تازہ تر ین

اربوں کا جواء پولیس والے حصہ لینے میں مصروف ، سیاسی شخصیات کی سر پرستی کا انکشاف

لاہور(رپورٹ،نادر چوہدری)پاک بھارت میچ پرسٹے بازمتحرک رہے ، اربوں روپے کا جواءکھیلا اور کھلایا گیا، بکیوں کی جانب سے جواءکروانے کےلئے نت نئے طریقے ایجاد ،جوائے کیلئے لازمی آلات گاڑیوں میںنصب کر کے سٹہ بازی کروائی جاتی رہی، متعدد بکیوں نے اپنے ٹھکانے چھوڑ کر مختلف چھوٹے بڑے ہوٹلوں میں ڈیرے ڈال لئے ، سابقہ ریکارڈ یافتہ ہونے کے باوجود پولیس ملزمان کی گرفتاریوں سے قاصر رہی، بااثر سیاسی و سماجی شخصیات کی پشت پناہی قانون کے راستے میں بڑی رکاوٹ بن گئی۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روزپاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے میچ پر بکیوں نے بھی کمرکستے ہوئے اپنے مکرو دھندے کو جاری رکھنے کیلئے مختلف حربے آزمائے ۔ مختلف بکیئے اپنے ٹھکانے چھوڑ کر ہوٹلوںمیں رہائشیں اختیار کر کے نیٹ ورک کو چلا رہے ہیں جو کہ کچھ گھنٹوں کیلئے کمرہ لے کر ر ہتے ہیں اور پھر متعلقہ تھانہ میں موجود بکیوں کے ذرائع کی جانب سے ممکنہ چھاپے کی ایڈوانس خبر ملتے ہی رفوچکر ہو جاتے ہیں اور کسی دوسرے ہوٹل میں کمرہ لے لیتے اور جوئے کو بغیر خلل جاری رکھتے رہے ۔ متعدد بکیوں نے مہنگی ترین گاڑیوں میں لیپ ٹاپ، تیز ترین انٹر نیٹ ڈیوائسز اور متعدد سمیں اور موبائل فونزاپنے ساتھ رکھ کرچلتے پھرتے میچ بکنگ کر تے رہے جبکہ قانون معصوم شہریوں کو روک کر تلاشیاں لینے میں مصروف رہا اور کسی کو کانوںکان خبر نہ ہوئی کہ بکیوں نے کیا نئے طریقے اپنائے ہیں۔ چند ایک بکیوں کے پاس اپنی ذاتی گاڑیاں تھیں جبکہ بیشتر نے کرائے پر حاصل کر کے مکروہ کاروبار کو بلا تعطل جاری رکھاجبکہ پولیس ناکوں پر لگژری گاڑیوں کو نظر انداز کرنے کی روایت پہلے سے ہی موجود ہے جس وجہ سے کوئی بھی رنگے ہاتھوں پکڑا نہیں گیا۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ متعدد بکیوں نے مختلف علاقوں میںموجود پان شاپ، پراپرٹی ڈیلرزاور دیگر دکانداروں کی مدد سے اپنے نیٹ ورک کو فعال ر کھا ہوا ہے۔ جہاں ان کے کارندے بااعتماد گاہکوں سے پیسے وصول کر کے میچ کی بکنگ کرتے ہیں جن کو اگر پولیس اہلکار پکڑ بھی لیں تومین کردار بالکل روح پوش رہتے ہیں جس وجہ سے پولیس اصل ملزمان تک پہنچنے سے قاصر رہتی ہے جبکہ مین کرداروں کو ان کے کارندوں کی جانب سے متعلقہ بکیئے کی گرفتاری کی خبر دیدی جاتی ہے جس کے بعد مین کردار وہ سم اور موبائل ہی بند کر دیتے ہیں جس پر ان کا گرفتار ہونے والے ابکیئے سے رابطہ ہوتا ہے اورفوری طورپر دوسراموبائل اور سم آن کر کے کاروبار کو باقی بکیوں کیلئے جاری رکھا جاتا ہے ۔شہر کے مختلف مقامات پر جوئے کے مکروہ دھندوں میں ملوث افراد میں قلعہ گجر سنگھ کے سلمان ،ماجد ،سلیمان اور منیب ۔لٹن روڈ چوبرجی کے علاقہ میں شاہد محمود عرف شادا۔گڑھی شاہو برنی روڈکے علاقے میں منیر ، مرزا آفتاب ، رضوان ، شاہد اور وسیم جبکہ لارکس قالونی کے علاقے میں محمد علی عرف گوگا اور امین ۔فےکٹری اےرےا ستارہ کالونی کے علاقے میں سلیم عر ف شاہ ،کرامت ، امانت ،عثمان ،عاطف جبکہ پل بندیاں والا کے قریب محمد عمران ، امجد علی ، محمد حمید ، چاند ، شوکت علی ، نذیر احمد ، محمد عامر ، مبین اور محمد میراج ۔اسلام پورہ ابدالی چوک کے علاقہ میں عثمان ، سمیع ، خالد، صفدر ،طارق، محبوب ،منصور ،فخر ،کریم جمشید ورعمران ۔گجر پورہ شیر شاہ روڈ کے علاقہ میںعامر، عبدالرحمن اورعمران۔ہنجروال مرغزار کالونی کے علاقہ میں وسیم شاہد،علی اور پرویز ۔شادباغ اقبال روڈ کے قریب عمیر، ہارون اور تحسین ۔چوہنگ EME سوسائٹی میں رضوان، عمیر زاہد، سلطان، ذیشان، ولید اور عارف سعید ۔ہربنس پورہ چمن پارک کے قریب بلال،اللہ دتہ، جابر اوروقار، ہربنس پورہ لال پُل کے قریب محمد کریم، عبدالخالق ، انصر، محمد حسین، نیامت، ندیم، اشتیاق، محمد عامر، آصف، شفیق، شاہد، رﺅف، جاوید، کاظم اور شوکت،ہربنس پورہ مراد پورہ کے علاقہ میںشفیق عرف شیشہ اور قیصر رحمان جبکہ ہربنس پورہ فیاض کالونی کے علاقے میں میاں احسن ، اختر اور عرفان ۔اقبال ٹاﺅ ن کشمیر بلا ک میں ندیم اورواجد جبکہ راوی بلا ک کے علاقہ میں ایم علی شاہ اورشیخ ذولفقارمیچ فکسنگ کا مکروہ دھندہ کر رہے ہیں اور سابقہ ریکارڈ یافتہ بھی ہیں لیکن اس کے باوجود پولیس ان ملزمان کے خلاف کاروائی سے گریزاں ہے ۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ان میں سے بیشتر کی متعلقہ تھانوں میں منتھلیاں فکس ہیں جبکہ متعدد سیاسی و سماجی اثروسوخ کی بناءپر کھلے عام مکروہ کاروبار چلا رہے ہیں ۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain