تازہ تر ین

تنازعات میں گھِرا ٹرمپ …. حلف اٹھا لیا

واشنگٹن (محسن ظہیر سے) نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تنازعات اور احتجاج کے سائے میں امریکہ کے 45ویں صدر کے عہدے کا حلف اٹھالیا،سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے ان سے حلف لیا جس کے بعد سکبدوش صدر اوباما ،نائب صدر جوبائیڈن اور دیگر شخصیات نے ٹرمپ کو مبارکباد پیش کی،حلف برداری کی تقریب میں باراک اوباما انکی اہلیہ مشیل اوباما ، سابق صدور جارج ڈبلیو بش ،بل کلنٹن اور ٹرمپ کی مدمقابل امیدوار ہیلری کلنٹن اور دیگر سیاسی و سماجی رہنماﺅں سمیت لاکھوں افراد نے شرکت کی ،ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کے موقع پر واشنگٹن سمیت ملک بھر میں ہزاروں افراد نے شدید احتجاج کیا ،مظاہرین نے وائٹ ہاﺅس کے باہر احتجاج کرتے ہوئے ”گوٹرمپ گو“ کے نعرے لگائے،مظاہرین نے گاڑیوں اور عمارتوں کے شیشے بھی توڑ دیئے،پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرتا رہا، پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا ۔امریکی میڈیا کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے 45ویں صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے ڈونلڈ ٹرمپ سے حلف لیا۔ڈونلڈ ٹرمپ سے پہلے نائب صدر مائیک پنس نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا،چیف جسٹس سپریم کورٹ جان رابرٹس نے ان سے حلف لیا۔کیپٹل ہل میں ہونے والی حلف برداری کی تقریب میں باراک اوباما اپنی اہلیہ مشیل اوباما سمیت موجود تھے اسکے علاوہ دیگر سیاسی و سماجی رہنما سمیت لاکھوں افراد نے تقریب میں شرکت کی۔تقریب میں کسی غیر ملکی وفود کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔واشنگٹن ڈی سی میں ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب کے موقع پر دو اعشاریہ سات ایکڑ مربع میل رقبہ تمام ٹریفک کیلئے بند اور نو فلائی زون رہا ، جبکہ 12 سیکورٹی ایجنسیوں اور پولیس کے 28ہزار اہلکار ٹرمپ کی حفاظت پر معمو ر تھے ۔تقریب پر سیکیورٹی اقدامات کی مد میں دس کروڑ ڈالر خرچ کیے گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھانے سے قبل واشنگٹن میں اہلیہ اور خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ چرچ میں جاکر مذہبی رسومات ادا کیں ۔ ڈونلڈ ٹرمپ اور میلانیا ٹرمپ بلیئر ہاو¿س سے نکلے تو انکے ساتھ کالی گاڑیوں کا ایک قافلہ بھی تھا۔بعد ازاں ڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھانے سے قبل وائٹ ہاﺅس پہنچے تو مرکزی دروازے پر سبکدوش امریکی صدر باراک اوبامہ اور ان کی اہلیہ مشعل اوبامہ نے ان کا استقبال کیا اس دوران انہوں نے ایک مشترکہ تصویر بھی بنوائی جس کے بعد وہ وائٹ ہاﺅس چلے گئے جہاں میلانیا کو تحفہ پیش کیا ۔بعدازاں ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاﺅس میں براک اوباما سے ملاقات بھی کی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وائٹ ہاﺅس پہنچے پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ۔ دریں اثناءسابق صدر جارج واکر بش اپنی اہلیہ لارا بش کے ہمراہ وائٹ ہاﺅس پہنچے تو انہوں نے اس دوران وائٹ ہاﺅس کے باہر تعینات واشنگٹن پولیس کے اہلکاروں سے مصافحہ کیا اور گپ شپ کی ۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھانے سے قبل امریکی شہری سڑکوں پر نکل آئے اور وائٹ ہاﺅ س کے باہر احتجاج کیا اس موقع پر مظاہرین نے وائٹ ہاﺅس جانے کی کوشش کی جس پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی۔مظاہرین نے گاڑیوں اور عمارتوں کے شیشے توڑ دیئے ۔لیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی جس سے علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرتا رہا۔پولیس نے پانی کی بندقوں کا بھی استعمال کیا۔مظاہرین ”گوٹرمپ گو“ کے نعرے لگاتے رہے ۔پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتارکرلیا۔مظاہرین نے احتجاج کے دوران سیاہ جھنڈے بھی اٹھا رکھے تھے۔ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف واشنگٹن میں ہزاروں افراد نے شدید احتجاج کیا ۔اس موقع پرٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے متعدد مظاہرین پر کیمیکل کا چھڑکاو¿ کیاجبکہ سینکڑوں مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔واشنگٹن کے نیشنل پریس کلب کے باہر ہزاروں کی تعداد میں ٹرمپ مخالف مظاہرین جمع تھے ۔واشنگٹن کے علاوہ نیویارک میں بھی سینکڑوں افراد نے ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل اور سینٹرل پارک کے قریب واقع ٹرمپ ٹاور کے باہر ان کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس مظاہرے میں اداکار رابرٹ ڈی نیرو اور مارک روفالو بھی شامل تھے۔ مظاہرین نے نومنتخب صدر کی اعلان کردہ پالیسیوں پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خلاف نعرے بازی کی۔اس سے پہلے واشنگٹن ڈی سی سی میں لنکن میموریل کی سیڑھیوں پر اپنے مداحوں کے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے عہد کیا ہے کہ وہ اقتدار میں آ کر امریکہ کو متحد کر دیں گے اور وہ ملک میں تبدیلی لے کر آئیں گے۔دو گھنٹے تک جاری رہنے والی اس تقریب میں ان کے خاندان کے افراد، اداکار جان ووئٹ اور سول مین کے گلوکار سیم مور نے شرکت کی۔ٹرمپ نے کنسرٹ کے اختتام پر کہا کہ ہم آپ کے ملک کو متحد کریں گے۔ ہم تمام عوام کے لیے امریکہ کو ایک بار پھر عظیم بنائیں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے صدارتی خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ آج سے ہماری پالیسی ’ سب سے پہلے امریکہ ‘ ہوگی ، ہم پوری دنیا سے ’ بنیاد پرست اسلامی دہشتگردی‘ کا خاتمہ کردیں گے۔آج ایک انتظامیہ جا رہی ہے اور دوسری آرہی ہے لیکن فرق صرف یہ ہے کہ آج طاقت واشنگٹن ڈی سی سے عوام کی طرف منتقل کی جا رہی ہے۔ ہم صرف انہی اصولوں پر کام کریں گے ” امریکن خریدو اور امریکی کو ملازمت دو“۔ میں عوام کو کبھی جھکنے نہیں دوں گا اور امریکہ پھر سے فاتح ہوگا۔ حلف برداری کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے 45 ویں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان کے سابق صدر مشرف کی طرز ” سب سے پہلے پاکستان“ والا نعرہ لگاتے ہوئے کہنا تھا آج کے دن سے نیا ویڑن ہمارے ملک کا نظام سنبھالے گا اور وہ ہے ” سب سے پہلے امریکہ “۔ ہم’ بنیاد پرست اسلامی دہشتگردی ‘ کے خلاف پوری مہذب دنیا کو اکٹھا کریں گے اور اس کا زمین سے قلع قمع کردیں گے۔ٹیکس کے معاملات ، خارجہ امور اور امیگریشن کے قوانین امریکی مفاد میں بہتر کیے جائیں گے۔ ہم ان کمپنیوں کا قلع قمع کردیں گے جو امریکیوں کا روزگار متاثر کرتی ہیں ، میں عوام کو کبھی جھکنے نہیں دوں گا، امریکہ پھر سے فاتح ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نوکریاں لائیں گے، سرحدیں، سپنے سب کچھ واپس لائیں گے، ہم نیا انفراسٹرکچر بنائیں گے۔ ہم اپنے ملک کی تعمیر نو امریکی ہاتھوں اور امریکی مزدوروں سے کریں گے۔ ہم صرف انہی اصولوں پر کام کریں گے ” امریکن خریدو اور امریکی کو ملازمت دو“۔ ہم ایک دوسرے کیلئے اپنے دل کھلے رکھیں گے اور یہاں کسی سے نفرت کی گنجائش نہیں ہوگی ،یہاں پر کوئی گورا ، کالا یا بھورا نہیں ہوگا کیونکہ سب کا خون سرخ ہے اور سب برابر ہوں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا مجھے یقین ہے کہ میں نے جو وعدے کیے تھے انہیں ضرور پورا کروں گا ، ان وعدوں کی تکمیل میں ہمیں بہت سی مشکلات کا سامنا ہوگا لیکن ہم سب کو منظم طریقے سے کام کرنا ہوگا۔ میں اوبامہ اور ان کی اہلیہ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کیونکہ یہ سارا عمل ان کی وجہ سے مکمل ہوا۔ آج کی تقریب کے معنی اور مفہوم بہت اہم ہیں ، پہلے ہی کی طرح آج بھی ایک انتظامیہ جا رہی ہے اور دوسری آرہی ہے لیکن فرق صرف یہ ہے کہ آج طاقت واشنگٹن ڈی سی سے عوام کی طرف منتقل کی جا رہی ہے۔ بہت کم لوگ ایسے ہیں جنہیں یہ عمل پسند نہیں جس کا مظاہرہ ہمارے شہر میں دیکھنے میں آیا لیکن یہ بہت کم لوگ ہیں جبکہ پورے امریکہ میں لوگوں نے اس کامیابی پر خوشی منائی۔ اسٹیبلشمنٹ نے ہمیشہ عوام کے بجائے اپنا تحفظ کیا اور عوام کیلئے کچھ نہیں کیا آج امریکہ میں حقیقی تبدیلی آئی ہے اور یہ تبدیلی سب سے متعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں سے ہم نے دوسرے ملکوں کی ترقی کی طرف توجہ دی اور اس چکر میں زبوں حال ہوگئے ، ہم نے اپنی سرحدوں کو چھوڑ کر دوسرے ملکوں کی حفاظت کی اور اپنے عوام کا تحفظ چھوڑ دیا۔ امریکہ نے دوسرے ملکوں میں کئی ٹریلین ڈالر خرچ کیے لیکن ہمارا اپنا انفراسٹرکچر تباہ ہوگیا، دوسرے ملکوں کی معیشتیں ترقی کرتی گئیں لیکن ہمارے کارخانے ایک ایک کرکے بند ہوتے گئے اور کئی ملین امریکی شہری بے روزگار ہوگئے لیکن کسی کو بھی پیچھے رہ جانے والے کروڑوں امریکیوں کی فکر نہیں ہوئی اور دنیا میں دولت تقسیم کرتے گئے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکیوں کو اپنے بچوں کیلئے اچھے سکول ، روزگار کیلئے نوکریاں اور اچھے حالات چاہئیں، ہمارے ہاں خواتین کو اپنے بچوں کے حوالے سے بہت سے مسائل کا سامنا ہے ، جرائم ، منشیات اور سماج دشمن عناصر یہ سب وہ مسائل ہیں جن کا ہمیں سامنا ہے، آج ان تمام برائیوں کے خاتمے کا دن ہے۔آج یہ بات میں سب کو بتا دوں کہ امریکہ آپ سب کا ہے ، امریکہ کو بھی عوام سنبھالیں گے اور حکومت بھی عوام سنبھالیں گے، ایک بار پھر اس ملک کے عوام اس ملک کے سربراہ اور رہنما ہوں گے یہاں پر اب پارٹیوں کی حکومت نہیں ہوگی بلکہ عوام کی حکومت ہوگی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain