تازہ تر ین

عمران کو نواز شریف کا استعفیٰ تو کیا…. پرانی شیروانی کا ٹوٹا بٹن بھی نہیں ملے گا

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) کے رہنماﺅں سنیٹر پرویز رشید، وزراءمملکت بیرسٹر ظفر اللہ اور انوشہ رحمن نے کہا ہے کہ عمران خان نے پارلیمنٹ کے بعد سپریم کورٹ کو بھی دھمکیاں دینا شروع کر دی ہیں، عمران کی استدعا پر سپریم کورٹ نے پانامہ لیکس کے معاملے پر کمیشن بنانے کی بات کی تو عمران خان نے اس سے انکار کر دیا ، پانامہ لیکس کا کیس تو اسی دن ختم ہو گیا جب عدالت کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن تک پی ٹی آئی کسی قسم کے شواہد عدالت میں جمع نہیں کرا سکی، عمران خان کو نوازشریف کا استعفیٰ تو درکنار پرانی شیروانی کا ٹوٹا ہوا بٹن بھی نہیں ملے گا، عمران خان کو سپریم کورٹ میں کھڑے ہو کر اپنا جھوٹ بے نقاب ہونے پر اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے عدالت کو بتانا چاہئے تھا کہ میں اپنے الزامات ثابت نہ کرنے پر شرمندہ ہوں، بینظیر بھٹو کے دو ادوار اور پرویز مشرف کے دور میں لگائے گئے الزامات کو عمران خان آگے بڑھا رہے ہیں، گزشتہ ادوار میں بھی ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی، عمران خان کو بھی ان الزامات پر کچھ نہیں ملنے و الا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ سپریم کورٹ پاکستان کا آئینی ادارہ ہے، پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے تحفظ اور قیام کیلئے پاکستان میں سیاسی جماعتوں، سیاسی قائدین اور سیاسی کارکنوں نے اپنی جانوں کی قربانیاں تک دی ہیں۔ وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمن نے کہا کہ آج عمران خان نے سپریم کورٹ میں بدترین مثال قائم کی ہے جس پر عمران خان کو یو ٹرن کا شہنشاہ قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چھ ماہ سے پانامہ لیکس کے معاملے پر کمیشن بنانے کیلئے سیاسی جماعتوں کے ساتھ پی ٹی آئی مشاورت، ٹی او آر کمیٹی، پارلیمنٹ میں تقاریر، اسلام آباد میں دھرنا، دھمکیوں کے بعد جب عدالت نے تمام فریقین سے پوچھا کہ اس معاملے پر کمیشن بنا دیا جائے تو اس کا جواب دیا گیا کہ اگر کمیشن بنایا گیا تو عمران خان اس کا بائیکاٹ کریں گے۔ یہ کیسی سیاست ہے کوئی اصول نہیں ہے، ان کا بائیکاٹ سمجھ سے بالاتر ہے۔ وزیر مملکت بیرسٹر ظفر اللہ نے کہا کہ چھ ماہ سے پی ٹی آئی ہر فورم پر کمیشن بنانے کی بات کرتا رہا۔ شریف فیملی کی پراپرٹی کی غلط قیمتیں بتانے والے عمران خان کے اپنے ایک فلیٹ کی قیمت آدھا ملین پاﺅنڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے حوالے سے پی ٹی آئی سپریم کورٹ میں گئی تو انہیں منہ کی کھانی پڑی اب بھی پی ٹی آئی کے پاس ناکامی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پانامہ لیکس میں کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کر سکے ابھی تو ان کیخلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواستیں بھی باقی ہیں جس میں عمران خان پر چوری، جھوٹ اور ٹیکس چوری کے الزامات لگائے گئے ہیں تین ماہ سے عمران خان نے ان کا جواب داخل نہیں کرایا۔ پاناما کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا کہ اس وقت سب سے اہم کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے ¾ ہمارا دامن صاف ہے اور ہمیں اللہ پر پورا یقین ہے کہ ہم سرخرو ہوں گے کیونکہ ہم پر جتنے بھی الزام لگے وہ جھوٹ پر مبنی ہیں۔ طلال چوہدری نے کہاکہ جھوٹ کے پاو¿ں نہیں ہوتے، جھوٹ زیادہ دیر کھڑا نہیں رہ سکتا ¾نواز شریف کی تقریر میں نہیں عمران خان کے موقف میں تضاد ہے، کمیشن نہ بنے تو لاک ڈاو¿ن اور اگر بن جائے تو بائیکاٹ ¾ روز نئی بات کرنے سے انسان وزیر اعظم نہیں بنتا، روز موقف بدلنے سے انسان نااہل اور بیوقوف ضرور لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عوام کے ووٹ سے بنا جاتا ہے، عوام ووٹ اس کو دیتے ہیں جو کام کرتے ہیں، عمران خان نے کرکٹ کے سوا کبھی ریڑھی بھی نہیں لگائی، ان کا ہاتھ ہمیشہ دوسروں کی جیب میں ہوتا ہے، انہوں نے کمیشن کے بائیکاٹ کا اعلان سوچ سمجھ کرکیا کیونکہ کمیشن بنا تو سب سے پہلے کٹہرے میں عمران خان آئیں گے ¾انہیں منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کا جواب دینا ہو گا۔ اب عمران خان اور جہانگیر ترین کی باری آئے گی، ہم انہیں پکڑ پکڑ کر عدالت لائیں گے۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما محسن رانجھا نے کہا کہ ہم نے تحریک انصاف کے ہر اعتراض کا جواب عدالت میں دیا، ابھی مریم نواز اور حسین نواز کے وکلاءنے بحث کا اعلان نہیں کیا، ہم سب کا کام ہے کہ عدالتی فیصلوں کا احترام کریں لیکن عمران خان کی جانب سے عدالتوں کا احترام نظر نہیں آتا، عمران خان نے عدالت میں یو ٹرن لیا حالانکہ انہوں نے خود معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کی استدعا کی تھی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain