تازہ تر ین

شاہین تھری میزائل کتنی دیر میں دہلی کو صفحہ ہستی سے مٹا دیگا …. جان کر آپ بھی داد دینے پر مجبور ہو جائیں گے

کراچی(آئی این پی )پاکستانی بیلسٹک میزائل ”شاہین III“ صرف 3 منٹ میں نئی دہلی کو تباہ کرسکتا ہے ،شاہین سوم کو بیک وقت کئی وارہیڈز سے لیس اور اس کا مجموعی وزن 1000 کلوگرام تک ہوسکتا ہے، میزائل کی رینج 2750 کلومیٹر یعنی 1700 میل ہے اور یہ اپنے ہدف کو 22,226 کلومیٹر فی گھنٹہ تیز رفتاری سے تباہ کرسکتا ہے،بھارت سے جنگ کی صورت میں شاہین تھری دہلی کو صرف تین منٹ میں نشانہ بناسکے گا ۔ منگل کو کراچی میں اسلحہ برائے امن ، دفاعی نمائش آئیڈیاز2016 کے افتتاح کے موقع پرشرکاءکو دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستانی بیلسٹک میزائل ”شاہین III“ صرف 3 منٹ میں دہلی کو تباہ کرسکتا ہے اور یہ بیک وقت کئی وارہیڈز سے لیس کیا جاسکتا ہے اور ان کا مجموعی وزن 1000 کلوگرام تک ہوسکتا ہے۔شاہین سوم (شاہین III) پاکستان کا جدید ترین درمیانی حدِ ضرب والا بیلسٹک میزائل (ایم آر بی ایم) ہے جس کی رینج 2750 کلومیٹر/ 1700 میل ہے اور یہ اپنے ہدف کو 22,226 کلومیٹر فی گھنٹہ (ا?واز سے 18 گنا زیادہ) تیز رفتاری سے تباہ کرسکتا ہے۔اس رینج اور رفتار کا مطلب یہ ہے کہ بھارت سے جنگ کی صورت میں شاہین تھری بیلسٹک میزائل دہلی کو صرف تین منٹ میں نشانہ بناسکے گا اور بھارتی فوج کے پاس اس کا کوئی توڑ نہیں ہوگا۔ علاوہ ازیں شاہین تھری میزائل سے بھارت کے ا±ن سب سے دور دراز فوجی اڈوں کو بھی صرف 15 منٹ میں تباہ کیا جاسکے گا جو جزائر نکوبار و انڈمان میں واقع ہیں۔یہ ”شاہین بیلسٹک میزائل“ سلسلے کا تیسرا میزائل ہے جس کی خاص بات اس میں ٹھوس ایندھن کا استعمال ہے۔ اسے بیک وقت کئی وارہیڈز سے لیس کیا جاسکتا ہے جو روایتی بھی ہوسکتی ہیں اور غیر روایتی (نیوکلیائی) بھی؛ جب کہ ان کا مجموعی وزن 1000 کلوگرام تک ہوسکتا ہے۔شاہین سوم بیلسٹک میزائل کی تیاری ”نیسکوم“ اور ”سپارکو“ سے وابستہ پاکستانی انجینئروں اور سائنسدانوں نے مشترکہ طور پر کی ہے جب کہ پاک فوج نے اس کا پہلا تجربہ 9 مارچ 2015 میں کیا جو کامیابی سے ہمکنار ہوا۔ اس کے فوراً بعد شاہین سوم بیلسٹک میزائل کی تیاری بھی شروع کردی گئی۔یہ زمین سے زمین تک (سرفیس ٹو سرفیس) مار کرنے والا بیلسٹک میزائل ہے جسے متحرک لانچر کے ذریعے ہدف کی سمت داغا جاسکتا ہے۔ اس کا ٹھوس ایندھن والا راکٹ دو سے زائد مرحلوں میں جلتا ہے اور دورانِ پرواز یہ پچاس ہزار (50000) میٹر سے بھی زیادہ کی بلندی پر، خلا کے بہت قریب پہنچ جاتا ہے۔واضح رہے کہ بھارت میں میزائل سازی کا پروگرام بھرپور انداز میں جاری ہے جس کی وجہ سے خطے میں طاقت کا توازن بری طرح سے بگڑ چکا ہے۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس توازن کو بحال کرنے اور خطے میں امن قائم رکھنے کےلئے ضروری ہے کہ پاکستان کے پاس بھی ایسے ہتھیار موجود ہوں جو بھارت کی جانب سے حملے کی صورت میں مو¿ثر جواب دے سکیں۔شاہین سوم بیلسٹک میزائل بھی پاکستان کی ان ہی کوششوں کا حامل ہے جس کا مقصد دفاعِ وطن کو ناقابلِ تسخیر بناتے ہوئے دشمنوں کو منہ توڑ جواب دینا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain