تازہ تر ین

افغان میں گورنر ،پولیس انٹیلی جنس چیف پر حملہ کی اندرونی کہانی

کابل‘اسلام آ باد(مانیٹرنگ ڈیسک‘)افغانستان کے صوبے قندھار میں داخلی حملے کے نتیجے میں صوبے کے گورنر زالمے ویسا، صوبائی پولیس چیف جنرل عبدالرازق اور صوبائی انٹیلی جنس چیف عبدالموہمن ہلاک ہوگئے جبکہ نیٹو فورسز کے کمانڈر محفوظ رہے۔ رپورٹ کے مطابق حملہ اس وقت کیا گیا جب اعلیٰ حکام گورنر ہاو¿س میں منعقدہ ایک اجلاس میں شرکت کے بعد واپس جانے کے لیے ہیلی پیڈ کے پاس جارہے تھے۔رپورٹ کے مطابق اجلاس میں شرکت کرنے والوں میں ریزولٹ سپورٹ کمانڈر جنرل آسٹن اسکاٹ ملر اور دیگر اعلیٰ افسران شامل تھے۔ذرائع کے مطابق حملے کی ابتدا گورنر کے محافظوں کی جانب سے کی گئی، خیال رہے کہ اس سے قبل متعدد مرتبہ افغان حکومت کو داخلی حملوں کی وجہ سے اعلیٰ سرکاری عہدیداروں کی اموات کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔اس سے قبل ا?نے والی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ حملے میں پولیس چیف ہلاک جبکہ صوبائی گورنر اور افغان انٹیلی جنس ایجنسی کے صوبائی چیف زخمی ہوئے۔ادھر غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے افغان ٹیلی ویڑن کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ حملے میں 2 امریکی فوجی اہلکار زخمی بھی ہوئے جبکہ کمانڈر جنرل ا?سٹن اسکاٹ ملر محفوظ رہے۔علاوہ ازیں طالبان کے ترجمان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کا نشانہ امریکی اور نیٹو فورسز کے کمانڈر تھے، جن کے حوالے سے نیٹو فروسز نے دعویٰ کیا کہ وہ محفوظ ہیں۔قندھار کے نائب گورنرآغا لالا دستگیری کا کہنا تھا کہ حملے کے نتیجے میں فوری طور پر صوبائی پولیس اور انٹیلی جنس چیفس ہلاک ہوگئے جبکہ گورنر زخمی ہوئے تھے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی گورنر ہسپتال میں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگئے۔طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے صوبے کے نائب وزیر کے بیان کی تصدیق کی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ اعلیٰ سطح کا اجلاس ہفتے کو صوبے میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے متعلق تھا۔افغانستان میں نیٹو فورسز کے ترجمان اور امریکی فوج کے کرنل کنوٹ پیٹر کا کہنا تھا کہ واقع میں 2 امریکی فوجی زخمی بھی ہوئے جنہیں طبی امداد فراہم کردی گئیں۔ترجمان کا کہنا تھاکہ ابتدائی رپورٹ یہ نشاندہی کرتی ہیں کہ حملہ آور جوابی کارروائی میں ہلاک ہوگیا۔ بتایا گیا کہ افغانستان کے صوبے پروان کے ضلع بگرام میں طالبان کے خود کش حملے میں 2 افغان شہری ہلاک جبکہ چیک جمہوریہ سے تعلق رکھنے والے 5 فوجی زخمی ہوگئے۔صوبائی گورنر کی خاتون ترجمان واحدہ شاکرا کے مطابق حملے میں دیگر 3 شہری زخمی بھی ہوئے۔رپورٹ کے مطابق طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔طالبان کے حملے میں چیک جمہوریہ کے زخمی ہونے والے 5 فوجی اہلکاروں میں ایک کی حالت تشویشناک بتائی گئی لیکن چیک جمہوریہ کی فوج کا کہنا تھا کہ زخمی اہلکار کی زندگی کو کوئی خطرہ نہیں۔وزیراعظم عمران خان نے قندھار دہشتگردی کی مذمت کر تے ہو ئے کہا ہے کہ افغان عوام کے درد کو محسوس کرسکتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ افغان عوام اورادارے عدم استحکام کی بھاری قیمت اداکررہے ہیں،خطے میں امن وترقی کیلئے افغانستان میں امن ضروری ہے،امن کی کوششوں میں افغان حکومت اورعوام کے ساتھ ہیں،افغانستان کے عوام کے دردکومحسوس کرسکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ پاکستان کوبھی انتخابات کے دوران دہشت گردی کاسامنارہا،قیمتی جانوں کے ضیاع پرافسوس ہے۔آرمی چیف نے قندھار میں دہشت گردی کی شدیدمذمت کی ہے، جنرل قمرباجوہ نے کہا ہے کہ خواہش ہےافغان سیکیورٹی فورسزبحالی امن میں کامیاب ہوں۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے قندھار میں دہشت گردی کی شدیدمذمت کی ہے،انہوں نے کہا ہے کہخواہش ہےافغان سیکیورٹی فورسزبحالی امن میں کامیاب ہوں،خطے میں امن کیلئے افغانستان میں امن ضروری ہے، تشدد کے خاتمے کیلئے تمام اقدامات کی حمایت کرتے ہیں،افغان اوردیگرسیکیورٹی فورسزکو افغانستان میں تشدد کے خاتمے میں کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain