تازہ تر ین

ناقص طیارے کو اڑان کی اجازت کس نے دی ….

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) طیارے کے حادثہ میں انسانی غلطی کو یکسرمسترد کردیا گیا ہے تاہم تخریب کاری کے خدشہ کو نظرانداز نہیں کیا گیا اور امکانات کا جائزہ لینے کے لئے ایف آئی اے کے ماہرین کی ڈیوٹی لگا دی گئی۔ پی آئی اے کے چئرمین اعظم سہگل کا کہنا ہے کہ اطلاع ملی تھی کہ طیارے کا ایک انجن بند ہوگیا ہے امید تھی کہ پائلٹ چونکہ ماہر ہے‘ ہوا باز ہے‘ اس لئے طیارے کو ایک انجن کی مدد سے ہی اتار لیا جائے گا مگر ایسا کیوں نہ ہوا۔ اس کا پتہ تحقیقات میں چلے گا۔ ایک انجن بند ہونے سے طیارہ اچانک 7500 فٹ کی بلندی پر آگیا اور پہاڑ سے ٹکرا کر پاش پاش ہوگیا۔ عینی شاہدین نے بھی تصدیق کی ہے کہ طیارہ پہاڑ سے ٹکرا گیا تھا۔ طیارہ آبادی پر گرنے والا تھا اور ہوا باز اسے اوپر اٹھانے کی کوششش کررہا تھا‘ اس کشمکش میں طیارہ پہاڑ سے جا ٹکرایا۔ اگر طیارہ آبادی پر گرتا تو بڑی تباہی ہوتی۔ سابق وفاقی سیکرٹری سول ایوی ایشن ڈویژن محمد علی گردیزی نے کہا ہے کہ بدقسمت اے ٹی آر طیارہ بے حد محفوظ جدید ٹیکنالوجی کا حامل تھا دنیا بھر میں اے ٹی آر طیاروں کا سیفٹی ریٹ قابل رشک ہے یہ دو انجنوں والا پراپلر(Proppler) طیارہ دوران پرواز ایک انجن بند ہو جائے تو صرف ایک انجن پر اڑ کر منزل مقصد تک پہنچ سکتا ہے اس طیارے کے انجن کے اندر پرواز کرتے ہوئے آگ لگ جائے تو پائلٹ کاک پٹ کے اندر لگے بٹن کو دبا کر آگ بجھانے والی بوتل (Fire Extinguesher Bottle ) کے ذریعے آگ بجھا سکتا ہے۔ انجن میں پرواز کے دوران آگ لگ جائے تو آج کی دنیا کے ہر جدید طیارے میں پائلٹ کے پاس آگ بجھانے کابٹن نصب ہے۔ پائلٹ دوسرے انجن کے ذریعے پرواز بغیر حادثے کے جاری رکھ سکتا ہے۔

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ طیارے کا ملبہ وسیع علاقہ میں بکھرا ہوا ہے اور لاشیں بری طرح جھلس چکی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے طیارے کو ہچکولے کھاتے دیکھا اور کچھ ہی دیر بعد اسی مقام سے زور دار دھماکہ کی آواز آئی اور ساتھ ہی فضا میں دھواں اٹھتا دیکھا گیا۔ طیار ہ پہاڑ سے ٹکرانے کے بعد گرا ۔ کاشف خان نامی عینی شاہد کے مطابق حادثے کے بعد 3 سے4دیہات کے لوگ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ۔ آگ کو بجھانے کی کوشش کی گئی تاہم آگ کی شدت بہت زیادہ تھی۔ جب موقع پر پہنچے تو طیارہ مکمل طو رپر جل چکا تھا۔ طیارے کے قریب سے ہی ایک شخص کو معروف شخصیت جنید جمشید کا وز ٹنگ کارڈ بھی ملا۔ حادثے کے مقام سے کچھ ہی فاصلہ پر پاکستان آرڈننس فیکٹری قائم ہے اور نزدیک ہی فوج کا بڑا ایمونیشن ڈپو ہے جہاں متعین فوجی دستوں کو فوری طور پر جائے حادثہ کی جانب روانہ کر دیا گیا۔ ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ پائلٹ نے طیارے کوبچانے کی بہت کوشش کی ،بستی کو بچاتے ہوئے پائلٹ نے جہاز کا رخ پہاڑ کی طرف کر دیا ،بستی پر طیارہ گرتا تو بڑی تباہی ہو سکتی تھی ۔ لوگ جاں بحق ہونے والے مسافروں کی میتیں چارپائیوں پر رکھ کر ان پر چادریں ڈالتے رہے ۔ گل نصیر کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ جلی ہوئی لاشوں کے ٹکڑے اکٹھے کیے تھے ۔ ان ٹکڑوں کو بھی اوڑھنے والی چادروں میں ڈالتے رہے تھے ، کوئی بھی لاش محفوظ نہیں تھی تاہم جائے حادثہ سے کچھ دور ایک بچے کا بازو صحیح سلامت تھا جس کو دیکھ کر موقع پر موجود ہر شخص آبدیدہ ہو گیا۔قیامت کا منظر الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔حویلیاں کے قریب پیش آنے والے طیارہ حادثے کے عینی شاہد کا کہنا ہے کہ پائلٹ نے طیارے کوبچانے کی بہت کوشش کی ،بستی کو بچاتے ہوئے پائلٹ نے جہاز کا رخ پہاڑ کی طرف کر دیا ،بستی پر طیارہ گرتا تو بڑی تباہی ہو سکتی تھی ۔بدھ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طیارہ حادثے کے عینی شاہد نے کہا کہ ہم نے طیارہ گرتے ہوئے دیکھا ۔طیارہ چٹان سے ٹکرا کر نیچے گرا ،راستہ دشوار ہونے کے باعث امدادی ٹیموں کو پہنچنے میں مشکلات کاسامنا کرنا پڑا ۔انہوں نے کہا کہ پائلٹ نے طیارے کوبچانے کی بہت کوشش کی ،بستی کو بچاتے ہوئے پائلٹ نے جہاز کا رخ پہاڑ کی طرف کر دیا ،بستی پر طیارہ گرتا تو بڑی تباہی ہو سکتی تھی ۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain