومی اسمبلی کے ڈالے گئے ووٹوں کے تناسب سے عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف ملک کی دوسری بڑی سیاسی جماعت بن کر ابھری ہے جبکہ تیسرے نمبر پر آنے والی پیپلز پارٹی کی قومی اسمبلی کے الیکشن میں ووٹ لینے کی شرح صرف پندرہ فیصد رہی جو کہ 2008ءکی نسبت نصف ہے۔کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 2013ءانتخابات میں مرکز اور پنجاب میں اکثریت حاصل کرنے والی جماعت مسلم لیگ ن نے قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں مجموعی طور پر دو کروڑ اٹھہتر لاکھ تئیس ہزار تین سو چودہ ووٹ حاصل کئے۔ مسلم لیگ ن پنجاب سے 11365363 ووٹ لے کر صوبے میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والی جماعت رہی۔ اسے پنجاب سے ک±ل ووٹوں میں سے چالیس اعشاریہ آٹھ فیصد ووٹ حاصل ہوئے۔ دیگر صوبوں میں سے خیبر پختونخوا میں نواز لیگ 856135 ووٹ لے کر سب سے زیادہ ووٹ لینے والی جماعتوں میں دوسرے اور بلوچستان میں 134758 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔ 2013ءالیکشن میں قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ووٹ لینے کی شرح صرف پندرہ فیصد رہی جو کہ 2008ءکی نسبت نصف تھی۔سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی اگرچہ سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی لیکن یہاں بھی اس کا ووٹ بینک کم ہوا۔ سندھ میں صوبائی اسمبلی کے الیکشن میں جماعت نے3209686 ووٹ لیے جو کہ کل ووٹوں کے تو 33 فیصد کے قریب ہے لیکن 2008ءکے مقابلے میں یہ تقریباً نو فیصد کم رہی۔پنجاب میں پیپلز پارٹی کو بڑے پیمانے پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جو اس کے حاصل کردہ ووٹوں سے بھی ظاہر ہوتا ہے۔ 2008ءمیں صوبے میں ساڑھے پچپن لاکھ کے قریب ووٹ لینے والی یہ جماعت 2013ءچوبیس لاکھ چونسٹھ ہزار آٹھ سو بارہ ووٹ ہی لے پائی اور یوں صوبے میں اس کے مجموعی ووٹ بینک میں تقریباً اٹھارہ فیصد کی کمی ہوئی۔ تحریکِ انصاف نے سندھ میں چھ لاکھ سے زیادہ ووٹ لے کر اپنی موجودگی کا احساس دلوایاسابق کرکٹر عمران خان کی جماعت پی ٹی آئی نے 2008ءمیں تو الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا لیکن پانچ برس بعد الیکشن میں وہ ووٹوں کے اعتبار سے دوسری بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے۔تحریکِ انصاف نے اس الیکشن میں کل ووٹ 14302302 حاصل کیے اور جہاں وہ قومی اور پنجاب اسمبلی میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والی جماعتوں میں دوسرے نمبر پر رہی وہیں خیبر پختونخوا کی اسمبلی میں اس نے سب سے زیادہ ووٹ لیے۔ خیبر پختونخوا میں تحریکِ انصاف نے 1039719 ووٹ لے کر ک±ل ووٹوں کا انیس اعشاریہ چھ فیصد حاصل کیا تو سندھ میں چھ لاکھ سے زیادہ ووٹ لے کر اپنی موجودگی کا احساس دلوایا۔ پنجاب میں تحریکِ انصاف 4951216 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی اور صوبے میں نشستوں کے ساتھ ساتھ ووٹوں کے اعتبار سے بھی دوسری بڑی جماعت بنی۔2018ءمیں پاکستان تحریک انصاف چارسالوں سے الیکشن کمپین میں تھی اور ن لیگ کو ٹف ٹایم دیا پھر پانامہ فیصلے نے بھی نون لیگ کے ووٹ بینک پر گہرا اثر ڈالا پھر آخری وقت میں جب لیکن سر پر تھے نواز شریف اور ان کی بیٹی کو سزا کے طور پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ہوسکتا ہے کہ ہمدردی کا ووٹ ن لیگ کا ووٹ بڑھ جائے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain