تازہ تر ین

مسیحا قصائی بن گئے, ڈیوٹی پر آنے والے پیرامیڈیکل سٹاف پر بھی تشدد

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے‘نامہ نگار) ڈاکٹرز قصائی بن گئے، میوہسپتال میں دو ڈاکٹروں کی معطلی کے خلاف ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث ڈیڑھ سالہ بچی ثنا مناسب علاج نہ ملنے پر ہسپتال میں تڑپ تڑپ کر دم توڑ گئی۔ میوہسپتال میں دو ڈاکٹروں کی معطلی کے خلاف ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال دو ہفتے بعد سنگین صورتحال اختیار کر گئی۔ انڈور اور آﺅٹ ڈور بند، ایمرجنسی میں بھی کام متاثر ہونے لگا، مریضوں نے بھی ڈاکٹروں کے رویے کیخلاف شکایات کے انبار لگا دیئے۔ احتجاج کرنے کی پاداش میں 15 ڈاکٹروں اور 30 نرسوں کو نوکری سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ لاہور جنرل ہسپتال ینگ ڈاکٹرز اور سکیورٹی گارڈز و پیرا میڈیکل اسٹاف کی لڑائی کے باعث کئی گھنٹے میدان جنگ بنا رہا جس کے باعث ایمرجنسی سروسز معطل ہونے کے ساتھ ساتھ وارڈوں اور آوٹ ڈور میں علاج معالجہ کئی گھنٹے بند رہا جس سے مریضوںکو شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑا بعد ازاں انتظامیہ نے مداخلت کرتے ہوئے فریقین کے درمیان صلح صفائی کروائی تفصیلات کے مطابق لاہور جنرل ہسپتال میں گاڑی کی پارکنگ کے حوالے سے وائے ڈی اے ڈاکٹر عاطف کی جانب سے سیکورٹی گارڈ اور پیرا میڈیکل سٹاف سے تلخ کلامی ہوئی جس پر وائے ڈی اے کے دیگر ڈاکٹرز نے سکیورٹی گارڈز اور پیر امیڈیکل اسٹاف کو تشدد کا نشانہ بنایا جس پر سکیورٹی گارڈز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے لوگ بھی وہاں پہنچ گئے اور لڑائی جھگڑا شروع ہوگیا جس پر ڈاکٹرز ایمرجنسی اور وارڈوں کو چھوڑ کر فرار ہوگئے اور ہسپتال کے باہر فیروز پور روڈ پر اپنی جانیں بچانے کے لئے دوڑیں لگاتے رہے جس کے باعث ایمرجنسی سروسز معطل رہیں اور وارڈوں و آوٹ ڈور میں بھی علاج معالجہ کئی گھنٹے تک معطل رہا۔ ڈاکٹر تجمل بٹ نے کہا ہے کہ غنڈے بھیج کر ہمارے ساتھ بدتمیزی کی جائے گی تو ہم کام کیسے کریں گے، ہمیں سکیورٹی چاہئے ایسے ماحول میں کام نہیں کر سکتے۔ تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے احتجاج کے باعث ایک اور مریض بچی جان کی بازی ہار گئی جبکہ دوسری جانب وائے ڈی کا احتجاجی دھرنا ناکامی سے دوچار ہوگیا ۔ سینیر پروفیسر ڈاکٹرز کی جانب سے ایمرجنسی سمیت آوٹ ڈور ، ان ڈور سروسزبحال کی گئیں اور پروفیسر ڈاکٹراسداسلم سمیت متعدد سینئر ڈاکٹرز نے گزشتہ روز میوہسپتال میں آپریشن بھی کئے تاہم نوجوان ڈاکٹرز کی کمی کا سامنا رہا۔ دوسری جانب محکمہ صحت نے ینگ ڈاکٹرز کی ہٹ دھرمی کے باعث ان سے مذاکرات کرنے سے انکار کرتے ہوئے مزید20ہاﺅس آفیسرڈاکٹرز کو تریننگ سے برخاستی کے نوٹسز جاری کردیئے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن میو ہسپتال کے ڈاکٹرز کا مال روڑ کلب چوک پر دھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا جس کے باعث ٹریفک کی لمبی قطاروں میں لوگوں کو منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرنا پڑا۔ ینگ ڈاکٹرز تیسرے روز بھی مال روڑ پر دھرنا دیئے بیٹھے رہے اور میو ہسپتال کی ایمرجنسی سمیت آوٹ ڈور اور ان ڈور کی سروسز سینئر ڈاکٹرز کے ذریعے بحال کی گئیں جو کہ جزوی طور پر چلتی رہیں۔گزشتہ روز اسی دوران میو ہسپتال میںڈیڑھ سالہ بچی ثناءمناسب علاج نہ ملنے پر تڑپ تڑپ کر دم توڑ گئی ۔اس بچی کو چندروز قبل چائے گرنے سے جھلسنے کے باعث میو ہسپتال لایا گیا تھا جہاں مناسب علاج نہ ملنے اور ڈاکٹروں کے ہڑتال پر ہونے کی وجہ سے بچی جان کی بازی ہار گئی۔ لواحقین نے الزام عائد کیا ہے کہ ڈاکٹروں نے ہڑتال کے باعث مناسب علاج نہیں کیاجس کی وجہ سے بچی تڑپ تڑپ کر دم توڑ گئی۔دوسری جانب ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی میں سینئر ڈاکٹرز موجود ہیں، ینگ ڈاکٹرز کا ایک ٹولا ہے جو کام پر نہیں آیا لیکن ایمرجنسی میں معمول کے مطابق کام ہورہا ہے واضح رہے کہ ایک روزقبل بھی ایک شخص کو دل کا دورہ پڑنے کے باعث میوہسپتال لایا گیا تھا جہاں وہ بروقت علاج نہ ملنے پر زندگی کی بازی ہار گیا تھا۔ اس حوالے سے ایم ایس میو ہسپتال ڈاکٹر امجد شہزاد کا کہنا ہے کہ بچی کو 27 اکتوبر کو ہسپتال لایا گیا تھا جہاں اسکی بہترین طبی سہولیات فراہم کی جارہی تھیں لیکن ان کا جسم زیادہ جلس چکا تھا جس کے باعث وہ گزشتہ روز انتقال کر گئی ۔محکمہ صحت پنجاب نے مزید 20ہاﺅس آفیسرز کو ٹریننگ سے برخاستی کے نوٹیفکیشن جاری کردیئے ہیں۔ مشیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز نے زیادتی کی انتہا کردی ہے اس لئے اب ان کے ساتھ مذاکرات ناممکن ہیں جو ڈاکٹرز ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہوں گے ان کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے انہیں نوکری سے برخاست کردیا جائے گا۔ مال روڈ پر احتجاج پر یبنگ ڈاکٹرز کے خلاف مختلف تھانوں میں پانچ مقدمات درج کر لئے گئے ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز ایک مقدمہ میوہسپتال کے ڈائریکٹر ایمر جنسی اور چار پولیس کی مدعیت میں درج کئے گئے ہیں، مقدمات میں 290، 291، 188، 16 ایم پی او، 506 و دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔ مقدمات تھانہ پرانی انارکلی، ریس کورس اور گوالمنڈی میں درج کئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ ینگ ڈاکٹرز کا تیسرے روز بھی احتجاج جاری ہے جس کے باعث ایک اور بچی دم توڑ گئی اور مجموعی ہلاکتیں دور ہو گئیں جبکہ ادھر مال روڈ بلاک ہونے سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain