تازہ تر ین

ترکی میں 5پاکستانی اغوا, معاملہ خفیہ رکھنے کا انکشاف ,ایف آئی اے کی اہم کاروائی

گوجرانوالہ (بیورورپورٹ)ترکی میں 4پاکستانیوں کے اغوا کے معاملے پر ایف آئی اے نے پاکستان میں کارروائیاں تیز کرتے ہوئے ایک مغوی کے دو رشتے داروں کو حراست میں لے لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ سے روزگار کی تلاش میں ترکی کے راستے یورپ جانے والے چار نوجوان انسانی اسمگلرز کے چنگل میں پھنس گئے ہیں اور نوجوانوں کی رہائی کے لیے اہل خانہ سے تاوان کا مطالبہ کیا جارہا ہے، گوجرانوالہ اور وزیرآباد سے تعلق رکھنے والے ذیشان، عابد، عثمان، اورعدیل روزگار کی تلاش میں ترکی کے راستے یورپ جارہے تھے کہ راستے میں شامی سرحد کے قریب سے انہیں اغوا کرلیا گیا جب کہ نوجوانوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناکر تشدد کی ویڈیو اہل خانہ کو بھجوادی ہے۔ورثا ءکے مطابق اسمگلرز نے پہلے نوجوانوں کی رہائی کے بدلے 20 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا لیکن اب وہ 5 لاکھ روپے پر آگئے ہیں اور معاملہ خفیہ رکھنے کے لیے نوجوانوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں،ورثا کا کہنا ہے کہ مردان سے تعلق رکھنے والے اغواکاروں کے ایک ساتھی کے زریعے ڈیل طے پارہی ہے مگر اپنے پیاروں کی جان کو خطرے کے پیش نظر وہ میڈیا سے بات نہیں کرسکتے۔دفتر خارجہ نے گوجرانوالہ کے چار نوجوانوں کی ترکی میں قید کا نوٹس لے لیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چاروں نوجوانوں سے متعلق معلومات حاصل کی جا رہی ہے اور اس حوالے سے ترکی میں موجود پاکستانی سفارت خانے کو معاملے سے آگاہ کر دیا جب کہ ترک حکام نے پاکستانی سفیر کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔دوسری جانب ایف آئی اے نے تحقیقات کے لیے اغوا ہونے والے نوجوانوں کے رشتہ داروں کو اپنی حراست میں لے کر تحقیقات شروع کردی ہیں، حراست میں لیے جانے والوں میں مغوی ذیشان کے ماموں اویس اور ایک اور رشتہ دار شامل ہے، ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ترکی میں اغوا کاروں سے مغویوں کو چھڑوانے کے لئے ہمارے اعلی افسران کوششیں کررہے ہیں جب کہ رشتہ دار روں کو تحقیقات کے لیے حراست میں لیا ہے اور ان کو آنے والے فون کالزٹریس کرکے ملزمان تک پہنچیں گے۔دریں اثناءاہل خانہ کے مطابق انسانی اسمگلرز ان کے بچوں پر تشدد بھی کررہے ہیں۔ انسانی اسمگلرزکی طرف سے بھیجی گئی ویڈیو میں بھی نوجوانوں کو رقم بھیجنے کی اپیل کرتے دکھایا گیا۔ادھر ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے خالد انیس کا کہنا ہے کہ جب تک نوجوانوں کے اہلخانہ کوئی درخواست نہیں دیتے کارروائی نہیں کی جاسکتی۔دوسری جانب دفتر خارجہ کے مطابق حکومت پاکستان ترکی میں پاکستانی نوجوانوں کے اغو برائے تاوان سے متعلق میڈیا رپورٹس سے آگاہ ہے ¾انقرہ اور استنبول میں پاکستان کے سفارتی مشنز معاملے پر ضروری اقدامات کررہے ہیں ¾ ترک حکام کی جانب سے بھی مکمل تعاون کیا جا رہا ہے ¾ مسئلے کے حل کےلئے معاملے کی مزید تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔ وزارت خارجہ کے حکام نے گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے چار پاکستانیوں کو ترکی میں کرد اغوائ کاروں کی جانب سے یرغمال بناکر ان پر تشدد کئے جانے کی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے ترکی میں پاکستانی سفیر کو فوری طور پر صورتحال کے بارے میں ترکی کے متعلقہ حکام سے رابطے کی ہدایت کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق گوجرانوالہ کے چار نوجوان جو بسلسلہ روزگار ترکی میں مقیم تھے کرد اغوائ کاروں کے ہتھے چڑھ گئے تھے جنہوں نے نہ صرف ان پر بدترین تشدد کیا بلکہ اس دوران ان کی ویڈیو بنا کر ان کے گھر والوں کو بھیج دی اور رہائی کے بدلے 20 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا۔ ایسی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ اغوائ کاروں نے وزیرآباد سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کو بھی اغوائ کیا تھا اور تاوان کی رقم نہ ملنے پر مبینہ طور پر تشدد کرکے اسے ہلاک کردیا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain