اسلام آباد(آن لائن)افغانستان کے دارالحکومت کابل میں اہل تشیع کی باقر العلوم مسجد میں خود کش دھماکے میں کم ازکم 35افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ،خودکش دھماکے کے وقت مسجد میں بڑی تعداد میں عبادت گزار جمع تھے۔غیر ملکی خبررساں اداروں کے مطابق شیعہ مسلک کی مسجد میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 35 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ خودکش دھماکے کے وقت مسجد میں بڑی تعداد میں عبادت گزار جمع تھے۔پیر کو بھی شیعہ مسلک کی مسجد پر خودکش حملہ ایک ایسے وقت ہوا ہے جب دنیا بھر میں شیعہ پیغمبراسلام کے نواسے امام حسین کا چہلم منا رہے تھے ۔ اس دن مسلم دنیا کے اکثر ممالک میں لاکھوں کی تعداد میں غم گسار، ساتویں صدی میں امام حسین اور ان کے اقربا کی شہادت کے 40 دن پورے ہونے پر عزاداری کرتے ہیں۔افغان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ دھماکے کے حوالے معلومات موصول ہوئی ہیں ،ابھی ذمے داروں کا تعین کرنا قبل از وقت ہو گا ۔افغان حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے شہر کے مغربی حصے میں واقعہ باقر علوم مسجد کو نشانہ بنا یا جو اہل تشیع گروہ کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جائے وقوعہ پر امدادی کارروائیاں کرکے لاشوں اور زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں پہنچا دیا گیا ہے ،کابل میں اس سے پہلے بھی شیعہ آبادی کو شدت پسندی کے واقعات میں نشانہ بنایا جا چکا ہے۔گذشتہ ماہ کابل میں ایک مزار پر مسلح حملے میں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے کم از کم 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔کابل میں حملے کے وقت شیعہ عزادار یوم عاشور کے لیے سخی مزار زیارت پر جمع تھے۔ افغان وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق الصدیقی نے بتایا کہ کابل کے مغربی علاقے میں واقع مسجد باقر العلوم میں دوپہر ساڑھے 12 بجے کے قریب دھماکا ہوا۔